اسرائیلی سائنسدانوں کا کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کا دعویٰ

ایم اے

معطل
ایم اے
یار باقی ڈیٹا کو تو بعد میں دیکھیں گے۔ مجھے ایک نہایت بنیادی نوعیت کا سوال سمجھا دیں۔
اگر بیس یا چالیس سال کے کسی فرد کو سانس لینے کے لیے مشینی مدد کی ضرورت پڑ جاتی ہے، تو کیا اس کا مطلب یہ لیا جا سکتا ہے کہ اس کی حالت اتنی خراب ہے کہ وہ سانس بھی خود نہیں لے پا رہا؟
اس سے زیادہ اہم یہ حقیقت ہے کہ زیادہ عمر کے افراد کو مشینی مدد کی ضرورت 20 یا چالیس سال کے افراد سے زیادہ ہوتی ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
اس سے زیادہ اہم یہ حقیقت ہے کہ زیادہ عمر کے افراد کو مشینی مدد کی ضرورت 20 یا چالیس سال کے افراد سے زیادہ ہوتی ہے۔
اگر کوئی کم عمر کا شخص خود سے سانس تک نہیں لے پا رہا، یہاں تک کہ اسے مشینی مدد کی ضرورت پڑ گئی ہے، تو آپ اس کی حالت کو اچھا کہیں گے یا خراب؟
 

ایم اے

معطل
پھر سے وہی حربہ۔ میاں قارئین بھی دماغ رکھتے ہیں ایک ہی کہانی سن سن کر بور ہو جاتے ہیں کوئی نئے حربے ڈھونڈو تاکہ قارئین کی اور ہمارے دلچسپی برقرار رہے۔ میں نے غلط رنگ کہاں دیا ہے تھوڑا واضح کریں گے؟ میں تو آپ سے وہ طریقہ جاننا چاہ رہا ہوں جس کے تحت آپ نے ڈیٹا سیگریگیٹ کیا ہے۔

کیا آپ بتانا پسند کریں گے کہ اس کو ریاضی کے کس اصول کے تحت آپ نے 65 فیصد گرا دیا؟ یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ 51-70 والے گروپ میں زیادہ کیسز 51-60 اور کم کیسز 61-70 والے گروپ میں ہوں۔ جب ہم انٹرپولیشن کرتے ہیں تو اس کے کچھ اصول ہوتے ہیں۔ انٹر پولیشن تو آتی ہو گی نا آپ کو یا صرف غیبی صلاحیت سے 65 فیصد تک گرا دیا ہے؟
میں نے صورتِ حال کی سنگینی اور عالمی اعدادوشمار کی بنیاد پر اندازاً اسے 65 کردیا تھا۔ لیکن خوش قسمتی سے اصل فائل بھی مل گئی۔ جس کی رُو سے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کی فیصد 63.2٪ بنتی ہے۔ جسے آپ یہاں سے ملاحظہ کرسکتے ہیں:
https://www.epicentro.iss.it/coronavirus/bollettino/Infografica_21marzo ITA.pdf

آپ کی سہولت کے لیے میں اصل فائل سے اعداد وشمار رکھ دیتا ہوں۔
30-39 - 0.3%
40-49 - 0.5%
50-59 - 1.2%
60-69 - 4.5%
70-79 - 14%
80-89 - 21.3%
90<= - 23.4%
چوں کہ صورتِ حال مزید سنگینی کی جانب بڑھ رہی ہے اور اوپر سے اٹلی نے قصدا بڑی عمر کے افراد کو موت کے گھاٹ اتارنے کا فرمان بھی جاری کردیا ہے لہذا 65 بھی کم پڑنے والا ہے۔ میرا اندازہ ہے کہ اگلی اپڈیٹ تک یہ ٪65 سے اوپر جاسکتا ہے۔
 

ایم اے

معطل
اگر کوئی کم عمر کا شخص خود سے سانس تک نہیں لے پا رہا، یہاں تک کہ اسے مشینی مدد کی ضرورت پڑ گئی ہے، تو آپ اس کی حالت کو اچھا کہیں گے یا خراب؟
بھائی آپ مجھے یہ بتائیں کہ یہی حالت اگر ایک نوجوان کے مقابلے میں زیادہ عمر کے زیادہ افراد کی ہورہی ہو تو اس کو بچانا ضروری ہے یا نہیں؟
یا اٹلی کے اس حیوانی فعل کے خلاف بولنے پر انسانیت اب صرف نوجوانوں تک محدود ہوگئی ہے؟
 

محمد سعد

محفلین
بھائی آپ مجھے یہ بتائیں کہ یہی حالت اگر ایک نوجوان کے مقابلے میں زیادہ عمر کے زیادہ افراد کی ہورہی ہو تو اس کو بچانا ضروری ہے یا نہیں؟
یا اٹلی کے اس حیوانی فعل کے خلاف بولنے پر انسانیت اب صرف نوجوانوں تک محدود ہوگئی ہے؟
یعنی کہ آپ کا دعویٰ یہ ہے کہ اٹلی کے ڈاکٹروں نے کم عمر کے ایسے لوگوں کو وینٹیلیٹر پر ڈالا جنہیں اس کی ضرورت نہیں تھی اور وہ آرام سے سانس لے پا رہے تھے؟
 

جاسم محمد

محفلین
ازِتھرومائسین تو اینٹی بائیوٹک ہے، کرونا وائرس میں اس کی کیا تُک بنتی ہے؟ یہ عطائی حکیم ٹرمپ مروا کر چھوڑے گا۔
اور پھر مروا دیا۔ امریکہ میں ایک شخص نے ٹرمپ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے جان دے دی :(
Man Dies After Self-Medicating For Coronavirus With Chloroquine Phosphate
 

عرفان سعید

محفلین
کافروں کی بنائی ہوئی یہ ویکسین، ایمان والوں ، خاص طور پر ملاء کے لئے حرام ہے۔ دار آلافتاء
جب پوری انسانیت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، اس موقع پر یہ تبصرہ ازراہ تفنن ہی کیوں نہ ہو، میرے خیال میں شدید نامناسب ہے۔
 

سین خے

محفلین
Coronavirus vaccine: when will it be ready?

Sars-CoV-2 shares between 80% and 90% of its genetic material with the virus that caused Sars – hence its name. Both consist of a strip of ribonucleic acid (RNA) inside a spherical protein capsule that is covered in spikes. The spikes lock on to receptors on the surface of cells lining the human lung – the same type of receptor in both cases – allowing the virus to break into the cell. Once inside, it hijacks the cell’s reproductive machinery to produce more copies of itself, before breaking out of the cell again and killing it in the process.

All vaccines work according to the same basic principle. They present part or all of the pathogen to the human immune system, usually in the form of an injection and at a low dose, to prompt the system to produce antibodies to the pathogen. Antibodies are a kind of immune memory which, having been elicited once, can be quickly mobilised again if the person is exposed to the virus in its natural form.

Traditionally, immunisation has been achieved using live, weakened forms of the virus, or part or whole of the virus once it has been inactivated by heat or chemicals. These methods have drawbacks. The live form can continue to evolve in the host, for example, potentially recapturing some of its virulence and making the recipient sick, while higher or repeat doses of the inactivated virus are required to achieve the necessary degree of protection. Some of the Covid-19 vaccine projects are using these tried-and-tested approaches, but others are using newer technology. One more recent strategy – the one that Novavax is using, for example – constructs a “recombinant” vaccine. This involves extracting the genetic code for the protein spike on the surface of Sars-CoV-2, which is the part of the virus most likely to provoke an immune reaction in humans, and pasting it into the genome of a bacterium or yeast – forcing these microorganisms to churn out large quantities of the protein. Other approaches, even newer, bypass the protein and build vaccines from the genetic instruction itself. This is the case for Moderna and another Boston company, CureVac, both of which are building Covid-19 vaccines out of messenger RNA.
 

محمد وارث

لائبریرین
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کرو گے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک

ویکسین والی بات بھی خوب ہے، کچھ کہہ رہے ہیں چھ سے آٹھ ماہ میں ملے گی، کچھ کہہ رہے ہیں بارہ سے اٹھارہ مہینوں میں اور اسی طرح کے اندازے۔ مسئلہ یہ ہے کہ ویکسین جب مارکیٹ میں آئے گی تو اول سب سے پہلے یہ ترقی یافتہ ملکوں میں ملے گی اور دوم یہ شروع میں انتہائی مہنگی ہوگی یعنی ہم جیسے ترقی پذیر تیسری دنیا کے لوگوں کے لیے یہ مجوزہ ویکسین ملے گی بھی مزید دیر سے اور انتہائی مہنگی غریب اور مڈل کلاس کی پہنچ سے باہر۔ اس کی ایک وضح مثال آج سے پندرہ بیس سال پہلے پاکستان میں ہیپاٹائٹس کی ویکسین تھی جس کی قیمت اس وقت کئی لاکھ روپے تھی!

کہنے کا مقصد یہ ہے کہ سفید پوشوں کی امیدیں کسی ویکسین سے کم ہی ہیں، اور جب تک یہ عوام الناس تک پہنچے گی تب تک ہو سکتا ہے بہت نقصان ہو چکا ہو۔
 
آخری تدوین:
جب پوری انسانیت اپنی بقا کی جنگ لڑ رہی ہے، اس موقع پر یہ تبصرہ ازراہ تفنن ہی کیوں نہ ہو، میرے خیال میں شدید نامناسب ہے۔
ایک تو یہ ازراہ تفنن نہیں ۔ دوسرے آپ کو اپنے بیانات کا حق ہے۔ تیسرے، ایسی حساسیت ، آپ کے ہر بیان میں ، نظر آتی ہے۔ تھوڑا سا بیلنس پیدا کیجئے، میچیورٹی آئے گی تو سچائی نظر آئے گی ، حقیقت سے آنکھ چرانے سے کچھ ختم نہیں ہوتا، ایک طرف "کفار" کو بددعائیں اور دوسری طرف ان کی ایجادات سے استفادہ۔ ؟ چے معانی دارد؟

ایڈمن کی وارننگ اور تنقید، کا جواب ، بہتر اسی وقت دیا جاسکتا ہے، جب وہ آیڈمن نا ہو۔
جناب عالی کی مرضی کے بغیر کیا یہاں کوئی بات بھی کرسکتا ہے؟
 
Top