لغو، بے ذائقہ، دل گیر بھی ہو سکتی ہے

عاطف ملک

محفلین
بہت عرصے سے ایک غزل ہماری پوٹلی میں پڑی ہوئی ہے۔آج ہمت کر کے پیش کر رہے ہیں۔تمام محفلین بالخصوص اساتذہ کی رائے کا انتظار رہے گا۔


لغو، بے ذائقہ، دل گیر بھی ہو سکتی ہے
زندگی جبر سے تعبیر بھی ہو سکتی ہے

ہو بھی سکتے ہیں کبھی شارحِ راحت آنسو
اور ہنسی درد کی تفسیر بھی ہو سکتی ہے

نقش بر آب بھی بن سکتے ہیں پتھر کی لکیر
بے بسی اشک سے تحریر بھی ہو سکتی ہے

جس کو چاہوں گا بسالوں گا اسے آنکھوں میں
اور وہ آپ کی تصویر بھی ہو سکتی ہے

ایک الفت ہے کہ ہر قید سے آزاد ہے جو
پر یہی پاؤں کی زنجیر بھی ہو سکتی ہے

یہ ضروری تو نہیں وہ ہی وفادار نہ ہو
وجہِ فرقت مری تقدیر بھی ہو سکتی ہے

گفتگو ان سے ہوئی ہے تو یہ جانا عاطفؔ
بات میں سحر کی تاثیر بھی ہو سکتی ہے


عاطفؔ ملک
فروری ۲۰۲۰​
 
ماشاءاللہ ۔۔۔ بہت خوب!
ایک دو جگہ ہلکا سا تردد ہوا۔
نقش بر آب بھی بن سکتے ہیں پتھر کی لکیر
بے بسی اشک سے تحریر بھی ہو سکتی ہے
محاورتاً ’’پتھر پر لکیر‘‘ نہیں ہونا چاہیئے؟

یہ ضروری تو نہیں وہ ہی وفادار نہ ہو
وہ اور ہی کا متصل آنا فصاحت کے خلاف ہوگا، یہاں ’’وہی‘‘ کا مقام ہے، مگر الفاظ کی ترتیب برقرار رکھنے پر وزن کا مسئلہ ہوگا۔

دعاگو،
راحلؔ
 

عاطف ملک

محفلین
ماشاءاللہ ۔۔۔ بہت خوب!
بہت شکریہ راحل بھائی

محاورتاً ’’پتھر پر لکیر‘‘ نہیں ہونا چاہیئے؟
شاید!
لیکن پھر پتھر پہ لکیر کرنا پڑے گا۔کیا یہ محاورتاً درست ہو گا؟
وہ اور ہی کا متصل آنا فصاحت کے خلاف ہوگا، یہاں ’’وہی‘‘ کا مقام ہے، مگر الفاظ کی ترتیب برقرار رکھنے پر وزن کا مسئلہ ہوگا۔
اس کا تو اندازہ تھا لیکن ابھی تک کوئی بہتر صورت نہیں سوجھی۔
اتنی توجہ کیلیے بہت مشکور ہوں:)
 

Wajih Bukhari

محفلین
بہت عرصے سے ایک غزل ہماری پوٹلی میں پڑی ہوئی ہے۔آج ہمت کر کے پیش کر رہے ہیں۔تمام محفلین بالخصوص اساتذہ کی رائے کا انتظار رہے گا۔


لغو، بے ذائقہ، دل گیر بھی ہو سکتی ہے
زندگی جبر سے تعبیر بھی ہو سکتی ہے

ہو بھی سکتے ہیں کبھی شارحِ راحت آنسو
اور ہنسی درد کی تفسیر بھی ہو سکتی ہے

نقش بر آب بھی بن سکتے ہیں پتھر کی لکیر
بے بسی اشک سے تحریر بھی ہو سکتی ہے

جس کو چاہوں گا بسالوں گا اسے آنکھوں میں
اور وہ آپ کی تصویر بھی ہو سکتی ہے

ایک الفت ہے کہ ہر قید سے آزاد ہے جو
پر یہی پاؤں کی زنجیر بھی ہو سکتی ہے

یہ ضروری تو نہیں وہ ہی وفادار نہ ہو
وجہِ فرقت مری تقدیر بھی ہو سکتی ہے

گفتگو ان سے ہوئی ہے تو یہ جانا عاطفؔ
بات میں سحر کی تاثیر بھی ہو سکتی ہے


عاطفؔ ملک
فروری ۲۰۲۰​
بہت اچھی۔ آپ کا انداز پسند آیا۔
 

عاطف ملک

محفلین
بہت ہی عمدہ غزل ہے عاطف بھائی۔
بہت شکریہ بھائی:)
"بن سکتے ہیں" تو غلط ہو جاے گا یہاں "بن سکتی ہے" ہونا چاہئیے ناں؟
:)
’’سکتے ہیں‘‘ کا تعلق یہاں نقش کے ساتھ ہے، جو مذکر ہے۔ سو ’’نقش پتھر کی لکیر بن سکتے ہیں‘‘ کہنا ہی درست ہے۔
جزاک اللہ راحلؔ بھائی:)

ڈاکٹر صاحب! بہت اچھا کہا :)
نوازش،متشکرم فلک شیر بھیا:)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
’’سکتے ہیں‘‘ کا تعلق یہاں نقش کے ساتھ ہے، جو مذکر ہے۔ سو ’’نقش پتھر کی لکیر بن سکتے ہیں‘‘ کہنا ہی درست ہے۔
ویسے یہ تو مجھے یقین تھا کہ یہ نقطہ اساتذہ کی نگاہوں سے بچ کے نہیں جا سکتا مگر جو میرے دل کا کھٹکا تھا بس وہی بیان کر دیا، اصلاح کا بہت شکریہ
عاطف ملک بھائی بہت اچھی غزل ہے میرا ارادہ کوئی غلطی نکالنے کا ہرگز ہرگز نہیں تھا بس جو مجھ نا سمجھ کی سمجھ میں آیا اسی کا اظہار تھا
 
ویسے یہ تو مجھے یقین تھا کہ یہ نقطہ اساتذہ کی نگاہوں سے بچ کے نہیں جا سکتا مگر جو میرے دل کا کھٹکا تھا بس وہی بیان کر دیا، اصلاح کا بہت شکریہ
عاطف ملک بھائی بہت اچھی غزل ہے میرا ارادہ کوئی غلطی نکالنے کا ہرگز ہرگز نہیں تھا بس جو مجھ نا سمجھ کی سمجھ میں آیا اسی کا اظہار تھا
اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں، میں تو سب سے یہی کہتا ہوں کہ اپنے تاثرات ضرور بیان کرنے چاہیئں، اگر درست ہوں تو مصنف کا بھلا، اگر غلط ہو تو ناقد کا :) بات سے بات چلتی ہے تو سب کے لئے تعلیم و تعلم کا سامان پیدا ہوتا ہے :)
 

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں، میں تو سب سے یہی کہتا ہوں کہ اپنے تاثرات ضرور بیان کرنے چاہیئں، اگر درست ہوں تو مصنف کا بھلا، اگر غلط ہو تو ناقد کا :) بات سے بات چلتی ہے تو سب کے لئے تعلیم و تعلم کا سامان پیدا ہوتا ہے :)
بہت خوب
 

عاطف ملک

محفلین
ویسے یہ تو مجھے یقین تھا کہ یہ نقطہ اساتذہ کی نگاہوں سے بچ کے نہیں جا سکتا مگر جو میرے دل کا کھٹکا تھا بس وہی بیان کر دیا، اصلاح کا بہت شکریہ
عاطف ملک بھائی بہت اچھی غزل ہے میرا ارادہ کوئی غلطی نکالنے کا ہرگز ہرگز نہیں تھا بس جو مجھ نا سمجھ کی سمجھ میں آیا اسی کا اظہار تھا
ایسی کوئی بات نہیں،آپ بے فکر ہو کر کلام کیا کریں۔
غزل کی پسندیدگی کیلیے بہت بہت شکریہ:)
 
Top