احمدی اقلیت اور ہمارے علما کا رویہ

عدنان عمر

محفلین
مرزا قادیانی کو جھوٹا، کذاب، کافر کچھ بھی کہہ لیں۔ اس سے متعلق افواہیں اور کہانیاں گھڑ لیں۔ ان سب چیزوں سے کسی کو کچھ فرق نہیں پڑتا۔
میں کون ہوتا ہوں مرزا قادیانی کو جھوٹا اور کافر کہنے والا۔ یہ تو ہمارے دین نے پہلے ہی بتادیا ہے کہ نبوت کا دروازہ تاقیامت بند ہوگیا۔ اب نبوت کا دعویٰ کرنے والا ہر شخص جھوٹا اور کافر ہوگا۔
البتہ اگر ان الزامات کو بنیاد بنا کر آپ ریاست یا حکومت کو مجبور کر دیں کہ وہ قادیانیوں کے خلاف قانون سازی کرے۔ ان کو دیگر پاکستانیوں جیسے حقوق سے محروم رکھا جائے یا ان کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جائے تو یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔ کیونکہ ریاست و حکومت کے سامنے ملک کے تمام شہری بلا کسی مذہبی تفریق کے مساوی ہیں۔
ریاستِ پاکستان تو قادیانیوں کے خلاف قانون سازی کرچکی تقریباً نصف صدی پہلے۔ اب کیا کوئی نئی قانون سازی ہونے والی ہے؟ میرے تو علم میں نہیں۔
پاکستان جو قادیانی اقلیت کیساتھ کر چکا ہے۔ آجکل وہی کام بھارت مسلم اقلیت کے ساتھ کر رہا ہے۔ جیسے پاکستان میں قادیانی اقلیت کے خلاف قانون سازی ہوئی ہے۔ وہی کچھ بھارت مسلم اقلیت کے خلاف قانون سازی کرکے حاصل کر رہا ہے۔ ملک کی کسی بھی مذہبی کمیونٹی کو اس طرح ریاستی لیول پر قانون سازی کے ذریعہ نشانہ بنانا ریاست اور حکومت دونوں کے اصولوں کے خلاف ہے۔
اگر آپ کی نظر میں بھارت جو مسلم اقلیت کے ساتھ کر رہا ہے وہ غلط ہے تو پھر آپ کو پاکستان کی قادیانی اقلیت کے حق میں بھی آواز بلند کرنی چاہئے۔ ریاست و حکومت کا یہ کام نہیں کہ اپنے ملک کے شہریوں کے مابین مذہبی تنازعات و اختلافات میں فریق بنے۔
کیا بھارت مسلمانوں کو غیر مسلم قرار دینے کی قانون سازی کررہا ہے؟
 

عدنان عمر

محفلین
ایک ماڈیسٹ پروپوزل: مسلمانوں کے ساتھ مغرب میں وہی سلوک ہونا چاہیئے جیسا احمدیوں کے ساتھ پاکستان میں ہوتا ہے
مسلمانوں کے ساتھ ایسا اس وقت ضرور ہونا چاہیے جب وہ جائیں تو مسجد ، پڑھیں تو قرآن، تبلیغ تو دینِ اسلام کی کریں، لیکن ساتھ میں یہ بھی کہیں کہ ہم عیسائی ہیں (یا یہودی ہیں) اور ہم لوگوں کو اسلام کی نہیں بلکہ عیسائیت (یا یہودیت) کی دعوت دے رہے ہیں۔
 

عدنان عمر

محفلین
ہو بہو یہی دلیل قادیانی دیتے ہیں کہ مرزا قادیانی کی بعثت کے وقت صحیح العقیدہ مسلمان حق پر تھے۔ لیکن جب انھوں نےمرزا قادیانی کا انکارکیا تو وہ دائرہ حقیقی اسلام (قادیانیت) سے خارج ہو گئے۔ اب صرف وہ حقیقی مسلمان ٹھہرا جو مرزا قادیانی کا پیروکار ہے۔
اگر آپ اوپر یہودیوں، مسیحیوں اور مسلمانوں سے متعلق اس دلیل کو واقعتاً تسلیم کرتے ہیں تو قادیانیوں کی یہ دلیل بھی تسلیم کریں۔
قادیانیوں کی یہ دلیل بالکل غلط ہے۔ کیونکہ قرآن و حدیث کی رو سے یہ بات ثابت ہے کہ حضورﷺ کے بعد تاقیامت کوئی نبی نہیں آئے گا۔
 

عدنان عمر

محفلین
درست بات ہے۔ اس لئے قادیانیوں کے عقائد تو صحیح بتائیں۔ وہ خود کو کافر یا غیر مسلم ہرگز نہیں مانتے۔ اور سختی سے اپنی مسلمانیت کا دفاع کرتے ہیں۔
قادیانی ختمِ نبوت پر ایمان نہیں رکھتے ہیں، اس لیے وہ مسلمان نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
قادیانیوں کی یہ دلیل بالکل غلط ہے۔ کیونکہ قرآن و حدیث کی رو سے یہ بات ثابت ہے کہ حضورﷺ کے بعد تاقیامت کوئی نبی نہیں آئے گا۔
عجیب بات ہے لیکن یہودیوں اور مسیحیوں کا دعویٰ بھی یہی ہے کہ ان کی مذہبی کتب کے مطابق اب کوئی اور نیا نبی یا رسول نہیں آسکتا۔ اور اسی لئے یہودی و مسیحی رسول اللہ ﷺ کی بعثت کا پہلے دن سے انکار کرتے چلے آئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ریاستِ پاکستان تو قادیانیوں کے خلاف قانون سازی کرچکی تقریباً نصف صدی پہلے۔
کیا بھارت مسلمانوں کو غیر مسلم قرار دینے کی قانون سازی کررہا ہے؟
ضروری نہیں کہ بھارت اپنی مسلم اقلیت کے خلاف عددی ہندو برتری کی بنیاد پر ویسی ہی قانون سازی کرے جیسا کہ قادیانیوں کے خلاف پاکستان میں ہوئی ہے۔ اصل نکتہ یہ تھاکہ ریاست و حکومت کا کام اپنے تمام شہریوں کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا ہے۔ اور کسی ایک عددی اکثریت والے مذہب کے دباؤ یا فرمائش پر کسی اقلیت کو قانون سازی کے ذریعہ نشانہ بنانا اصول ریاست و حکومت کے منافی ہے۔
انہی خلاف قانون اقدامات کو روکنے کیلئے ملک کا آئین اس کے تمام شہریوں کو ایک جیسے حقوق دیتا ہے ۔ اس کے باوجود سیاست دان مذہب کے نام پر سیاست کرتے ہوئے عددی برتری کے ذریعہ ملک کا آئین اور قانون کسی اقلیت کے خلاف تبدیل کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرتے۔
 

عدنان عمر

محفلین
عجیب بات ہے لیکن یہودیوں اور مسیحیوں کا دعویٰ بھی یہی ہے کہ ان کی مذہبی کتب کے مطابق اب کوئی اور نیا نبی یا رسول نہیں آسکتا۔ اور اسی لئے یہودی و مسیحی رسول اللہ ﷺ کی بعثت کا پہلے دن سے انکار کرتے چلے آئے ہیں۔
حضورﷺ کی آمد کا ذکر تو خود تورات و انجیل میں ہے۔ اس بات کا ثبوت ہمیں قرآنِ مجید سے ملتا ہے۔
اَلَّذِیۡنَ یَتَّبِعُوۡنَ الرَّسُوۡلَ النَّبِیَّ الۡاُمِّیَّ الَّذِیۡ یَجِدُوۡنَہٗ مَکۡتُوۡبًا عِنۡدَہُمۡ فِی التَّوۡرٰىۃِ وَ الۡاِنۡجِیۡلِ ۔۔۔۔ (۷ اعراف : ۱۵۷)
(ترجمہ) جو لوگ اس رسول کی پیروی کرتے ہیں جو نبی امی کہلاتے ہیں جن کا ذکر وہ اپنے ہاں توریت اور انجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔
سورۃ الانعام میں بھی یہی بات کی گئی ہے:
اَلَّذِیۡنَ اٰتَیۡنٰہُمُ الۡکِتٰبَ یَعۡرِفُوۡنَہٗ کَمَا یَعۡرِفُوۡنَ اَبۡنَآءَہُمۡ ۘ اَلَّذِیۡنَ خَسِرُوۡۤا اَنۡفُسَہُمۡ فَہُمۡ لَا یُؤۡمِنُوۡنَ﴿٪۲۰﴾
۲۰۔ جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ اس (رسول) کو ایسے پہچانتے ہیں جیسے اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، جنہوں نے اپنے آپ کو خسارے میں ڈال رکھا ہے، پس وہی ایمان نہیں لائیں گے۔
 

زیک

مسافر
مسلمانوں کے ساتھ ایسا اس وقت ضرور ہونا چاہیے جب وہ جائیں تو مسجد ، پڑھیں تو قرآن، تبلیغ تو دینِ اسلام کی کریں، لیکن ساتھ میں یہ بھی کہیں کہ ہم عیسائی ہیں (یا یہودی ہیں) اور ہم لوگوں کو اسلام کی نہیں بلکہ عیسائیت (یا یہودیت) کی دعوت دے رہے ہیں۔
لگتا ہے آپ نے Jews for Jesus کے بارے میں نہیں سنا۔ نہ ہی آپ کو مورمن مذہب کا علم ہے۔ مورمن خود کو مسیحی کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد کا پروٹیسٹنٹ اور کیتھولک عقائد سے کافی فرق ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
کسی ایک عددی اکثریت والے مذہب کے دباؤ یا فرمائش پر کسی اقلیت کو قانون سازی کے ذریعہ نشانہ بنانا اصول ریاست و حکومت کے منافی ہے۔
قادیانوں کو نشانہ تو نہیں بنایا گیا۔ انھیں تو صرف یہ کہا گیا ہے کہ چونکہ وہ مسلمان نہیں ہیں، اس لیے خود کو مسلمان نہ کہیں، اور مسلمانوں کے شعار اختیار نہ کریں۔
 

عدنان عمر

محفلین
لگتا ہے آپ نے Jews for Jesus کے بارے میں نہیں سنا۔ نہ ہی آپ کو مورمن مذہب کا علم ہے۔ مورمن خود کو مسیحی کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد کا پروٹیسٹنٹ اور کیتھولک عقائد سے کافی فرق ہے۔
میں واقعی ان کے بارے میں نہیں جانتا۔ خیر یہ یہودیوں اور عیسائیوں کا داخلی معاملہ ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
مسلمانوں کے ساتھ ایسا اس وقت ضرور ہونا چاہیے جب وہ جائیں تو مسجد ، پڑھیں تو قرآن، تبلیغ تو دینِ اسلام کی کریں، لیکن ساتھ میں یہ بھی کہیں کہ ہم عیسائی ہیں (یا یہودی ہیں) اور ہم لوگوں کو اسلام کی نہیں بلکہ عیسائیت (یا یہودیت) کی دعوت دے رہے ہیں۔
۱۔ ہم بھی عیسائیوں اور یہودیوں کو کہتے تو رہتے ہیں کہ حضرت موسیٰ اور ان کی امت، حضرت عیسیٰ اور ان کی امت، در حقیقت مسلمان تھے اور تم لوگ ان کے مذہب پر نہیں ہو۔ مشابہت تو موجود ہے۔
۲۔ اس کے باوجود آپ کا اخذ کردہ نتیجہ، کہ ایسا عقیدہ رکھنے پر اس قسم کا سلوک ہونا چاہیے، کہ ان کے خلاف باقاعدہ قانون سازی ہو، دکانوں پر لکھا ہو کہ کتے اور قادیانی کا داخلہ ممنوع ہے، کسی بھی طرح جسٹیفائیڈ معلوم نہیں ہوتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
حضورﷺ کی آمد کا ذکر تو خود تورات و انجیل میں ہے۔
اس بات کا ثبوت ہمیں قرآنِ مجید سے ملتا ہے۔
چونکہ یہود و نصاریٰ قرآن پاک کو ہی نہیں مانتے یوں اس حوالہ سے قرآن مجید سے کوئی "ثبوت" لانا قابل قبول نہیں۔ ہاں اگر یہود و نصاریٰ کی اپنی مذہبی کتب سے اس ضمن میں کوئی دلیل ہو تو ضرور پیش کرنی چاہئے۔ جہاں تک میرا علم ہے یہود و نصاریٰ رسول اللہ ﷺ کو False Prophet ہی مانتے ہیں ۔
 

عدنان عمر

محفلین
۱۔ ہم بھی عیسائیوں اور یہودیوں کو کہتے تو رہتے ہیں کہ حضرت موسیٰ اور ان کی امت، حضرت عیسیٰ اور ان کی امت، در حقیقت مسلمان تھے اور تم لوگ ان کے مذہب پر نہیں ہو۔ مشابہت تو موجود ہے۔
معذرت! میں آپ کا نکتہ سمجھ نہیں پایا۔
۲۔ اس کے باوجود آپ کا اخذ کردہ نتیجہ، کہ ایسا عقیدہ رکھنے پر اس قسم کا سلوک ہونا چاہیے، کہ ان کے خلاف باقاعدہ قانون سازی ہو، دکانوں پر لکھا ہو کہ کتے اور قادیانی کا داخلہ ممنوع ہے، کسی بھی طرح جسٹیفائیڈ معلوم نہیں ہوتا۔
میں نے کسی قسم کے سلوک کی نشان دہی نہیں کی۔ کیا آئینِ پاکستان میں یہ لکھا ہے کہ قادیانیوں کو دکانوں میں داخل نہ ہونے دو؟ یا پھر علمائے دین ایسا کہتے ہیں؟
 

جاسم محمد

محفلین
لگتا ہے آپ نے Jews for Jesus کے بارے میں نہیں سنا۔ نہ ہی آپ کو مورمن مذہب کا علم ہے۔ مورمن خود کو مسیحی کہتے ہیں لیکن ان کے عقائد کا پروٹیسٹنٹ اور کیتھولک عقائد سے کافی فرق ہے۔
بہت سے مغربی ممالک جیسے ناروے میں تو Mormons اور Jehova's Witnesses والوں کو سرے سے مسیحی فرقہ تسلیم ہی نہیں کیا جاتا۔ البتہ اس واضح اختلاف کے باوجود ان کو آئین و قانون میں غیر مسیحی اقلیت ڈکلیئر کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ نہ ہی عام پروٹسٹنٹ اور کیتھولک مسیحی رہنما اس بنیاد پر ان کے خلاف اشتعال انگیزی پھیلاتے ہیں۔
 

عدنان عمر

محفلین
چونکہ یہود و نصاریٰ قرآن پاک کو ہی نہیں مانتے یوں اس حوالہ سے قرآن مجید سے کوئی "ثبوت" لانا قابل قبول نہیں۔ ہاں اگر یہود و نصاریٰ کی اپنی مذہبی کتب سے اس ضمن میں کوئی دلیل ہو تو ضرور پیش کرنی چاہئے۔ جہاں تک میرا علم ہے یہود و نصاریٰ رسول اللہ ﷺ کو False Prophet ہی مانتے ہیں ۔
قرآن پاک کو نہیں مانتے تبھی تو وہ مسلمان نہیں۔
اور میں نے تو قرآنِ پاک سے دلیل بطور مسلمان پیش کی ہے کیونکہ آپ کے بارے میں گمان رکھتا ہوں کہ آپ مسلمان ہیں۔
اگر آپ خدانخواستہ مسلمان نہیں ہیں تو پھر بحث ہی ختم۔ بحیثیت مسلمان میرے لیے اصل سند قرآن و حدیث ہے۔
 
Top