سیاسی منظر نامہ

بلاگ
02 دسمبر ، 2019
436_051048_reporter.JPG
ارشاد بھٹی
ماشاء اللّٰہ، چشم ِ بدّ دور!
209378_4756144_updates.jpg

فوٹو: فائل

ماشاء اللّٰہ چشم ِ بدّدور، بحرانوں، سازشوں میں ہم خود کفیل ہو چکے، ایک بحران ختم نہیں ہوتا دوسرا سر پر، ایک سازش کی گتھی ابھی پوری طرح سلجھ نہیں پاتی، دوسری سازش سر پر، سازشوں، بحرانوں کی میراتھن ریس، پوری قوم دوڑے جارہی، ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، حکومت بمقابلہ اپوزیشن، نالائقی بمقابلہ کرپشن، مفادات بمقابلہ مفادات، ڈنگ ٹپاؤ بمقابلہ چل چلاؤ، اپنا قائدِ انقلاب نقلیں اتار رہا، اپنا سقراط ایک بار پھر موقع واردات سے کھسک چکا، زہر کا پیالہ عوام کو پینا پڑ رہا، انقلاب رانی فرما چکی، جان ہے تو جہان ہے، سیاست تو ہوتی رہے گی، ووٹ کو عزت دو مگر سانوں اجازت دیو۔

ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، ایک مقبوضہ کشمیر ہوا کرتا تھا، کسی مقبوضہ وادی میں کرفیو بھی لگا تھا، کوئی کشمیر ہماری شہ رگ بھی تھا، اقوام متحدہ میں دھانسو تقریر بھی ہوئی تھی، پوری قوم ایل اوسی کراس کرنے کے موڈ میں بھی تھی، ماشاء اللّٰہ چشم ِ بدّدور، اک احتساب بھی تھا، بلاامتیاز، بلاتفریق، لٹی دولتیں بھی آنا تھیں، اشتہاریوں، مفروروں کو بھی واپس لانا تھا، مہنگائی ختم کرنا تھی۔

بے روزگاری کا گلا بھی گھوٹنا تھا، وہ کلبھوشن، وہ فٹیف، وہ آئی ایم ایف شرطیں، ماشاء اللہ چشم ِ بدّور، نیا پاکستان، دو نہیں ایک پاکستان، ریاست مدینہ، کیا چند قدم بھی چل پائے، نئے پاکستان، دو نہیں ایک پاکستان، ریاستِ مدینہ کی طرف، چند قدم بھی، چھوڑیں، دو قدم ہی، ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، زبانیں ایسیں، زبانی درازیاں یوں، زبان فتنے ایسے، وزیراعظم فرمائیں، مولانا ڈیزل، اوئے چورو، اوئے ڈاکوؤ، اوئے بے شرمو، اوئے نقلی بیمارو، اوئے دیسی منڈیلے، اوئے بارش آٹا ہے تو پانی آٹا ہے، جب زیادہ بارش آٹا ہے تو زیادہ پانی آٹا ہے، نواز شریف کہیں، یہ منہ اور مسور کی دال، اللّٰہ کسی کو کم ظرف دشمن نہ دے۔

آصف زرداری فرمائیں، عمران خان تمہاری پارٹی میں تو تمہاری عورتیں اپنی محفوظ نہیں، بلاول بھٹو کہیں، تم بےغیرت ہو، مولانا فضل الرحمٰن فرمائیں، اوئے یہودی ایجنٹ، اوئے ہمیں بھی علیمہ خان کی وہ سلائی مشین لادو، ہم بھی 70ارب کمانا چاہتے ہیں۔

ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، یہ تسلیم کیا جارہا، بلکہ خود عمران خان مان رہے، 16مہینے ہوگئے، پنجاب پرفارم نہ کرسکا، مگر پھر بھی سائیں بزدار سرخرو ہوا، مطلب یہ مان کر کہ پنجاب میں گورننس مسائل، یہ بتایا جارہا، سائیں بزدار قیادت باکمال، یعنی یہ ایسے ہی، ڈاکٹر مرض کی تشخیص نہ کر سکا۔

دوائی نے اثر نہ کیا، مگر ڈاکٹر، دوائی بےمثال، یہ ایسے ہی، 16میچوں میں کھلاڑی صفر پر آؤٹ مگر کھلاڑی بے مثال، عمران خان کی نگرانی، سائیں بزدار کی وژن بھری لیڈر شپ، پنجاب رُل گیا، نزلہ بیوروکریسی پر، قصور وار افسر شاہی، بتایا جارہا، یہ بیوروکریسی شریفوں سے رابطے میں، یہ ہڈ حرامی پر اتری ہوئی، سائیں بزدار کی ناکامی کی وجہ یہ بیوروکریٹس، ورنہ سائیں تو اس وقت تک پنجاب کو یورپ بنا چکے ہوتے۔

ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، سائیں بزدار نے بڑی چالاکی سے 16مہینے گزارے، شروع کے 4 مہینے، مجھے کوئی وزیراعلیٰ ہی تسلیم ہی نہیں کرتا، کوئی سیریس ہی نہیں لیتا، عمران خان اسی مسئلے پر لگے رہے، اگلے 4مہینے، جب صوبے میں 5 وزیراعلیٰ، میری کون سنے گا، عمران خان نے چوہدری پرویز الٰہی، چوہدری سرور، شاہ محمود قریشی، علیم خان، جہانگر ترین کو لیفٹ، رائٹ کیا، اگلے 4ماہ، وزیر میری بات ہی نہیں مانتے، عمران خان وزراء کے پیچھے پڑگئے۔

اوئے عثمان بزدارتمہارا باس، تم سب اسی کو جوابدہ ہو، اگلے 4ماہ، بیوروکریسی بہت سازشی، ہر کام روک کر بیٹھی ہوئی، افسر شاہی شریفوں کی وفادار، اب عمران خان بیوروکریسی اکھاڑ پچھاڑ کر رہے، اب آگے دیکھیے، سائیں بزدار کا نیا بہانہ کیا ہوگا، دیکھتے ہیں کہ یہ دھکا اسٹارٹ گاڑی اسٹارٹ ہوپاتی ہے یا نہیں، گاڑی سے ایک لطیفہ یاد آگیا، سردار کا ڈرائیور گاڑی روک کر بولا، پٹرول ختم ہو گیا، اب گاڑی آگے نہیں جا سکتی، سردار بولا، پٹرول ختم، گڈی اگے نہیں جا سکدی تے فیر پچھاں موڑ لے (گاڑی آگے نہیں جاسکتی تو واپس چلو)۔

ایک اور لطیفہ بھی سن لیں، سردار جی تھرماس پکڑے جارہے تھے، رستے میں ایک دوست ملا، پوچھا، سردار جی، ایہہ کی شے اے؟ سردار جی، ایہہ تھرماس اے، اہیندے وچ گرم شے گرم تے ٹھنڈی شے ٹھنڈی رہندی اے، دوست نے پوچھا، سردار جی تُساں ہن اہیدے وچ کی رکھیا ہویا اے، سردار بولا، 4 کلفیاں تے 2 کپ چائے، یقین مانیے، ان دونوں لطیفوں کا بزدار صاحب یا بزدار گورننس سے کوئی تعلق نہیں۔

ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، گزرے 16مہینوں میں بزدار حکومت کا حال یہ، perception ٹیسٹ، فیل، سیاسی ٹیم ورک ٹیسٹ، فیل، بیوروکریسی پرفارمنس ٹیسٹ، فیل، صحت، تعلیم اصلاحات ٹیسٹ، فیل، پولیس، پٹوار ٹیسٹ، فیل، صاف، شفاف گورننس ٹیسٹ، فیل، سادگی، بچت، پروٹوکول ٹیسٹ، فیل، ڈینگی ٹیسٹ، فیل، انصاف سے زراعت تک ریلیف ٹیسٹ، فیل۔

ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، پولیس اصلاحات تو ایسی، سنا جارہا، پولیس کی جرابوں کا رنگ بدل دیا گیا، جرابوں کے بعد یہ سلسلہ نیچے سے اوپر جاتا ہوا ایک دن پولیس کیپ (ٹوپی) تک پہنچے گا اور پولیس اصلاحات مکمل ہوجائیں گی، ویسے بھی 16مہینوں میں 5آئی جی تبدیل ہوچکے، 16مہینوں میں عمران خان 9بار عثمان بزدار کی تعریف کرچکے۔

یہاں ایک اور لطیفہ یاد آگیا اور اس لطیفے کا بھی سائیں بزدار سے کوئی تعلق نہیں، شیخ کا بیٹا پہلی بار اپنی منگیتر کے ساتھ گھومنے گیا، واپس آیا تو شیخ نے پوچھا، کتنے پیسے خرچ کئے، شیخ کا بیٹا بولا ’’ابا 2ہزار‘‘ شیخ پریشان ہو کر بولا ’’اوئے اتنے زیادہ پیسے خرچ دیئے‘‘ بیٹا بولا ’’کیا کروں ابا اس کے پاس تھے ہی اتنے‘‘۔

ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّدور، نیب چیئرمین نے ہفتہ دس دن پہلے فرمایا، ہواؤں کا رخ تبدیل ہورہا، کدھر گئیں وہ ہوائیں، کہیں یہ ہوائیں ہوا تو نہیں ہو چکیں، ماشاء اللّٰہ چشمِ بدّور، اگر حکومت 5 سال پورے کرے تو بھی ساڑھے تین سال رہ گئے، وقت کم، مقابلہ سخت، جو پرفارمنس 16مہینوں کی، یہی حال آگے بھی رہا، اپوزیشن کو کچھ کرنے کی ضرورت نہیں۔

ماشاء اللّٰہ چشم بدور، آخری بات، میں اس قت سخت کنفیوژ، سمجھ نہیں آرہی، معاشی ٹیم، قانونی ٹیم یا کرکٹ ٹیم، قوم کو زیادہ مایوس کس ٹیم نے کیا، آپ ہی بتادیں، مایوس کرنے میں نمبرون ٹیم کونسی، کون سی ٹیم بزدار ٹرافی کی حقدار۔
جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے!!!!!!
 
پوری حکومت کو فوج لائی ہے۔ لیکن عثمان بزدار کو عمران خان لایا ہے۔
پٹواری
کپتان کا قصور صرف انتا ہے کہ اس بیچارے کو ٹیم اچھی نہیں مل رہی۔ بائیس سال کنٹینر پر جھک مارنے کے بعد بھی ساتھی اچھے نہیں مل پائے۔ جو ملے تھے وہی ناراض ہوگئے اور ایک ایک کرکے انہ سے جان چھڑانی پڑی۔ اب انہیں ڈھونڈ چراغِ رُخِ زیبا لے کر۔
 
پوری حکومت کو فوج لائی ہے۔ لیکن عثمان بزدار کو عمران خان لایا ہے۔
پٹواری
بھائی یہ ہوتا ہے صحیح وقت کا انتظار کیے بغیر حکومت کا لالچ کرنے کا۔

اسی باعث تو قتلِ عاشقاں سے منع کرتے تھے
اکیلے پھر رہے ہو یوسفِ بے کارواں ہوکر
 

جاسم محمد

محفلین
کپتان کا قصور صرف انتا ہے کہ اس بیچارے کو ٹیم اچھی نہیں مل رہی۔ بائیس سال کنٹینر پر جھک مارنے کے بعد بھی ساتھی اچھے نہیں مل پائے۔ جو ملے تھے وہی ناراض ہوگئے اور ایک ایک کرکے انہ سے جان چھڑانی پڑی۔ اب انہیں ڈھونڈ چراغِ رُخِ زیبا لے کر۔
میں نے مذاقا لکھا تھا۔ اندر خانے ریفارمز ہو رہے ہیں۔ اگلے سال اسکینڈینیوا کی طرز کا بلدیاتی نظام بھی نافذ ہونے جا رہا ہے۔ چونکہ بزدار شوباز شریف نہیں اس لئےسارے اس کے خلاف ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھائی یہ ہوتا ہے صحیح وقت کا انتظار کیے بغیر حکومت کا لالچ کرنے کا۔

اسی باعث تو قتلِ عاشقاں سے منع کرتے تھے
اکیلے پھر رہے ہو یوسفِ بے کارواں ہوکر
بھائی 11 کروڑ کے صوبہ کو لاہور سے نہیں چلایا جا سکتا۔ یہ ناممکن سی بات ہے۔ جب تک اقتدار مقامی سطح تک منتقل نہیں ہو جاتا (جیسا کہ آپ کے کراچی میں مشرف دور میں ہوا تھا) تب تک ملک کا کوئی بھی علاقہ ٹھیک نہیں ہو سکتا۔
 
بھائی 11 کروڑ کے صوبہ کو لاہور سے نہیں چلایا جا سکتا۔ یہ ناممکن سی بات ہے۔ جب تک اقتدار مقامی سطح تک منتقل نہیں ہو جاتا (جیسا کہ آپ کے کراچی میں مشرف دور میں ہوا تھا) تب تک ملک کا کوئی بھی علاقہ ٹھیک نہیں ہو سکتا۔
خدا جانے شوباز شریف اور پنجاب کا سب سے بڑا غنڈا پرویز الٰہی اس گیارہ کروڑ کے صوبے کو کیسے درست انداز میں چلارہے تھے۔ ہم سے تو نہیں چلتا!
 

جاسم محمد

محفلین
خدا جانے شوباز شریف اور پنجاب کا سب سے بڑا غنڈا پرویز الٰہی اس گیارہ کروڑ کے صوبے کو کیسے درست انداز میں چلارہے تھے۔ ہم سے تو نہیں چلتا!
مشرف دور میں ملک بھر میں ناظم سسٹم نافذ تھا۔ آج بھی لوگ اسکی تعریفیں کرتے ہیں۔
باقی شریفوں نے جیسا پنجاب اور زرداری جیسے سندھ چلا رہے ہیں۔ یہ مجھ سے بہتر آپ خود جانتے ہیں :)
 
ک
مشرف دور میں ملک بھر میں ناظم سسٹم نافذ تھا۔ آج بھی لوگ اسکی تعریفیں کرتے ہیں۔
باقی شریفوں نے جیسا پنجاب اور زرداری جیسے سندھ چلا رہے ہیں۔ یہ مجھ سے بہتر آپ خود جانتے ہیں :)
کس قدر بے غیرت لوگ تھے۔ غریب کو بیس روپے میں بس میں سفر کروارہے تھے۔ دس روپے کی روٹی کھلا رہے تھے، یوٹیلیٹی اسٹور سے سستی چینی آٹا وغیرہ کھلا رہے رہے تھے۔ اور تو اور پیٹرول ، سونے اور ڈالر پر سب سیڈی دے رہے تھے۔ کپتان زندہ باد کہ آتے ہی غریبوں کو جان سے مارنا شروع کردیا ہے۔ کچھ دن جاتے ہیں کہ پاکستانی میں غریب ڈھونڈے سے نہیں ملے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
کس قدر بے غیرت لوگ تھے۔ غریب کو بیس روپے میں بس میں سفر کروارہے تھے۔ دس روپے کی روٹی کھلا رہے تھے، یوٹیلیٹی اسٹور سے سستی چینی آٹا وغیرہ کھلا رہے رہے تھے۔ اور تو اور پیٹرول ، سونے اور ڈالر پر سب سیڈی دے رہے تھے۔ کپتان زندہ باد کہ آتے ہی غریبوں کو جان سے مارنا شروع کردیا ہے۔ کچھ دن جاتے ہیں کہ پاکستانی میں غریب ڈھونڈے سے نہیں ملے گا۔
وہ قومی خزانہ سے کھلواڑ کرکے عوام کو عارضی طور پر خوش رکھے ہوئے تھے۔ یہ ملک کا معاشی ڈھانچہ درست کر رہے ہیں۔
قوم کے لیے خوشخبری ہے کہ پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ ساڑھے چار سال بعد سرپلس ہوگیا، اسٹیٹ بینک - Baaghi TV
 

جاسم محمد

محفلین
جماعت اسلامی آئندہ کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی: سراج الحق


209344_8523196_updates.jpg

فوٹو: فائل

لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے ہم آئندہ کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔

سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ اسے شہادت کا رتبہ ملے حالانکہ موجودہ حکمرانوں سے بڑھ کر شاید ہی کوئی غیر سنجیدہ ہو۔

آرمی چیف سے متعلق فیصلے پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کہ کیا حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کے رولز بنانےکی اہلیت رکھتی ہے کیونکہ پی ٹی آئی حکومت کا کوئی موڈ نہیں کہ وہ افہام و تفہیم سے مسئلے کا حل نکالے اور اب تو اس کے چہرے سے سرخی پاؤڈر بھی اتر رہا ہے۔



یہ بھی پڑھیں


حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے سراج الحق نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی نالائقی سے محسن ادارے کو بھی بدنام کیا، یہ حکومت فیصلے پہلے کرتی اور سوچتی بعد میں ہے، ہر گزرتا دن ان کی ناکامی ثابت کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو عام آدمی کا زندہ رہنا مشکل ہو جائےگا۔

جماعت اسلامی کے آئندہ سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئندہ کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔
 

جاسم محمد

محفلین
جماعت اسلامی آئندہ کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی: سراج الحق


209344_8523196_updates.jpg

فوٹو: فائل

لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا کہنا ہے ہم آئندہ کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔

سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ اسے شہادت کا رتبہ ملے حالانکہ موجودہ حکمرانوں سے بڑھ کر شاید ہی کوئی غیر سنجیدہ ہو۔

آرمی چیف سے متعلق فیصلے پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ اس بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے کہ کیا حکومت آرمی چیف کی مدت ملازمت اور توسیع کے رولز بنانےکی اہلیت رکھتی ہے کیونکہ پی ٹی آئی حکومت کا کوئی موڈ نہیں کہ وہ افہام و تفہیم سے مسئلے کا حل نکالے اور اب تو اس کے چہرے سے سرخی پاؤڈر بھی اتر رہا ہے۔



یہ بھی پڑھیں


حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے سراج الحق نے مزید کہا کہ انہوں نے اپنی نالائقی سے محسن ادارے کو بھی بدنام کیا، یہ حکومت فیصلے پہلے کرتی اور سوچتی بعد میں ہے، ہر گزرتا دن ان کی ناکامی ثابت کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے اور اگر یہی صورتحال رہی تو عام آدمی کا زندہ رہنا مشکل ہو جائےگا۔

جماعت اسلامی کے آئندہ سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آئندہ کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنے گی۔
76909734-1358856947628232-5081990078415241216-o.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
آرمی چیف کی توسیع والا مسئلہ زداری صاحب کو رہائی دلا سکتا ہے!
رہائی کی پلاننگ شروع ہو گئی :)

آصف علی زرداری نے طبی بنیادوں پردرخواست ضمانت دائرکردی
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1903388-asifzardari-1575349457-609-640x480.jpg

آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹس بھی درخواست کے ساتھ منسلک : فوٹو : فائل


سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائرکردی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے میگا منی لانڈرنگ اور پارک لین کیسز میں اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ذریعے طبی بنیادوں پردرخواست ضمانت دائرکردی جس میں نیب اوراحتساب عدالت نمبردوکوفریق بنایا گیا ہے۔

آصف علی زرداری نے موقف اختیار کیا ہے کہ مجھے دل کی بیماری لاحق ہے اور تین اسٹنٹ بھی ڈالے جاچکے ہیں، شوگر کا مرض ہے اور شوگر لیول کنٹرول کرنے کے لیے مستقل علاج کی ضرورت ہے۔

آصف زرداری نے میڈیکل رپورٹس درخواست کے ساتھ منسلک کرکے استدعا کی کہ انہیں متعدد بیماریاں لاحق ہیں، لہذا علاج کے لیے ضمانت منظور کی جائے۔

فریال تالپور نے درخواست ضمانت میں کہا کہ اسپیشل بچی کی والدہ ہوں، اس کی دیکھ بھال کے لیے ٹرائل مکمل ہونے تک ضمانت منظور کی جائے۔
 
جنرل صاحب کو بچانے کی پلاننگ شروع ہوگئی۔

پرویز مشرف خرابی صحت کے باعث دبئی کے ہسپتال میں زیر علاج -
Pakistan - Dawn News


پرویز مشرف خرابی صحت کے باعث دبئی کے ہسپتال میں زیر علاج
ڈان اخباراپ ڈیٹ 03 دسمبر 2019
Facebook Count6
Twitter Share

0
Translate
5de5da5327f25.jpg

ہسپتال منتقلی کے بعد پرویز مشرف کے کچھ ٹیسٹ کیے گئے، جو ان کی صحت کی صورتحال جاننے میں مدگار ہوں گے—فائل فوٹو: ٹوئٹر
کراچی: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو امراض قلب اور فشار خون (بلڈ پریشر) سے منسلک پیچیدگیوں کے باعث دبئی کے ہسپتال میں داخل کروادیا گیا۔

ان کی سیاسی جماعت کے ذرائع نے انہیں ہسپتال میں داخل کروانے کی تصدیق کی، اس سے قبل ایک ٹیلی ویژن چیننل پر سابق صدر کو ’ہنگامی طبی امداد‘ کے لیے اسٹریچر پر دبئی کے امریکن ہسپتال منتقل کرنے کی فوٹیج چلائی گئی تھی، جس کی بعد میں تصدیق ہوگئی۔

ان کی پارٹی کے ترجمان نے بتایا کہ پرویز مشرف کو ’صحت کے کچھ سنگین مسائل لاحق ہیں اور انہیں سینے میں درد اور بے چینی کی شکایت بھی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس: کب کیا ہوا؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ڈاکٹروں نے ان کا قیام گاہ پر آکر معائنہ کیا تھا جس کے بعد مزید پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے سابق صدر کو فوری طور پر ہسپتال میں داخل کروانے کی ہدایت کی گئی تھی، ہسپتال منتقلی کے بعد پرویز مشرف کے کچھ ٹیسٹ کیے گئے جو ان کی صحت کی صورتحال جاننے میں مدگار ہوں گے‘۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے خصوصی عدالت کو سابق صدر کے خلاف سنگین غداری کیس کا فیصلہ 28 نومبر کو سنانے سے روک دیا تھا اور وفاقی حکومت کو کیس کی کارروائی میں رہ جانے والی خامیاں دور کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

تاہم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی چاہتے تھے کہ خصوصی عدالت ضروری عمل کے بعد کیس کا فیصلہ جلد کرے چنانچہ خصوصی عدالت نے 28 نومبر کو ہونے والی سماعت میں حکومت کو 5 دسمبر تک نئی استغاثہ ٹیم مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔

مزید پڑھیں:سنگین غداری کیس: ہم ہائی کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے پابند نہیں، خصوصی عدالت

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی درخواست پر سنایا تھا، جو پرویز مشرف کے خلاف کیس کی مدعی بھی ہے۔

یاد رہے کہ 16 نومبر کو پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ پر مشتمل خصوصی عدالت کے بینچ نے سنگین غدار کیس کا فصلہ محفوظ کرتے ہوئے اسے 28 نومبر کو سنانے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس کے خلاف وزارت داخلہ نے اسلام ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف درخواست باضابطہ طریقے سے دائر نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی خصوصی عدالت کی تشکیل درست ہے۔

وزارت داخلہ نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ کیس میں خامیوں کی نشاندہی کے باعث پروسیکیوشن ٹیم کو فارغ کیا گیا، جنہوں نے وزارت کی اجازت کے بغیر عدالت میں اپنے دلائل پیش کیے تھے۔

یہ خبر 3 دسمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
مورخ لکھے گا ایک قوم ایسی بھی تو جو اپنی اشرافیہ کو قانون سے بچانے کیلئے "بیمار" ظاہر کر دیتی تھی۔
اس وقت اسحاق ڈار، نواز شریف، شہباز شریف، مشرف فرار اور جلد ہی زرداری اور فریال تالپور بیماری کا بہانہ کرکے فرار ہونے والے ہیں۔
Whats-App-Image-2019-11-13-at-23-36-15.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
جنرل صاحب کو بچانے کی پلاننگ شروع ہوگئی۔
نیب کی لیب مزید بیمار تیار کر رہا ہے۔

شاہد خاقان اور مفتاح اسماعیل سمیت 10 ملزمان کے خلاف ایل این جی ریفرنس دائر
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1903391-shahidabbasi-1575349675-721-640x480.jpg

ملزمان نے قومی خزانے کو 47ارب روپے کا نقصان پہنچایا، ریفرنس فوٹو:فائل


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل سمیت 10 ملزمان کے خلاف ایل این جی ریفرنس دائر کردیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس کی سماعت کی۔ نیب راولپنڈی نے اختیارات کے غلط استعمال پر شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل سمیت 10 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر کردیا۔

مقدمے میں کہا گیا کہ ملزمان نے مارچ 2015سے ستمبر 2019تک ایک کمپنی کو 21ارب روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا جس سے 2029تک قومی خزانے کو 47ارب روپے کا نقصان ہوگا۔

ریفرنس کے مطابق ایل این جی معاہدے کے باعث عوام پرگیس بل کی مد میں 15سال کے دوران 68ارب روپے سے زائد کا بوجھ پڑے گا، پی ایس او کے سابق ایم ڈی شیخ عمران الحق نے بھی معاہدے میں اہم کردار ادا کیا، کیس میں چیئرمین اینگرو گروپ حسین داؤد کو بھی نامزد کیا گیا ہے جبکہ سابق سیکرٹری عابد سعید اور ایم ڈی پیٹرولیم شیخ عمران الحق اہم گواہ بن گئے ہیں۔

احتساب عدالت نے شاہد خاقان عباسی اورمفتاح اسماعیل کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 16دسمبر تک ملتوی کردی۔

cee01867-6425-41a2-9d05-99ebf8650a7e.jpg
 
Top