روشن صبح

جاسمن

لائبریرین
ڈاکٹر نرگس ماول والا

ڈاکٹر نرگس ماول والا امریکی نژاد پاکستانی ماہر فلکیاتی طبیعات ہیں، جن کی پیدائش لاہور میں ہوئی، انہوں نے کراچی کے سینٹ جوزف کانونٹ سکول سے اے اور او لیول کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکا کا رخ کیا اور تب سے وہ وہیں رہائش پزیر ہیں۔

ڈاکٹر نرگس نے ایم آئی ٹی سے فزکس میں پی ایچ ڈی کیا، وہ کافی عرصے تک کیلی فورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں بطور محقق سائنسدان کام کرتی رہیں، جہاں ان کی تحقیقات کا مرکز گریوی ٹیشنل ویوز آبزرویٹری (لیگو) کے لیے ایسے آلات (انٹرفیرومیٹرک ویوز ڈیٹیکٹر) کی تیاری تھا، جن کے ذریعے ان موجوں کا باآسانی مشاہدہ کیا جاسکے، اس کے ساتھ وہ ایم آئی ٹی میں درس و تدریس سے وابستہ رہیں اور فی الوقت یہاں ڈپارٹمنٹ آف فزکس کی ایسوسی ایٹ ہیڈ کے طور پر ذمہ داریاں سر انجام دے رہی ہیں۔

گریوی ٹیشنل ویوز آبزرویٹری (لیگو) میں تحقیق کے دوران ڈاکٹر ماول والا نے اپنی ٹیم کے ساتھ آپس میں مدغم ہوجانے والے دو بلیک ہولز سے خارج ہونے والی شعاؤں کا مشاہدہ کرتے ہوئے 100 برس پرانے آئن اسٹائن کے نظریئے کی تصدیق کی، ان بلیک ہولز کا ماس سورج سے 30 گنا زیادہ ہے اور یہ زمین سے ایک اعشاریہ تین ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہیں۔

اس مقصد کے لیے ایک بہت بڑے سائز کا لیزر ڈیٹیکٹر استعمال کیا گیا، یہ فلکیات کے میدان میں ایک انقلابی تحقیق ثابت ہوئی اور اس نے نہ صرف کائنات کے بارے میں سائنسدانوں کے تصور کو ایک نیا رخ دیا، بلکہ کائنات کی ابتدا کے پیچیدہ مسئلے کو حل کرنے میں بھی معاونت کی۔

پاکستان کے لیے یہ امر قابل فخر رہا کہ اس تاریخ ساز تحقیق میں ڈاکٹر نرگس کے علاوہ کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان باصلاحیت ماہرِ طبیعات عمران خان نے بھی ایک مؤثر کردار ادا کیا، جو فی الوقت گران ساسو انسٹی ٹیوٹ اٹلی سے فزکس میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر نرگس نے لیگو پراجیکٹ سے متعلق کئی دیگر تکنیکی مسائل کو حل کرنے میں بھی بنیا دی کردار ادا کیا جن میں لیزر کولنگ اور کوانٹم سٹیٹ آف لائٹ شامل ہیں، آسٹرو فزکس میں ان کی گراں قدر خدمات کے صلے میں انہیں میک آرتھر فاؤنڈیشن اور جوزف ایف کیتھلی ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے۔
پاکستان کے نامور سائنسدان - Pakistan - Dawn News
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
ڈاکٹر تسنیم زہرہ حسین

ڈاکٹر تسنیم زہرہ حسین کو پاکستان کی پہلی خاتون اسٹرنگ تھیورسٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے، کنیئرڈ کالج لاہور سے فزکس میں گریجویشن کرنے والی ڈاکٹر تسنیم نے سٹوخوم یونیورسٹی اٹلی سے پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹورل ہارورڈ یونیورسٹی سے محض 26 برس کی عمر میں کیا۔

ان کی تحقیقات کا مرکز 11 سمتوں والی تھیوری اور سپرگریویٹی تھا۔ جس پر ان کے ریسرچ پیپرز معروف سائنسی جرائد میں شائع ہوچکے ہیں، وہ ’ورلڈ ایئر آف فزکس‘ کانفرنس جرمنی میں پاکستان کی نمائندگی بھی کر چکی ہیں، جس کا لوگو بنانے کا اعزاز بھی انہیں حاصل ہوا۔

2013 میں کیمبرج سائنس فیسٹیول میں انہیں دنیا کے نامور سائنسدانوں کی جانب سے مدعو کیا گیا، اس فیسٹیول کا مقصد دنیا بھر سے ابھرتے ہوئے سائنسدانوں کو متعارف کروانا اور ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا تھا، ڈاکٹر تسنیم زہرہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز میں درس و تدریس سے وابستہ ہیں اور پاکستان میں تھیوریٹیکل فزکس کی تعلیم کو عام کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہیں، اس مقصد کے لیے انہوں نے نظریاتی طبیعات پرایک اینی میٹڈ سیریز بنا کر ہائی اسکول اور کالج اسٹوڈنٹس کو فراہم کی تاکہ وہ اس مشکل مضمون کو با آسانی سمجھ سکیں۔

ڈاکٹر تسنیم زہرہ بچپن سے ہی ایک بہترین رائٹر بھی ہیں، 2014 میں ان کا پہلا ناول ’اونلی دی لانگ تھریڈز‘ منظرعام پر آیا، جسے سائنسی حلقوں میں زبردست پزیرائی حاصل ہوئی، ڈاکٹر تسنیم کو انٹرنیشنل فزکس اولمپیڈ میں شرکت کے لیے پاکستانی ٹیم کی تربیت کرنے کا بھی موقع ملا۔

ملکی سطح پر مسلسل سر گرم رہنے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر تسنیم ہارورڈ میڈیکل اسکول اور نیشنل اکیڈیمی آف سائنسز کی رکن بھی ہیں، فزکس میں ان کی نمایاں خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں پولٹزر ایوارڈ اور وائس چانسلر گولڈ میڈل سے نوازا جا چکا ہے۔
پاکستان کے نامور سائنسدان - Pakistan - Dawn News
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
ڈاکٹر پرویز ہود بھائی

ڈاکٹر پرویز ہود بھائی 11 جولائی 1950 کو کراچی میں پیدا ہوئے، ایم آئی ٹی میں 9 برس تک زیرِ تعلیم رہے اور ڈبل بیچلرز کرنے بعد نیوکلیئر فزکس میں پی ایچ ڈی بھی یہیں سے کیا، ان کی تحقیقات کا مرکز پارٹیکل فزکس اور کوانٹم فیلڈ تھیوری رہا، انہوں نے انٹرنیشنل سینٹر آف تھیوریٹیکل فزکس میں شمولیت اختیار کرکے دنیا کے نامور سائنسدانوں کے ساتھ خاصا وقت گزارا۔

1973 میں وطن واپسی کے بعد وہ لاہور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں پڑھانے کے بعد قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے وابستہ ہوئے اور بتدریج ترقی کرتے ہوئے شعبۂ فزکس کے سربراہ مقرر ہوئے، ڈاکٹرعبدالسلام سے دیرینہ دوستی کے باعث ڈاکٹر پرویز پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے اسرارورموز سے پوری طرح آگاہ تھے اور مختلف مواقع پر قومی اور بین الاقوامی سطح پر ان سازشوں کا مؤثر جواب دیتے رہے، جو ہمیشہ سے ہمارے ایٹمی پروگرام کے تعاقب میں رہی ہیں۔

پرویز ہود بھائی کا سب سے بڑا کارنامہ ’نیشنل سینٹر آف فزکس‘ کا قیام ہے، جس کا مقصد ملک میں سائنسی سوچ وفکر کو عام کرنا تھا، وہ انٹرنیشنل سائنٹیفک سوسائٹی اور رائل سوسائٹی آف لندن میں فیلڈ تھیوری، پارٹیکل فزکس اور فینو مینالوجی کے حوالے سے غیر معمولی شہرت رکھتے ہیں اور ان کے لیکچرزآن لائن دستیاب ہیں، جب کہ اسٹرنگ تھیوری پر ان کی قابل قدر تحقیق پر انہیں نوبل پرائز کی نامزدگی بھی مل چکی ہے۔

اس نامور سائنسدان کا شمار پاکستان کے روشن خیال طبقے کے سب سے زیادہ متحرک، فعال، صاف گو اور بے باک افراد میں کیا جاتا ہے، جو سائنس وٹیکنالوجی کے علاوہ سیاسی اور معاشرتی مسائل پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں اور ڈان، ایکسپریس ٹریبیون، نیویارک ٹائمز جیسے مؤقر جریدوں میں کالمز لکھ کر اظہار خیال کرتے رہتے ہیں، وہ پرنسٹن یونیورسٹی کے علاوہ نامور بین الا اقوامی یونیرسٹیز میں لیکچرز بھی دیتے ہیں۔

ڈاکٹر پرویز پاکستان میں تعلیم نظام کی بہتری کے لیے ہمیشہ سے سرگرم رہے ہیں اور متعدد کتابیں تصنیف کرنے کے علاوہ انہوں نے سائنسی کتب کا اردو میں ترجمہ کرنے کے لیے ’مشعل‘ کے نام سے اپنا پبلی کیشن ہاؤس بھی بنایا ہے، انہیں اب تک عبدالسلام اور یونیسکو کالنگا ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے، حکومت پاکستان کی طرف سے انہیں ستارۂ امتیاز دینے کا اعلان کیا گیا تھا، مگر انہوں نے ذاتی وجوہات کی بنا پر اسے لینے سے انکار کردیا۔
پاکستان کے نامور سائنسدان - Pakistan - Dawn News
 
آخری تدوین:
ہنزہ کے مرزا علی نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرلیا

642110_9877461_mirza_updates.jpg

کوہ پیما مرزا علی نے مائونٹ ایورسٹ سر کرلیا، ہنزہ کے علاقے شمشال سےتعلق رکھنے والے کوہ پیما نے آج رات 2 بجےدنیا کی بلند ترین چوٹی سر کی۔الپائن کلب پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدرری کےمطابق کوہ پیما مرزا علی نے بدھ کی رات 2 بجے ماؤنٹ ایورسٹ کی انتہائی بلندی پر قدم رکھ کر اپنی مہم جوئی مکمل کی۔
وہ ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے والی پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ کے بھائی ہیں۔ مرزا علی 2013 میں مہم جوئی کےدوران اپنی بہن کی ٹیم میں شامل تھے، لیکن کیمپ 4 سے ہی واپس ہوگئے تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
[پنجاب چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے تحت آج سے گرینڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے. اس آپریشن میں لاوارث اور بھیک مانگنے والے بچوں کو بیورو کی تحویل میں لے لیا جائیگا]
پنجاب بھر سے 250 سے زائد بچے تحویل میں لے لیے گئے،یہ آپریشن پنجاب بھر میں جاری رہے گا .. بچوں کو بیورو کی تحویل میں لیکر ان کے والدین کو بلایا جائے گا اور اپنے بچوں کو بھیک کیلیے استعمال کرنے والے والدین کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی ، لاہور کے شیلٹر ہوم میں اس وقت 360 بچے موجود ہیں .. جن کی مکمل کفالت تعلیم, میڈیکل , خوراک اور تربیت بیورو کے ذمہ ہے
60635621_10156587550964527_2702551382950412288_n.jpg

61120667_10156587551159527_3424088223477923840_n.jpg

60732771_10156587551659527_1855910193859133440_n.jpg

ایسے بنے گا نیا پاکستان۔
 

جاسم محمد

محفلین
ملائیشیا میں پھنسے ہوئے 320قیدیوں کو لے کر خصوصی طیارہ اسلام آباد پہنچ گیا
قیدیوں کے طیارے میں پاکستان زندہ آباد اور شکریہ عمران خان کے نعرے،طیارے کے اندرونی منا ظر کی ویڈیو بھی سامنے آگئی
pic_cdc0f_1552053663.jpg._1
عثمان خادم کمبوہ بدھ 29 مئی 2019 22:55
pic_c6def_1559152503.jpg._3


اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مئی2019) ملائیشیا میں پھنسے ہوئے 320قیدیوں کو لے کر خصوصی طیارہ اسلام آباد پہنچ گیا ہے۔ قیدیوں نے طیارے میں پاکستان زندہ آباد اور شکریہ عمران خان کے نعرے لگا دیے۔
pic_2c190_1559159230.jpg._3


pic_fa102_1559159245.jpg._3


pic_d82d9_1559159258.jpg._3


pic_e57ab_1559159270.jpg._3


pic_cb5d0_1559159283.jpg._3


واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا تھا کہ و زیراعظم عمران خان کی ہدایت پرملائیشیا سے320 پاکستانی قیدیوں کو خصوصی پرواز کے ذریعےپاکستان لایا جائے گاجوسزا پوری ہونے کے باوجود پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان براہ راست پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے جیلوں میں قید ہیں۔ دفترِ خارجہ نے بتایا ہے کہ قیدی پاکستاناور ملائیشیا کے درمیان براہ راست پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے وطن واپس نہیں آ پارہے ہیں اس لیے خصوصی پرواز کے ذریعے انہیں پاکستان لایا جائے گا۔

دفترِ خارجہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سزا پوری ہونے کے باوجود ملائیشیا کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے خصوصی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ قیدیوں کو عید سے پہلے پاکستان لایا جائے تاکہ وہ اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ عید گزار سکیں۔

آج صبح پاکستان سے خصوصی طیارہ ان قیدیوں کو لینے ملائیشیا پہنچا جہاں ملائیشیا کی مختلف 15جیلوں میں 320 پاکستانی قید تھے اب پی آئی اے کی خصوصی پرواز انہیں اسلام آباد لے آئی ہے۔ قیدیوں نے وزیراعظمکے اس اقدام پر ان کے حق میں نعرے بازی شروع کر دی اور وزیراعظم عمران خا ن کا شکریہ ادا کیا اور پی آئی اے زندہ آباد کے نعرے بھی لگائے۔

وزیراعظم کی توجہ ذولفی بخاری نے اس جانب مبزول کروائی تھی جس کے بعد وزیراعظم ملائیشیا سے320 پاکستانی قیدیوں کو خصوصی پرواز کے ذریعےپاکستان لانے کی ہدایت کی تھی۔ یہ پرواز رات پاکستان پہنچ چکی ہے اور اب یہ پاکستانی اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ عید گزار سکیں گے۔
 

جاسمن

لائبریرین
شکر الحمد اللہ۔
اللہ سب ایسے لوگوں کو جو اپنے پیاروں سے بچھڑ چکے ہوں، آسانیاں اور خوشیاں دے۔ ان پہ رحم و کرم فرمائے۔ دنیا و آخرت کی تمام بہتریوں اور بھلائیوں کے ساتھ اور کسی ناقابلُ تلافی نقصان کے بغیر ان کو ان کے پیاروں سے ملائے۔ سب چاہنے والوں کے دل ٹھنڈے رکھے۔ سب بے گناہ قیدیوں اور ان لوگوں کو جو بے گناہ ہیں لیکن مقدموں میں پھنسے ہیں، دنیا و آخرت کی تمام بہتریوں اور بھلائیوں کے ساتھ اور کسی ناقابلُ تلافی نقصان کے بغیر رہائی عطا فرمائے۔ آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
جیت
پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو شکست دے کر ایشین ٹیم سنوکر چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت لیا
پاکستان نے فیصلہ کن معرکے میں بھارت کو 3-2 فریمز سے زیر کیا
جمعہ 28 جون 2019
پاکستان نے روایتی حریف بھارت کو شکست دے کر ایشین ٹیم سنوکر چیمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت لیا پاکستان نے فیصلہ کن معرکے میں بھارت کو 3-2 فریمز سے زیر کیا
 
کراچی کے طلباء نے امریکا میں آن لائن تقریری مقابلہ جیت لیا

657356_4633074_Aneeq01_updates.jpg

کراچی کے دو طالب علموں نے امریکا میں آن لائن تقریری مقابلہ جیت کر بہترین طالب علم ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
ویسے تو پاکستان بھر میں بھی ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، لیکن بات اگر کراچی کی ہو تو یہاں بھی بہت سے باصلاحیت طلبہ موجود ہیں، جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کے ذریعے پوری دنیا میں اپنا لوہا منوایا ہے اور ملک کا نام روشن کیا۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے دو باصلاحیت طالب علموں نے امریکا میں ہونے والا آن لائن تقریری مقابلہ جیت لیا ہے۔
یہ طلبہ اپنا ایوارڈ وصول کرنے 10 جولائی کو امریکا روانہ ہوں گے جہاں وہ بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشل اسپیچ اینڈ ڈیبیٹ آرگنائزیشن کی ورکشاپ میں شرکت اور دو ہفتوں پر محیط امریکا کے مختلف شہروں کا مطالعاتی دورہ بھی کریں گے۔

657356_4677432_Aneeq02_updates.jpg
یہ تقریری مقابلہ سوشل میڈیا پراسکائپ کے ذریعے ہوا، جس میں پاکستان بھر کے اسکولوں کے طلبہ نے حصہ لیا تھا،گلشن معمار کے بیکن لائٹ اکیڈمی اسکول میں زیر تعلیم دسویں کلاس کے طالب علم محمد انیق اور طالبہ عائرہ گبول اس مقابلے کے فاتح قرار پائے اور انہیں امریکا میں انٹرنیشنل اسپیچ اینڈ ڈیبیٹ آرگنائزیشن کی ورکشاپ میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے، دس جولائی کو یہ ہونہار طلبہ کراچی ایئرپورٹ سے واشنگٹن روانہ ہوں گے۔
ستمبر 2018 میں جنوبی ایشیا ریجن کے طالب علموں کے لیے وائس ون کے تحت اسکائپ کے ذریعے سیشنز کی سیریز منعقد ہوئی، جس میں ایک امریکی آرگنائزیشن وائسز آف دا فیوچر نے مسلسل آٹھ ماہ تک طلبہ و طالبات میں تقریری صلاحیتوں اور بحث مباحثے کے معیار کو جانچنے کا انتظام کیا۔

657356_6867257_Aneeq003_updates.jpg
یہ مقابلہ تقریباً آٹھ ماہ جاری رہا، مقابلے کے فاتح کراچی کے دو طالب علموں کو امریکا آنے کی دعوت دی گئی ہے جہاں وہ انٹرنیشل اسپیچ اینڈ ڈیبیٹ آرگنائزیشن کی ایک ورکشاپ میں شرکت کریں گے۔
طالب علم انیق احمد نے نمائندہ’’ جنگ ‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بچپن سے ہی تقریریں کرنے کا شوق تھا اور مختلف مقابلوں میں حصہ لیتا تھا میرے اس شوق میں میری والدہ نے مجھے بہت سپورٹ کیا۔
نہوں نے کہا کہ میں آج بہت خوش ہوں کہ پاکستان کی نمائندگی کے لیے امریکا جارہا ہوں، اپنے اساتذہ کا بھی شکرگزار ہوں کہ انہوں نے مجھے اس قابل بنا یا کہ بین الاقوامی مقابلے میں اپنے ملک کی نمائندگی کرسکوں۔

657356_2420374_Aneeq04_updates.jpg
انیق احمد نے کہا کہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے بس ضرورت انہیں سپورٹ کرنے اور نکھارنے کی ہے۔ اگر ذمہ داران اس پرتوجہ دیں تو ہمارے ملک کے طلبہ کئی محاذ پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل میں میرا ڈاکٹر بننے کا ارادہ ہے، اگر اللہ نے موقع دیا تو ضرور اس شعبے میں اپنا نام پیدا کروں گا، ڈاکٹر بننے کے ساتھ ساتھ فن مقرری کو بھی فروغ دوں گا۔
لنک
 
ننھی پاکستانی کوہِ پیما کا نیا عالمی ریکارڈ

661003_5463058_65_updates.jpg

ننھی پاکستانی کوہِ پیما سلینہ خواجہ نے مشکل ترین 7 ہزار 27 میٹر بلند چوٹی ’اسپنٹک ‘ سر کرکے نیا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔ ننھی سلینہ نے یہ ریکارڈ 10 سال کی عمر میں قائم کیا۔
میڈ یا رپورٹس کے مطابق سلینہ کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے۔ مہم جوئی کے لئے سلینہ گزشتہ ماہ اپنے والد یوسف خواجہ اور دیگر کوہ پیماؤں کے ساتھ روانہ ہوئی تھیں۔
مشکل موسمی حالات کے باوجود کم عمر کوہ پیما سلینہ نے ہمت اور بہادری سے فتح کا جھنڈا لہرایا۔


661003_7925949_57_updates.jpg

سلینہ نے گزشتہ سال 9 سال کی عمر میں دنیا کی تیسری 6 ہزار 50 میٹر بلند ترین چوٹی ’منگلی‘ کو سر کر کے عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ اس سے قبل سلینہ خواجہ5 ہزار 7 سو 65 میٹر بلند ’کوزہ سر‘ چوٹی بھی سر کر کے عالمی ریکارڈ بنا چکی ہیں۔

661003_589575_544_updates.jpg

کم عمر کوہ پیما سلینہ خواجہ کی تربیت ان کے والد نے خود کی ہے، انہوں نے اپنی بیٹی کی لگن اور شوق کو دیکھتے ہوئے خطروں سے کھیلنے کی تیاری کیلئے گھر میں ہی فٹنس کلب قائم کیا ہوا ہے۔

661003_2628206_322_updates.jpg

کم سن کوہ پیما کی اگلی منزل دنیا کی سب سے بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنا ہے تاکہ یہ منفرد اعزاز بھی پاکستان کے نام کرسکے۔
لنک
 
پاکستانی نوجوان نے بھارت سے 2 عالمی ریکارڈ چھین لیے

b_673037_021117_pakistani-martial-artist-breaks-2-indian-1-american-guinness-record_updates.jpg

مارشل آرٹ کے ماہر پاکستانی نوجوان کانیا کارنامہ،کہنی سے 234 اخروٹ توڑ کر اور ٹارگٹ پر 114 بار وار کر کے بھارت سے 2عالمی ریکارڈ چھین لئے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے محمد راشد نسیم نے مزید تین نئے ریکارڈ قائم کر کے بھارت کے دو جبکہ امریکا کا ایک گنیز ریکارڈ توڑ کر گنیز بُک میں پچاس ریکارڈ اپنے نام کرلئے ہیں۔
محمد راشد نے پہلے کہنی کے وار سے 234اخروٹ توڑ کر اور ایک منٹ میں ٹارگٹ پر 114بار گھٹنے کے وار کر کے روایتی حریف بھارتی شخص بھارکر ریڈی سے دو گنیز ریکارڈ چھین کر اپنے نام کئے جبکہ سر سے لکڑی کے ڈنڈے توڑ کر امریکی شخص کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔
واضح رہےکہ راشد کے ان تین نئے ریکارڈ کو باقاعدہ گنیز بُک میں جلد شامل کیا جائیگا جبکہ راشد نے اپنے یہ ریکارڈز بھارتی ظلم و جبر کا شکار مقبوضہ کشمیر کی عوام کے نام کر دیئے ہیں۔
 
پاکستان صاف کرنے کا عزم رکھنے والا شہری

678840_205653_syy_updates.jpg

42سالہ سیف اللہ کشمیری پورے ملک کا سفر اپنی موٹر سائیکل پر طے کرتے ہیں ۔ہر شہر میں موجود سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں اور وہاں موجود کوڑا کرکٹ صاف کرتے ہیں ۔خنجراب سے گوادر تک پاکستان کو صاف کرنے کا عزم رکھنے والے سیف اللہ کا کہنا تھا کہ 2 سال قبل انہوں نے اس صفائی مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے سب سے پہلے آزاد کشمیر کاسیاحتی مقام چھم واٹر فال سے کوڑا کرکٹ صاف کیا۔
سیف اللہ نے بتایا کہ وہ خنجراب پاس، دیوسائی نیشنل پارک کے علاوہ بابوسر ٹاپ کی بھی صفائی کر چکے ہیں ۔رتی گلی، پیر چناسی، بنجوسہ جھیل، گنگا چوٹی کے علاوہ پاک افغان بارڈر تورخم، باب خیبر کی بھی صفائی کی۔

678840_9355745_S44_updates.jpg

اُن کا کہنا تھا کہ جب میں پہاڑوں سے اتر کر میدان میں آیا تو ضلع گجرات کے گاؤں لادیاں سے صفائی مہم کا آغاز کیا۔ وہ گجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، مرید کے اور لاہور کی صفائی میں بھی اپنا حصہ ڈال چکے ہیں۔انہوں نے اپنی مہم کا بتایا کہ اسی مہم کا تسلسل اب اسلام آباد، کراچی، گوادر، کوئٹہ کی صفائی کے علاوہ درخت لگانے کے حوالے سے ایک آگاہی مہم کا آغاز کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔
لنک
 
آخری تدوین:
پاکستان صاف کرنے کا عزم رکھنے والا شہری

678840_205653_syy_updates.jpg

42سالہ سیف اللہ کشمیری پورے ملک کا سفر اپنی موٹر سائیکل پر طے کرتے ہیں ۔ہر شہر میں موجود سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں اور وہاں موجود کوڑا کرکٹ صاف کرتے ہیں ۔خنجراب سے گوادر تک پاکستان کو صاف کرنے کا عزم رکھنے والے سیف اللہ کا کہنا تھا کہ 2 سال قبل انہوں نے اس صفائی مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے سب سے پہلے آزاد کشمیر کاسیاحتی مقام چھم واٹر فال سے کوڑا کرکٹ صاف کیا۔
سیف اللہ نے بتایا کہ وہ خنجراب پاس، دیوسائی نیشنل پارک کے علاوہ بابوسر ٹاپ کی بھی صفائی کر چکے ہیں ۔رتی گلی، پیر چناسی، بنجوسہ جھیل، گنگا چوٹی کے علاوہ پاک افغان بارڈر تورخم، باب خیبر کی بھی صفائی کی۔

678840_9355745_S44_updates.jpg

اُن کا کہنا تھا کہ جب میں پہاڑوں سے اتر کر میدان میں آیا تو ضلع گجرات کے گاؤں لادیاں سے صفائی مہم کا آغاز کیا۔ وہ گجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، مرید کے اور لاہور کی صفائی میں بھی اپنا حصہ ڈال چکے ہیں۔انہوں نے اپنی مہم کا بتایا کہ اسی مہم کا تسلسل اب اسلام آباد، کراچی، گوادر، کوئٹہ کی صفائی کے علاوہ درخت لگانے کے حوالے سے ایک آگاہی مہم کا آغاز کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔
سید عمران بھائی
 

سید عمران

محفلین
پاکستان صاف کرنے کا عزم رکھنے والا شہری

678840_205653_syy_updates.jpg

42سالہ سیف اللہ کشمیری پورے ملک کا سفر اپنی موٹر سائیکل پر طے کرتے ہیں ۔ہر شہر میں موجود سیاحتی مقامات کا رخ کرتے ہیں اور وہاں موجود کوڑا کرکٹ صاف کرتے ہیں ۔خنجراب سے گوادر تک پاکستان کو صاف کرنے کا عزم رکھنے والے سیف اللہ کا کہنا تھا کہ 2 سال قبل انہوں نے اس صفائی مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے سب سے پہلے آزاد کشمیر کاسیاحتی مقام چھم واٹر فال سے کوڑا کرکٹ صاف کیا۔
سیف اللہ نے بتایا کہ وہ خنجراب پاس، دیوسائی نیشنل پارک کے علاوہ بابوسر ٹاپ کی بھی صفائی کر چکے ہیں ۔رتی گلی، پیر چناسی، بنجوسہ جھیل، گنگا چوٹی کے علاوہ پاک افغان بارڈر تورخم، باب خیبر کی بھی صفائی کی۔

678840_9355745_S44_updates.jpg

اُن کا کہنا تھا کہ جب میں پہاڑوں سے اتر کر میدان میں آیا تو ضلع گجرات کے گاؤں لادیاں سے صفائی مہم کا آغاز کیا۔ وہ گجرانوالہ، سیالکوٹ، گجرات، مرید کے اور لاہور کی صفائی میں بھی اپنا حصہ ڈال چکے ہیں۔انہوں نے اپنی مہم کا بتایا کہ اسی مہم کا تسلسل اب اسلام آباد، کراچی، گوادر، کوئٹہ کی صفائی کے علاوہ درخت لگانے کے حوالے سے ایک آگاہی مہم کا آغاز کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔
ماخذ؟؟؟
 

سید عمران

محفلین
Top