زیک

مسافر
24 جون:

صبح سویرے اٹھے تو بارش ہو رہی تھی۔ ہائک کر کے بلتت جانے کا ارادہ ختم کیا۔ ہوٹل والوں کو سات بجے ناشتے کا کہا تھا۔ ہم دس منٹ پہلے ہی ڈائننگ روم میں تھے لیکن ان کو شاید لوگوں کی پابندی وقت کی عادت نہ تھی اسلئے ناشتہ لیٹ ملا۔ اگلے دنوں میں البتہ انہیں علم ہو گیا اور ناشتہ وقت پر ملتا رہا۔

ہوٹل سے وادی کا منظر

 

زیک

مسافر
ہنزہ میں پانچ راتیں ہمارا قیام ایمبیسی وینٹیج ریزارٹ میں تھا۔ یہ بہترین ہوٹل تھا۔

سب سے بڑی بات لوکیشن: ایگلز نیسٹ سے ٹھیک دو سو فٹ نیچے پہاڑی کے کنارے پر جہاں سے آپ کسی بھی کمرے سے خوبصورت ترین منظر سے لطف اندوز ہو سکتے تھے۔

پھر نیا بنا ہوا تھا اور اچھا اور خوبصورت۔

تیسرے ہوٹل پروموشن کے سلسلے میں اس کے کمرے کا کرایہ مقابلے کے ہوٹلوں سے کافی کم تھا۔ ہم نے فی رات ساڑھے پانچ ہزار روپے میں ہم تینوں کے لئے کمرہ (ڈبل بیڈ اور ایک میٹریس) اور ڈرائیور کے لئے رہائش لی۔ انہوں نے ہمیں کھانے پر بھی کافی ڈسکاؤنٹ دیا۔

ہمیں یہ بات پسند تھی کہ ہوٹل تک جانے آنے کے لئے ہمیں شدید اترائی اور چڑھائی پر چلنا پڑتا تھا۔ یہ راستہ خطرناک نہ تھا۔ کچی سیڑھیاں بنی ہوئی تھیں۔ شدید بارش کے نتیجے میں راستے پر پانے بہتا تھا لیکن اس کو سٹاف کچھ موڑ دیا کرتا تھا اور ہمیں آتے جاتے مسئلہ نہیں ہوا۔ لیکن ان کے اکثر کسٹمر اترنے چڑھنے سے تنگ تھے اور ہمارے وہاں قیام کے دوران کئی لوگوں نے پہنچ کر بکنگ کینسل کی اور کئی نے ایک رات رہ کر چھوڑ دیا۔

ہوٹل کا مالک سوچ رہا ہے کہ ہوٹل تک سڑک بنا لے۔ ہم نے اسے خوب منع کیا کہ ایسا نہ کرے۔ لیکن شاید پاکستان کے لئے یہ ضروری ہو۔

ہوٹل میں سٹاف کی کمی تھی۔ انہیں چند مزید لوگوں کو ہائر کرنا چاہیئے تاکہ ہوٹل کا انتظام بہتر چل سکے۔

ایک مسئلہ جو پاکستان کے پورے ٹورزم سیکٹر میں دیکھا اور اس ہوٹل میں بھی وہ efficiency کی کمی ہے۔ کوئی کام پروفیشنلی اور ایفیشنٹلی نہیں ہوتا۔ لیکن اس کا ایک دوسرا رخ بھی ہے جو اسے بیلنس کرتا ہے اور وہ یہ کہ مہمان نوازی معمول سے بڑھ کر ہے۔

ہوٹل کے ڈائننگ روم کی تصویر
 
صبح سویرے اٹھے تو بارش ہو رہی تھی۔ ہائک کر کے بلتت جانے کا ارادہ ختم کیا۔ ہوٹل والوں کو سات بجے ناشتے کا کہا تھا۔ ہم دس منٹ پہلے ہی ڈائننگ روم میں تھے لیکن ان کو شاید لوگوں کی پابندی وقت کی عادت نہ تھی اسلئے ناشتہ لیٹ ملا۔ اگلے دنوں میں البتہ انہیں علم ہو گیا اور ناشتہ وقت پر ملتا رہا۔

جہاں تک کھانے کے معیار کی بات ہے تو اسکو لیکر سوال تو کافی اٹھتے ہیں لیکن جو بھی میسر ہو سو بھلا۔
زکریا بھائی اس حوالے سے آپکا تجربہ کیسا رہا؟
اور آپ نے ہنزہ کا گدلا پانی پیا/چکھا؟

عام کھانا (روٹی+دال،سبزی سالن) ایک بندہ کا آرام سے 400-500 تک ہو جائے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
لیکن ان کے اکثر کسٹمر اترنے چڑھنے سے تنگ تھے
ہمیں یہ بات پسند تھی کہ ہوٹل تک جانے آنے کے لئے ہمیں شدید اترائی اور چڑھائی پر چلنا پڑتا تھا۔
اصل میں اکثر سیاح آپ کی طرح سو سومیل سائیکل چلا کر فٹ نہیں رہتے نا! :)
 

جاسم محمد

محفلین
ایک مسئلہ جو پاکستان کے پورے ٹورزم سیکٹر میں دیکھا اور اس ہوٹل میں بھی وہ efficiency کی کمی ہے۔ کوئی کام پروفیشنلی اور ایفیشنٹلی نہیں ہوتا۔
پروفیشنل ازم اور ایفیشنسی کا مسئلہ صرف سیاحتی سیکٹر تک محدود نہیں ہے۔ کم و بیش ہر میدان کایہی حال ہے۔
 

زیک

مسافر
ہم ٹکٹ لے کر التت قلعہ میں داخل ہو گئے تھے۔ اب پھرتے ہوئے احساس ہوا کہ یہاں تو کوئی معلومات نہیں ہیں اور گائیڈ کی ضرورت ہو گی تاکہ وہ ہمیں قلعے کے متعلق بتائے۔ لہذا دوبارہ واپس گئے اور ایک گائیڈ کی درخواست کی۔ اس وقت کوئی انگریزی بولنے والا گائیڈ نہیں تھا سو ایک گائیڈ جو کسی اور گروپ کے ساتھ تھا وہ ہمارے ساتھ ہو لیا اور ان کو نیا گائیڈ دے دیا گیا۔ یہ گائیڈ اچھا تھا اور اس نے نہ صرف ہمیں قلعے کے متعلق بتایا بلکہ ہماری اچھی تصاویر بھی بنائیں۔

التت قلعے سے دریائے ہنزہ کی تصویر
 
Top