اسلام آباد، فاطمہ جناح پارک میں فلکی مشاہدے کی سرگرمی

محمد سعد

محفلین
چونکہ اس وقت مشتری رواں سال کے لیے زمین کے قریب ترین پوزیشن پر ہے تو اس سے فائدہ اٹھانے کے لیے 22 جون 2019ء کو پاک آسٹرونومرز اسلام آباد کی جانب سے ایک فلکی مشاہدے کے سیشن کا انتظام کیا گیا۔ کوشش تھی کہ سیشن چھٹی کے دن ہو اور زیادہ اہم شرط کہ آسمان صاف ہو۔ موسم کی غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے وقت کا فیصلہ آخری لمحات میں کرنا پڑا چنانچہ صرف 50 کے لگ بھگ لوگ اس میں شامل ہو سکے۔
اگرچہ یہ اہتمام خاص طور پر سیارہ مشتری کی تفصیل دیکھنے کے لیے کیا گیا تھا لیکن کچھ ہی دیر میں سیارہ زحل بھی آسمان پر نمودار ہو گیا جس کے گرد اس کے حلقے کو دیکھنا ایک الگ ہی تجربہ ہے۔ سیشن میں آنے والے چھوٹے بچوں کے لیے خاص طور پر مشتری کے رنگین بادل اور کسی سائنس فکشن کا منظر پیش کرتا زحل کا حلقہ دیکھنا ایک دلچسپ تجربہ تھا۔

IMG_20190622_211618_saif_zps4mczytvf.jpg


مزید تصاویر اور تفصیل ہماری ویب سائٹ پر دیکھی جا سکتی ہے۔
 

محمد سعد

محفلین
خوب
البتہ مشتری اور زحل کی تصاویر کے اشتیاق میں ربط پر کلک کیا، تو ناکامی ہوئی۔ :arrogant:
ہمارے جو ڈاکٹر صاحب فلکی تصویر نگاری کا سامان رکھتے ہیں، وہ بوجہ مصروفیت آ نہیں پائے اور دوربین کے آئی پیس پر موبائل کا کیمرا فٹ کر کے تصویر لینا کتنا آسان یا مشکل کام ہے، اس کے لیے میں آپ کو دعوت دوں گا کہ آپ ہمارے آئیندہ سیشن میں خود آ کر دیکھ لیں۔ :ROFLMAO:
 
ہمارے جو ڈاکٹر صاحب فلکی تصویر نگاری کا سامان رکھتے ہیں، وہ بوجہ مصروفیت آ نہیں پائے اور دوربین کے آئی پیس پر موبائل کا کیمرا فٹ کر کے تصویر لینا کتنا آسان یا مشکل کام ہے، اس کے لیے میں آپ کو دعوت دوں گا کہ آپ ہمارے آئیندہ سیشن میں خود آ کر دیکھ لیں۔ :ROFLMAO:
جب بھی ہو، میسیج کر دیا کریں۔ کبھی نہ کبھی ٹائم نکل ہی آئے گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
اجرام فلکی کی حرکات اور محل وقوع کے لیے اسٹار ٹریکر نامی ایپ بہت دلچسپ ہے اور جس طرف کوئی سیارہ ہو اس طرف موبائل کرنے سے اس کا نام بتادیتی ہے اور سال کے ایسے اہم واقعات سیاروں کا "قریب"آنا (یا اصل میں دکھائی دینا ) یا میٹرائٹ شاور، گرہن لگنا وغیرہ کی اطلاعات بہم پہنچاتی ہے ۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
اجرام فلکی کی حرکات اور محل وقوع کے لیے اسٹار ٹریکر نامی ایپ بہت دلچسپ ہے اور جس طرف کوئی سیارہ ہو اس طرف موبائل کرنے سے اس کا نام بتادیتی ہے اور سال کے ایسے اہم واقعات سیاروں کا "قریب"آنا (یا اصل میں دکھائی دینا ) یا میٹرائٹ شاور وغیرہ کی اطلاعات بہم پہنچاتی ہے ۔
بھاڑ میں جائیں ساری جدید ایپس۔ جب رویت ہلال 16 ویں صدی کی دور بین کے بغیر ممکن نہیں تو یہ ایپس کیا چیز ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یار۔۔۔ خدا کا واسطہ ہے۔ کچھ انجوائے بھی کر لینے دیا کرو۔
بھئی میں بھی تو انجوائے ہی کر رہاہوں۔ دور دار ستارے، سیارے دیکھنے کیلئے ایپ پر اندھا اعتماد۔ جبکہ نسبتاً قریب چاند دیکھنا ہو تو اسی ایپ پر شدید تحفظات۔ وہاں بڑی بڑی دوربینیں نکال لاتے ہیں :)
 
Top