رکھتا ہوں چہرے پر نقاب بہت

عرفان سعید

محفلین
(میر سے معذرت)

رکھتا ہوں چہرے پر نقاب بہت
دھندوں سے جب اٹھے حجاب بہت

دھمکی سے مفت بس میں جاتا ہوں میں
آج کل مستیِ شباب بہت

کھاتے بریانی جب ہو دیر مجھے
دوست کھا جاتے ہیں کباب بہت

"ڈھونڈتے اس کو کوچے کوچے پھرے"
فون نے کر دیا خراب بہت

اس کا ابا قریب ہے شاید
" جاں کرے ہے اب اضطراب بہت"

جاب شاید وہ نیب میں کرے ہے
ساس کرتی ہے احتساب بہت

اس کی زلفیں گھٹا کو شرمائیں
لگوا کر آیا ہے خضاب بہت

ایک شبنم سی جو برستی ہے
منہ سے گرتے ہیں لعاب بہت

شادی کرنے سے ہوتا گر ہے ثواب
چار کر کے کما ثواب بہت

ایک ظالم بو نے بے ہوش کیا
جاناں کی سونگھی تھی جراب بہت

فیل ہوتی تھی وہ ریاضی میں
پائی پائی کا لے حساب بہت


۔۔۔ عرفان ۔۔۔​
 

فلک شیر

محفلین
بہتی قسمیں اٹھاتا ہے
مال جو ویچے خراب بہت

مینوں پانی پانی کیتا اس نے
کر کے جناب جناب بہت

لگا کرکالی سیاہ عینکیں
لیڈر وکھاندے سراب بہت

مدت ہوئی، اک لفظ نہ پڑھیا
کبھی کرتے تھے کتاب کتاب بہت

چپ کر کے سننا اوکھا، ایسے لئی
دن رات پئے کریے خطاب بہت
 

فلک شیر

محفلین
صاحب دھاگہ سے معذرت
میری مندرجہ بالا پوسٹ اردو پنجابی میں یاوہ گوئی پہ مشتمل انتہائی عامیانہ خیالات ہیں... جن کا مقصد "کش وی نئیں" ہے
کسی قسم کی بحر، عروض گہرائی وغیرہ وغیرہ تلاش کرنے والا اپنے وقت کے ضیاع کا خود ذمہ دار ہو گا
ہاں جی :LOL:
عرفان صاحب کی غزل بہت عمدہ ودیا اور کراری ہے
 
آخری تدوین:

عرفان سعید

محفلین
عرفان صاحب کی غزل بہت عمدہ ودیا اور کراری ہے


کافی معنی خیز شعر ہے۔ یعنی ریاضی میں ہاتھی ہوتی تھی۔ اور پائی ضرب پائی کا انفائنائٹ حساب!:hypnotized1:
آپ سب احباب کا بہت شکریہ!
حوصلہ افزائی پر ممنون ہوں۔
 
Top