بھارتی فضائیہ کی ایل او سی کی خلاف ورزی، پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی پر بھارتی طیارے بھاگ نکلے

جاسم محمد

محفلین
جی ہاں ان کا کہنا ہے کہ "حملے" سے پہلے وہاں تین سو سے زائد موبائل فون ایکٹو تھے اور حملے کے بعد سے وہ بند ہیں۔
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ حملے کے فوری بعد مقامی موبائل فون سروس بند کر دی گئی ہو۔ جسے بھارتی "انٹیلی جنس" نے ان مبینہ ہلاکتوں سے تعبیر کر لیا؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایک "لاجواب" دلیل انڈیا کے سابق چیف آف آرمی سٹاف اور موجودہ حکومت میں منتری صاحب نے یہ کہہ کر دی کہ اگر رات کو تین بجے آپ کو مچھر کاٹ رہے ہوں تو آپ مچھر مار کر آرام سے سو جاؤ گے یا مچھروں کی لاشیں گنتے پھرو گے! :)
جبکہ حاضر سروس بھارتی ایئر چیف فرماتے ہیں کہ لاشیں گننا ان کا کام نہیں۔ حکومت کا ہے :)
IAF Chief: Not our job to count dead in Balakot hit
 

زیک

مسافر
اگر پوری دنیا میں اپنی سبکی کروانا بھارت کا مقصد تھا تو وہ یقینا اس میں کامیاب رہا
D0_ZeJyWoAEekg7.jpg
یہ درست ہے کہ tactical level پر انڈیا بری طرح ناکام رہا اور بڑھکیں مار کر گزارا کیا۔ دوسری طرف پاکستانی فوج اور حکومت نے tactics سے بڑھ کر strategy پر کبھی سوچا ہی نہیں۔ اسی لئے بھارت کی سبکی جہازوں کے حوالے سے ہو رہی ہے اور پاکستان کی دہشتگرد تنظیموں کی مدد کے حوالے سے
 

جاسم محمد

محفلین
یہ درست ہے کہ tactical level پر انڈیا بری طرح ناکام رہا اور بڑھکیں مار کر گزارا کیا۔ دوسری طرف پاکستانی فوج اور حکومت نے tactics سے بڑھ کر strategy پر کبھی سوچا ہی نہیں۔ اسی لئے بھارت کی سبکی جہازوں کے حوالے سے ہو رہی ہے اور پاکستان کی دہشتگرد تنظیموں کی مدد کے حوالے سے
پس ثابت ہوا کہ بھارت کے پاس دماغ بھی ہے جبکہ پاکستان کے پاس صرف پٹھے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ریمنڈ ڈیوس کیس میں آئی ایس آئی نے اسلامی قانون دیت کا استعمال کیا تھا
آئی ایس آئی نے یا حکومت نے ؟
دیت تو عام انسانوں کا قانون ہے۔ قتل عمد اور قتل خطا وغیرہ کی مکمل صورت حال کو دیکھ لگایا جاتا ہے ۔ نہ جانے ڈیوس والا کیا معاملہ تھا ۔
اس قانون کا اطلاق ڈیوس جیسے فسادی جاسوسوں پر نہیں ہونا چاہیئے ۔زبر دستی ہی استعمال کیا کرایا گیا ہوگا یہ محض میرا خیال ہے ۔واللہ اعلم
اور وہ تو خیر امریکی تھا پرویز مشرف نے تو پاکستانی بھی حوالے کیے تھے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
آج ملک کی اصل قیادت نے قومی ایکشن پلان کا جائزہ لیا۔ امید ہے اب گوڈ اور بیڈ جہادی کا فرق ختم ہو چکا ہوگا۔
 

جاسم محمد

محفلین
جیشِ محمد: انڈین وزیر گریراج سنگھ کا تباہی دکھانے کے لیے جعلی تصاویر کا استعمال
فیکٹ چیک ٹیم بی بی سی
  • 7 مار چ 2019
_105908845_mapindeximage.png


سیٹلائٹ تصاویر کے بارے میں کہا گیا کہ وہ حملے سے پہلے یعنی 23 فروری اور حملے کے بعد 26 فروری کو لی گئیں
انڈیا کے وزیر شندلیہ گریراج سنگھ کی ایک ٹویٹ حال ہی میں وائرل ہوئی جس میں انھوں نے پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں انڈین فضائیہ کی کارروائی سے ہونے والا مبینہ نقصان کی تصاویر دکھائی تھیں۔

گریراج سنگھ نے ایک ہندی نیوز چینل کی ویڈیو بھی شیئر کی جس میں کہا گیا کہ یہ شدت پسند تنظیم جیشِ محمد کا وہ کیمپ ہے جو انڈین فضائیہ کے حملے میں تباہ ہوا۔

وزیر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’یہ تصاویر واضح طور پر دکھا رہی ہیں کہ انڈین فضائیہ نے پاکستان میں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ کو تباہ کر دیا ہے۔‘

اس ویڈیو میں دو سیٹلائٹ تصاویر دکھائی گئیں جن میں سے ایک کے بارے میں کہا گیا کہ وہ حملے سے پہلے یعنی 23 فروری کی ہے اور دوسری حملے کے بعد 26 فروری کو لی گئی ہے۔

اس ویڈیو کو ہزاروں افراد نے شیئر کیا اور یہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ بےشمار افراد نے ان سیٹلائٹ تصاویر کو فیس بک، ٹوئٹر اور واٹس ایپ پر یہ کہتے ہوئے شیئر کیا کہ یہ انڈین حملے میں کیمپوں کی تباہی کا ثبوت ہیں۔


انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ہونے والے خودکش حملے میں 40 نیم فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد انڈیا نے جیشِ محمد کے کیمپ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔

اس حملے کی ذمہ داری جیشِ محمد نے قبول کی تھی۔

انڈین فضائیہ کے سربراہ نے کہا تھا کہ جنگی طیاروں کو جو اہداف دیے گئے تھے انھیں کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے تاہم اس کارروائی میں مرنے والوں کی تعداد گننا ان کا کام نہیں۔

_105908848_girirajsingh.jpg

تاہم کیمپ کی تباہی کی جو تصاویر بطور گریراج سنگھ اور دائیں بازو کے گروپوں کی جانب سے ثبوت شیئر کی جا رہی ہیں ان میں کئی نقائص ہیں۔

یہ دونوں تصاویر خبر رساں ادارے کی جانب سے بدھ کو شائع کردہ کیمپ کی تصاویر سے بھی مطابقت نہیں رکھتیں۔
_105923645_constructionsite.png


گوگل پر ریورس امیج سرچ کی مدد سے معلوم ہوا کہ مبینہ طور پر حملے کے بعد کا منظر دکھانے والی تصویر انٹرنیٹ پر اس کارروائی سے برسوں پہلے سے موجود ہے
یہ تصاویر کہاں کی ہیں؟
جب ہم نے اسے کوارڈینیٹس کی مدد سے گوگل میپس پر تلاش کی تو معلوم ہوا کہ یہ جابہ میں واقع ایک عمارت کی تصویر ہے جو کہ ممکنہ طور پر لڑکیوں کا ایک ہائر سکینڈری سکول ہے۔

تاہم انڈین فضائیہ کی کارروائی کے بعد انڈیا سے تعلق رکھنے والے کچھ انٹرنیٹ صارفین نے اس عمارت کو ایک نیا نام دینے کی کوشش کی اور اسے جیش کا مدرسہ اور تربیتی سکول قرار دے دیا۔

_105923732_untitleddesign.png


کچھ انٹرنیٹ صارفین نے لڑکیوں کے سکول کی عمارت کو ایک نیا نام دینے کی کوشش کی اور اسے جیش کا مدرسہ اور تربیتی سکول قرار دے دیا
یہ تصاویر کب لی گئیں؟
گریراج سنگھ کی ٹویٹ میں موجود ویڈیو میں ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا کہ سیٹلائٹ تصاویر حملے سے تین دن قبل اور حملے کے بعد کی ہیں۔

بی بی سی کی تحقیق کے دوران ان تصاویر کو جب گوگل پر ریورس امیج سرچ کی مدد سے جانچا گیا تو معلوم ہوا کہ مبینہ طور پر حملے کے بعد کا منظر دکھانے والی تصویر انٹرنیٹ پر اس کارروائی سے برسوں پہلے سے موجود ہے۔

ویڈیو میں شیئر کیے گئے کوارڈینیٹس کی مدد سے ہم یہ جاننے میں کامیاب ہوئے کہ یہ تصویر ’زوم ارتھ‘ نامی ویب سائٹ سے لی گئی ہے جو کہ ناسا اور مائیکروسافٹ بنگ میپس کی مدد سے نقشہ جات کے سیٹیلائٹ امیج دکھاتی ہے۔

اس ویب سائٹ کے بانی پال نائیو ہیں جو لندن میں قیام پذیر ہیں۔ ان تصاویر کے بارے میں بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی مذکورہ تصویر بہت پرانی ہے۔‘

_105923649_paulneave.jpg

ان کا کہنا تھا کہ ’صرف ناسا روزانہ کی بنیاد پر نئی تصاویر اپ ڈیٹ کرتا ہے۔ بنگ میپس کی تصاویر روزانہ اپ ڈیٹ نہیں کی جاتیں۔‘

وائرل ہونے والی تصویر کتنی پرانی ہے، اس سوال پر پال کا کہنا تھا کہ ’میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ چند دن یا مہینوں کی بات نہیں یہ برسوں پرانی تصویر ہے۔ میرے خیال میں سیٹیلائٹ تصویر میں دکھائی دینے والی عمارت زیرِ تعمیر تھی۔‘

پال نائیو نے اس بارے میں ٹوئٹر پر بھی پیغام جاری کیا ہے کہ ان تصاویر کا فضائی کارروائی سے کچھ لینا دینا نہیں۔

_105924884_untitled.jpg

دکھائی جانے والی پہلی تصویر گوگل میپس سے لی گئی ایک سیٹلائٹ تصویر ہے۔

یہ بھی جابہ کی ہی ہے لیکن عمارت کی حالت دیکھ کر لگیا ہے کہ یہ تصویر زیادہ پرانی نہیں۔

ٹی وی چینل کا دعویٰ ہے کہ یہ تصویر 23 فروری کو لی گئی لیکن اس دعوے پر سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین نے یہ سوال اٹھایا کہ اگر یہ تصویر 23 فروری ہے کی تو اس کے بعد گوگل میپس پر اس عمارت کی حالت کیوں نہیں بدلی۔

یہ وہ حقائق ہیں جن سے گریراج سنگھ اور ٹی وی چینل کے دعوؤں پر وہ سوال کھڑے ہوتے ہیں جن کا جواب اب تک سامنے نہیں آیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
سیٹلائٹ تصاویر سے مدرسے کو نقصان ہوا نہیں لگتا لیکن کوئی تو وجہ ہے کہ ان دہشتگرد تنظیموں کی رکھوالی پر فوج مامور ہے۔
فوج نے جہادیوں کو حفاظتی تحویل میں لے رکھا ہے تاکہ آئندہ حملوں سے روکا جا سکے
PM Imran Khan says no militants will be allowed to attack from Pakistani soil | Reuters
 

سید عاطف علی

لائبریرین
No access to Pakistan religious school that India says it bombed | Reuters
پاکستانی فوج ابھی بھی صحافیوں کو بالاکوٹ کے قریب جیش محمد کے مدرسے تک جانے نہیں دے رہی۔
سیٹلائٹ تصاویر سے مدرسے کو نقصان ہوا نہیں لگتا لیکن کوئی تو وجہ ہے کہ ان دہشتگرد تنظیموں کی رکھوالی پر فوج مامور ہے۔
یہ سیٹلائٹ تصاویر کون سے سیٹلائٹ سے حاصل ہوتی ہیں اور کس پالیسی کے تحت نیوز ایجنسی تک ریلیز کی جاتی ہیں ؟
ویسے گوگل کی تصاویر تو کئی سال تک پرانی ہوتی ہیں ۔ یہاں بھی لکھا ہے کہ علاقائی لوگوں کے مطابق یہ کوئی غیر آباد مدرسہ ہے۔
رئیٹر کی ٹیم نے کچھ تفصیل نہیں بتائی کہ کیوں انہیں پہاڑی پر چڑھنے نہیں دیا گیا۔
 
Top