ٹیکسلا میوزیم اور دھرماراجیکا اسٹوپا کی سیر

20190225-141950.jpg
20190225-142013.jpg
 
20190225-142035.jpg

داخلی سیڑھیوں کے دائیں طرف۔ پیچھے کچھ مکانات نظر آئے جہاں سے عورتوں اور بچوں کی آوازیں بھی آ رہی تھیں۔ یہاں اسٹوپا کے چوکیدار و دیگر عملہ رہائش پذیر ہے۔


20190225-142039.jpg
20190225-142836.jpg
 
اسٹوپا کے گرد گھومتے ہوئے دوسری طرف آئے تو جالی سے بند ہوا کمرہ نما دکھائی دیا۔
20190225-142751.jpg
20190225-142542.jpg

نزدیک جا کر دیکھا تو وہاں درمیان میں دو پاؤں دکھائی دئیے۔
20190225-142553.jpg


اس سے اگلے کمرے میں دو مزید پاؤں اور ٹوٹی ہوئی مورتیاں موجود تھیں۔
20190225-142621.jpg

20190225-142625.jpg

20190225-142631.jpg
 
آخری تدوین:
یہاں ایک پل سا بنا ہوا تھا اور اس کے نیچے دو مورتیاں تھیں۔ ایک مورتی پر پھول کے ہار دکھائی دئیے تو گمان کیا کہ شاید بدھ مت کا کوئی پیروکار حال ہی میں زیارت کر کے گیا ہے۔

20190225-142913.jpg


یہ شاید کسی زمانے میں تالاب ہوتا ہو گا۔
20190225-142942.jpg


بوہڑ کا یہ درخت کافی بڑا تھا۔ بہت کوشش کی کہ کہیں سے پورا شوٹ ہو سکے لیکن کسی طرف سے فوکس میں آ ہی نہیں رہا تھا۔۔ جلد ہی ہار مانی اور نزدیک سے ایک تصویر بنا لی۔

20190225-142721.jpg
 
فیس بک میموریز نے یاد دلایا کہ پانچ سال قبل بھی ٹیکسلا کے کھنڈرات کی ایک سائیٹ وزٹ کی تھی۔ گو ہمارا (ایک دوست ہمراہ تھے) اس سائیٹ کا وزٹ کرنے کا کوئی ارداہ نہیں تھا کہ ہم موہڑہ مرادو کے پاس بہتی خانپور ڈیم سے نکلی ایک نہر پر روزہ ٹھنڈا کرنے گئے ہوئے تھے۔ شدید گرم دن تھا اور جب کچھ دیر پانی سے اچھل کود کر ہی چکے تھے تو موسم اچھا خاصا ابر آلود ہو گیا اور ٹھنڈے یخ پانی میں زیادہ دیر گزارنا مشکل ہو گئی ۔ تو ہم نے طے شدہ وقت سے کچھ پہلے ہی واپس ہو نے کا پروگرام بنا لیا۔

موہڑہ مرادو میں بھی ایک کھنڈرات سائیٹ موجود ہے۔ (گوگل امیج)

DSC_0100-2.jpg

پاس سے گزرتی نہر پر کوئی بارہ پندرہ بار جا چکے ہیں لیکن آج تک اس سائیٹ کو خود جا کر نہیں دیکھا۔ یہاں جو چیز مجھے دلچسپ لگتی ہے وہ نہر کا پہاڑ میں گم ہو جانا ہے۔ نہر موہڑہ مرادو کے پاس سے پہاڑ کے اندر ناجانے کس سرنگ میں چلی جاتی ہے اور لگ بھگ ایک کلومیٹر بعد پہاڑ کی ایک اُترائی سے دوبارہ نمودار ہو جاتی ہے۔

433.jpg
 
موہڑہ مرادو سے ٹیکسلا کے لیے واپسی ہوئے اور لگ بھگ تین چار کلومیٹر طے کر لیے تھے کہ سڑک کنارے لگے ایک بورڈ نے ایک اور بدھ ٹیمپل کی اطلاع دی۔ یہ راستہ انجئینرنگ یونیورسٹی ٹیکسلا کی طرف بھی جاتا تھا، پندرہ بیس سیکنڈز میں ہی فیصلہ کر کے اس طرف مڑ گئے۔
121.jpg
 

زیک

مسافر
موہڑہ مرادو سے ٹیکسلا کے لیے واپسی ہوئے اور لگ بھگ تین چار کلومیٹر طے کر لیے تھے کہ سڑک کنارے لگے ایک بورڈ نے ایک اور بدھ ٹیمپل کی اطلاع دی۔ یہ راستہ انجئینرنگ یونیورسٹی ٹیکسلا کی طرف بھی جاتا تھا، پندرہ بیس سیکنڈز میں ہی فیصلہ کر کے اس طرف مڑ گئے۔
121.jpg
یہ تو یو ای ٹی کے عین ساتھ ہے۔ کئی بار ان کھنڈرات میں جانا ہوا۔
 
جو آدھے سے زیادہ میوزیم کیمرے کی دسترس سے بچ گیا اسے کسی اور دن پر موقوف کیا
اور آخر وہ دن آ پہنچا۔

اس بورڈ پر اوقا ت بھی درج ہیں، اگر کوئی آنا چاہے تو خیال رکھے کہ موسم گرما (یکم اپریل سے 30 ستمبر) میں میوزیم دن 12 بجے سے اڑھائی بجے تک بند رہتا ہے۔

20190801-140459.jpg


20190801-151116.jpg
20190801-150933.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
زبردست ، یہ آخری کھنڈرات گانگو بہادر نامی گاوں میں ہے اور موہڑہ مرادو والے کھنڈرات کا نام شاید جولیاں یا سرکپ ہے؟
 
Top