بے وقوفانہ بات جس پر آپ بچپن میں دل و جان سے یقین رکھتے تھے!

آصف اثر

معطل
یہ اور اس طرح کی اور بہت سی باتیں بڑوں نے دراصل تہذیب سکھانے کے لیے گھڑی ہوئی ہیں۔ :)
بچپن میں جب آٹا یا نمک زمین پر گرجاتا تھا تو کہا جاتا کہ اب جلدی جلدی سارا اُٹھاؤ ورنہ قیامت کے دن پلکوں سے اُٹھانا ہوگا۔ اب اتنا مشکل کام کون کرتا اور وہ بھی قیامت کے دن! لہذا ایک ایک دانا اُٹھا کر محفوظ جگہ رکھ دیتے تھے۔:)
 

زیک

مسافر
بڑوں نے بچپن میں بہت باور کرانے کی کوشش کی کہ نظر ایک finite resource ہے۔ زیادہ پڑھنے سے جلد بینائی جاتی رہے گی
 

سید ذیشان

محفلین
مچھلی کھانے کے بعد دودھ پینے سے برص(Vitiligo) کا مرض ہو جاتا ہے۔

جوتا الٹا ہو تو گناہ ملتا ہے۔ اس کو سیدھا کرنا چاہیے ہمیشہ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
کئی ایک ہیں اور اوپر کچھ ان کا ذکر بھی ہوا جیسے
  • ریل کی پٹری پر سکہ رکھنے سے اس کا مقناطیس بننا (کئی سکے ضائع کیے اس چکر میں)۔
  • جوتے کا پاؤں الٹا پڑا ہو تو جس کا جوتا ہے اس کو سفر درپیش ہوگا۔
  • نمک نیچےپھینکو گے تو قیامت کے دن پلکوں سے اٹھانا پڑے گا۔
  • کسی کے اوپر سے پھلانگ جاؤ گے تو اس کا قد چھوٹا رہ جائے گا۔
  • کھانے کے اوپر سے گزرو گے تو شدید گناہ ہوگا۔
  • تیز بارش میں کھڑے ہو کر اپنے کندھوں کے اوپر سے پیچھے کوئی چیز پھینکنے سے بارش کا بند ہونا۔
  • محلے کی گراؤنڈ میں ایک اکلوتا بیری کا درخت تھا، مغرب کی اذان کے ساتھ ہی گراؤنڈ میں ہو کا عالم طاری ہو جاتا تھا کیونکہ اس بیری کے درخت پر ڈائنیں اور چڑیلیں رہتی تھیں۔
  • برق پہلونٹی کے بچوں کی دشمن ہوتی ہے اور ان پر گرتی ہے، میں اپنے گھر میں بڑا تھا سو والدہ ہمیشہ مجھے بارش میں نہانے سے منع کرتی تھیں کہ کہیں مجھ پر بجلی نہ گر جائے لیکن میں ہمیشہ بارش میں نہانے کے لیے اپنی جان کی بازی لگا دیتا تھا۔:)
 

یاز

محفلین
جب میں بڑا ہو رہا تھا تب مجھے بتایا گیا تھا کہ 2003 ورلڈکپ فائنل میں پونٹگ جی کے بلے میں اسپرنگ تھا :p
1996 کے ورلڈکپ کے بعد کی ایک سیریز میں مبینہ طور پر جے سوریا کے بلے میں بھی ایسے ہی "فرضی" سپرنگ کا قصہ عام ہوا تھا۔
 

یاز

محفلین
بچپن میں جب دودھ کا دانت گر جاتا تھا تو اسے کاغذ میں لپیٹ کر کسی اونچی جگہ رکھ لیتے تھے. یقین ہوتا تھا کہ اللہ ہمیں چھوٹا بھائی دے گا. :p
اپنے ہی نہیں، کسی کے بھی گھر کی چھت پہ ٹوٹا دانت پھینکنے سے اس گھر والوں کی گود ہری ہو گی۔
 
Top