Screenshot_2018_04_23_22_16_54.png
 

فرقان احمد

محفلین

شاکا جی کو یقینِ کامل ہے کہ محبوبہ کی ڈولی جب بھی اُٹھی، کسی غیر کے لیے ہی اٹھے گی۔ دو مقاصد تو صاحب بہادر کے بالکل واضح ہیں۔ مصالحے والی چاٹ فروخت کر کے سینے کی جلن کا سامان کرنا اور محبوبہ کی ڈولی اٹھنے کی صورت میں پوری دنیا کوآگ لگاتے پھرنا۔ شاکا جی واقعی پاپڑانہ طرزِ فکر کے علم بردار معلوم ہوتے ہیں۔
 

یاز

محفلین


شاکا جی کو یقینِ کامل ہے کہ محبوبہ کی ڈولی جب بھی اُٹھی، کسی غیر کے لیے ہی اٹھے گی۔ دو مقاصد تو صاحب بہادر کے بالکل واضح ہیں۔ مصالحے والی چاٹ فروخت کر کے سینے کی جلن کا سامان کرنا اور محبوبہ کی ڈولی اٹھنے کی صورت میں پوری دنیا کوآگ لگاتے پھرنا۔ شاکا جی واقعی پاپڑانہ طرزِ فکر کے علم بردار معلوم ہوتے ہیں۔

 
ہماری طرف ایک چھولے والے کا کیبن ہے جس پر بڑا بڑا سا لکھا ہوتا ہے " ادھار محبت کی کئینچی ہے "

ایک بس کے اندر ایک شعر کچھ یوں لکھا ہوا تھا
" مکھڑا نہ چھوپا آنکھیں چھوپا
ہم تو آنکھوں کہ رستے دل میں اترتے ہے "
اور دو ہزارویں مراسلے کے طور پر یہ شعر
 
Top