آپ کے مستعمل مجرب نسخے

فاخر رضا

محفلین
میرا اور آپ سب کا یہ ذاتی تجربہ ہے کہ پچھتر فیصد بیماریاں بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہوجاتی ہیں. یہ ان بیماریوں کی natural history ہوتی ہے
یہ بھی آپ کا تجربہ ہوگا کہ بلاوجہ کے نسخے اور ٹوٹکے مرض کو complicate کرتے ہیں یا تشخیص مشکل بنا دیتے ہیں
اگر ہم مہذب ہیں تو اسکا ثبوت یہ ہوگا کہ کسی کو نسخے، ٹوٹکے یا دوائیں بتانے سے پرہیز کریں. کم از کم مہذب دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے
 
میرا اور آپ سب کا یہ ذاتی تجربہ ہے کہ پچھتر فیصد بیماریاں بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہوجاتی ہیں. یہ ان بیماریوں کی natural history ہوتی ہے
یہ بھی آپ کا تجربہ ہوگا کہ بلاوجہ کے نسخے اور ٹوٹکے مرض کو complicate کرتے ہیں یا تشخیص مشکل بنا دیتے ہیں
اگر ہم مہذب ہیں تو اسکا ثبوت یہ ہوگا کہ کسی کو نسخے، ٹوٹکے یا دوائیں بتانے سے پرہیز کریں. کم از کم مہذب دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے
کیا ظلم کر دیا آپ نے مجھ سمیت بہت سے احباب کو ایک ہی مراسلے سے مہذب افراد کی فہرست خارج کر دیا ؟ :(
 

سید عمران

محفلین
میرا اور آپ سب کا یہ ذاتی تجربہ ہے کہ پچھتر فیصد بیماریاں بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہوجاتی ہیں. یہ ان بیماریوں کی natural history ہوتی ہے
یہ بھی آپ کا تجربہ ہوگا کہ بلاوجہ کے نسخے اور ٹوٹکے مرض کو complicate کرتے ہیں یا تشخیص مشکل بنا دیتے ہیں
اگر ہم مہذب ہیں تو اسکا ثبوت یہ ہوگا کہ کسی کو نسخے، ٹوٹکے یا دوائیں بتانے سے پرہیز کریں. کم از کم مہذب دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے
متفق...
لیکن معمولی بیماریوں کی شدت اور مدت کم کرنے کے لیے صدیوں سے گھر میں دستیاب غذائی اشیاء عام استعمال میں ہیں...
ان کو شئیر کرنے میں کوئی حرج نہیں!!!
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
میرا اور آپ سب کا یہ ذاتی تجربہ ہے کہ پچھتر فیصد بیماریاں بغیر کسی علاج کے ٹھیک ہوجاتی ہیں. یہ ان بیماریوں کی natural history ہوتی ہے
یہ بھی آپ کا تجربہ ہوگا کہ بلاوجہ کے نسخے اور ٹوٹکے مرض کو complicate کرتے ہیں یا تشخیص مشکل بنا دیتے ہیں
اگر ہم مہذب ہیں تو اسکا ثبوت یہ ہوگا کہ کسی کو نسخے، ٹوٹکے یا دوائیں بتانے سے پرہیز کریں. کم از کم مہذب دنیا میں ایسا ہی ہوتا ہے

یہ مہذب دنیا کی ریسرچز ہیں

Antimicrobial Effect of Ginger, Garlic, Honey, and Lemon Extracts on Streptococcus mutans. - PubMed - NCBI

Similar articles for PubMed (Select 29109311) - PubMed - NCBI

Antibacterial and Antifungal Activities of Spices

Similar articles for PubMed (Select 28621716) - PubMed - NCBI

Plant Products as Antimicrobial Agents

اور صرف یہی نہیں ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں اس طرح کی ریسرچز ہوتی ہیں۔ آپ ڈاکٹر ہیں اور آپ کا موقف ٹھیک ہے کہ انسان کو اپنا علاج ضرور کروانا چاہئے اور اس میں کسی قسم کی ڈھیل نہیں ڈالنا چاہئے لیکن اگر کسی چھوٹی سی غذا میں تبدیلی سے کسی کو تھوڑا بہت فرق پڑ جاتا ہے تو بہرحال یہ بھی ایک حقیقت ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
بھائیوں، بہنوں اور بزرگوں میں اس بات سے انکاری نہیں کہ آپ کچھ استعمال نہ کریں ،ضرور کریں مگر اس کے بغیر بھی بچھتر فیصد چانس یہ ہے کہ ٹھیک ہوجائیں گے.
دل دکھانا یا کسی کو غیر مہذب نہیں کہا اور اگر یہ مطلب میرے مراسلے سے نکلا ہے تو دونوں ہاتھ جوڑ کر معافی.
اس بات کا بھی خیال رہے کہ ایک دن ایسا آسکتا ہے کہ کوئی سستی شہرت بغیر محنت کے حاصل کرنے کا شوقین اس لڑی سے ایک کتاب بنا کر چھاپ دے گا اور آپ لوگ سر دھن رہے ہونگے. اگر کوئی نسخہ الٹا پڑ گیا، جو کہ بہت ممکن ہے کہ ہوجائے، یا صحیح علاج میں دیر جو ممکن ہے ہوجائے،تو اسکا کون ذمے دار ہوگا.
ہماری تحریر اور لقلقہْ زبان ان سب کا حساب ہوگا.
ایک دفعہ دل دکھانے اور جلانے کے لئے پھر معذرت
 

جاسمن

لائبریرین
لوز موشن انسان کی حالت بری طرح خراب کر سکتے ہیں اگر او آر ایس دستیاب نہ ہو اور کیلا، دہی وغیرہ بھی دستیاب نہ ہو تو فورا پانی میں نمک اور چینی ڈال کر مکس کر کے تھوڑا تھوڑا پیتے رہیں جب تک دہی وغیرہ اور ڈاکٹر کا بندوبست نہیں ہوجاتا اس نسخے سے آپ حالت بری ہونے سے بچ سکتے ہیں۔
جی ہاں۔شکر اور نمک ملا پانی او آر ایس کی جگہ دینا بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔نمکیات کی کمی پوری کرتا ہے۔
ہمارے ہاں دہی میں اسپغول ڈال کر بھی دیتے ہیں۔ایک کیلا اسپغول لگا لگا کر بھی کھایا جاتا ہے۔
 

عثمان

محفلین
یہ مہذب دنیا کی ریسرچز ہیں

Antimicrobial Effect of Ginger, Garlic, Honey, and Lemon Extracts on Streptococcus mutans. - PubMed - NCBI

Similar articles for PubMed (Select 29109311) - PubMed - NCBI

Antibacterial and Antifungal Activities of Spices

Similar articles for PubMed (Select 28621716) - PubMed - NCBI

Plant Products as Antimicrobial Agents

اور صرف یہی نہیں ہیں۔ لاکھوں کی تعداد میں اس طرح کی ریسرچز ہوتی ہیں۔ آپ ڈاکٹر ہیں اور آپ کا موقف ٹھیک ہے کہ انسان کو اپنا علاج ضرور کروانا چاہئے اور اس میں کسی قسم کی ڈھیل نہیں ڈالنا چاہئے لیکن اگر کسی چھوٹی سی غذا میں تبدیلی سے کسی کو تھوڑا بہت فرق پڑ جاتا ہے تو بہرحال یہ بھی ایک حقیقت ہے۔
نظام صحت محض دوا کے درست انتخاب تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ معالج کا ذاتی طور پر مریض سے ملنا ، اس سے سوالات پوچھنا، مریض کی میڈیکل ہسٹری دیکھنا، ٹیسٹ کرنا اور پھر ان کے نتائج کو سامنے رکھ کر تشخیص کرنا۔ حتی کہ ڈاکٹر اور لیبارٹری سے اپائنٹمنٹ مکمل ہونے کے بعد کوالیفائیڈ فارمسیسٹ اس وقت تک کاونٹر سے ہٹنے نہیں دیتی جب تک کہ آپ حرف بہ حرف اس کی بیان کردہ ہدایات کو دہرا نہ دیں۔
"ٹوٹکے" ایک نظام صحت کے تحت جاری کردہ طبی نسخے کا متبادل نہیں ہوسکتے، چاہے مریض جتنی مرضی شفایابی رپورٹ کرے۔ دراصل معالج اور دیگر میڈیکل پروفیشنلز کا تجربہ بھی مرکزی اہمیت کا حامل نہیں جب تک کہ طبی ٹیسٹ مرض کی تشخیص میں corroborate نہ کرے۔ یہ ٹوٹکوں، anecdotals, روحانی اور روایتی قسم کے نظام کے خلاف جدید نظام صحت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔اس کے مثبت نتائج شماریات میں واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
ٹوٹکوں پر انحصار، محض ٹوٹکوں تک محدود نہیں رہتا ، بلکہ عام لوگوں کا جدید نظام صحت پر انحصار اور اعتبار کو کم کرتا ہے۔ لوگ بتدریج خوف اور پیچیدگی سے عاجز ہو کر آسانی کا رخ کرنے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتائج اس معاشرے میں لوگوں کی اوسط بری صحت کے طور پر ابھرتے ہیں۔
آپ کے مہیا کیے گئے ربط بلاشبہ ادرک اور شہد وغیرہ کی افادیت واضح کرتےہیں لیکن یہ کسی نسخہ کے حق میں بطور ثبوت عوام کو پیش نہیں کئے جا سکتے۔ حتی کہ جن ممالک میں یہ تحقیق شائع ہوتی ہے وہاں بھی یہ طرز عمل عام نہیں۔
 

فہد اشرف

محفلین
بڑی الائچی کیسی ہوتی ہے ؟
Black-cardamom_601.jpeg
 

سین خے

محفلین
بھائیوں، بہنوں اور بزرگوں میں اس بات سے انکاری نہیں کہ آپ کچھ استعمال نہ کریں ،ضرور کریں مگر اس کے بغیر بھی بچھتر فیصد چانس یہ ہے کہ ٹھیک ہوجائیں گے.
دل دکھانا یا کسی کو غیر مہذب نہیں کہا اور اگر یہ مطلب میرے مراسلے سے نکلا ہے تو دونوں ہاتھ جوڑ کر معافی.
اس بات کا بھی خیال رہے کہ ایک دن ایسا آسکتا ہے کہ کوئی سستی شہرت بغیر محنت کے حاصل کرنے کا شوقین اس لڑی سے ایک کتاب بنا کر چھاپ دے گا اور آپ لوگ سر دھن رہے ہونگے. اگر کوئی نسخہ الٹا پڑ گیا، جو کہ بہت ممکن ہے کہ ہوجائے، یا صحیح علاج میں دیر جو ممکن ہے ہوجائے،تو اسکا کون ذمے دار ہوگا.
ہماری تحریر اور لقلقہْ زبان ان سب کا حساب ہوگا.
ایک دفعہ دل دکھانے اور جلانے کے لئے پھر معذرت

آپ کے موقف سے میں اب بھی متفق ہوں اور اس سے بہرحال انکار ممکن نہیں ہے :) سائیڈ ایفیکٹس ہو سکتے ہیں اور ان نسخوں کو استعمال کرنے میں احتیاط کی ضرورت رہتی ہے ۔یہی باتیں میں پہلے بھی لکھ چکی ہوں اور پھر دوبارہ کہہ رہی ہوں کہ اس طرح کے ٹوٹکوں سے مکمل علاج ممکن نہیں ہے۔ یہ کچھ تھوڑا بہت فرق پیدا کر سکتے ہیں مگر بہرحال کسی بیماری کا مکمل علاج نہیں ہو سکتے۔

آپ کو یاد ہوگا کہ میں اکثر و بیشتر میگرین کا رونا روتی پائی جاتی ہوں :) اب اس کے پیچھے ایک لمبی ہسٹری ہے اور میرے خیال سے اب مجھے اس کے بارے میں تھوڑا بہت بتا دینا چاہئے :)

مجھے میگرین کا مسئلہ بچپن سے تھا غالباً دس سال کی عمر سے۔ گریجوئیشن تک یہ ایسی صورت اختیار کر چکا تھا کہ میرے اتنا خطرناک درد اٹھتا تھا کہ پورا پورا دن ہو جاتا تھا میرا درد ٹھیک نہیں ہوتا تھا۔ میں بے سدھ پڑی رہتی تھی اور میری چیخیں نکلتی رہتی تھیں۔ آخر میں مجھے کسی قریبی ہسپتال کے ایمرجنسی میں لے جا کر درد کا انجیکشن لگوا دیا جاتا تھا تو دو تین گھنٹے بعد مجھے آرام آجاتا تھا۔ اس دوران میں ناجانے کتنی پین کلرز لے چکی ہوتی تھی۔

خیر میں نیورولوجسٹ کے پاس گئی۔ وہ کافی مشہور ہیں اور اگر میں نام لوں گی تو آپ بھی پہچان جائیں گے۔ میری گریجوئیشن کے دوران نیند پوری نہیں ہو پاتی تھی۔ انھوں نے دواوَں کے ساتھ مجھے نیند ہر حال میں پوری کرنے کو کہا۔ کوئی دن میں دس بارہ گولیاں کھاتی تھی- پھر اس دوران مجھے محسوس ہوا کہ مجھے کسی ہڈیوں کے ڈاکٹر سے اپنی گردن کے درد کا چیک اپ کروانا چاہئے کیونکہ تقریباً ایک سال سے اس کا بھی مسئلہ تھا۔ چیک اپ کے بعد سروائیکل میں مسئلہ نکلا۔ اس کی دوائیں الگ شروع ہو گئیں اور فزیو تھریپی بھی۔ یہ سب ایک سال چلتا رہا پر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پھر میں ایک اور نیورولوجسٹ کے پاس گئی۔ یہ بھی کافی مشہور ہیں۔ ان کو یہ شک ہوا کہ شائد مجھے آئی بی ڈی کا مسئلہ ہے۔ انھوں نے مجھے گیسٹرواینٹولوجسٹ کو دکھانے کو کہا۔ انھوں نے کنفرم کر دیا کہ ہاں یہ مسئلہ ہے۔ انھوں نے علاج شروع کر دیا۔ کافی بہتری آگئی لیکن مکمل تو یہ ٹھیک ہوتا نہیں ہے۔ آئی بی ڈی کی وجہ سے مجھے شدید ڈیفیشینسیز نکلیں۔ کیلشیم، بی 12 بارڈر لائن سے نیچے۔ میری نیورولوجسٹ نے اس کے کورسز کروانا شروع کر دئیے۔ چھ مہینے بعد شدید درد کی کیفیت ختم ہو چکی تھی پر مکمل درد ٹھیک نہیں ہوا تھا۔ روزانہ درد اٹھتا تھا اور اکثر چوبیس غحنٹے سے زیادہ بھی رہتا تھا۔ اسی طرح ایک سال اور نکل گیا۔

میری نانی ادرک استعمال کرنے کا کہتی رہتی تھیں پر میں نہیں سنتی تھی۔ آخرکار میں نے سوچا کہ چلو کر ہی لیتے ہیں سال ہو چکے ہیں کچھ فرق تو پڑ نہیں رہا ہے۔ گرین ٹی کا میں استعمال ایک سال سے کر رہی تھی۔ میں نے ادرک کھانا شروع کی اور دو یا تین مہینے بعد میرا درد تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ میں ہر دو مہینے بعد اب بھی اپنی نیورولوجسٹ کے پاس جاتی تھی۔ وہ کافی خوش ہوئیں۔ انھوں نے میری ساری دوائیں ختم کر دیں۔ درد کی صورت میں انھوں نے مجھے وہی پین کلر کھانے کو کہا اور متلی کی صورت میں ایک گولی لکھ دی۔

اب بھی میرے درد ہوتا ہے اور اگر ٹھیک نہ ہو رہا ہو تو میں اب بھی پین کلرز لیتی ہوں۔ ادرک کا استعمال میں اب بھی کرتی ہوں۔ پانچ سال ہو چکے ہیں :)

یہ اتنییییییی لمبی روداد میں نے اس لئے لکھی کہ آپ نے کہا کہ اگر کوئی کتاب بنا لے اور چھاپ دے اور کسی کو نقصان پہنچ جائے تو ہم سب اس کے ذمے دار ہوں گے :) آپ کی یہ بات بھی ٹھیک ہے۔میں بہرحال یہ نہیں چاہوں گی کہ کسی کو میری وجہ سے نقصان پہنچے :) میں نے اسی لئے پہلے لکھ دیا تھا کہ علاج کروانا ضروری ہے۔ دواوَں کے ساتھ آپ کوئی غذا میں تبدیلی کر لیتے ہیں اور اس سے کسی کو کوئی فائدہ ہو جاتا ہے تو اچھی بات ہے پر اس میں بھی ریسرچ کرنے کے ضرورت ہے۔ ریسرچ کئیےبغیر اور مکمل طور پر صرف ان کو ہی علاج سمجھ لینا بہرحال ٹھیک نہیں ہے :)
 

سین خے

محفلین
نظام صحت محض دوا کے درست انتخاب تک محدود نہیں ہے۔ بلکہ معالج کا ذاتی طور پر مریض سے ملنا ، اس سے سوالات پوچھنا، مریض کی میڈیکل ہسٹری دیکھنا، ٹیسٹ کرنا اور پھر ان کے نتائج کو سامنے رکھ کر تشخیص کرنا۔ حتی کہ ڈاکٹر اور لیبارٹری سے اپائنٹمنٹ مکمل ہونے کے بعد کوالیفائیڈ فارمسیسٹ اس وقت تک کاونٹر سے ہٹنے نہیں دیتی جب تک کہ آپ حرف بہ حرف اس کی بیان کردہ ہدایات کو دہرا نہ دیں۔
"ٹوٹکے" ایک نظام صحت کے تحت جاری کردہ طبی نسخے کا متبادل نہیں ہوسکتے، چاہے مریض جتنی مرضی شفایابی رپورٹ کرے۔ دراصل معالج اور دیگر میڈیکل پروفیشنلز کا تجربہ بھی مرکزی اہمیت کا حامل نہیں جب تک کہ طبی ٹیسٹ مرض کی تشخیص میں corroborate نہ کرے۔ یہ ٹوٹکوں، anecdotals, روحانی اور روایتی قسم کے نظام کے خلاف جدید نظام صحت کی بہت بڑی کامیابی ہے۔اس کے مثبت نتائج شماریات میں واضح طور پر دیکھے جاسکتے ہیں۔
ٹوٹکوں پر انحصار، محض ٹوٹکوں تک محدود نہیں رہتا ، بلکہ عام لوگوں کا جدید نظام صحت پر انحصار اور اعتبار کو کم کرتا ہے۔ لوگ بتدریج خوف اور پیچیدگی سے عاجز ہو کر آسانی کا رخ کرنے کے عادی ہو جاتے ہیں۔ اس کے نتائج اس معاشرے میں لوگوں کی اوسط بری صحت کے طور پر ابھرتے ہیں۔
آپ کے مہیا کیے گئے ربط بلاشبہ ادرک اور شہد وغیرہ کی افادیت واضح کرتےہیں لیکن یہ کسی نسخہ کے حق میں بطور ثبوت عوام کو پیش نہیں کئے جا سکتے۔ حتی کہ جن ممالک میں یہ تحقیق شائع ہوتی ہے وہاں بھی یہ طرز عمل عام نہیں۔

عثمان بھائی آپ کے موقف سے بھی انکار ممکن نہیں ہے :) آپ کی یہ بات قابلِ توجہ ہے کہ لوگ آسانی کا رخ کرتے ہیں اور علاج سے کتراتے ہیں۔ ڈاکٹر کے پاس جانا اور علاج کروانا ضروری ہے۔ میرا موقف تھا کہ علاج کے ساتھ کچھ غذا میں تبدیلی سے فرق پڑ جائے تو ٹھیک ہے۔ صرف ان ٹوٹکوں پر انحصار کرنا بالکل بھی ٹھیک نہیں ہے :)
 

ربیع م

محفلین
بھائیوں، بہنوں اور بزرگوں میں اس بات سے انکاری نہیں کہ آپ کچھ استعمال نہ کریں ،ضرور کریں مگر اس کے بغیر بھی بچھتر فیصد چانس یہ ہے کہ ٹھیک ہوجائیں گے.
دل دکھانا یا کسی کو غیر مہذب نہیں کہا اور اگر یہ مطلب میرے مراسلے سے نکلا ہے تو دونوں ہاتھ جوڑ کر معافی.
اس بات کا بھی خیال رہے کہ ایک دن ایسا آسکتا ہے کہ کوئی سستی شہرت بغیر محنت کے حاصل کرنے کا شوقین اس لڑی سے ایک کتاب بنا کر چھاپ دے گا اور آپ لوگ سر دھن رہے ہونگے. اگر کوئی نسخہ الٹا پڑ گیا، جو کہ بہت ممکن ہے کہ ہوجائے، یا صحیح علاج میں دیر جو ممکن ہے ہوجائے،تو اسکا کون ذمے دار ہوگا.
ہماری تحریر اور لقلقہْ زبان ان سب کا حساب ہوگا.
ایک دفعہ دل دکھانے اور جلانے کے لئے پھر معذرت
میرا ذاتی مجرب نسخہ یہ ہے کہ کسی بھی بیماری میں کوئی دوا نہ لی جائے اور یہ پچھلے پندرہ سال سے آزمودہ ہے البتہ اگر کبھی گھر والے پنجے جھاڑ کر پیچھے پڑ جائیں تو انھیں دکھانے کیلئے ایک آدھ گولی پھانک لیتا ہوں.
 

زیک

مسافر
آپ کے موقف سے میں اب بھی متفق ہوں اور اس سے بہرحال انکار ممکن نہیں ہے :) سائیڈ ایفیکٹس ہو سکتے ہیں اور ان نسخوں کو استعمال کرنے میں احتیاط کی ضرورت رہتی ہے ۔یہی باتیں میں پہلے بھی لکھ چکی ہوں اور پھر دوبارہ کہہ رہی ہوں کہ اس طرح کے ٹوٹکوں سے مکمل علاج ممکن نہیں ہے۔ یہ کچھ تھوڑا بہت فرق پیدا کر سکتے ہیں مگر بہرحال کسی بیماری کا مکمل علاج نہیں ہو سکتے۔

آپ کو یاد ہوگا کہ میں اکثر و بیشتر میگرین کا رونا روتی پائی جاتی ہوں :) اب اس کے پیچھے ایک لمبی ہسٹری ہے اور میرے خیال سے اب مجھے اس کے بارے میں تھوڑا بہت بتا دینا چاہئے :)

مجھے میگرین کا مسئلہ بچپن سے تھا غالباً دس سال کی عمر سے۔ گریجوئیشن تک یہ ایسی صورت اختیار کر چکا تھا کہ میرے اتنا خطرناک درد اٹھتا تھا کہ پورا پورا دن ہو جاتا تھا میرا درد ٹھیک نہیں ہوتا تھا۔ میں بے سدھ پڑی رہتی تھی اور میری چیخیں نکلتی رہتی تھیں۔ آخر میں مجھے کسی قریبی ہسپتال کے ایمرجنسی میں لے جا کر درد کا انجیکشن لگوا دیا جاتا تھا تو دو تین گھنٹے بعد مجھے آرام آجاتا تھا۔ اس دوران میں ناجانے کتنی پین کلرز لے چکی ہوتی تھی۔

خیر میں نیورولوجسٹ کے پاس گئی۔ وہ کافی مشہور ہیں اور اگر میں نام لوں گی تو آپ بھی پہچان جائیں گے۔ میری گریجوئیشن کے دوران نیند پوری نہیں ہو پاتی تھی۔ انھوں نے دواوَں کے ساتھ مجھے نیند ہر حال میں پوری کرنے کو کہا۔ کوئی دن میں دس بارہ گولیاں کھاتی تھی- پھر اس دوران مجھے محسوس ہوا کہ مجھے کسی ہڈیوں کے ڈاکٹر سے اپنی گردن کے درد کا چیک اپ کروانا چاہئے کیونکہ تقریباً ایک سال سے اس کا بھی مسئلہ تھا۔ چیک اپ کے بعد سروائیکل میں مسئلہ نکلا۔ اس کی دوائیں الگ شروع ہو گئیں اور فزیو تھریپی بھی۔ یہ سب ایک سال چلتا رہا پر کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ پھر میں ایک اور نیورولوجسٹ کے پاس گئی۔ یہ بھی کافی مشہور ہیں۔ ان کو یہ شک ہوا کہ شائد مجھے آئی بی ڈی کا مسئلہ ہے۔ انھوں نے مجھے گیسٹرواینٹولوجسٹ کو دکھانے کو کہا۔ انھوں نے کنفرم کر دیا کہ ہاں یہ مسئلہ ہے۔ انھوں نے علاج شروع کر دیا۔ کافی بہتری آگئی لیکن مکمل تو یہ ٹھیک ہوتا نہیں ہے۔ آئی بی ڈی کی وجہ سے مجھے شدید ڈیفیشینسیز نکلیں۔ کیلشیم، بی 12 بارڈر لائن سے نیچے۔ میری نیورولوجسٹ نے اس کے کورسز کروانا شروع کر دئیے۔ چھ مہینے بعد شدید درد کی کیفیت ختم ہو چکی تھی پر مکمل درد ٹھیک نہیں ہوا تھا۔ روزانہ درد اٹھتا تھا اور اکثر چوبیس غحنٹے سے زیادہ بھی رہتا تھا۔ اسی طرح ایک سال اور نکل گیا۔

میری نانی ادرک استعمال کرنے کا کہتی رہتی تھیں پر میں نہیں سنتی تھی۔ آخرکار میں نے سوچا کہ چلو کر ہی لیتے ہیں سال ہو چکے ہیں کچھ فرق تو پڑ نہیں رہا ہے۔ گرین ٹی کا میں استعمال ایک سال سے کر رہی تھی۔ میں نے ادرک کھانا شروع کی اور دو یا تین مہینے بعد میرا درد تقریباً ختم ہو چکا تھا۔ میں ہر دو مہینے بعد اب بھی اپنی نیورولوجسٹ کے پاس جاتی تھی۔ وہ کافی خوش ہوئیں۔ انھوں نے میری ساری دوائیں ختم کر دیں۔ درد کی صورت میں انھوں نے مجھے وہی پین کلر کھانے کو کہا اور متلی کی صورت میں ایک گولی لکھ دی۔

اب بھی میرے درد ہوتا ہے اور اگر ٹھیک نہ ہو رہا ہو تو میں اب بھی پین کلرز لیتی ہوں۔ ادرک کا استعمال میں اب بھی کرتی ہوں۔ پانچ سال ہو چکے ہیں :)

یہ اتنییییییی لمبی روداد میں نے اس لئے لکھی کہ آپ نے کہا کہ اگر کوئی کتاب بنا لے اور چھاپ دے اور کسی کو نقصان پہنچ جائے تو ہم سب اس کے ذمے دار ہوں گے :) آپ کی یہ بات بھی ٹھیک ہے۔میں بہرحال یہ نہیں چاہوں گی کہ کسی کو میری وجہ سے نقصان پہنچے :) میں نے اسی لئے پہلے لکھ دیا تھا کہ علاج کروانا ضروری ہے۔ دواوَں کے ساتھ آپ کوئی غذا میں تبدیلی کر لیتے ہیں اور اس سے کسی کو کوئی فائدہ ہو جاتا ہے تو اچھی بات ہے پر اس میں بھی ریسرچ کرنے کے ضرورت ہے۔ ریسرچ کئیےبغیر اور مکمل طور پر صرف ان کو ہی علاج سمجھ لینا بہرحال ٹھیک نہیں ہے :)
آپ کو میگرین تھی اور مجھے مائیگرین۔ فکر نہ کریں یہ صرف برطانیہ اور امریکہ کا فرق ہے۔ بہرحال میرا تجربہ یہ ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ خود بخود کم ہوتی گئی ہے۔ جب ہو تو دوائی لیتا ہوں لیکن کوئی ٹوٹکے استعمال نہیں کئے۔

ایک بار بیوی کو شوق آیا کہ ادرک کو گرین ٹی میں ڈال کر پیا جائے تو شاید فائدہ ہو۔ لیکن اس سے میرا سارا منہ پک گیا۔ لگتا ہے مجھے ادرک سے الرجی ہے۔
 

زیک

مسافر
کبھی بدہضمی، گیس، تیزابیت، پیٹ میں درد ہوجائے تو پانچ چھ پتے پودینے کے، ایک چمچہ سونف، آدھا چمچہ سفید زیرہ اور ایک عدد بڑی الائچی ڈیڑھ پیالی پانی میں اچھی طرح جوش دے لیں...
جب ایک پیالی جتنا پانی رہ جائے تو نیم گرم پی لیں...
چاہیں تو شکر ملا سکتے ہیں...
دن میں تین چار بار استعمال کریں...
پہلی دفعہ میں ہی اچھا خاصا فرق پڑ جاتا ہے...
برسوں سے آزمودہ نسخہ ہے!!!
جب بیٹی پیدا ہوئی تھی تو اس کے ایسڈ ریفلکس کے لئے کسی نے سونف والے پانی کا نسخہ بتایا تھا۔ ڈاکٹر کی دی دوائی کے ساتھ وہ اچھا رہا۔ دوسری طرف خود جب سونف استعمال کی تو کبھی کوئی فرق نہیں پڑا۔
 

فاخر رضا

محفلین
اگر تیزابیت ہورہی ہو تو چند کام مفید ہیں
زیادہ کھانے سے پرہیز کریں
تیل اور گھی کا استعمال کم کریں
بیلٹ ڈھیلی رکھیں
سیدھا نہ لیٹیں
رات کو کھانے کے بعد دو گھنٹے تک نہ لیٹیں
 

فاخر رضا

محفلین
مجھے میڈیکل کالج کے بعد میگرین ہو گیا تھا. علاج سے فائدہ نہ ہوا. کسی نے مشورہ دیا کہ دانتوں کے ڈاکٹر کو دکھاؤ. انہوں نے ایکسرے کیا تو عقل داڑھ ٹیڑھی تھی اسے ایک کنسلٹنٹ سے نکلوایا اس کے بعد درد ٹھیک ہوا
قطر میں بھی ایک دفعہ یہی شکایت ہوئی. اس دفعہ روٹ کینال ٹریٹمینٹ سے فائدہ ہوا. اب ہر چار چھ ماہ بعد دانت اور آنکھیں چیک کراتا ہوں
چشمہ کا نمبر بھی کبھی سر درد کا باعث ہوتا ہے
 

محمد وارث

لائبریرین
ہمارے ہاں مسئلہ یہ ہے کہ لوگ صرف غذائی ٹوٹکوں تک محدود نہیں رہتے (یہ عام طور پر بے ضرر ہی ہوتے ہیں لیکن مخصوص حالات میں یہ غذائی ٹوٹکے بھی خطرناک ہو سکتے ہیں جیسے اگر کسی کو ہائپر کلیمیا ہے اور اسے دہی میں کیلے ڈال کر کھلا دیں جو دونوں ہی پوٹاشیم سے بھرے ہوتے ہیں تو وہ بیچارہ موت کے منہ میں بھی جا سکتا ہے) بلکہ انٹی بائیوٹیکس نہ صرف خود استعمال کرتے ہیں بلکہ اپنے بچوں کو بھی کروا دیتے ہیں۔ اس روش کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔
 

فاخر رضا

محفلین
ہمارے ہاں مسئلہ یہ ہے کہ لوگ صرف غذائی ٹوٹکوں تک محدود نہیں رہتے (یہ عام طور پر بے ضرر ہی ہوتے ہیں لیکن مخصوص حالات میں یہ غذائی ٹوٹکے بھی خطرناک ہو سکتے ہیں جیسے اگر کسی کو ہائپر کلیمیا ہے اور اسے دہی میں کیلے ڈال کر کھلا دیں جو دونوں ہی پوٹاشیم سے بھرے ہوتے ہیں تو وہ بیچارہ موت کے منہ میں بھی جا سکتا ہے) بلکہ انٹی بائیوٹیکس نہ صرف خود استعمال کرتے ہیں بلکہ اپنے بچوں کو بھی کروا دیتے ہیں۔ اس روش کی حوصلہ شکنی ضروری ہے۔
خاص طور پر amoxil, septran، Flagyl تو لگتا ہے غذا کا حصہ ہیں
 

فاخر رضا

محفلین
مجھے یاد ہے بچپن میں گلے خرابی کی دوا erythromycin ہوتی تھی مگر یہ پتہ ہی نہیں تھا کہ یہ antibiotic ہے. ہر کوئی ایک یا دو خوراک لیتا تھا. اب اس دوا نے کام کرنا ہی چھوڑ دیا ہے
 

فرقان احمد

محفلین
میرا ذاتی مجرب نسخہ یہ ہے کہ کسی بھی بیماری میں کوئی دوا نہ لی جائے اور یہ پچھلے پندرہ سال سے آزمودہ ہے البتہ اگر کبھی گھر والے پنجے جھاڑ کر پیچھے پڑ جائیں تو انھیں دکھانے کیلئے ایک آدھ گولی پھانک لیتا ہوں.
قہقہہ، بہ آواز بلند ! :)
 
Top