اپنی پسند کا ایک شعر۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔

من

محفلین
پلکوں کی منڈیروں پر ہم نے اشکوں کہ چراغ جلاے ہیں
اے رات ذرا چپکے سے گزر مشکل سے غم سہلاے ہیں
(مَنٌ
 

ولانہ

محفلین
یہ بھی احباب کی نوازش ہے کس تکلف سے کام لیتے ہیں
احتراماً سلام کرتا ہوں انتقاماً جواب دیتے ہیں
 

Hedayatullah

محفلین
ﺗﻤﮩﺎﺭﮮ ﺷﮩﺮ ﮐﯽ ﻣﺴﺠﺪ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮧ ﺑﻨﺪ ﻣﻠﮯ
ﯾﮧ ﻣﮯ ﮐﺪﮦ ﮨﮯ ﻣﯿﺎﮞ ! ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﭼﻠﺘﺎ ﮨﮯ.
 
میرا اپنا نہ تھا کوی میرے سوا میں نے چاہا کسی کو نہ چاہا گیا
میں نے جتنے محبت بھرے خط لکھے ان پہ اپنے ہی گھر کا پتا لکھ دیا
 

من

محفلین
ہم نے مانا کہ تغافل نہ کروگے لیکن
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک
 

من

محفلین
ایک مدت سے تری یاد بھی آئی نہ ہمیں
اور ہم بھول گیے ہوں تجھے ایسا بھی نہیں
فراق گورکھپوری
 

فاخر رضا

محفلین
اس لڑی کو شروع کرنے والا
ایک دن کے لئے آیا
ایک مراسلہ اسی لڑی میں بھیجا
اور اس کے بعد سے اب تک غائب ہے
چھبیس صفحے ہوچکے ہیں
 
Top