دیوانِ غالب (نسخہ اردوویب ڈاٹ آرگ) اب مزید بہتر

جیہ

لائبریرین
قصہ یہ ہے کہ کوئی تین، چار مہینے پہلے مجھے دیوان غالب کا ایک نسخہ ملا جسے مولانا ظفر علی (زمیندار اخبار والے) اور پروفیسر حمید احمد خان (نسخۂ حمیدیہ کے مرتب) کے چھوٹے بھائی حامد علی خان نے 1969 میں غالب کے صد سالہ یومِ وفات کے موقع پر تصحیحِ متن کے بعد مرتب کیا تھا۔ اور جس کی کتابت سید نفیس رقم خطاط نے بڑی محنت اور خوبصورت خط میں کی تھی ۔ تقریباً ہر لفظ پر اعراب ہیں ۔ اس دیوان کو حامد علی خان نے تقریباً اٹھارہ جدید و قدیم نسخوں کے ساتھ دیکھنے کے بعد مرتب کیا اور اپنے نسخے میں جا بجا اختلافات کے حوالے حاشیے میں دیے ہیں۔ انہوں ہمارے نسخۂ اردو ویب ڈاٹ آرگ کی طرح اس کی بنیاد نسخۂ نظامی کے متن پر رکھی ہے۔ میں نے حامد علی خان کے ان سب حاشیوں کو ٹائپ کرکے نسخۂ اردو ویب ڈاٹ آرگ میں شامل کیا ہے۔ اس اضافے سے ہمارے نسخے کی افادیت اور بڑھ گئی ہے اور دیوان غالب پر کام کرنے والوں کا کام آسان ہوگیا ہے۔ انہیں اب بہت سے نسخوں کو چھاننے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ہمارہ نسخہ ہی کافی ہوگا۔ انشاء اللہ۔
مثال کے طور پر ایک شعر اور اس پر مبنی حاشیے پیشِ خدمت ہیں:

افسوس کہ دنداں* کا کیا رزق فلک نے
جن لوگوں کی تھی درخورِ عقدِ گہر انگشت

حواشی:
نسخۂ نظامی میں اگرچہ ’دیداں‘ ہے لیکن معانی کے لحاظ سے ’دنداں‘ مناسب ہے، دیداں سہوِ کتابت ممکن ہے۔ (اعجاز عبید)

دیداں دودہ کا جمع ہے اس سے مراد کیڑے ہیں۔ تب اس کا مطلب بنتا ہے کہ انگلیوں کو قبر کی کیڑوں کا خوراک بنا دیا۔ نسخۂ مہر اور نسخہ علامہ آسی میں لفظ دیداں ہی آیا ہے ہاں البتہ نسخہ حمیدیہ (شایع کردہ مجلسِ ترقی ادب لاہور 1983 ) میں لفظ دندان آیا ہے (جویریہ مسعود)

مزید: نسخۂ نظامی اور بعض دوسرے نسخوں میں "دندان" کے بجائے "دیداں" چھپا ہے۔ " دودہ عربی میں کیڑے کو کہتے ہیں ، اس کی جمع "دود" ہے اور جمع الجمع "دیدان" ۔ یہ بات خلاف قیاس معلوم ہوتی ہے کہ غالب نے دیداں لکھا ہو۔ اس میں معنوی سقم یہ ہے کہ قبر میں پورا جسم ہی کیڑوں کی نذر ہوجاتا ہے، انگلیوں کی کوئی تخصیص نہیں نہ خاص طور پر انگلی کے گوشت سے کیڑوں کی زیادہ رغبت کا کوئی ثبوت ملتا ہے۔ حق تو یہ ہے کہ یہ کسی مرے ہوئے محبوب کا ماتم بھی نہیں ہے۔ بلکہ زمانے کی ناقدری کا ماتم ہے کہ جو انگلی عقدِ گہر کی قابل تھی وہ حسرت و افسوس کے عالم میں دانتوں میں دبی ہے۔ خوبصورت دانتوں کو موتیوں کی لڑی سے تشبیہ دی جاتی ہے اس لیے موتی کے زیور کی رعایت ملحوظ لکھی گئی ہے۔ کیڑوں کو موتیوں سے تشبیہ دینا مذاقِ سلیم کو مکروہ معلوم ہوتا ہے۔ (حامد علی خاں)

مجھے امید ہے کہ میری یہ کاوش آپ کو پسند آئی گی۔ 4SHARED.COM کے ساتھ ESNIPS.COM پر بھی رکھا ہے۔ لنکس یہ ہیں
ای سنپس: http://www.esnips.com/doc/fc6e9c46-...wan-e-Ghalib---Nuskha-e-UrduwebDotOrg-Revised
فور شیئرڈ: http://www.4shared.com/file/25954617/a2983b10/Deewan_e_Ghalib_-_Nuskha_e_UrduwebDotOrg_Revised.html
 

جیہ

لائبریرین
نہیں شاکر! میں یہاں اٹیچ کرنے کی کوشش کی تھی مگر فائل کی سائز زیادہ ہے تو اٹیچ نہ ہوسکی۔
 

الف عین

لائبریرین
جوجو۔ وکی پر پہنچا سکتی ہو۔ کم از کم جو اضافے ہیں۔ ان کو کاپی پیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ وکی بکس میں بھی جہاں ہمارا نسخہ موجود ہے۔
 

جیہ

لائبریرین
جوجو۔ وکی پر پہنچا سکتی ہو۔ کم از کم جو اضافے ہیں۔ ان کو کاپی پیسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔ وکی بکس میں بھی جہاں ہمارا نسخہ موجود ہے۔

بابا جانی۔ کوشش کرتی ہوں۔ مگر مجھے نہیں پتہ کہ میرے پاس وکی کی رکنیت ہے بھی کہ نہیں
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ جیہ! اسکا تو علم نہیں کہ سخن فہم ہوں یا نہیں لیکن غالب کا طرفدار ضرور ہوں - غالب کے ساتھ عشق سے طبیعت نے زیست کا مزا پایا -
 

فرخ منظور

لائبریرین
جیہ صاحبہ اور اعجاز صاحب ! غالب کا نسخہ اردو ویب اب تک جتنا میں دیکھ سکا ہوں اس میں ایک آدھ جگہ پروف ریڈنگ کی غلطیاں ہیں اور دو اشعار مجھے نہیں‌مل سکے جو کہ "غلام رسول مہر" کے دیوان غالب میں موجود ہیں- مجھے لگتا ہے کہ آپ نے مہر کے دیوان سے استفادہ نہیں کیا - خیر وہ دو اشعار مندرجہ ذیل ہیں -

بغل میں غیر کی، آج آپ سوتے ہیں کہیں، ورنہ
سبب کیا خواب میں آکر تبسّم ہائے پنہاں کا

گرنی تھی ہم پہ برق ِ تجلّی نہ طور پر
دیتے ہیں‌ بادہ ظرف قدح خوار دیکھ کر
 

الف عین

لائبریرین
انشاء اللہ ان کو شامل کر دیا جائے گا۔ ارادہ تو کالی داس رضا کے 0نسخےکا بھی ہے، زمانی ترتیب سے ضرور ہے لیکن مکمل کلیات کہا جا سکتا ہے اسے۔
 
Top