پروف ریڈنگ ورڈ میکرو

زیک

مسافر
یہ ریگولر ایکسپریشن کے لیے ہیں، یعنی آپ کے دیے ہوئے الفاظ سادہ الفاظ ہیں یا ایکسپریشن۔ ایکسپریشن سے آپ زیادہ پیئرز ایک ہی ایکسپریشن سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ ویسے میں سوچ رہا تھا کے Y اور N بجائے اگر ہ اور ن کر دوں تاکہ کی بورڈ نہ تبدیل کرنا پڑے۔ آپ حضرات کی کیا رائے ہے؟
اگر چیک باکس کر دیں تو مزید بہتر ہو گا
 

آصف اثر

معطل
ذرا وضاحت فرمائیں، یعنی ورڈ کی فائل میں جو ٹیکسٹ ہے اس کو لوڈ کرنے کی سہولت؟ یا کچھ اور؟
یعنی ورڈ فائل سے مینولی متن کاپی کرکے ایپ کے ٹیکسٹ باکس میں پیسٹ کرنے کے بجائے ”فائل شامل کیجیے“ کے ذریعے txt. کی طرح doc. فائل کی بھی سپورٹ ہو۔
 

آصف اثر

معطل
1۔ ایک بات جو اہم ہے اور ذخیرہ الفاظ میں شامل نہیں وہ ”ختمہ (فل اسٹاپ)“سے پہلے اسپیس کی موجودگی ہے جو درست نہیں۔ اس کو درست کرنے کے لیے میں نے ایک کالم میں ماقبل اسپیس کے ساتھ ختمہ دیا اور تصحیح کے کالم میں بغیر اسپیس کے صرف ختمہ دیا اور N لکھ کر محفوظ کیا ۔ لیکن متن کی تصحیح کے باوجود وہ اسی طرح موجود رہا۔ یعنی کوئی تصحیح نہیں کی۔ اسی طرح یہی مسئلہ ”:“ کے ساتھ بھی تھا۔ لیکن مسئلہ جوں کا توں رہا۔ اس کی کوئی وجہ؟
2۔ پیراگراف کے آخر میں فل اسٹاپ ڈالنے کے لیے کیا طریقہ ہوگا؟
 
یعنی ورڈ فائل سے مینولی متن کاپی کرکے ایپ کے ٹیکسٹ باکس میں پیسٹ کرنے کے بجائے ”فائل شامل کیجیے“ کے ذریعے txt. کی طرح doc. فائل کی بھی سپورٹ ہو۔
جیسا زیک نے بتایا ایسی صورت میں، فارمیٹنگ کے بہت مسائل ہوتے ہیں، میں ٹیسٹ کر چکا ہوں، متن تو شامل ہو جائے گا لیکن فارمیٹ درست نہیں ہوگی، اس لیے بہتر ٹیکسٹ فائل ہی ہے۔
 
1۔ ایک بات جو اہم ہے اور ذخیرہ الفاظ میں شامل نہیں وہ ”ختمہ (فل اسٹاپ)“سے پہلے اسپیس کی موجودگی ہے جو درست نہیں۔ اس کو درست کرنے کے لیے میں نے ایک کالم میں ماقبل اسپیس کے ساتھ ختمہ دیا اور تصحیح کے کالم میں بغیر اسپیس کے صرف ختمہ دیا اور N لکھ کر محفوظ کیا ۔ لیکن متن کی تصحیح کے باوجود وہ اسی طرح موجود رہا۔ یعنی کوئی تصحیح نہیں کی۔ اسی طرح یہی مسئلہ ”:“ کے ساتھ بھی تھا۔ لیکن مسئلہ جوں کا توں رہا۔ اس کی کوئی وجہ؟
جی میں دیکھتا ہوں اس کو۔
2۔ پیراگراف کے آخر میں فل اسٹاپ ڈالنے کے لیے کیا طریقہ ہوگا؟
پیراگراف کی پہچان کیا ہے؟ اگر نئی لائن ہے تو یہ ریگولر ایکسپریشن سے ہوسکتا ہے۔
\r\n،۔
لیکن اس صورت میں ہر نئی لائن پر فل سٹاپ لگ جائے گا، اس لیے پہلے پہچان دیکھیں کیا ہے۔ ویسے ایکسپریشن کو مزید اچھا بنایا جا سکتا ہے یعنی یہ دیکھے کے نئی لائن سے پہلے کوئی لفظ ہے تب ہے فل سٹاپ لگائے۔
 
پہچان سے آپ کی کیا مراد ہے؟ پیراگراف پیراگراف ہوتاہے۔:) چاہے ایک جملے کا ہو یا کئی جملے کا۔
یا شائد آپ ہیڈنگ کی بات کررہے ہیں؟
متن میں کوئی بھی نظام یا اصول شامل کرنے کے لیے پہچان ہوتی ہے، جیسے حروف تہجی ہوتے ہیں اس طرح نئی لائن، ٹیب وغیرہ جو نظر تو نہیں آتے لیکن ان کو کوڈز ہوتے ہیں جن سے تلاش کر کے تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
اس ایکسپریشن کو استعمال کیسے کیا جائےگا؟
مجھے پروگرامنگ نہیں آتی۔
ریگولر ایکسپریشن​
کا تعلق کسی خاص پروگرامنگ سے نہیں ہے۔ اس کا اپنا نظام ہے جو کافی جگہ استعمال ہوتا ہے۔ ویسے یہ والا پروگرام سی شارپ میں لکھا ہوا ہے۔
 
كيا ايسا ممكن ہے کہ ہم جس لفظ کو اس میں شامل کرنا چاہتے ہیں اسی پر رائیٹ کلک کرکے "ذخیرہ الفاظ" تک پہنچ جائیں اور لفظ کو شامل کردیں؟ یا اس کی تصحیح شامل کردیں؟ ایسے میں وقت کی کافی بچت ہوسکتی ہے۔
فیچیر شامل کردیا ہے، دوبارہ فائل حاصل کر لیجیے، پہلے باکس میں ٹیکسٹ کو سیلکٹ کر کے رائیٹ کلک کریں اور لفظ شامل کرلیں۔
اگر چیک باکس کر دیں تو مزید بہتر ہو گا
یہ بھی ہوگیا ہے جناب
ختمہ دیا اور N لکھ کر محفوظ کیا ۔ لیکن متن کی تصحیح کے باوجود وہ اسی طرح موجود رہا۔ یعنی کوئی تصحیح نہیں کی۔ اسی طرح یہی مسئلہ ”:“ کے ساتھ بھی تھا۔ لیکن مسئلہ جوں کا توں رہا۔ اس کی کوئی وجہ؟
یہ مسئلہ حل کردیا ہے، ختمہ کے لیے علیحدہ سے پئیر ڈالنے کی ضرورت نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
اسد کیونکہ مہینوں میں یہاں آتے تھے، اس لیے ان کے ساتھ مجھے اور زہیر عباس کو مشکلات ہوئیں، ان کا سد باب وہ نہیں کر سکے۔ اور اس میں کچھ اغلاط رہ گئیں۔ عظیم نے ان کے ہی اصولوں پر یہ نیا پروگرام بنایا ہے۔ اردو فکسر میں حد بندی بھی محض اغلاط کے دو سو جوڑوں تک تھی۔ اس میں میرے خیال میں لا محدود ہے۔ بس یہی فرق ہے۔
ایک سپیس چھوڑ کر جو ختمہ یا وقفہ لگا دیا جاتا ہے، اس کو تو ردو فکسر میں سدھار دیا گیا تھا، اور میں سمجھتا ہوں کہ اردو پروف ریڈر میں بھی یہ پہلے سے شامل ہو گا۔ افر رہ گیا تھا تو اب شامل کر دیا گیا ہے۔ سپیس کوما سے پہلے بھی اکثر چھوڑ دی جاتی ہے۔ اس کو بھی درست کیا گیا تھا۔
ورڈ سے کاپی کرتے وقت احباب اس بات کا خیال رکھیں کہ فانٹ نستعلیق بطور خاص جمیل یا علوی نہ ہو (لگیچر بیسڈ) ورنہ متن درست کاپی پیسٹ ہی نہیں ہوتا۔ (درمیانی ی بطور خاص مسئلہ کرتی ہے، ’چیز‘ مثلاً ’چزن‘ بن جاتا ہے)۔ اس لیے اسے کسی نسخ فانٹ میں کنورٹ کر کے متن کاپی پیسٹ کریں۔
 
Top