بےبہا نکتے بےصدا باتیں

بےبہا نکتے بےصدا باتیں
دلربا لوگ دلربا باتیں

ابتدا کس قدر حسین ہوئی
ہم غزل آپ واہ وا باتیں

منتہائے کلام کیا کہیے
سرِ لب ہو گئیں فنا باتیں

بات کرتے ہیں اور جانتے ہیں
نہیں باتوں سے مدعا باتیں

دوستی دشمنی کا فیض ہے ایک
دم بدم ذکر جابجا باتیں

ہائے کیا آدمی کے ہونٹوں سے
تو بھی کرتا ہے اے خدا باتیں

ان کو معلوم کیا نہیں راحیلؔ
ان سے مل کر کریں گے کیا باتیں

راحیلؔ فاروق​
 

عاطف ملک

محفلین
ابتدا کس قدر حسین ہوئی
ہم غزل آپ واہ وا باتیں

بات کرتے ہیں اور جانتے ہیں
نہیں باتوں سے مدعا باتیں

دوستی دشمنی کا فیض ہے ایک
دم بدم ذکر جابجا باتیں

ہائے کیا آدمی کے ہونٹوں سے
تو بھی کرتا ہے اے خدا باتیں
بہت خوب راحیل بھیا!
مطلع، مقطع،تیسرے شعر اور درج بالا اشعار کا کوئی جواب نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔البتہ باقی اشعار میں آج وہ رنگ نہیں ہے جو ہونا چاہیے تھا :(
اچھا!
اس غزل میں شعر ہی سات ہیں؟؟؟ :p

یا تو یوں بے مثال شعر نہ کہہ
ورنہ مجھ کو نئی سکھا باتیں
 
ہائے کس کس پہ داد اب دیجے
تم نے لکھیں ہزارہا باتیں
داد دیجے کہ پڑھتے ہی رہیے
تم نے لکھی ہیں خوشنما باتیں
بےبہا نکتے بےصدا باتیں
دلربا لوگ دلربا باتیں

ابتدا کس قدر حسین ہوئی
ہم غزل آپ واہ وا باتیں

منتہائے کلام کیا کہیے
سرِ لب ہو گئیں فنا باتیں

بات کرتے ہیں اور جانتے ہیں
نہیں باتوں سے مدعا باتیں

دوستی دشمنی کا فیض ہے ایک
دم بدم ذکر جابجا باتیں

ہائے کیا آدمی کے ہونٹوں سے
تو بھی کرتا ہے اے خدا باتیں

ان کو معلوم کیا نہیں راحیلؔ
ان سے مل کر کریں گے کیا باتیں

راحیلؔ فاروق​
 

یوسف سلطان

محفلین
بےبہا نکتے بےصدا باتیں
دلربا لوگ دلربا باتیں

ابتدا کس قدر حسین ہوئی
ہم غزل آپ واہ وا باتیں
ہائے کیا آدمی کے ہونٹوں سے
تو بھی کرتا ہے اے خدا باتیں

ان کو معلوم کیا نہیں راحیلؔ
ان سے مل کر کریں گے کیا باتیں
بہت اعلیٰ
 
Top