La Alma
لائبریرین
لا کے پھینکا کوئے غم میں
ہم بُرے تھےکیا عدم میں ؟
تذکرہ اپنا ہے شاید
حلقہ ِِ لوح و قلم میں
ہم الجھ کر رہ گئے ہیں
ذات کے اس پیچ و خم میں
اونچ دیکھی نیچ دیکھی
عمر گزری زیر و بم میں
مہر و انجم جھلملائیں
اشک صورت، چشمِ نم میں
زندگی گر ہے خسارہ
کیوں پڑیں پھر بیش و کم میں
من میں اپنے جھانک المٰی
کیا ہے رکّھا جامِ جم میں