خدا سے تجارت


مجھے اچانک کہیں سے ایک لاکھ روپے ملے یہ ایک لاکھ معجزانہ طور پر ایک دوست دے گیا کہ تم یہ پیسے رکھ لو.....
میں نے کہا لیکن کیوں..
کہتا ویسے ہی میرے پاس پڑے تھے تو سوچا تمہیں دے آوں شاید تمہارے کام آجائیں. کہنے لگا میں کافی دنوں سے تمہیں یہ پیسے دینا چاہتا تھا لیکن وقت نہیں مل رہا تھا. مجھے وجہ سمجھ نہیں آرہی تھی یہ کیوں پیسے دے رہا ہے......
خیر اس کے بے حد اصرار پر میں نے پیسے لے لیے اور گھر بھیج دیے کیونکہ پچھلے 6 ماہ سے میں پاکستان اپنی والدہ اور بیوی بچوں کو پیسے نہ بھیج سکا تھا. پیسے بھیجنے کے بعد امی کو فون کیا یہ بتانے کےلئے کہ آپکو ایک لاکھ روپے بھیجیں ہیں 2 دن تک بینک سے لیں آئیں........
یہ سن کر والدہ نے زاروقطار رونا شروع کر دیا........
میں نے پوچھا امی جی کیا ہوا.....
فون پر سسکیوں کی آواز سن کر پریشان ہوگیا پھر پوچھا امی جی کیا ہوا. ماں کے حلق سے آواز نہ نکلتی تھی بڑی مشکل سے روتے ہوئے بس یہی کہہ پائیں کہ بے شک وہی رازق ہے وہی وہ دینے والا ھے. وہی انتظام کرتا ہے. اور روتی جاتیں...
جب کچھ صبر آیا تب امی جان کہنے لگی کہ بتاو تمہارے پاس یہ پیسے کہاں سے آئے تم تو فارغ ہو.......
میں نے بتایا کہ ایک دوست گھر آکر دے گیا ہے. یہ الفاظ سننے تھے کہ ماں نے پھر رونا شروع کر دیا. مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی کہ آخر ماجرا کیا ھے. ماں کے رونے کا سبب پوچھا کہ امی آپ رو کیوں رہی ہیں.... کچھ تو بتائیں........
تو کہنے لگی کہ 15 دن پہلے مسجد سے چند لوگ آئے تھے کہ مسجد کی تعمیر میں کچھ حصہ ڈالیں.......
میں نے ایک ہزار روپے دینے کا وعدہ کرلیا تھا. لیکن پیسوں کا انتظام نہیں ہورہا تھا گھر میں تقریبا فاقے چل رہے تھے.....
لیکن میں نے نیت کی تھی کہ جو بھی ہوجائے ایک ہزار مسجد کی تعمیر میں لازمی دینا ہے ابھی 10 منٹ پہلے وہ لوگ آئےتھے تو میں نے اپنی ساری جمع پونجی جو بڑی مشکل سے 1000 بنے ان کو دے دیے اور ابھی دروازے سے واپس لوٹتے ہوئے سوچ رہی تھی کہ اب خدا سے تجارت کرلی اب رزق کا سامان وہ کرے گا.
اور 10 منٹ بھی نہیں گزرے تمہارا فون آگیا کہ ایک لاکھ روپے بھیجیں ہیں. امی روتی جارہی تھی اور کہتی جاتی بے شک خدا کی راہ میں دینے والوں کو وہ اور بڑھا کر دیتا ھے...........
اس واقعہ نے میرا توکل اور بڑھا دیا کہ خدا کیسے رزق کا سامان کرتا ہے.........
کسی کے آگے ہاتھ بھی پھیلانے نہیں دیتا. وہ ستار ہے پردہ پوشی بھی کرتا ہے....
اور آزما بھی لیتا ہے کہ کون ہے جو تنگی کی حالت میں راہ خدا میں خرچ کرتا ہے.......
بے شک وہ بڑا غفور الرحیم ہے. اس کے کرم کی کوئی انتہاء نہیں.


نوٹ : یہ پوسٹ فیس بک سے لی گئی ہے....لکھاری نامعلوم ہے
 
پیارے بھائی، بہت اچھی بات ہے کہ ایک نیک مقصد کے لئے یہ تحریر لکھی گئی اور پوسٹ کی گئی۔ اس مقصد سے اختلاف ہو ہی نہیں سکتا۔
مگر ترغیب کے لئے منطقی اور حقائق کے نزدیک حکایات پیش کی جائیں تو زیادہ اثر انگیز ہوتی ہیں۔
یہاں ایک ایسی انہونی سے حکایت کا آغاز ہوا ہے کہ کسی کے لئے بھی ہضم کرنا مشکل ہو گا۔
اول تو دوست کے پاس اتنے روپے کہاں سے آئے، اور وہ بھی فالتو؟ پھر وہ اپنی کسی کام میں لانے کے بجائے اپنی فیملی کو بھی بھیجنے کے بجائے ایک دوست کو دے دے کہ بس تم لے لو۔
اور لینے والے کو یہ شک بھی نہ گزرا کہ پیسے کسی ناجائز طریقہ سے تو نہیں آئے، کہیں چوری کا مال اپنے سر سے اتارنے کے لئے اس کو تو نہیں دیا؟

کہنے کا مقصد یہ ہے کہ نیکی کی ترغیب حقائق کے قریب حکایات پر مبنی ہو تو زیادہ پُر اثر ہوتی ہے۔ :)
 
آخری تدوین:
پیارے بھائی، بہت اچھی بات ہے کہ ایک نیک مقصد کے لئے یہ تحریر لکھی گئی اور پوسٹ کی گئی۔ اس مقصد سے اختلاف ہو ہی نہیں سکتا۔
مگر ترغیب کے لئے منطقی اور حقائق کے نزدیک حکایات پیش کی جائیں تو زیادہ اثر انگیز ہوتی ہیں۔
یہاں ایک ایسی انہونی سے حکایت کا آغاز ہوا ہے کہ کسی کے لئے بھی ہضم کرنا مشکل ہو گا۔
اول تو دوست کے پاس اتنے روپے کہاں سے آئے، اور وہ بھی فالتو؟ پھر وہ اپنی کسی کام میں لانے کے بجائے اپنی فیملی کو بھی بھیجنے کے بجائے ایک دوست کو دے دے کہ بس تم لے لو۔
قطری شہزادے کے علاوہ ایسے دوست کہاں سے ملیں گے؟
اور لینے والے کو یہ شک بھی نہ گزرا کہ پیسے کسی ناجائز طریقہ سے تو نہیں آئے، کہیں چوری کا مال اپنے سر سے اتارنے کے لئے اس کو تو نہیں دیا؟

کہنے کا مقصد یہ ہے کہ نیکی کی ترغیب حقائق کے قریب حکایات پر مبنی ہو تو زیادہ پُر اثر ہوتی ہے۔ :)

بھائی جان اب خامیاں ہی نکالنی ہوں تو اس تحریر کے اندراور بھی خامیاں نکالی جا سکتی ہیں.....اگر منطقی اور حقیقی حکایت کی بات ہے تو وہ آپ شروع کرے آپ کے ساتھ کچھ ایسا ہوا ہو تو.....اس تحریر میں ایسا بلکل نہیں یا میں ایسا نہیں کہ رہا کے اسے مانو .....مت مانو ....کیوں کے یہ ایک فرضی سٹوری ہے پر ہے ایک سبق کے طور پے ......تو بہتر یہ ہے کے ہم اسکو ایک اچھی چیز سمجھ کے پڑھے اور عمل کرنے کی کوشش کرے نہ کے اس میں خامیاں نکالے جو ہم سب کی اجتمائی عادت ہے.....
مہربانی کر کے اس طرح کی پوسٹ میں سیاسیت نہ ہی لایں تو مہربانی ہوگی
 
بھائی جان اب خامیاں ہی نکالنی ہوں تو اس تحریر کے اندراور بھی خامیاں نکالی جا سکتی ہیں.....اگر منطقی اور حقیقی حکایت کی بات ہے تو وہ آپ شروع کرے آپ کے ساتھ کچھ ایسا ہوا ہو تو.....اس تحریر میں ایسا بلکل نہیں یا میں ایسا نہیں کہ رہا کے اسے مانو .....مت مانو ....کیوں کے یہ ایک فرضی سٹوری ہے پر ہے ایک سبق کے طور پے ......تو بہتر یہ ہے کے ہم اسکو ایک اچھی چیز سمجھ کے پڑھے اور عمل کرنے کی کوشش کرے نہ کے اس میں خامیاں نکالے جو ہم سب کی اجتمائی عادت ہے.....
مہربانی کر کے اس طرح کی پوسٹ میں سیاسیت نہ ہی لایں تو مہربانی ہوگی
آپ نے میری بات سمجھی ہی نہیں میرے بھائی۔ :)
شہزادے والی بات کا مقصد بھی وہ نہیں جو آپ نے سمجھا، بہرحال اسے حذف کرتا ہوں، تاکہ کوئی ابہام پیدا نہ ہو۔
میرا پہلا جملہ ہی یہ ہے کہ
پیارے بھائی، بہت اچھی بات ہے کہ ایک نیک مقصد کے لئے یہ تحریر لکھی گئی اور پوسٹ کی گئی۔ اس مقصد سے اختلاف ہو ہی نہیں سکتا۔
اور خامی نکالنا یا تنقید کرنا مقصد ہرگز نہیں تھا، بہتری لانے کی کوشش کرنا مقصد تھا۔ بہرحال خوش رہیں۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
پیارے بھائی، بہت اچھی بات ہے کہ ایک نیک مقصد کے لئے یہ تحریر لکھی گئی اور پوسٹ کی گئی۔ اس مقصد سے اختلاف ہو ہی نہیں سکتا۔
مگر ترغیب کے لئے منطقی اور حقائق کے نزدیک حکایات پیش کی جائیں تو زیادہ اثر انگیز ہوتی ہیں۔
یہاں ایک ایسی انہونی سے حکایت کا آغاز ہوا ہے کہ کسی کے لئے بھی ہضم کرنا مشکل ہو گا۔
اول تو دوست کے پاس اتنے روپے کہاں سے آئے، اور وہ بھی فالتو؟ پھر وہ اپنی کسی کام میں لانے کے بجائے اپنی فیملی کو بھی بھیجنے کے بجائے ایک دوست کو دے دے کہ بس تم لے لو۔
اور لینے والے کو یہ شک بھی نہ گزرا کہ پیسے کسی ناجائز طریقہ سے تو نہیں آئے، کہیں چوری کا مال اپنے سر سے اتارنے کے لئے اس کو تو نہیں دیا؟

کہنے کا مقصد یہ ہے کہ نیکی کی ترغیب حقائق کے قریب حکایات پر مبنی ہو تو زیادہ پُر اثر ہوتی ہے۔ :)
یہ دراصل قدیم اسلامی روایت ہے۔ سینکڑوں سالوں‌ سے واعظین اور مبلغین نیکی کی ترغیب دیتے ہوئے بعید از حقیقت اور دُور از قیاس روایات اور قصے کہانیاں بیان کرتے رہے ہیں، یہاں تک کہ ضعیف احادیث بھی جن میں بہت بڑے بڑے اجر کا ذکر ہوتا ہے بلا جھجھک بیان کرتے رہے ہیں، ایسے لٹریچر کی کوئی کتاب پڑھ لیں یہی کچھ ملے گا۔ اس سلسلے میں بہت آوازیں بھی اُٹھیں کہ ایسے واقعات اور خاص طور پر ضعیف احادیث کو بیان نہیں کرنا چاہیے لیکن مبلغین اور واعظین کا یہی مدعا رہا کہ چونکہ یہ سب ایک اچھے مقصد کے لیے ہے سو جائز ہے۔
 
آخری تدوین:
یہ دراصل قدیم اسلامی روایت ہے۔ سینکڑوں سالوں‌ سے واعظین اور مبلغین نیکی کی ترغیب دیتے ہوئے بعید از حقیقت اور دُور از قیاس روایات اور قصے کہانیاں بیان کرتے رہے ہیں، یہاں تک کہ ضعیف احادیث بھی جن میں بہت بڑے بڑے اجر کا ذکر ہوتا ہے بلا جھجھک بیان کرتے رہے ہیں، ایسے لٹریچر کی کوئی کتاب پڑھ لیں یہی کچھ ملے گا۔ اس سلسلے میں بہت آوازیں بھی اُٹھیں کہ ایسے واقعات اور خاص طور پر ضعیف احادیث کو بیان نہیں کرنا چاہیے لیکن مبلغین اور واعظین کا یہی مدعا رہا کہ چونکہ یہ سب ایک اچھے مقصد کے لیے ہے سو جائز ہے۔

بھائی جان جائز کی بات نہیں ہے بس صرف اتنی سی بات ہے کے ایک اچھی چیز ہے ....تو شئیر کردیا .....
 
آپ نے میری بات سمجھی ہی نہیں میرے بھائی۔ :)
شہزادے والی بات کا مقصد بھی وہ نہیں جو آپ نے سمجھا، بہرحال اسے حذف کرتا ہوں، تاکہ کوئی ابہام پیدا نہ ہو۔
میرا پہلا جملہ ہی یہ ہے کہ

اور خامی نکالنا یا تنقید کرنا مقصد ہرگز نہیں تھا، بہتری لانے کی کوشش کرنا مقصد تھا۔ بہرحال خوش رہیں۔ :)


بھائی جان اچھی بات ہے کے بہتری لائی جائے .....آپکی راے سے بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا
 

سید عمران

محفلین
یہ دراصل قدیم اسلامی روایت ہے۔
کیا اور مذاہب میں ایسا نہیں ہے؟؟؟
پھر اسلام کا نام ہائی لائٹ کرنا ضروری تھا؟؟؟
ضعیف احادیث بھی جن میں بہت بڑے بڑے اجر کا ذکر ہوتا ہے بلا جھجھک بیان کرتے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں بہت آوازیں بھی اُٹھیں کہ ایسے واقعات اور خاص طور پر ضعیف احادیث کو بیان نہیں کرنا چاہیے ۔
فضائل میں ضعیف احادیث بیان ہوسکتی ہیں مسائل میں نہیں۔۔۔۔
ضعیف احادیث کا مطلب موضوع یا مردود نہیں۔۔۔
بہت سی آوازوں کی کوئی حیثیت نہیں۔۔۔دین میں اہمیت فقہاء کرام کی ہے جو ماہرین فن ہیں۔۔۔
جعلی طبیبوں کو گھاس نہیں ڈالتے۔۔۔
اللہ کے لیے بڑا اجر دینا محال نہیں۔۔۔۔
جس نے انسان کو بغیر کسی عمل کے کائنات کے اربوں کھربوں سیاروں ستاروں سے نوازا، کیا وہ کسی اجر پر چاہے نہایت چھوٹا نہ ہو اس سے زیادہ نہیں نواز سکتا؟؟؟
اچھے مقصد کے لیے اچھی حکایت درست ہے۔
اچھی حکایت بیان کرتے وقت واضح کردینا چاہیے کہ یہ حکایت ہے اور تمثیل کے طور پر بیان کی جارہی ہے۔۔۔
تاکہ یہ ساری الجھنیں پیدا ہی نہ ہوں۔۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا اور مذاہب میں ایسا نہیں ہے؟؟؟
پھر اسلام کا نام ہائی لائٹ کرنا ضروری تھا؟؟؟

فضائل میں ضعیف احادیث بیان ہوسکتی ہیں مسائل میں نہیں۔۔۔۔
ضعیف احادیث کا مطلب موضوع یا مردود نہیں۔۔۔
بہت سی آوازوں کی کوئی حیثیت نہیں۔۔۔دین میں اہمیت فقہاء کرام کی ہے جو ماہرین فن ہیں۔۔۔
جعلی طبیبوں کو گھاس نہیں ڈالتے۔۔۔
اللہ کے لیے بڑا اجر دینا محال نہیں۔۔۔۔
جس نے انسان کو بغیر کسی عمل کے کائنات کے اربوں کھربوں سیاروں ستاروں سے نوازا، کیا وہ کسی اجر پر چاہے نہایت چھوٹا نہ ہو اس سے زیادہ نہیں نواز سکتا؟؟؟
۱۔ وہ اس وجہ سے کہ میرا واسطہ صرف اسلامی تبلیغ سے پڑا ہے آج تک۔

۲۔ یہ بیان انتائی متنازعہ فیہ ہے کہ کہ فضائل میں ضعیف احادیث بیان ہو سکتی ہیں۔ آپ مانتے ہیں‌ مانتے رہیے، بہت سے لوگ میری طرح نہیں مانتے ہمیں نہ ماننے دیں، خلاص۔
 

سید عمران

محفلین
۱۔ وہ اس وجہ سے کہ میرا واسطہ صرف اسلامی تبلیغ سے پڑا ہے آج تک۔

۲۔ یہ بیان انتائی متنازعہ فیہ ہے کہ کہ فضائل میں ضعیف احادیث بیان ہو سکتی ہیں۔ آپ مانتے ہیں‌ مانتے رہیے، بہت سے لوگ میری طرح نہیں مانتے ہمیں نہ ماننے دیں، خلاص۔
جناب ہماری نظر میں آپ کوئی عام آدمی نہیں ہیں۔۔۔ بہت خاص ہیں۔۔۔
اس لیے آپ کا یہ کہنا تو درست ہے کہ آپ کا واسطہ اسلامی تبلیغ ہی سے پڑا ہے۔۔۔
لیکن آپ جیسی ہستی کو دیگر مذاہب کا نہیں پتا۔۔۔ایسا تو ہو نہیں سکتا۔۔۔
اس لیے اپنی معلومات کے تحت صرف اسلام ہی کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔۔۔
دوسرے یہ کہ کسی سے اپنی بات منوانا تو ہمیں آتا ہی نہیں۔۔۔
جس طرح آپ نے ایک بات نشر کی ہم نے بھی کردی۔۔۔
 

محمد وارث

لائبریرین
جناب ہماری نظر میں آپ کوئی عام آدمی نہیں ہیں۔۔۔ بہت خاص ہیں۔۔۔
اس لیے آپ کا یہ کہنا تو درست ہے کہ آپ کا واسطہ اسلامی تبلیغ ہی سے پڑا ہے۔۔۔
لیکن آپ جیسی ہستی کو دیگر مذاہب کا نہیں پتا۔۔۔ایسا تو ہو نہیں سکتا۔۔۔
اس لیے اپنی معلومات کے تحت صرف اسلام ہی کو نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔۔۔
دوسرے یہ کہ کسی سے اپنی بات منوانا تو ہمیں آتا ہی نہیں۔۔۔
جس طرح آپ نے ایک بات نشر کی ہم نے بھی کردی۔۔۔
اور آپ نہ جانے کس چیز سے offend ہوئے، میرا پہلا مراسلہ پھر پڑھیے، اور بتائیے کیا غلط ہے؟

کیا یہ اسلامی روایت نہیں ہے؟ ہوگا دوسرے مذاہب میں بھی، لیکن کیا اسلامی تبلیغ کا دار و مدار فقط اسی چیز پر نہیں ہے؟ حد سے زیادہ ثواب اور حد سے زیادہ عذاب۔ غلط یا صحیح کی فی الحال بات نہیں لیکن یہ عنصر تبلیغ میں شامل ہے یا نہیں؟
کیا میں نے مردود یا موضوع احادیث لکھا؟ نہیں، ضعیف لکھا، میں ان کا فرق جانتا ہوں، لیکن ضعیف ضعیف ہے، فضائِل کی ہو یا مسائل کی۔
کیا اس روش پر مختلف اسلامی مسالک کی طرف سے تنقید نہیں ہوئی؟ یا اگر آپ کے علم میں نہ ہو تو کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں آپ کو کسی کتاب یا ویڈیو کا لنک دوں جس میں اعمال کے فضائل والی کتابوں کی ضعیف احادیث پر تنقید کی گئی ہو؟

فائِدہ اس بحث کا کچھ بھی نہیں، آپ کی عمر میں نہیں جانتا لیکن مجھے اپنے بچپن کے وہ دن یاد ہیں، جب کوئی شخص زبردستی ہاتھ میں ایک فوٹو اسٹیٹ صفحہ تھما دیتا تھا جس پر کسی حدیث یا کسی بزرگ کا حوالہ ہوتا تھا اور ساتھ نوید ہوتی تھی کہ اگر فوٹو اسٹیٹ کروا کر دس بیس لوگوں کو دو گے تو یہ اجر ہوگا، فلاں خوشی ملے گی اور اگر نہیں کرو گے تو وعید ہوتی تھی کہ تم پر فلاں قیامت ٹوٹ پڑے گی۔ اب میڈیم بدل گیا ہے، اب ایسے ایس ایم ایس ہوتے ہیں، یا نامعلوم فیس بُکی پوسٹس ہوتی ہیں وغیرہ۔
 

سید عمران

محفلین
اور آپ نہ جانے کس چیز سے offend ہوئے، میرا پہلا مراسلہ پھر پڑھیے، اور بتائیے کیا غلط ہے؟

کیا یہ اسلامی روایت نہیں ہے؟ ہوگا دوسرے مذاہب میں بھی، لیکن کیا اسلامی تبلیغ کا دار و مدار فقط اسی چیز پر نہیں ہے؟ حد سے زیادہ ثواب اور حد سے زیادہ عذاب۔ غلط یا صحیح کی فی الحال بات نہیں لیکن یہ عنصر تبلیغ میں شامل ہے یا نہیں؟
کیا میں نے مردود یا موضوع احادیث لکھا؟ نہیں، ضعیف لکھا، میں ان کا فرق جانتا ہوں، لیکن ضعیف ضعیف ہے، فضائِل کی ہو یا مسائل کی۔
کیا اس روش پر مختلف اسلامی مسالک کی طرف سے تنقید نہیں ہوئی؟ یا اگر آپ کے علم میں نہ ہو تو کیا آپ چاہتے ہیں کہ میں آپ کو کسی کتاب یا ویڈیو کا لنک دوں جس میں اعمال کے فضائل والی کتابوں کی ضعیف احادیث پر تنقید کی گئی ہو؟

فائِدہ اس بحث کا کچھ بھی نہیں، آپ کی عمر میں نہیں جانتا لیکن مجھے اپنے بچپن کے وہ دن یاد ہیں، جب کوئی شخص زبردستی ہاتھ میں ایک فوٹو اسٹیٹ صفحہ تھما دیتا تھا جس پر کسی حدیث یا کسی بزرگ کا حوالہ ہوتا تھا اور ساتھ نوید ہوتی تھی کہ اگر فوٹو اسٹیٹ کروا کر دس بیس لوگوں کو دو گے تو یہ اجر ہوگا، فلاں خوشی ملے گی اور اگر نہیں کرو گے تو وعید ہوتی تھی کہ تم پر فلاں قیامت ٹوٹ پڑے گی۔ اب میڈیم بدل گیا ہے، اب ایسے ایس ایم ایس ہوتے ہیں، یا نامعلوم فیس بُکی پوسٹس ہوتی ہیں وغیرہ۔

جو عمل آپ نے لکھے وہ تو مسلمان کررہے ہیں۔۔۔
اس سے میں نے بھی اتفاق کیا۔۔۔
حکایت والے مراسلے کی آخری سطر اس کی غماز ہے۔۔۔
لیکن بات اسلام کی ہورہی ہے۔۔۔
قدیم اسلامی روایت کی جگہ مسلمانوں کی روایت بھی لکھا جاسکتا ہے۔۔۔
کیا اسلام کی عظمت اور ادب یہ ہے کہ ہر کمی کو فوراً اس سے منسوب کردیا جائے۔۔۔
جس طرح ہم ہر بات میں اپنے والدین کو نہیں لے آتے۔۔۔اسلام کو کیوں لاتے ہیں؟؟؟
 

سید عمران

محفلین
کم از کم آپ سے اس غیر سنجیدہ طرز عمل کی امید نہیں تھی۔۔۔
آپ کا جو مرتبہ ہمارے دلوں میں ہے۔۔۔
کیا ہی اچھا ہو کہ اسے برقرار رہنے دیا جائے!!!
 

فاخر رضا

محفلین
جو عمل آپ نے لکھے وہ تو مسلمان کررہے ہیں۔۔۔
اس سے میں نے بھی اتفاق کیا۔۔۔
حکایت والے مراسلے کی آخری سطر اس کی غماز ہے۔۔۔
لیکن بات اسلام کی ہورہی ہے۔۔۔
قدیم اسلامی روایت کی جگہ مسلمانوں کی روایت بھی لکھا جاسکتا ہے۔۔۔
کیا اسلام کی عظمت اور ادب یہ ہے کہ ہر کمی کو فوراً اس سے منسوب کردیا جائے۔۔۔
جس طرح ہم ہر بات میں اپنے والدین کو نہیں لے آتے۔۔۔اسلام کو کیوں لاتے ہیں؟؟؟
سید عمران جب معاملہ اپنوں میں ہو تو اپنی ہی بات کی جاتی ہے اور اپنوں ہی کی اصلاح مطلوب ہوتی ہے. یہاں ہم کسی اور مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد سے مخاطب نہیں ہیں یا کم از کم نوے فیصد افراد اپنے ہی ہیں. ضعیف روایات سے بہت بہتر ہے کہ متفق علیہ اور متواتر روایات سے اصلاح کا کام کیا جائے. شاید میری ہی طرح اس محفل کے بہت سے افراد کا واسطہ ایسے تبلیغیوں سے پڑا ہوگا جو ذرا سی بحث کرنے پر آپے سے باہر ہوجاتے ہیں اور وہ بھی ان ضعیف روایات ہی کی بنیاد پر. آپ وارث بھائی کا جو احترام رکھتے ہیں اس کی وجہ ان کا آپ سے اتفاق نہیں تھا جو آپ اختلاف کی وجہ سے چھوڑ دیں. تھوڑی گنجائش رکھیں تاکہ کچھ لوگ سانس لے سکیں. اگر میری بات بری لگی تو پہلے ہی معذرت. آپ کے علمی مراسلے پڑھتا رہتا ہوں اس لئے لکھ دیا ورنہ بہت سوں کو اب میں صرف قالوا سلاما کہ کر گزر جاتا ہوں
 

سید عمران

محفلین
سید عمران جب معاملہ اپنوں میں ہو تو اپنی ہی بات کی جاتی ہے اور اپنوں ہی کی اصلاح مطلوب ہوتی ہے. یہاں ہم کسی اور مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد سے مخاطب نہیں ہیں یا کم از کم نوے فیصد افراد اپنے ہی ہیں. ضعیف روایات سے بہت بہتر ہے کہ متفق علیہ اور متواتر روایات سے اصلاح کا کام کیا جائے. شاید میری ہی طرح اس محفل کے بہت سے افراد کا واسطہ ایسے تبلیغیوں سے پڑا ہوگا جو ذرا سی بحث کرنے پر آپے سے باہر ہوجاتے ہیں اور وہ بھی ان ضعیف روایات ہی کی بنیاد پر. آپ وارث بھائی کا جو احترام رکھتے ہیں اس کی وجہ ان کا آپ سے اتفاق نہیں تھا جو آپ اختلاف کی وجہ سے چھوڑ دیں. تھوڑی گنجائش رکھیں تاکہ کچھ لوگ سانس لے سکیں. اگر میری بات بری لگی تو پہلے ہی معذرت. آپ کے علمی مراسلے پڑھتا رہتا ہوں اس لئے لکھ دیا ورنہ بہت سوں کو اب میں صرف قالوا سلاما کہ کر گزر جاتا ہوں
محبت کا شکریہ۔۔۔
یا تو میں صحیح نہ لکھ پایا یا سمجھنے میں غلطی ہوئی۔۔۔
کسی کا مرتبہ دل سے چھوڑنے کا مفہوم نہیں تھا۔۔۔
صرف یہ عرض کیا تھا کہ میں نے اسلام کی عظمت کا ذکر کیا تو اس میں مزاحیہ ریٹنگ دینے کی کیا بات تھی؟؟؟
ہم مسلمان اسلام قبول کرنے کی وجہ سے ہیں۔۔۔
پاکستانی پاکستان کی نسبت سے ہیں۔۔۔
صحیح النسب والدین کے تقدس کی وجہ سے ہیں۔۔۔
اس لیے ان کی عظمتوں کے بارے میں ذرا سی شبہ والی بات بھی گراں گزرتی ہے۔۔۔
جو مسند دل پر بہت اوپر ہو دل چاہتا ہے کہ اس کی ذات میں وقار غالب ہو۔۔۔
بس اس کے علاوہ میرا اور کچھ مطلب نہیں تھا۔۔۔
اور براہ مہربانی کوئی کچھ اور مطلب اخذ بھی نہ کرے۔۔۔
 
Top