ضرورتِ واٹر مارک برائے ای بکس آف لائبریری

مہوش علی

لائبریرین
مکی برادر،

انسان مختلف طبیعتوں کے حامل ہوتے ہیں۔ کسی کو کچھ پسند تو کسی کو کچھ پسند۔

مثال کے طور پر مجھے سخت سستی چھا جاتی ہے جب کوئی چیز مجھے فورا کے فورا ایچ ٹی ایم ایل میں نہ ملے اور لمبا پراسس کرتے ہوئے مجھے پہلے "مکمل" کتاب ڈاؤنلوڈ کرنی پڑے۔

اور پھر کچھ کتابیں اپنی ایک الگ اہمیت رکھتی ہیں اور بار بار ان سے ریفرنس لینے پڑتے ہیں۔ مثلا تفھیم القران ہو گیا یا پھر صحیح بخاری جیسی کتب۔ اب کوئی چھوٹا سا ریفرنس لینے کے لیے تو پوری کتاب ڈاؤنلوڈ کرنے سے رہے۔

پھر اگر ہر کتاب کو ڈاؤنلوڈ کرنا پڑے تو پھر ان تمام ڈاؤنلوڈ کی گئی کتب کو مینج بھی کرنا پڑتا ہے (یعنی بعض صورتوں میں الگ سے فولڈر وغیرہ بنا کر سیو کرنا وغیرہ)۔

اور اگر کتاب بہت بڑی ہے (مثلا ڈیڑھ دو ایم بی کی)، تو پاکستان کے ہلکے کمپیوٹر ایسی ای بک کو چلاتے ہوئے کانپنے لگتے ہیں۔ اسکی بہتر صورت یہی ہوتی ہے کہ مکمل کتاب ڈاؤنلوڈ کے ساتھ ساتھ ابواب کے حساب سے ایچ ٹی ایم ایل میں بھی موجود ہو تاکہ ہلکے کمپیوٹر پر مرضی کا باب پڑھنے میں مشکل نہ ہو۔

\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\

مکی برادر،

ہم اس مسئلے پر پہلے ایک ڈورے میں تفصیل سے گفتگو کر چکے ہیں۔

عرب دنیا کا تو علم نہیں، مگر انگریزی زبان کی کچھ بڑی بڑی لائبریریاں کتب کو ایچ ٹی ایم ایل میں آنلائن رکھ رہی ہیں۔ یعنی ہم نے لائبریری پراجیکٹ کے گٹن برگ دیکھا تو اس میں ڈاؤنلوڈ کے ساتھ ساتھ ایچ ٹی ایم ایل پایا۔ پھر ہم نے وکی سورس اور وکی بکز پراجیکٹ دیکھا تو ان دونوں میں بھی ایچ ٹی ایم ایل میں ساری کتابیں پائیں۔


\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\\

اسکے علاوہ بڑے سائز کی کتب ٹائپ ہونے میں کئی کئی مہینے لے لیتی ہیں۔ مثال کے طور پر تفہیم القران۔

ڈاؤنلوڈ کا مسئلہ یہ ہے کہ جبتک پوری کتاب مکمل نہیں ہو گی ڈاؤنلوڈ کے لیے رکھی بھی نہیں جا سکے گی۔ جبکہ وکی پر ایچ ٹی ایم ایل میں جتنا کام مکمل ہوتا جائے گا، اتنا قارئین کے لیے ہاتھ کے ہاتھ پیش ہوتا رہے گا۔ پھر اگر بہت سے لوگ مل کر ایک بڑی کتاب کو ٹائپ کرنا چاہتے ہیں تو اسکے لیے بھی وکی کا ایچ ٹی ایم ایل سب سے بہترین آپشن ہے (مثلا پوری کتاب کی نیویگیشن بمع تمام ابواب بنانا ایک گھنٹے کا کام ہے۔ باقی ان ابواب کو مکمل ٹائپ کرنے میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔

مثال کے طور پر علی پور کا ایلی وکی کی جگہ محفل پر ٹائپ کی گئی اور کئی لوگوں نے مل کر کی۔ اور میں نے دیکھا کہ ان ابواب کو سمیٹنا کتنا مشکل ہو رہا تھا اور بار بار کنفیوژن پیدا ہو رہی تھی کہ آیا کوئی باب دو مرتبہ دو مختلف اراکین ہی نہ ٹائپ کر دیں۔

اب اردو انگلش لغت کو ہی لے لیں۔

میں چاہتی تھی کہ یہ لغت پراجیکٹ وکی پر مکمل ہو۔ یعنی وکی پر ہم تمام حروف تہجی کے اعتبار سے ابواب بنا دیں (بلکہ ابواب کے ذیلی ابواب بھی)۔ پھر جو رکن جتنا متن بھی ٹائپ کرے، وہ اسی وقت وکی پر پوسٹ ہوتا رہے۔ اس سے کنفیوژن کافی حد تک کم ہو سکتی ہے۔

اس وقت بہت کم لوگ ہوں گے جنہوں نے اردو انگلش لغت کے تمام الفاظ کو "مکمل ڈاؤنلوڈ" کیا ہو گا۔ مگر اگر یہی الفاظ وکی پر موجود ہوتے تو یہ پراجیکٹ زیادہ بہتر طریقے سے انجام دیا جا سکتا تھا اور ایک ایک لفظ پر کئی کئی اراکین مل کر آسانی سے کام کر سکتے تھے۔

////////////////

بہرحال بات لمبی ہو رہی ہے اور میں پچھلے ڈورے میں کی گئی تمام باتوں کو دہرانا نہیں چاہتی۔

باتوں کا نچوڑ یوں نکل رہا ہے کہ:

1۔ پہلی پریفرنس اس چیز کو ہے کہ کتاب کو ویب پر پیش کرنا ہے۔ چاہے ڈاؤنلوڈ کی صورت میں دستیاب ہو یا ایچ ٹی ایم ایل میں۔

2۔ دوسری پریفرنس یہ ہے کہ ساری نہ سہی ، مگر تمام اہم کتابیں (خاص طور پر وہ جو ریفرنس کے طور پر استعمال ہو سکتی ہیں) وہ لازمی طور پر ایچ ٹی ایم ایل کی صورت میں موجود ہوں۔

3۔ البتہ تفریحی کتب کے لیے ایچ ٹی ایم ایل سے زیادہ اہمیت خوبصورت اور دیدہ زیب ای بک کی ہو گی۔


والسلام۔
 

الف عین

لائبریرین
درست ہے مہوش۔ میں متفق ہوں کہ رفرینس کی کتب مکمل ھ ٹ م ل میں بھی ہوں۔ خود میں نے قران کا متن ہی نہیں، تراجم محض ڈاؤن لوڈ کے لئے رکھی ہے اپنی آئی فاسٹ نیٹ والی سائٹ پر جب کہ باقی کتب کا ایک ایک‌ صفحہ بطور نمونہ دیا ہے۔ حوالہ جاتی کتابوں کو اگر مکمل رکھا بھی جائیے تو ضروری نہیں کہ ان کو اسی سائٹ پر اسی چی ایم ایس کے تحت رکھا جائے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اس کا ایک الگ سے بلاگ بنا کر پوسٹ کر دیا جائے اور اس کا ربط لائبریری سائٹ پر دے دیا جائے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
درست ہے مہوش۔ میں متفق ہوں کہ رفرینس کی کتب مکمل ھ ٹ م ل میں بھی ہوں۔ خود میں نے قران کا متن ہی نہیں، تراجم محض ڈاؤن لوڈ کے لئے رکھی ہے اپنی آئی فاسٹ نیٹ والی سائٹ پر جب کہ باقی کتب کا ایک ایک‌ صفحہ بطور نمونہ دیا ہے۔ حوالہ جاتی کتابوں کو اگر مکمل رکھا بھی جائیے تو ضروری نہیں کہ ان کو اسی سائٹ پر اسی چی ایم ایس کے تحت رکھا جائے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اس کا ایک الگ سے بلاگ بنا کر پوسٹ کر دیا جائے اور اس کا ربط لائبریری سائٹ پر دے دیا جائے۔

اعجاز صاحب،

میں آپ سے متفق ہوں کہ بے شک ایچ ئی ایم ایل فائل کا لنک ہی دے دیا جائے۔ ہمارا اصل مقصد تو قارئین کے لیے مواد بہم پہنچانا ہے۔

بہرحال، اگر کوئی مضمون یا چھوٹی کتاب (جو 250 کلو بائیٹ تک ہو)، اسے وکی کے صفحہ اول پر ہی مکمل پوسٹ کیا جا سکتا ہے (اور اسکی فہرستِ ابواب بھی وکی خود بخود ھیڈنگز کی بنیاد پر بنا دے گا۔)

///////////////////////////////

اعجاز صاحب،

میرے خیال میں وکی ٹوٹوریل گائیڈ کو اب نئے لوگوں کے لیے آسان اور پرکشش بنانے کے لیے ترجیحات یوں ترتیب دیتے ہیں۔

1۔ ٹوٹوریل میں پہلے نئے اراکین کو دعوت دی جائے اگر اُن کے پاس کسی کتاب کی ورڈ فائل ہے، تو وہ لائبریری موڈز کو پوسٹ کر دیں۔ اور لائبریری موڈز اس کتاب کو خود شائع کر دیں گے۔


2۔ اگر نئے اراکین کسی نئی کتاب کو خود لائبریری کی وکی پر ٹائپ کرنا چاہتے ہیں، تو وہ اس نئی کتاب کی نیویگیشن کے لیے موڈز سے درخواست کر سکتے ہیں۔
اور درخواست موصول ہوتے ہی اس نئی کتاب کی نیویگیشن موڈ بنا دیں گے جسکے بعد صرف کتاب کی ٹائپنگ کا کام باقی رہ جائے گا۔


3۔ اگر کوئی پھر بھی اپنی کتاب خود شائع کرنا چاہے، تو وہ اس ٹوٹوریل کی مدد سے یہ کام کر سکتا ہے۔


4۔ ایسا مضمون یا چھوٹے سائز کی کتاب کہ جسکا سائز 250 تا 300 کلو بائیٹ سے بڑا نہ ہو، اُسکو صفحہ اول پر ہی بنایا جا سکتا ہے۔

5۔ مگر بڑی کتاب کے لیے ہر باب کا الگ سے صفحہ بنانا ہو گا۔


جہاں تک پہلے 4 نکات کا تعلق ہے، تو یہ بہت آسان ہے۔

مسئلہ صرف پانچویں مرحلے پر آ کر پیدا ہوتا ہے۔


/////////////////////

اعجاز صاحب،

آپ سے درخواست ہے کہ آپ کے پاس جتنی ورڈ فائلیں موجود ہیں، انکو وکی پر اپلوڈ کر دیں۔

اس طرح میں ان کتابوں کی نیویگیشن بناتی جاؤں گی جو فی الحال صرف کتاب ڈاؤنلوڈ تک محدود ہو گی۔ (اور پھر مستقبل میں اہم کتابوں کی ایچ ٹی ایم فائلز بھی بنا دی جائیں گی)۔
 

الف عین

لائبریرین
انشاء اللہ اس ہفتے میں یہ کام کروں گا۔ میں اس سے یہی سمجھا ہوں کہ ایک صفحہ تو کتاب کا بنانا پڑے گا، ااور اس میں ڈاؤن لوڈ کے لئے شاید براؤز کا بٹن ہے، اس کو استعمال کرتے ہوئے اپ لوڈ کرنا ہوگا؟؟
 
Top