آئیے فارسی سیکھیں

بنام خدا بخشندہ و مہربان​
آج سے ہم فارسی تدریس کا سلسلہ شروع کر رہ ہیں۔ یہ اسباق آقای حضوراحمد سلیم کی کتاب آموزگار فارسی سے لیے گئے ہیں۔ آج پہلا سبق ہے اگر مثبت جواب ملا تو اس کو صحیح معنوں میں چلائیں گے۔ امید واثق ہے کہ اس سے استفادہ حاصل کریں گے۔ انشاء اللہ۔
اگر یہ اسباق آپ کے لئے سودمند تو دعا کیجیے گا۔
والسلام علیٰ عباداللہ الصالحین۔

پہلا سبق
http://indusbid.com/persian/lesson1.htm
 

فاتح

لائبریرین
لیجیے ظہور صاحب! ایک نہ جاننے والے کی طرف سے بھی شکریہ!:)
لگتا ہے شاہ سائیں کا شعر اثر دکھا گیا;)
 

الف عین

لائبریرین
القلم پر بھی یہی یا اسیا ہی سبق تھا نا شاکر صاحب کا؟ کچھ ایسا خیال آ رہا ہے۔ کیا یہی کتاب وہاں بھی انھوں نے نصاب بنا کر رکھی تھی؟
 
القلم پر بھی یہی یا اسیا ہی سبق تھا نا شاکر صاحب کا؟ کچھ ایسا خیال آ رہا ہے۔ کیا یہی کتاب وہاں بھی انھوں نے نصاب بنا کر رکھی تھی؟
مجھے القلم کا تو نہیں پتہ البتہ یہ کتاب میرے پاس 1991 سے جب میں آٹھویں کلاس میں تھا ۔
 

شاکرالقادری

لائبریرین
سولنگی صاحب فارسی کو چھوڑیں فارسی والے اپنی زبان کے معاملہ میں بہت متعصب ہیں اور انہوں نے اپنی زبان کی بہت خدمت کی ہے آپ دیکھا کہ اسلامی خطاطی کے تین بڑے سٹائل نستعلیقﹺ، شکستہ اور ثلث انتہائی اعلی پیمانے کے فونٹس کی صورت میں وہ اپنی زبان کو دے چکے ہیں میر عماد جس طرح ایم ایس ورڈ 2007 کے ساتھ دوڑتا ہے خدا کی قسم اگر اس میں

﴿1﴾ ٹ﴿2﴾ڈ ﴿3﴾ڑ ﴿4﴾ں ﴿5﴾ے

ان پانچ حروف کا اصافہ ہو جائے تو تو یقین مانئے اردو کے تمام فونٹس پر چار حرف بھیجے جا سکتے ہیں
لیکن شاید آپ لوگوں کو احساس نہیں کہ فارسی والے کتنے متعصب ہیں
ان پانچ حروف میں سے دو حروف یعنی نون غنہ اور بڑی یے دونوں اگر چہ فارسیی کے اپنے حروف ہیں لیکن انہوں نے یہ بھی نہیں فراہم کیے کیونکہ جدید فارسی میں ان کے بغیر کام چل جاتا ہے
باقی تین حروف تو ہیں ہی اردو کے ان کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا
جہاں پورا سافٹ ویئر بن گیا جہاں پورا فونٹ بن گیا وہاں تین حرو ف کا کوئی مسئلہ تھا؟؟؟؟؟؟
ہرگز نہیں ۔۔۔۔۔ آخر اردو والے نکموں کے لیے فارسی والے حلوہ کیوں پیش کریں
فارسی والوں سے ہمیں کوئی گلہ نہیں
ہمیں گلہ ہے اردو والوں سے
جن کا رزق اللہ نے اس زبان کے ساتھ منسلک کر دیا ہے
جو آج اس زبان کی وجہ سے مقتدر ہیں
وہ اردو کے لیے کیا کر رہے ہیں
کتنے سافٹ ویئرز اردو میں تیار کیے گئے
ایک فونٹ اور وہہ بھی پاک نستعلیق او ر اب پاک نوری نستعلیق
پورے پورے ادارے فرد واحد کی محنت کو کیش کرا رہے ہیں
میں نے پہلے بھی کسی فورم پر محسن حجازی بھائی سے کہا تھا کہ
اس علم کو عام کر دیجئے
آج نہیں تو کل یہ تو ہونا ہی ہے
کل صرف محسن حجازی تھے ۔۔۔۔۔۔
آج ان کے ساتھ دوسرے لوگ بھی میدان میں آچکے ہیں پاک نستعلیق کے ساتھ ہی فجر نستعلیق رونما ہوا اور آج جب پاک نوری نستعلیق کی بات ہو رہی ہے تو ساتھ ہی ساتھ جواد صاحب کا فونٹ بھی اپنی موجودگی کو تسلیم کروا رہا ہے
نہ من تنہا دریں میخانہ مستم
آپ کو چاہیے کہ فارسی کی کلاسوں کو چھوڑ چھاڑ کر اردو کی خدمت کریں جس کی خدمت ہمم پر ف۔۔۔۔۔۔رض بھی ہے اور ق۔۔۔۔۔رض بھی
فارسی پڑھنے پڑھانے کا کام ہم جیسے نکموں کے لیے چھوڑ دیں

یا پھر آپ میرے لیے کسی بھی فونٹ میں نوری نستعلیق کے لگیچر ڈالنے کے اسباق کا سلسلہ شروع کردیں اور مجھے کچھ مبادیات سے آگاہ کر دیں بخدا میں یہ کام کر لوں گا اور میرے لیے اس فونٹ کو ریلیز کرنے میں نہ تو صاحبان مقتدرہ کے جیسی سرکاری تقریب کی ضرورت ہو گی اور نہ ہہی جواد صاحب جیسی کوئی کاروباری مصلحت آڑے آئے گی
 

شاکرالقادری

لائبریرین
میں اپنی تلخ نوائی کے لیے معذرت چاہتا ہوں وہ کیسے ھےکہ:
گاھے گاھے غلط آہنگ بھی ھوتا ہے ؟؟؟

دل کے ہاتھوں مجبور ہوں کبھی کبھی جذباتی ہو جاتا ہو اور کچھ نا کچھ بنا سوچے سمچھے منہ سے نکل جاتا ہے لیکن میں اپنی اس جذباتیت کے لیے بھی ایک جواز رکھتا ہوں:

اچھا ہے دل کے پاس رہے پاسبان عقل
لیکن کبھی کبھی اسےے تنہا بھی چھوڑ دے

امید ہے ناراض نہیں ہونگے
 
ظہور صاحب شاکر صاحب کی اردو سے محبت کا آپ کو اندازہ ہو گیا ہوگا ۔ سچ تو یہ ہے کہ شاکر القادری نے ہم سب کی ترجمانی کی ہے اور شاکر صاحب نے فانٹ‌ کے سلسلے میں کافی کام بھی کیا ہے اور صرف ذاتی شوق اور محبت کی بنا پر۔ آپ لوگ اگر شاکر صاحب کو اپنے خیالات اور منصوبوں سے آگاہ کریں جو آپ سرکاری مصروفیات کی وجہ سے پورا نہیں کر پا رہے تو مجھے پورا یقین ہے کہ شاکر ان کی تکمیل کے لیے بہت زیادہ مدد گار ثابت ہوں گے۔ ایک ثلث فونٹ کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے اور اگر اس سلسلے میں بھی کوئی کام ہو جائے تو بڑی خدمت ہوگی۔ میں بھی معذرت خواہ ہوں کہ آپ کے دھاگے کو خراب کر رہا ہوں مگر شاکر صاحب کی محبت کی تائید کیے بغیر میں رہ نہ سکا۔
 
ظہور صاحب شاکر صاحب کی اردو سے محبت کا آپ کو اندازہ ہو گیا ہوگا ۔ سچ تو یہ ہے کہ شاکر القادری نے ہم سب کی ترجمانی کی ہے اور شاکر صاحب نے فانٹ‌ کے سلسلے میں کافی کام بھی کیا ہے اور صرف ذاتی شوق اور محبت کی بنا پر۔ آپ لوگ اگر شاکر صاحب کو اپنے خیالات اور منصوبوں سے آگاہ کریں جو آپ سرکاری مصروفیات کی وجہ سے پورا نہیں کر پا رہے تو مجھے پورا یقین ہے کہ شاکر ان کی تکمیل کے لیے بہت زیادہ مدد گار ثابت ہوں گے۔ ایک ثلث فونٹ کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے اور اگر اس سلسلے میں بھی کوئی کام ہو جائے تو بڑی خدمت ہوگی۔ میں بھی معذرت خواہ ہوں کہ آپ کے دھاگے کو خراب کر رہا ہوں مگر شاکر صاحب کی محبت کی تائید کیے بغیر میں رہ نہ سکا۔
میرا دھاگا تو اپنی موت آپ ہی مر گیا،
باقی شاکر صاحب کو ہم نے اسلام آباد آنے کی دعوت دی ہوئی ہے۔
 

m.mushrraf

محفلین
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته
میں آج کل فارسی کے علم الصرف و النحو پر ایک مختصر رسالہ "تیسیر المبتدی" یاد کر رہا ہوں۔ مصنف - رحمه الله تعلى - نے گردانوں کے اکثر صیغہ جات کا تلفظ ذکر کیا ہے۔ البتہ بعض کی وضاحت نہیں کی گئی اور قاری متردد رہتا ہے چناچہ میں یہاں وہ صیغہ جات مع حرکات و سکنات نقل کر رہا ہوں جن میں اشتباہ ہے تا کہ غلطی کی صورت میں تصحیح ہو جائے۔

( گردانوں کے لئے میں مصدر "آمدن" استعمال کروں گا جیسا کہ مصنف نے کیا ہے۔ )
ماضی مطلق :

آمدم (دال مفتوح اور دوسرا میم ساکن )


ماضی قریب :

آمدہ اند ( اند کا الف مفتوح، نون ساکن ہے )
آمدہ ای ( یائے معروف کے ساتھ )
آمدہ اید ( یائے مجہول کے ساتھ )
آمدہ ام ( ہمزہ مفتوحہ کے ساتھ )

ماضی بعید :

آمدہ بود ( با مضموم ہے۔ واؤ کی حرکت واضح نہیں )
آمدہ بودم ( بودم کا دال مفتوح ہے )

ماضی استمراری :

اس کے لئے لفظ "می" یا "ہمی" استعمال ہوتا ہے۔ ان دونوں کا تلفظ واضح نہیں۔

ماضی تمنائی :

آمدندے (نون ساکن ہے )
آمدمے ( دال پہ کیا حرکت آئے گی۔ اور دوسرا میم تو یقینا مفتوح ہے کیونکہ ما بعد یائے مجہول ہے )
 

محمد وارث

لائبریرین
m.mushrraf;467963 ماضی بعید : آمدہ بود ( با مضموم ہے۔ واؤ کی حرکت واضح نہیں ) ماضی استمراری : اس کے لئے لفظ "می" یا "ہمی" استعمال ہوتا ہے۔ ان دونوں کا تلفظ واضح نہیں۔ ماضی تمنائی : آمدمے ( دال پہ کیا حرکت آئے گی۔ اور دوسرا میم تو یقینا مفتوح ہے کیونکہ ما بعد یائے مجہول ہے )[/quote نے کہا:
'آمدہ بود' میں واؤ ساکن ہے۔

'می' کا تلفظ انگریزی والا me ہے اور 'ہَمی'، ہَ می!

آمدمے میں دال مفتوح ہے یعنی آمَدَمَے۔
 

m.mushrraf

محفلین
السلام عليكم و رحمة الله و بركاته

جزاكم الله خيرا محمد وارث بھائی،

میں نے پہلا درس کھولنے کی کوشش کی پر نہ کھول سکا۔ اگرچہ میرے براؤزر میں اردو کی سہولت موجود ہے لیکن اس فائل کا متن صحیح طرح واضح نہیں ہو رہا ہے عجیب و غریب علامات بنی ہوئی نظر آتی ہیں گویا کہ براؤزر اس فائل کو سمجھ نہیں سکا۔ تو اگر کوئی ساتھی اس میں میری معاونت کرے۔
 

m.mushrraf

محفلین
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

"علمای جهان اسلام در قبال مشکلات افغانستان بی تفاوت نبوده و خواهان بهبود وضعیت مردم افغانستان و ترقی هرچه بیشتر تمدن والای اسلام و رسیدن به عدالت و صلح می باشد."

۱: مذکورہ بالا عبارت میں "ھرچہ" کا اس جملہ کے سیاق میں معنی سمجھ نہیں آرہا کہ بظاہر "ترقی بیشتی" کا تعلق "تمدن" سے لگ رہا ہے اور اسم موصول "ھرچہ" کی جگہ لگتی نہیں
۲: "می باشد" فعل مفرد ہے جبکہ اس کا فاعل "علمای جهان اسلام" ہے جو کہ ذوی العقول میں سے ہے، تو کیا فعل جمع کے لئے نہیں آنا چاہیے یعنی "می باشند"۔

نوٹ: یہ عبارت میں نے بی بی سی فارسی سے نقل کہ ہے۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
لسلام عليكم و رحمة الله و بركاته
میں نے بھی درسِ اول کھولنے کی کوشش کی پر نہ کھول سکا۔ اگرچہ میرے براؤزر میں اردو کی سہولت موجود ہے لیکن اس فائل کا متن صحیح طرح واضح نہیں ہو رہا ہے عجیب و غریب علامات بنی ہوئی نظر آتی ہیں گویا کہ براؤزر اس فائل کو سمجھ نہیں سکا۔ تو اگر کوئی ساتھی اس میں میری معاونت کرے۔
 
Top