جون ایلیا روح پیاسی کہاں سے آتی ہے۔۔

لاریب مرزا

محفلین
روح پیاسی کہاں سے آتی ہے
یہ اداسی کہاں سے آتی ہے

ہے وہ یک سر سپردگی تو بھلا
بد حواسی کہاں سے آتی ہے

وہ ہم آغوش ہے تو پھر دل میں
نا شناسی کہاں سے آتی ہے

ایک زندانِ بے دلی اور شام
یہ صبا سی کہاں سے آتی ہے

تو ہے پہلو میں پھر تری خوشبو
ہو کے باسی کہاں سے آتی ہے

دل ہے شب سوختہ سو اے امید
تو ندا سی کہاں سے آتی ہے

میں ہوں تجھ میں اور آس ہوں تیری
تو نراسی کہاں سے آتی ہے
 

جان

محفلین
وہ ہم آغوش ہے تو پھر دل میں
نا شناسی کہاں سے آتی ہے

تو ہے پہلو میں پھر تری خوشبو
ہو کے باسی کہاں سے آتی ہے

میں ہوں تجھ میں اور آس ہوں تیری
تو نراسی کہاں سے آتی ہے
واہ۔ بہت خوب۔
 
Top