لڑکیاں کرکٹ نہ کھیلیں، کھانا پکائیں -- آفریدی

محمد امین

لائبریرین
شاہد آفریدی کا تعلق ایک روایتی پٹھان گھرانے سے ہے۔ گو کہ آفریدی کی تعلیم کوئی خاص نہیں لیکن بعض اوقات خاصی باتیں گہری کر جاتا ہے۔ جہاں تک میں سمجھا ہوں اس بات سے اس کا مطلب یہ رہا ہوگا کہ ہماری خواتین نزاکت کی پڑیا ہوتی ہیں اس لیے کھیلوں سے زیادہ باورچی خانے میں زیادہ کمال دکھاتی ہیں۔ اس نے یہی تو کہا "ہماری خواتین کے ہاتھ میں ذائقہ زیادہ ہے" یعنی ہماری خواتین کرکٹ ٹیم ابھی تک اتنی میچور نہیں ہوئی کہ ان کی کرکٹ ان کے کھانے پکانے کا مقابلہ کر سکے۔۔۔ بات کو غلط اور صحیح پیرائے، دونوں میں لیا جا سکتا ہے :)
 

جاسمن

لائبریرین
جزاک اللہ x boy بھائ اللہ نے مسلہ حل کر دیا ھے۔ الحمداللہ۔ بس تھوڑئ سئ practice کئ ضرورت ھے۔
 

سید ذیشان

محفلین
شاہد آفریدی کا تعلق ایک روایتی پٹھان گھرانے سے ہے۔ گو کہ آفریدی کی تعلیم کوئی خاص نہیں لیکن بعض اوقات خاصی باتیں گہری کر جاتا ہے۔ جہاں تک میں سمجھا ہوں اس بات سے اس کا مطلب یہ رہا ہوگا کہ ہماری خواتین نزاکت کی پڑیا ہوتی ہیں اس لیے کھیلوں سے زیادہ باورچی خانے میں زیادہ کمال دکھاتی ہیں۔ اس نے یہی تو کہا "ہماری خواتین کے ہاتھ میں ذائقہ زیادہ ہے" یعنی ہماری خواتین کرکٹ ٹیم ابھی تک اتنی میچور نہیں ہوئی کہ ان کی کرکٹ ان کے کھانے پکانے کا مقابلہ کر سکے۔۔۔ بات کو غلط اور صحیح پیرائے، دونوں میں لیا جا سکتا ہے :)

یہ پرانی وڈیو ہے غالباً تین سال پرانی۔ میں نے اس وقت پورا انٹرویو دیکھا تھا۔ آفریدی کے شائد خیالات اب بدل گئے ہوں لیکن اس وقت یہی بات کی تھی کہ لڑکیوں کو صرف کھانا پکانا چاہیے نا کہ کرکٹ وغیرہ کھیلنی چاہیے۔
 

زیک

مسافر
یہ پرانی وڈیو ہے غالباً تین سال پرانی۔ میں نے اس وقت پورا انٹرویو دیکھا تھا۔ آفریدی کے شائد خیالات اب بدل گئے ہوں لیکن اس وقت یہی بات کی تھی کہ لڑکیوں کو صرف کھانا پکانا چاہیے نا کہ کرکٹ وغیرہ کھیلنی چاہیے۔
اخبارات کے مطابق یہ انٹرویو 5 ماہ پرانا ہے
 

ساجد

محفلین
لڑکیوں کو چاہیے کہ کرکٹ نہ کھیلیں کیونکہ اللہ نے انہیں نازک بنایا ہے ۔ بلکہ کلاشنکوفیں اٹھا کر بچوں کی لائبریریوں پر قبضے کیا کریں :)
 

آصف اثر

معطل
Afridi said his stance was motivated by “social and religious reasons” as a conservative father and he was unconcerned by criticism
ویلڈن! شاہد آفریدی۔ ہمیں آپ پر فخر ہے۔
 
اللہ تعالی کا واضح فرمان ہے کہ 'برے کاموں سے روکنے کے لئے، اور اچھے کاموں کے فروغ کے لئے' مرد اور عورت ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ کسی بھی قانون ساز یا اصول ساز یا فتوے ساز ادارے کا بنیادی مقصد ہی 'اچھے کا فروغ اور برے کی روک' ہوتا ہے۔

سورۃ التوبہ ، آیت 71
9:71 اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں اچھے کا حکم اور برے سے روکنے میں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے

موجودہ صورت حال یہ ہے کہ رواج و روایت کی مدد سے عورت کو 'اچھے کے فروغ اور برے کی روک' سے باہر نکال کھڑا کیا ہے اور ان محترم خواتین کی معاشرے میں شمولیت کو برا سمجھا اور سمجھایا جاتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس قسم کی فتوے سازی، قانون سازی اور اصول سازی میں خواتین اور حضرات اپنا مساوی کردا ر ادا کریں۔

میری تجویز ہے کہ عورتوں کے خلاف ایسا کہنے والے کی زبان کاٹ دی جائے ورنہ دونوں ہاتھوں کی چار چار انگلیاں تو ضرور کاٹی جائیں ۔۔ کہ اس شخص نے اپنی والدہ محترمہ کی بے عزتی ہی نہیں کی بلکہ سارے جہاں کی عورتوں کا مذاق اڑایا ہے۔ اگر آپ کو میرا یہ جملہ تلوار کی کاٹ جیسا لگتا ہے تو گھبرائیں نہیں، آفریدی کے یہ جملے بھی خواتیں کو تلوار کی دھار جیسے لگتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ روایت اور رواج کی وجہ سے ایسی باتیں کہی جاتی ہیں۔ کہ عورتوں کا درجہ کم ہے، عورتوں کی گواہی آدھی ہے ، عورتوں کو گھر بیٹھنا چاہئے، عورتوں کو باورچی کانہ چلانا چاہئے؟ عورت کو باندی بنانا چاہئے، عورت سے چھ شال کی عمر میں شادی جائز۔ بھائی ، "ایسا کیوں؟؟؟"

اس 'کیوں' کو سمجھانے کے لئے ، ایک واقعہ لکھتا ہوں :

پانچ باندرے، ایک کمرے میں ، کیلے کے چھت سے لٹکتے گچھے ، جس تک ایک سیڑھی جارہی تھی ، باندرے سیدھے بھاگے اور کیلوں کی طرف لپکے تو ان پر سرد یخ پانی کی بوچھاڑ۔ باندرے سیکھ گئے کہ جوں ہی کیلوں کی طرف سیڑھی سے بڑھے تو سرد پانی پڑے گا۔ جو بھی باندرا اوپر چڑھتا، سزا سب کو ملتی ۔ باندرے سیکھ گئے اور جو بی اڈونچر دکھاتا اس باندرے کی باقی باندرے پٹائی کرتے ۔ آہستہ ، آہستہ ایک ایک کرکے باندرے تبدیل کرتے گئے، نیا باندری سیدھا سیڑھی پر چھڑھتا اور باقی ' تجربہ کار ، الوما ' باندرے ، اس کی پٹائی کرتے ، ہوتے ہوتے ، سارے باندرے جن پر پانی پڑا تھا ، نکال دئے گئے لیکن باندروں میں روایت پڑ گئی تھی کہ جو بھی کیلے کی طرف جائے ، اسے مارو۔ کیوں؟ روایت، رواج، ریت، کہ جو بھی باندرا کیلے کی طرف بڑھے، اسے مارو۔

کچھ ایسی ہی روایت، ریت، رواج ، مسلمان قوموں نے اپنی خواتین کے لئے غیر اسلامی معاشروں ، اسرائیلیات، تالمود جیسی ریت ، روایت، اور رواجوں سے لیا ہے ۔ اب کوئی پوچھتا ہے کیوں؟ عورتوں کو کیوں بند رکھا جائے تو ہر طرح کی تاویل، روایتوں، ریتوں ، رواجوں سے لے آتے ہیں۔ کہ ہاں ان کو بند رکھنا ہے۔ باندھ کے رکھنا ، یہ بھیڑ بکری ہیں، ان کی چور بازاری کرنی ہے، چھپا کر رکھنے سے مہر کے نام پر پیسہ وصولنا ہے ، بھائی دوسری قوموں کی دیکھا دیکھی ، عورتوں کی ذخیرہ اندوزی، چور بازاری بند کرو اور ان کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ نہیں ڈالو۔

یہاں ایک بہت ہی بڑا فرق ہے۔ اللہ تعالی کے احکامات میں اور کتب روایات میں ۔ کتب روایات عورتوں کو کمرے میں بند کرکے ، تعلیم سے محروم رکھنا چاہتی ہیں اور قرآن ۔۔ آپ خود پڑھ لیجئے کیا کہتا ہے؟

عورت اور مرد برابر :
33:35 بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہے

معاشرے میں مساوی کردار ادا کرنے کا ثمر:
57:12 جس دن آپ مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کی دائیں جانب تیزی سے چل رہا ہوگا (اور اُن سے کہا جائے گا کہ تمہیں بشارت ہو آج (تمہارے لئے) جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (تم) ہمیشہ ان میں رہو گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے

والسلام
 

آصف اثر

معطل
نیا باندری سیدھا سیڑھی پر چھڑھتا اور باقی ' تجربہ کار ، الوما ' باندرے ، اس کی پٹائی کرتے ، ہوتے ہوتے ، سارے باندرے جن پر پانی پڑا تھا ، نکال دئے گئے لیکن باندروں میں روایت پڑ گئی تھی کہ جو بھی کیلے کی طرف جائے ، اسے مارو۔ کیوں؟
کیا یہ توہین اور تضحیک صرف مسلمان علما کی جائز ہے یا سب کی؟
محمد تابش صدیقی
 

آصف اثر

معطل
شاباش لالا۔ آپ نے مسلمانوں کا سر فخر سے بلند کردیا۔ اور ہوس پرستوں، شہوت پرستوں کو ہاتھ ملتے چھوڑدیا۔
 

آصف اثر

معطل
اللہ تعالی کا واضح فرمان ہے کہ 'برے کاموں سے روکنے کے لئے، اور اچھے کاموں کے فروغ کے لئے' مرد اور عورت ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ کسی بھی قانون ساز یا اصول ساز یا فتوے ساز ادارے کا بنیادی مقصد ہی 'اچھے کا فروغ اور برے کی روک' ہوتا ہے۔

سورۃ التوبہ ، آیت 71
9:71 اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں اچھے کا حکم اور برے سے روکنے میں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے

موجودہ صورت حال یہ ہے کہ رواج و روایت کی مدد سے عورت کو 'اچھے کے فروغ اور برے کی روک' سے باہر نکال کھڑا کیا ہے اور ان محترم خواتین کی معاشرے میں شمولیت کو برا سمجھا اور سمجھایا جاتا ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اس قسم کی فتوے سازی، قانون سازی اور اصول سازی میں خواتین اور حضرات اپنا مساوی کردا ر ادا کریں۔

میری تجویز ہے کہ عورتوں کے خلاف ایسا کہنے والے کی زبان کاٹ دی جائے ورنہ دونوں ہاتھوں کی چار چار انگلیاں تو ضرور کاٹی جائیں ۔۔ کہ اس شخص نے اپنی والدہ محترمہ کی بے عزتی ہی نہیں کی بلکہ سارے جہاں کی عورتوں کا مذاق اڑایا ہے۔ اگر آپ کو میرا یہ جملہ تلوار کی کاٹ جیسا لگتا ہے تو گھبرائیں نہیں، آفریدی کے یہ جملے بھی خواتیں کو تلوار کی دھار جیسے لگتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ روایت اور رواج کی وجہ سے ایسی باتیں کہی جاتی ہیں۔ کہ عورتوں کا درجہ کم ہے، عورتوں کی گواہی آدھی ہے ، عورتوں کو گھر بیٹھنا چاہئے، عورتوں کو باورچی کانہ چلانا چاہئے؟ عورت کو باندی بنانا چاہئے، عورت سے چھ شال کی عمر میں شادی جائز۔ بھائی ، "ایسا کیوں؟؟؟"

اس 'کیوں' کو سمجھانے کے لئے ، ایک واقعہ لکھتا ہوں :

پانچ باندرے، ایک کمرے میں ، کیلے کے چھت سے لٹکتے گچھے ، جس تک ایک سیڑھی جارہی تھی ، باندرے سیدھے بھاگے اور کیلوں کی طرف لپکے تو ان پر سرد یخ پانی کی بوچھاڑ۔ باندرے سیکھ گئے کہ جوں ہی کیلوں کی طرف سیڑھی سے بڑھے تو سرد پانی پڑے گا۔ جو بھی باندرا اوپر چڑھتا، سزا سب کو ملتی ۔ باندرے سیکھ گئے اور جو بی اڈونچر دکھاتا اس باندرے کی باقی باندرے پٹائی کرتے ۔ آہستہ ، آہستہ ایک ایک کرکے باندرے تبدیل کرتے گئے، نیا باندری سیدھا سیڑھی پر چھڑھتا اور باقی ' تجربہ کار ، الوما ' باندرے ، اس کی پٹائی کرتے ، ہوتے ہوتے ، سارے باندرے جن پر پانی پڑا تھا ، نکال دئے گئے لیکن باندروں میں روایت پڑ گئی تھی کہ جو بھی کیلے کی طرف جائے ، اسے مارو۔ کیوں؟ روایت، رواج، ریت، کہ جو بھی باندرا کیلے کی طرف بڑھے، اسے مارو۔

کچھ ایسی ہی روایت، ریت، رواج ، مسلمان قوموں نے اپنی خواتین کے لئے غیر اسلامی معاشروں ، اسرائیلیات، تالمود جیسی ریت ، روایت، اور رواجوں سے لیا ہے ۔ اب کوئی پوچھتا ہے کیوں؟ عورتوں کو کیوں بند رکھا جائے تو ہر طرح کی تاویل، روایتوں، ریتوں ، رواجوں سے لے آتے ہیں۔ کہ ہاں ان کو بند رکھنا ہے۔ باندھ کے رکھنا ، یہ بھیڑ بکری ہیں، ان کی چور بازاری کرنی ہے، چھپا کر رکھنے سے مہر کے نام پر پیسہ وصولنا ہے ، بھائی دوسری قوموں کی دیکھا دیکھی ، عورتوں کی ذخیرہ اندوزی، چور بازاری بند کرو اور ان کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ نہیں ڈالو۔

یہاں ایک بہت ہی بڑا فرق ہے۔ اللہ تعالی کے احکامات میں اور کتب روایات میں ۔ کتب روایات عورتوں کو کمرے میں بند کرکے ، تعلیم سے محروم رکھنا چاہتی ہیں اور قرآن ۔۔ آپ خود پڑھ لیجئے کیا کہتا ہے؟

عورت اور مرد برابر :
33:35 بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں، اور مومن مَرد اور مومن عورتیں، اور فرمانبردار مرد اور فرمانبردار عورتیں، اور صدق والے مرد اور صدق والی عورتیں، اور صبر والے مرد اور صبر والی عورتیں، اور عاجزی والے مرد اور عاجزی والی عورتیں، اور صدقہ و خیرات کرنے والے مرد اور صدقہ و خیرات کرنے والی عورتیں اور روزہ دار مرد اور روزہ دار عورتیں، اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کرنے والے مرد اور حفاظت کرنے والی عورتیں، اور کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد اور ذکر کرنے والی عورتیں، اللہ نے اِن سب کے لئے بخشِش اور عظیم اجر تیار فرما رکھا ہے

معاشرے میں مساوی کردار ادا کرنے کا ثمر:
57:12 جس دن آپ مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کی دائیں جانب تیزی سے چل رہا ہوگا (اور اُن سے کہا جائے گا کہ تمہیں بشارت ہو آج (تمہارے لئے) جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (تم) ہمیشہ ان میں رہو گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے

والسلام
قرآن میں کہاں ذکر ہے کہ خواتین نامحرم کے سامنے آکر کھیلیں۔
 
قرآن میں کہاں ذکر ہے کہ خواتین نامحرم کے سامنے آکر کھیلیں۔
ٓقرآن میں ایسی پابندیاں کہاں لگائی گئی ہیں؟ مردوں اور عورتوں کو مل کر اصول سازی کا کام فرض کیا گیا ہے۔ لہذا، ایک طرفہ مردانہ اصول سازی کے بجائے، ٓعورتوں کی شمولیت ایس اصؤل سازی میں ضروری ہے۔
 

آصف اثر

معطل
ٓقرآن میں ایسی پابندیاں کہاں لگائی گئی ہیں؟ مردوں اور عورتوں کو مل کر اصول سازی کا کام فرض کیا گیا ہے۔ لہذا، ایک طرفہ مردانہ اصول سازی کے بجائے، ٓعورتوں کی شمولیت ایس اصؤل سازی میں ضروری ہے۔
یہ تو آپ کو علم ہے کہ قرآن میں ایسی پابندیاں کہاں ہیں۔ لیکن آپ پہلے یہ طے کرلیں کہ قرآن و حدیث کے اصول مقصد ہے یا حکومتی؟
 
Top