کیا قائد اعظم کی ضد تقسیم ہند کا سبب بنی؟

نبیل

تکنیکی معاون
رونامہ جنگ پر ثروت جمال اصمعی نے مولانا ابولکلام آزاد کی کتاب India Wins Freedom کے حوالے سے اس موضوع پر ایک کالم لکھا ہے۔ ابھی اس کا ٹیکسٹ ورژن آن لائن نہیں ہے اسی لیے تصویری ورژن کا ربط دے رہا ہوں۔
 

زیک

مسافر
دلچسپ۔ ویسے میں آج کل پیٹرک فرنچ کی کتاب Liberty or Death پڑھ رہا ہوں۔ اس کے مطابق ابو الکلام آزاد کی کتاب حقیقت سے کافی دور ہے کہ اس میں مولانا آزاد نے اپنی اہمیت بہت بڑھا چڑھا کر پیش کی ہے۔
 
جواب

جناب یہ بات تو سب کے سامنے عیاں ہے کہ بادِ مخالف نے پاکستان کے قیام کے لیے ایسا مسالہ تیار کیا جس نے قیام پاکستان کی بنیادوں کو مزید مضبوطی بخشی۔ جناب موتی لال نہرو کے مقابلے میں قائداعظم کے چودہ نکات ہندوستان کو بچانے کی میرے خیال میں آخری کوشش تھی۔ اس کے بعد واضح ہو گیا کہ کانگرس کسی صورت میں اقلیتوں کی بالا دستی نہیں چاہتی۔ پاکستان کے نام کو شہرت بخشنے میں سب سے بڑا ہاتھ ہندو پریس کا رہا جس نے قراردِ لاہور کا مزاق اڑاتے ہوئے اسے قرادادِ پاکستان لکھا۔ اور یہی مذاق آخر میں ایک سنجیدہ حقیقت بن کر سامنے آیا۔ پہلے ہی میں نے کہا تھا کہ پاکستان کا بننا ناگزیر تھا۔ خواہ وہ کسی بھی وقت ہوتا۔
 

دوست

محفلین
جی آپ کی بات سے میں متفق ہوں۔
پاکستان نے کبھی نہ کبھی تو بننا تھا۔ایسے نہ سہی ویسے ہوجاتا۔
چاہے اسے ہندو سے چھیننا پڑتا پاکستان کا قیام ضروری تھا۔
 

علی بابا

محفلین
جب کبھی مسلمانوں، بھارت اور سیکولرزم کی بات ہوتی ہے تو میں‌عموماً یہ کہتا ہوں‌کہ بھارت کا نام ہی مذہب پر مبنی ہے۔ پھر کاہے کا سیکولرزم؟

بھارت دراصل مہابھارت کے ایک دیومالائی راجہ کا نام تھا۔
 

جاسمن

لائبریرین
رونامہ جنگ پر ثروت جمال اصمعی نے مولانا ابولکلام آزاد کی کتاب India Wins Freedom کے حوالے سے اس موضوع پر ایک کالم لکھا ہے۔ ابھی اس کا ٹیکسٹ ورژن آن لائن نہیں ہے اسی لیے تصویری ورژن کا ربط دے رہا ہوں۔
The page you are looking for cannot be found.
 
Top