عربی نثری اقتباسات مع اردو ترجمہ

حسان خان

لائبریرین
أفادت دراسة بريطانية أن الذين يتحدثون لغتين من المرجح أن يتعافوا من السكتة الدماغية أسرع من الذين يتحدثون لغة واحدة.
أَفَادَتْ دِرَاسَةٌ برِيطَانِيَّةٌ أَنَّ الَّذِينَ يَتَحَدَّثُونَ لُغَتَيْنِ مِنَ الْمُرَجَّحِ أَنْ يَتَعَافَوْا مِنَ السَّكْتَةِ الدِّمَاغِيَّةِ أَسْرَعَ مِنَ الَّذِينَ يَتَحَدَّثُونَ لُغَةً وَاحِدَةً.

ماخذ
ایک برطانوی تحقیق نے آگاہ کیا ہے کہ جو لوگ دو زبانیں بولتے ہیں اُن کا دماغی سکتے سے سریع تر صحت یاب ہونے کا احتمال اُن لوگوں کی نسبت زیادہ ہے جو صرف ایک زبان بولتے ہیں۔
 

ربیع م

محفلین
بہت خوب
کیا یہ لڑی مختلف عربی نثری اقتباسات کے اردو ترجمہ کیلئے کھولی گئی ہے؟ اگر ایسا ہے تو بہت عمدہ

ہم جیسے طالب علموں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
 

حسان خان

لائبریرین
بہت خوب
کیا یہ لڑی مختلف عربی نثری اقتباسات کے اردو ترجمہ کیلئے کھولی گئی ہے؟ اگر ایسا ہے تو بہت عمدہ

ہم جیسے طالب علموں کو بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
بدر الفاتح صاحب، میں خود عربی زبان کا مبتدی طالبِ علم ہوں۔ کسی عربی جملے کا مفہوم درستی سے سمجھنے میں مجھے تاحال بہت وقت لگتا ہے اور کئی بار لغت ناموں اور دستوری کتابوں کی کمک درکار ہوتی ہے۔ یہ دھاگا اسی خیال کے تحت کھولا گیا ہے کہ یہاں عربی خوانی اور عربی سے ترجمہ کرنے کی مشق ہو سکے۔ میری کوشش یہی رہے گی کہ قدیم و جدید ادوار کے جو عربی اقتباسات مجھے پسند آئیں، اُنہیں ترجمے کے ساتھ یہاں شریک کرتا رہوں۔ اگر کوئی غلطی ہوئی تو یہاں اصلاح کرنے والے موجود ہیں۔ میں نے فارسی اور ترکی زبانیں پڑھنے اور اُن سے ترجمہ کرنے کی استطاعت بھی اسی طریقے سے پیدا کی تھی، اور اب یہی طریقہ عربی آموزی کے جریانِ عمل میں مدد کے لیے اپنانا چاہتا ہوں۔
آپ سے اور دیگر عربی داں اشخاص سے بھی استدعا ہے کہ آپ بھی اپنے دل خواہ عربی اقتباسات یہاں ترجمے کی معیت میں شریک کیجیے۔
 

ربیع م

محفلین
اس لڑی میں پہلی شراکت غلطیوں کی درستگی کی درخواست کے ساتھ:


بديع الزمان أَبو العز بن إسماعيل بن الرزاز الجزري، أول من اخترع الروبوت:
يعتبر الجزري من أهم مهندسي الميكانيكا في الحضارة الإسلامية، وقد ألف كتاباً اسمه "الجامع بين العلم والعمل النافع في صناعة الحيل"، وهو نتيجة عمل دام خمسا وعشرين سنة من الدراسة والبحث، وقام الجزري بعمل تصاميم واختراعات أذهلت المهندسين في العالم على مر العصور وترجمت كتبه لعدة لغات ويوجد نسخ منها في عدد من المتاحف العالمية مثل اللوفر بفرنسا ومتحف الفنون الجميلة في بوسطن وغيرها.
وواحد من اختراعات أبو العز الجزري والأول من نوعه هو رجل آلي متحرك صنعه للخليفة حتى يغنيه عن الخدم عند الوضوء، واعتمدت طريقة عمل الرجل الآلي على هندسة المياه والهندسة الميكانيكية


ابو العز بن اسماعیل بن الرزاز الجزری جنہوں نے سب سے پہلے روبوٹ ایجاد کیا۔

الجزری کو تہذیب اسلامی کے اہم مکینکل انجنئیرز میں سے سمجھا جاتا ہے انھوں نے"الجامع بين العلم والعمل النافع في صناعة الحيل" کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی جو کہ ان کے 25 سالہ مطالعہ اور تحقیق کا نتیجہ تھی۔

الجزری نے بہت سے ڈیزائن اور ایجادات کیں جنہوں نے کئی زمانے گزرنے کے باوجود دنیا بھر کے انجینئرز کو تحیر میں مبتلا کر دیا۔ان کی کتابوں کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا، اور ان کے کئی نسخوں مختلف عالمی میوزیم مثلا فرانس کے Louvre Museum (لووغ عجائب گھر)اور بوسٹن کے Museum Of Fine Arts میں موجود ہیں۔

ابو العز الجزری کی ایجادات میں ایک اپنی نوعیت کا پہلا خود کار آدمی (روبوٹ ) تھا ، جسے انھوں نے خلیفۃ المسلمین کیلئے تیار کیا تاکہ وضو کے وقت خادم کی ضرورت نہ رہے ،یہ خود کار آدمی water cycleاور مکینکل انجینئرنگ کے اصولوں کے تحت کام کرتا تھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
اس لڑی میں پہلی شراکت غلطیوں کی درستگی کی درخواست کے ساتھ:


بديع الزمان أَبو العز بن إسماعيل بن الرزاز الجزري، أول من اخترع الروبوت:
يعتبر الجزري من أهم مهندسي الميكانيكا في الحضارة الإسلامية، وقد ألف كتاباً اسمه "الجامع بين العلم والعمل النافع في صناعة الحيل"، وهو نتيجة عمل دام خمسا وعشرين سنة من الدراسة والبحث، وقام الجزري بعمل تصاميم واختراعات أذهلت المهندسين في العالم على مر العصور وترجمت كتبه لعدة لغات ويوجد نسخ منها في عدد من المتاحف العالمية مثل اللوفر بفرنسا ومتحف الفنون الجميلة في بوسطن وغيرها.
وواحد من اختراعات أبو العز الجزري والأول من نوعه هو رجل آلي متحرك صنعه للخليفة حتى يغنيه عن الخدم عند الوضوء، واعتمدت طريقة عمل الرجل الآلي على هندسة المياه والهندسة الميكانيكية

ابو العز بن اسماعیل بن الرزاز الجزری جنہوں نے سب سے پہلے روبوٹ ایجاد کیا۔

الجزری کو تہذیب اسلامی کے اہم مکینکل انجنئیرز میں سے سمجھا جاتا ہے انھوں نے"الجامع بين العلم والعمل النافع في صناعة الحيل" کے نام سے ایک کتاب بھی تحریر کی جو کہ ان کے 25 سالہ مطالعہ اور تحقیق کا نتیجہ تھی۔

الجزری نے بہت سے ڈیزائن اور ایجادات کیں جنہوں نے کئی زمانے گزرنے کے باوجود دنیا بھر کے انجینئرز کو تحیر میں مبتلا کر دیا۔ان کی کتابوں کا کئی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا، اور ان کے کئی نسخوں مختلف عالمی میوزیم مثلا فرانس کے Louvre Museum (لووغ عجائب گھر)اور بوسٹن کے Museum Of Fine Arts میں موجود ہیں۔

ابو العز الجزری کی ایجادات میں ایک اپنی نوعیت کا پہلا خود کار آدمی (روبوٹ ) تھا ، جسے انھوں نے خلیفۃ المسلمین کیلئے تیار کیا تاکہ وضو کے وقت خادم کی ضرورت نہ رہے ،یہ خود کار آدمی water cycleاور مکینکل انجینئرنگ کے اصولوں کے تحت کام کرتا تھا۔

انجینئر = مہندس
انجینئرنگ = مہندسی، ہندسیات
مکینکل = مکانیکی/آلاتی
ڈیزائن = خاکہ
میوزیم = عجائب خانہ
میوزیم آف فائن آرٹس = عجائب خانہ برائے فنونِ لطیفہ
هندسة المياه = آبی مہندسی/ہندسیات
روبوٹ = آلاتی انسان/مشینی آدمی


انگریزی الفاظ سے حتی الامکان گریز کیجیے، کیونکہ یہ آپ کی تحریر کو بدریخت بنا دیتے ہیں۔ اردو میں فارسی اور عربی کے الفاظ کو کسی بھی زمانے میں 'متاعِ غیر' نہیں سمجھا گیا ہے، اس لیے اگر آپ کو ترجمے کے دوران کسی انگریزی لفظ کا مناسب اردو متبادل نہ مل رہا ہو تو بے دریغ عربی ہی کا لفظ استعمال کر لیا کیجیے۔ کم از کم مجھے تو یہ بات معیوب نہ لگے گی۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
قال علی بن ابی طالب علیہ السلام: احمق الناس من حشیٰ کتابہ بالترھات۔

مستدرک الوسائل

علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے فرمایا: "لوگوں میں احمق ترین شخص وہ ہے جو اپنی تحریر کو بیہودہ باتوں سے بھر دے۔"
 

حسان خان

لائبریرین
رہنمائی کا بے حد شکریہ

روبوٹ کیلئے میں نے خود کار آدمی لکھا ہے کیا یہ ترجمہ صحیح ہو گا ؟
اگرچہ میں 'مشینی آدمی' کو ترجیح دوں گا کیونکہ اس میں مفہوم زیادہ واضح ہے، لیکن یہ بھی چل جائے گا۔ اور اگر روبوٹ کو روبوٹ ہی رہنے دیا جائے تب بھی زیادہ مسئلے کی بات نہیں ہے۔
عربی متن میں یہاں 'الرجل الآلی' استعمال ہوا ہے، اس کا اردو میں لفظی مطلب 'آلاتی آدمی' بن رہا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ذات يوم شتوي بينما كان الحطاب يتسكع عائداً من عمله إلى بيته رأى شيئاً أسود يستلقي على الثلج، وعندما اقترب وجد أنها كانت أفعى تبدو كالميتة للناظرين.
فأخذها ووضعها في صدره لتدفئتها وركض نحو البيت. ما إن وصل حتى وضعها على الموقد أمام النار.
راقبها الأولاد وهي تعود للحياة شيئاً فشيء، ثم انحنى أحدهم عليها ليداعبها بيده لكن الأفعى رفعت رأسها وأخرجت مخالبها وكانت على وشك أن تلدغ الولد لدغة قاتلة عندما أمسك الحطاب بفأسه وبضربة واحدة قطعها إلى قسمين قائلا:
والعبرة:
لا عرفان بالجميل من اللئيم.

ایک سرد دن کی بات ہے کہ ایک لکڑ ہارا اپنے کام سے واپس چلتاآرہا تھا۔اس نے برف پردراز پڑی کوئی سیاہ چیز دیکھی ۔قریب ہوا تواسے ایک سانپ پایا جو دیکھنے سے مردہ سا لگتا تھا ۔
اس نے اٹھا یا اور اپنے سینے پر رکھ لیا کہ گرم ہو جائے اور گھر کی طرف چل پڑا۔پہنچتے ہی اس نے اسے آتشدان کے قریب آگ کے سامنے رکھ دیا۔لکڑ ہارے کے بچے اسے دیکھنے لگے اور وہ اس میں آہستہ آہستہ زندگی کی لہر لوٹنے لگی۔پھر ایک بچہ اسے اٹھا نے کے لیے جھکا کہ اس سے کھیلے لیکن سانپ نے اپنا سر اٹھا یا اور پھن نکال لیا اور قریب تھا کہ اسے ڈس کر جان لے لے کہ لکڑ ہارے نے اپنی کلہاڑی اٹھائی اور ایک ہی کاری ضرب میں اس کے دو ٹکڑے کرڈالے۔
سبق: بری شی سے اچھی توقع نہ رکھو۔
(فیس بک کا ایک اقتباس)
با محاورہ ترجمہ سے پتہ چلتا ہے کہ عربی الفاظ کس قدر معنوی لچک رکھتے ہیں ۔ایک رائے:)
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین

حسان خان

لائبریرین

حسان خان

لائبریرین
دخلت بينظير بوتو إلى عالم السياسة بعد إعدام والدها الرئيس الباكستاني الأسبق ذي الفقار علي بوتو، وأصبحت أول وأصغر رئيسة وزراء لدولة إسلامية في العصر الحديث. اتهمت هي وزوجها بالفساد فأسقطت حكومتها أكثر من مرة، وتنقلت بين باكستان والمنفى حتى اغتيلت عام ۲۰۰۸.
دَخَلَتْ بِينَظِير بُوتُو إِلَى عَالَمِ السِّيَاسَةِ بَعْدَ إِعْدَامِ وَالِدِهَا الرَّئِيسِ الْبَاكِسْتَانِيِّ الْأَسْبَق ذِي الْفِقَار عَلِي بُوتُو، وَأَصْبَحَتْ أَوَّلَ وَأَصْغَرَ رَئِيسَةِ وُزَرَاءَ لِدَوْلَةٍ إِسْلَامِيَّةٍ فِي الْعَصْرِ الْحَدِيثِ. اتُّهِمَتْ هِيَ وَزَوْجُهَا بِالْفَسَادِ فَأُسْقِطَتْ حُكُومَتُهَا أَكْثَرَ مِنْ مَرَّةٍ، وَتَنَقَّلَتْ بَيْنَ بَاكِسْتَانَ وَالْمَنْفَى حَتَّى اُغْتِيلَتْ عَامَ ۲۰۰۸.

ماخذ
بے نظیر بھٹو سیاست کی دنیا میں اپنے والد اور سابق پاکستانی صدر ذوالفقار علی بھٹو کے اعدام کے بعد داخل ہوئیں اور بعد ازاں جدید دور میں کسی مسلم ریاست کی اولین اور کم عمر ترین خاتون وزیرِ اعظم بن گئیں۔ اُن پر اور اُن کے شوہر پر بدعنوانی کے الزامات لگے جس کے باعث ایک سے زائد بار اُن کی حکومت کا تختہ اُلٹا۔ پھر وہ پاکستان اور جلاوطنی کے درمیان نقلِ مکان کرتی رہیں یہاں تک کہ سال ۲۰۰۸ء میں اُن کا قتل ہو گیا۔

ترجمے میں کوئی بھی غلطی نظر آئے تو ضرور آگاہ فرمائیے گا۔
 
آخری تدوین:
بدر الفاتح صاحب، میں خود عربی زبان کا مبتدی طالبِ علم ہوں۔ کسی عربی جملے کا مفہوم درستی سے سمجھنے میں مجھے تاحال بہت وقت لگتا ہے اور کئی بار لغت ناموں اور دستوری کتابوں کی کمک درکار ہوتی ہے۔ یہ دھاگا اسی خیال کے تحت کھولا گیا ہے کہ یہاں عربی خوانی اور عربی سے ترجمہ کرنے کی مشق ہو سکے۔ میری کوشش یہی رہے گی کہ قدیم و جدید ادوار کے جو عربی اقتباسات مجھے پسند آئیں، اُنہیں ترجمے کے ساتھ یہاں شریک کرتا رہوں۔ اگر کوئی غلطی ہوئی تو یہاں اصلاح کرنے والے موجود ہیں۔ میں نے فارسی اور ترکی زبانیں پڑھنے اور اُن سے ترجمہ کرنے کی استطاعت بھی اسی طریقے سے پیدا کی تھی، اور اب یہی طریقہ عربی آموزی کے جریانِ عمل میں مدد کے لیے اپنانا چاہتا ہوں۔
آپ سے اور دیگر عربی داں اشخاص سے بھی استدعا ہے کہ آپ بھی اپنے دل خواہ عربی اقتباسات یہاں ترجمے کی معیت میں شریک کیجیے۔
بہت عمدہ کوشش ہے حسان بھائی اللہ آپ کو خوش رکھے
 
آخری تدوین:
كانْ يا مكانْ , في أحدِ الإسطبلاتِ, معشرٌ منَ الحَميرِ.
وذاتَ يومٍ أضربَ حِمارٌ عنِ الطَّعام مدَّةً منَ الزَّمَنِ,
فَضَعُفَ جَسَدُهُ وَتَهَدَّلَتْ أذُناهُ, وَكادَ جَسَدُهُ يقعُ على الأرض من شدَّةِ الوَهَنِ,
فأدرَكَ الحمارُ الأبُ أنَّ وَضْعَ ابْنِِهِ يَتدَهْوَرُ كلَّ يوم,
وأرادَ أنْ يفهَمَ منهُ سببَ ذلك,
فأتاهُ على انْفرادٍ يستطلِعُ حالتَهُ النفسيَّةَ والصِّحِّيَّةَ التي تزدادُ تدهورًا.
قالَ لَهُ : ما بك يا بُنيَّ ؟
لقد أحْضَرْتُ لك أفضلَ أنواعِ الشَّعير.. وأنتَ لا تزالُ رافضًا أنْ تأكلَ...
أخْبِرْنِي ما بكَ؟ ولماذا تفعل ذلك بنفسِكَ؟ هل أزْعجَكَ أحدٌ؟
رَفَعَ الحمارُ الإبنُ رأسَهُ وخاطبَ والدَهُ قائلا :
نعم يا أبي .. إنَّهم البَشَرُ .
دُهِشَ الأبُ الحمارُ وقالَ لابنِهِ الصَّغير : وما بهم البشر يا بنيَّ؟
فقال له: إنَّهم يسخرون منّا نحن معشَرَ الحَميرِ...
فقال الأب وكيف ذلك؟
قال الأبن: ألم ترهم كلَّما قام أحدُهم بفعلٍ مُشينٍ يقولون له: يا حمار..أنحنُ حقا كذلك؟
وكلَّما قام أحدُ أبنائهم بِرَذيلةٍ يقولون له: يا حمار ويصفون أغبياءَهُم بالحميرِ.. ونحن لسنا كذلك يا أبي...
إنَّنا نعمل دون كللٍ أو مللٍ..
ونفهمُ وندرِكُ..
ولنا مشاعر نبيلة...
عندها ارتبكَ الحمارُ الأبُ ولم يعرفْ كيف يردُّ على تساؤلاتِ صغيرِهِ وهو في هذه الحالَة السَّيِّئةِ.

ولكن سُرعانَ ما حرّكَ أذنيهِ يُمنةً ويٍُسرَةً,
ثم بدأ يحاوِرُ ابنَهُ محاولا اقناعه حسب منطق الحمير...
أنظرْ يا بنيَّ. إنَّ البَشَرَ معشرٌ خلقهم الله وفضّلَهُم على سائر المخلوقات. لكنّهم أساؤوا لأنفسِهم كثيرًا قبل أن يتوجَّهوا لنا نحن معشرالحمير بالإساءة...
فانظر مثلا...
هل رأيتَ حمارا في عمرِك يسرقُ مالَ أخيه؟
أو يقتُلَ قريبَهُ؟
هل سمعت بذلك؟
هل رأيت حمارًا ينهبُ طعامَ أخيهِ الحمار؟
هل رأيت حمارًا يشتكي على أحدٍ من أبناء جنسِهِ؟
هل رأيت حمارًا يشتُمُ أخاهُ الحمار أو أحَدَ أبنائه؟
هل رأيتَ حمارًا يضربُ زوجتَهُ وأولادَهُ؟
هل رأيتَ الحميرَ وزوجاتِهم وبناتِهم
يتسكَّعونَ في الشَّوارع والمقاهي وهم سكارى؟
هل سمعتَ يومًا أنَّ الحميرَ في أمريكا يخطِّطون لقتلِ الحميرِ في موسكو!! من أجلِ الحصولِ على الشَّعيرِ؟
طبعا لم تسمعْ بهذِهِ الجرائم الإنسانيَّة.
إذنْ, أطلبُ منكَ أن تحَكِّمَ عقلَكَ الحميري,
وأطلبُ منك أن ترفَعَ رأسي عاليًا.
وتبقى كعهدي بك حماراً ابنَ حمارٍ.
واتْركهم يقولونَ ما يشاؤونَ..
فيكفينا فخرا أنَّنا حمير لا نقتلُ ولا نسرقُ
ولا نزوّر ولا نقعُ في الفسادِ ولا نعتدي على أحدٍ....
أعْجَبَتْ هذِهِ الكلماتُ الحمارَ الأبنَ فقامَ وراحَ يلتهمُ الشَّعير وهو يقول:
نعم سأبقى كما عَهِدْتَني يا أبي...
سأبقى حمارًا ابنَ حمارٍ.

اردو ترجمہ


ايک دفع كا ذكر ہے كہ عربوں كے ايک اصطبل ميں بہت سے گدھے رہتے تھے ، اچانک كيا ہوا كہ ايک نوجوان گدھے نے كھانا پينا چھوڑ ديا، بھوک اور فاقوں سے اسكا جسم لاغر و كمزور ہوتا گيا، كمزوری سے تو بيچارے كے كان بھی لٹک كر رہ گئے۔ گدھے كا باپ اپنے گدھے بيٹے كی روز بروز گرتی ہوئی صحت كو ديكھ رہا تھا۔
ايک دن اس سے رہا نہ گيا اس نے اپنے گدھے بيٹے سے اسكی گرتی صحت اور ذہنی و نفسياتی پريشانيوں كا سبب جاننے كيلئے تنہائی ميں بلا كر پوچھا، بيٹے كيا بات ہے، ہمارے اصطبل ميں تو اعلٰی قسم كی جو كھانے كيلئے دستياب ہيں، مگر تم ہو كہ فاقوں پر ہی آمادہ ہو، تمہيں ايسا كونسا روگ لگ گيا ہے، آخر مجھے بھی تو كچھ تو بتاؤ، کسی نے تيرا دل دكھایا ہے يا كوئی تكليف پونہچائی ہے؟
گدھے بيٹے نے اپنا سر اُٹھایا اور ڈبڈباتی آنكھوں سے اپنے گدھے باپ كو ديكھتے ہوئے كہا ، ہاں اے والدِ محترم، ان انسانوں نے تو ميرا دل ہی توڑ كر ركھ ديا ہے۔
كيوں! ايسا كيا كيا ہے ان انسانوں نے تيرے ساتھ؟
“يہ انسان ہم گدھوں كا تمسخر اڑاتے ہيں”.
“وہ كيسے؟” باپ نے حيرت سے پوچھا۔
بيٹے نے جواب ديا: كيا آپ نہيں ديكھتے كسطرح بلا سبب ہم پر ڈنڈے برساتے ہيں، اور جب خود انہی ميں سے كوئی شرمناک حركت كرے تو اسے گدھا كہہ كر مخاطب كرتے ہيں. كيا ہم ايسے ہيں؟
اور جب ان انسانوں كی اولاد ميں سے كوئی گٹھيا حركت كرے تو اسے گدھے سے تشبيہ ديتے ہيں۔
اپنے انسانوں ميں سے جاہل ترين لوگوں كو گدھا شمار كرتے ہيں، اے والد محترم كيا ہم ايسے ہيں؟
ہم ہيں كہ بغير سستی اور كاہلی كے ان كيلئے كام كرتے ہيں، ہم ان سب باتوں كو خوب سمجھتے اور جانتے ہيں، ہمارے بھی كچھ احساسات ہيں آخر!
گدھا باپ خاموشی سے اپنے گدھے بيٹے كی ان جذباتی اور حقائق پر مبنی باتوں كو سنتا رہا، اس سے كوئی جواب نہيں بن پا رہا تھا، وہ جانتا تھا كہ اسكا بيٹا اس كم عمری ميں كيسی اذيت ناک سوچوں سے گزر رہا ہے، اسے يہ بھی علم تھا كہ صرف كھڑے كھڑے كانوں كو دائيں بائيں ہلاتے رہنے سے بات نہيں بنے گی، بيٹے كو اس ذہنی دباؤ اور پريشانی سے نكالنے كيلئے كچھ نہ كچھ جواب تو دينا ہی پڑے گا.
لمبی سی ايک سانس چھوڑتے ہوئے اس نے كہنا شروع كيا كہ اے ميرے بيٹے سن: يہ وہ انسان ہيں جنكو اللہ تعالٰی نے پيدا فرما كر ساری مخلوقات پر فوقيت دیدى، ليكن انہوں نے ناشكری كی، انہوں نے اپنے بنی نوع انسانوں پر جو ظلم و ستم ڈھائے ہيں وہ ہم گدھوں پر ڈھائے جانے والےظلم و ستم سے ہزار ہا گنا زياده ہيں. مثال كے طور پر يہ ديكھو:
كبھی تو نے ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ كوئی گدھا اپنے گدھے بھائی كا مال و متاب چُراتا ہو؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ كسی گدھے نے اپنے ہمسائے گدھے پر شبخون مارا ہو؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ كوئی گدھا اپنے ہم جنس گدھے كی پيٹھ پيچھے غيبت يا برائياں كرتا ہو؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ كوئی گدھا اپنے گدھے بھائی يا اُسكے كسی بچے سے گالم گلوچ كر رہا ہو؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ كوئی گدھا اپنی بيوی اور بچوں كی مار كٹائی كرتا ہو؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ گدھوں كی بيوياں يا بيٹے اور بيٹياں سڑكوں پر يا كيفے وغيره پر فضول وقت گزاری كرتے ہوں؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ كوئی گدھی يا گدھا كسی اجنبی گدھے كو دھوکہ دينے يا لوٹنے كی كوشش كر رہے ہوں؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ امريكی گدھے عرب گدھوں كو قتل كرنے كی منصوبہ بندی كر رہے ہوں اور وہ بھی صرف اسلئے كہ ان كے جو حاصل كر سكيں؟
يا تو نے كبھی ايسا ديكھا يا سنا ہے كہ گدھوں كا كوئی گروہ آپس ميں محض جو كے چند دانوں كيلئے باہم دست و گريبان ہو جس طرح يہ انسان آٹا اور چينی كی لائنوں ميں باہم دست و گريبان نظر آتے ہيں۔
يقيناً تو نے يہ انسانی جرائم ہم گدھوں ميں كبھی نہ ديكھے اور نہ سنے ہونگے، جبكہ انسانی جرائم كی فہرست تو اتنی طويل ہے كہ بتاتے ہوئے بھی كليجہ منہ كو آتا ہے۔
يقين كرو يہ انسان جو كچھ مار پيٹ اور پر تشدد برتاؤ ہمارے ساتھ روا ركھتے ہيں وہ محض ہمارے ساتھ حسد اور جلن كی وجہ سے ہے كيونكہ يہ جانتے ہيں كہ ہم گدھے ان سے كہيں بہتر ہيں، اور اسی لئے تو يہ ايک دوسرے كو ہمارا نام پكار كر گالياں ديتے ہيں. جبكہ حقيقت يہ ہے كہ ہم ميں سے كمترين گدھا بھی ايسے كسی فعل ميں ملوث نہيں پايا گيا جس ميں يہ حضرت انسان مبتلا ہيں.
بيٹے يہ ميرى ی تجھ سے التجا ہے كہ اپنے دل و دماغ كو قابو ميں ركھ، اپنے سر كو فخر سے اُٹھا كر چل، اس عہد كے ساتھ كہ تو ايک گدھا اور ابن گدھا ہے اور ہميشہ گدھا ہی رہے گا۔
ان انسانوں كی كسی بات پر دھیان نہ دے، يہ جو كہتے ہيں كہا كريں، ہمارے لئے تو اتنا فخر ہی كافی ہے كہ ہم گدھے ہو كر بھی نہ كبھی قتل و غارت كرتے ہيں اور نہ ہی كوئی چورى چكاری، غيبت، گالم گلوچ، خيانت، دھشت گردى يا آبروريزی۔
گدھے بيٹے كو يہ باتيں اثر كر گئيں، اس نے اُٹھ كر جو كے برتن ميں منہ مارتے ہوئے كہا كہ اے والد، ميں تيرے ساتھ اِس بات كا عہد كرتا ہوں كہ ميں ہميشہ گدھا اِبنِ گدھا رہنے ميں ہی فخر اور اپنی عزت جانوں گا۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
دخلت بينظير بوتو إلى عالم السياسة بعد إعدام والدها الرئيس الباكستاني الأسبق ذي الفقار علي بوتو، وأصبحت أول وأصغر رئيسة وزراء لدولة إسلامية في العصر الحديث. اتهمت هي وزوجها بالفساد فأسقطت حكومتها أكثر من مرة، وتنقلت بين باكستان والمنفى حتى اغتيلت عام ۲۰۰۸.
دَخَلَتْ بِينَظِير بُوتُو إِلَى عَالَمِ السِّيَاسَةِ بَعْدَ إِعْدَامِ وَالِدِهَا الرَّئِيسِ الْبَاكِسْتَانِيِّ الْأَسْبَق ذِي الْفِقَار عَلِي بُوتُو، وَأَصْبَحَتْ أَوَّلَ وَأَصْغَرَ رَئِيسَةِ وُزَرَاءَ لِدَوْلَةٍ إِسْلَامِيَّةٍ فِي الْعَصْرِ الْحَدِيثِ. اتُّهِمَتْ هِيَ وَزَوْجُهَا بِالْفَسَادِ فَأُسْقِطَتْ حُكُومَتُهَا أَكْثَرَ مِنْ مَرَّةٍ، وَتَنَقَّلَتْ بَيْنَ بَاكِسْتَانَ وَالْمَنْفَى حَتَّى اُغْتِيلَتْ عَامَ ۲۰۰۸.

ماخذ
بے نظیر بھٹو سیاست کی دنیا میں اپنے والد اور سابق پاکستانی صدر ذوالفقار علی بھٹو کے اعدام کے بعد داخل ہوئیں اور پس ازاں جدید دور میں کسی مسلم ریاست کی اولین اور کم عمر ترین خاتون وزیرِ اعظم بن گئیں۔ اُن پر اور اُن کے شوہر پر بدعنوانی کے الزامات لگے جس کے باعث ایک سے زائد بار اُن کی حکومت کا تختہ اُلٹا۔ پھر وہ پاکستان اور جلاوطنی کے درمیان نقلِ مکان کرتی رہیں یہاں تک کہ سال ۲۰۰۸ء میں اُن کا قتل ہو گیا۔
ترجمے میں کوئی بھی غلطی نظر آئے تو ضرور آگاہ فرمائیے گا۔
شاید جو تراکیب ا ور محاورات اردو میں بطور معیار مقبول ہیں ان کو ترجیح دی جانی چاہیئے۔ میری مراد بعد ازاں کو پس ازاں کہنے سے ہے۔اگر چہ پس ازاں خالص تر ترکیب ہے۔ایک رائے۔
 

حسان خان

لائبریرین
شاید جو تراکیباور محورات اردو میں بطور معیار مقبول ہیں ان کو ترجیح دی جانی چاہیئے۔ میری مراد بعد ازاں کو پس ازاں کہنے سے ہے۔اگر چہ پس ازاں خالص تر ترکیب ہے۔ایک رائے۔
رائے دینے کا شکریہ عاطف بھائی۔ میں نے ترمیم کر دی ہے۔
 
Top