سائنس اور مذہب کے اس ٹکراؤ پر آپکی رائے؟

نور وجدان

لائبریرین
ارتقاء کی تھیوری غلط ثابت نہیں ہوئی بلکہ آج بیالوجی کی بنیاد اسی پر ہے۔ اگر مذہبیوں سے غلط سائنس پڑھیں گے تو اسی طرح کی غیرسائنسی باتیں کریں گے۔
میں جاننا چاہوں گی پھر ..آپ سے سائنس پڑھ لیتے ہیں ..ڈارونزم غلط ثابت ہوئی ہے ..۔ کیا نہیں؟ اگر نہیں تو کیسے؟ اور اس کے ساتھ معلومات میں۔اضافہ کرنا چاہیں تو خیر مقدم.
 

نور وجدان

لائبریرین
اگر جناب آدم 6 ہزار سال قبل تشریف لائے، تو پھر یہ کون ہے؟

الہامی مذاہب (اہل کتاب و اسلام) کہتے ہیں کہ جناب آدم 6 ہزار سال قبل دنیا میں تشریف لائے۔ تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہ کون ہے جس کے ڈھانچے جناب آدم سے بھی ہزاروں سال پرانے ہیں؟





۔2۔ اللہ اور جناب آدم کی لمبائی 60 ہاتھ (30 گز)۔۔۔۔

یہ ہے فرعون کا ڈھانچہ ، جو مسلمانوں سے کہیں قبل کا ہے، مگر اسکا قد وہی ہے جو کہ آجکے انسان کا ہے۔


ZuecN2ivzpk4ultiZwaIkuG-CH-uF1Y2N8wl6Axh56MNn_aF-4jHsZ0qaGNHE8PZf_JdBn-v9WgICmNEHENcDlimF3EsMExHlJS8N1Xx3irdsT-FXTAIdqU74IS3DTPEZw



ایک کیا، سینکڑوں ہزاروں انسانی ڈھانچے برآمد ہو چکے ہیں جو کہ اسلام کی آمد سے قبل کے ہیں اور 2 لاکھ سال پہلے تک جا رہے ہیں، مگر ان سب کا قد 30 میٹر لمبا نہیں، بلکہ آجکے انسان جتنا ہی ہے۔


پرانے زمانے کے انسانوں کی عمر ہزار سال

جناب نوح نے 950 سال تبلیغ کی اور جب 950 سال کے بعد طوفان آیا تو انکے بیوی اور بچے اور کمیونٹی سب موجود تھے جو کہ ان ہی ساتھ طویل عمریں جی رہے تھے۔

لیکن آج سائنس ثابت کر رہی ہے کہ پرانے زمانے کے انسان کی عمر ہرگز آج کے انسان سے مختلف نہیں تھی، بلکہ پچھلے 2 لاکھ سال سے یہ اوسطا ایک ہی جیسی قائم ہے۔

آج سینکڑوں اور ہزاروں پرانے ڈھانچوں پر سائنس تحقیق کر چکی ہے جو کہ 5 ہزار سے لے کر 2 لاکھ سال پرانے ہیں، مگر ان میں سے کسی کی عمر بھی ہزاروں سال نہیں تھی۔

ایک بات پوچھنی ہے چونکہ آپ کے پاس علم ہے . اور آپ کی پوسٹس یہ ظاہر کر چکی ہے ...

سوال1: سائنس کی کتنی تھیوریز کو قوانین میں ڈھالا گیا ہے ؟؟ اگر بتا سکیں تو بتائی .. شاید نہ بتاپائیں . کافی پیچیدہ سوال ہے یا آسان یہ آپ کے جواب سے اندازہ ہوجائے گا ؟ ا


سوال2: ایک لنک کی ویلی ڈٹی ایک مستند کتاب سے موازنے کے لائق کیسے ہوگئی .. یہ صرف ایک ری سرچ ہے .. نریندر پال کی تصویر مل گئی ہے تو یہ بھی بتائیں نریندر کے بیٹے کا نام کیا تھا ،، وہ کتنے سال جیا تھا ؟؟؟؟؟؟مجھے اس کا پورا فیملی ٹری چاہیے جس طرح حضرت آدم سے حضرت محمد صلی علیہ والہ وسلم تک ہمیں دیا گیا ہے ۔ چونکہ آپ علم رکھتی ہے اور ماہر دین و سائنس ہیں اس لیے اس بات کا جواب نہ ملا تو میں سمجھوں گی آپ نے لایعنی بحث شروع کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نریندر پال خود بخود پیدا ہوا تھا؟ اگر نہیں
۔۔ تو روشنی ڈالیں کہ نریندر کو پیدا کس نے کیا؟؟؟

سوال3: سائنس کہتی ہے ہارمونل تبدیلی سے قد بڑا ہوتا ہے آج بھی دنیا میں عالم چنا نامی کوئی مشہور ہے جس کا قد تمثیلی ہے .آپ کی کیا رائے ہے کیا ہارمونل تبدیلی ارتقاء کا حصہ نہیں ہو سکتی ؟ ہمارے اندر ہارمونل بدلاؤ ناممکنات میں سے ہے ِِِِ؟؟؟؟

سوال 4: امیں نے فروعون کے بازو ؤں پر غور کیا ہے .مجھے بڑے معلوم ہوئے پھر اس کی گردن کو دیکھا ہے ..آج کے انسان کے بازو اور فرعون کے بازو میں فرق کتنا ہے .آپ نے تصویر پوسٹ کی ہے اس لیے تصویر کے ذریعے بتادیں .اگر ہوسکے تو فرعون کی فل باڈی دکھا دیں .. یہ تو آدھا جسم بھی نہیں ہے اور آدھا جسم دکھا کر دلائل دینا بہت بڑی بے وقوفی ہوتی ہے مجھے پتا ہے کبھی کبھی محقق بھی غلطیاں کر جاتے ہیں ۔۔ اس کی تصیحح کرلیں

سوال 5: دو ملین کی بات چھوڑیں یہ بتائین کہ ایک ڈھانچہ کی طبعی عمر کیا ہے ََََ؟؟؟ اور اس کو کسی لنک یا کسی سورس سے بتا دیجئے گا .
 
آخری تدوین:

مہوش علی

لائبریرین
قُرآن کا موضوع انسان ہے۔ قُرآن سے وابستگی اگر انسان کے اخلاق و کردار بہتر بنانے کا باعث ہےتو فائدہ اُٹھائیں۔ اقبال اور قرآن کا مطالعہ کافی فائدہ مند ہو سکتا ہے اور ایک کتاب " مسلہ جبر وقدر" آپ کو کُچھ پیچیدہ معاملات کے بارے میں زیادہ بالغ نظر بنا سکتی ہے۔ ماضی میں غلامی اور جنگی قیدیوں پر اسلام نے اُس وقت کے تناظر میں زیادہ انسان دوست اصول متعارف کروائے۔ قیدیوں کو فدیہ
نہ دے سکنے پر مسلمانوں کو پڑھانے پر بھی آزاد کر دیا گیا۔

یہ وہ سراب ہے جو کہ آج ہر جگہ مسلمانوں کے ذہنوں میں بٹھایا جاتا ہے، حالانکہ قرآن خود آج تک یہ نہ کہہ سکا کہ اسکا موضوع انسان ہے۔
بلکہ قرآن تو الٹا "انسان" کا موضوع بتلا رہا ہے کہ وہ ہے اللہ کی "عبادت"۔

(القرآن 51:56) وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ
ترجمہ:
میں نے جنات اورانسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وه صرف میری عبادت کریں

ایک بات اور یاد رکھیں، جس طرح مسلمانوں نے قرآن کا موضوع انسان قرار دے دیا، تو یاد رکھئیےصرف قرآن ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر مذہب کی کتاب کا موضوع انسان ہی ہے۔

اور موضوع وغیرہ جو مرضی ہو، حقیقت یہ ہے کہ قرآن کچھ جگہوں کائنات کے ان نظاموں کو پیش کر رہا ہے تاکہ انسانوں کو اللہ کے نام پر ڈرا سکے۔ لیکن موجودہ سائنس نےقرآن کے بتلائے گئے کائنات کےسسٹم کو دلیل سے جھٹلا دیا ہے۔
چنانچہ اب اس بہانے کے پیچھے پناہ لینا عبث ہے کہ قرآن کا موضوع سائنس نہیں ہے۔


باقی قیدی خواتین کے حوالے سےمیں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ دورِ اسلام کی لونڈیاں آج کی عافیہ صدیقی سے بہت بہتر حالات میں تھیں۔

بلاشک و شبہ اسلام نہ صرف یہ کہ سائنس سے ٹکرا رہا ہے، بلکہ بہت ہی بری طرح انسانیت سے بھی مذہب کا ٹکراؤ ہو رہا ہے۔
بلا شک و شبہ کنیز باندیوں کے ساتھ اسلام کے 1400 سالہ تاریخ میں جو کچھ ہوتا رہا ہے، اسکے سامنے عافیہ صدیقی کیس ہیچ ہے۔

اسلام کی 1400 سالہ تاریخ یہ ہے کہ جب آقا کا دل سیکس بالجبر سے بھر جاتا تھا تو وہ اپنی کنیز باندی کو سیکس بالجبر کے لیے اپنے بھائی کے حوالے کر دیتا تھا، اور جب بھائیوں کا بھی دل بھر جاتا تھا تو کنیز باندی کو نئے آقا کو بیچ دیا جاتا تھا جو کہ اس سے پھر سیکس بالجبر کر رہا ہوتا تھا۔
یہ روایت پڑھئیے:

صحابی ابو سعید خدری کہتے ہیں کہ جنگ کے بعد چند خوبصورت عرب عورتیں ان کے قبضے میں آئیں اور صحابہ کو انکی طلب ہوئی کیونکہ وہ اپنی بیویوں سے دور تھے۔ لیکن ساتھ ہی ساتھ میں صحابہ چاہتے تھے کہ وہ ان کنیز عورتوں کو بیچ کر قیمت بھی حاصل کریں۔ چنانچہ صحابہ نے عزل سے کام لیا [یعنی ہمبستری کے وقت اپنے عضو تناسل باہر نکال کر مادہ منویہ باہر خارج کیا تاکہ وہ عورتیں حاملہ نہ ہو سکیں اور انکی اچھی قیمت مل سکے]۔ پھر انہوں نے اللہ کے رسول ص سے اسکے متعلق پوچھا تو رسول اللہ ص نے فرمایا کہ (اس کی اجازت ہے لیکن) تم چاہو یا نہ چاہو، اگر کسی روح کو پیدا ہونا ہے تو وہ پیدا ہو کر رہے گی۔
صحیح مسلم [عربی] ، حدیث 2599
صحیح مسلم [آن لائن لنک انگلش ورژن] حدیث 3371
عزل والی یہ روایت صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں کئی طریقے سے روایت ہوئی ہے۔
کوئی بھی الہامی مذہب کبھی بھی انسانیت کی ایسے تذلیل نہیں کر سکتا۔

بلا شک و شبہ یہود و نصاری میں بھی کنیز باندی پر ظلم ہے، مگر اسکے باوجود یہود و نصاری کنیز باندی سے سلوک کے حوالے سے اسلام سے کہیں بہتر ہیں۔

اسلام نے کنیز باندی اور غلامی پر جو شریعت نازل کی، وہ عرب کے جاہل معاشرےکی غلامی اور اہل کتاب میں غلامی کا ایک "ملغوبہ" ہے ۔

صرف یہ ہی نہیں بلکہ کنیز باندی کے حوالے سے میری پاس بیان کرنے کو بہت کچھ ہے، مگر آپ سننے کا حوصلہ نہیں کر پائیں گے۔
مسلمانوں کا المیہ یہ ہے کہ ملا حضرات نے انہیں اس حوالے سے 99 فیصد جاہل رکھا ہے اور انہیں اسلام کی 1400 سالہ غلامی کی تاریخ کی بھنک تک نہیں پڑنے دیتے ہیں، وگرنہ پتا نہیں کتنے مسلمان تو اسی وقت شائد اسلام سے تائب ہو جائیں۔ مگر یوں حقائق کو چھپانا اس سے بڑی لعنت ہے۔
 
آخری تدوین:

مہوش علی

لائبریرین
جب آپ کے پاس اتنا علم ہے اور یہاں سارے آپ کے علم سے فیض یاب ہونا چاہیں گے ۔۔آپ ہمیں تقابلی جائزے پر سبق دیں تاکہ ہماری راہیں کھلیں ۔۔
میں نے سائنس کی دلیل دی مگر اللہ تعالیٰ کے وجود سے انکار نہیں کیا اور نہ ہی ارادہ ہے مگر سائنس نے میرا یقین کو مضبوط ترین بنادیا جو بات چودہ سو سال پہلے موجود تھی وہ اب آکر پتا چلی ہے ۔۔ واسلام 1
شکریہ نور سعدیہ بہن۔
مجھے بذاتِ خود اچھا نہیں لگا تھا جب مجھے لکھنا پڑا کہ میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ انکے مخالفین کے دلائل کا بھی مطالعہ کر چکی ہوں۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ چیز کسی حد تک خود ستائش میں نہ آئے جائے۔ بہرحال، حقیقت بیان کرنا بھی ضروری ہے۔

قرآن کا دعویٰ ہے کہ ہم آدم کی اولاد ہیں۔ چنانچہ میں نے سادہ سا سوال کیا تھا کہ پھر نیندرتھال کا ڈی این اے کہاں سے آ گیا۔
آپ نے بہت سارے مسلمان سائنسی سائٹس کا حوالہ دیا۔ ۔۔ آپ سے درخواست ہے کہ آپ ان سائٹس سے نیندرتھال کا جواب لا کر دے دیجئے۔

اسی طرح آدم کے قد کے متعلق سوال ہے۔
اسی طرح آج سے لاکھوں سال پرانے انسانی ڈھانچوں پر سوال ہے۔
اور بھی بہت سے سوالات ہیں، لیکن ان سب پر بات بعد میں کریں گے۔ فی الحال نیندرتھال سے ابتدا کرتے ہیں۔ آپ دیکھ سکتی ہیں کہ یہ بحث 180 مراسلوں تک پہنچ چکی ہے، مگر اسکے باوجود نیندرتھال کے متعلق جواب ابھی تک نہیں آیا۔
 

مہوش علی

لائبریرین
یہ ایک اسلامی سائیٹ کا لنک ہے، جو کہ دعویٰ کر رہا ہے کہ قرآن میں ذیل کے علوم موجود ہیں:


1. Biology

2. Ecology

3. Oceanography

4. Agriculture

5. Anatomy

6. Meteorology

7.Psychology

8. Physiology

9. Embryology

10. Astronomy

11. Geology

12. Sociology

13. Jurisprudence

14. Theology

15. Chemistry

16. Zoology

17. Logic

18. Statistics

19. Mathematics

20. Earth Science

21. Botany

22. Engineering

23. Medicine

24. Astrophysics

25. Electromagnetism

26. Astronautics

27. Philosophy

28. Social Science

29. Economics
 

آوازِ دوست

محفلین
یہ وہ سراب ہے جو کہ آج ہر جگہ مسلمانوں کے ذہنوں میں بٹھایا جاتا ہے، حالانکہ قرآن خود آج تک یہ نہ کہہ سکا کہ اسکا موضوع انسان ہے۔
بلکہ قرآن تو الٹا "انسان" کا موضوع بتلا رہا ہے کہ وہ ہے اللہ کی "عبادت"۔
واہ جی واہ مہوش علی صاحبہ! آپ کی باتیں بہت مزے کی ہیں اور آپ بہادربھی ہیں۔ میں کوئی عالم تو نہیں بلکہ ڈھنگ کا مسلمان بھی نہیں مگر آپ کی باتوں کے آسان سے جواب حاضر ہیں۔میرے ذہن میں کسی نے یہ خیال نہیں بٹھایا کہ قرآن کا موضوع انسان ہے بلکہ یہ تو سامنے کی بات ہے۔ جو چیز سیلف ایکسپلینیٹری ہو آپ کو اُس پر لیبل کی ضرورت کیوں محسوس ہوتی ہے۔ قرآن انسان کاموضوع نہیں بتا رہا کیوں کی انسان کا موضوع نہیں ہوتا بلکہ نام ، جسم اور کردار ہوتا ہے۔ عبادت کا مفہوم یہ ہےکہ رزقِ حلال کا حصول بھی عبادت ہے۔ انسانیت کے کام آنا بھی عبادت ہےاور اپنے روزِ مرّہ معاملات میں خیر اور بھلائی کا دھیان رکھنا بھی عبادت ہے۔ وضو کر کے، سر خُدا کے آگے جھُکا کر اپنی عاجزی اور بندگی کا اظہارکرنا بھی عبادت ہے۔ اپنی اولاد کی اچھی پرورش کرنااوراپنے والدین کی خدمت کرنا بھی عبادت ہے :)
 

آوازِ دوست

محفلین
یک بات اور یاد رکھیں، جس طرح مسلمانوں نے قرآن کا موضوع انسان قرار دے دیا، تو یاد رکھئیےصرف قرآن ہی نہیں بلکہ دنیا کے ہر مذہب کی کتاب کا موضوع انسان ہی ہے۔
جی میں نے یہ بات یاد کر لی ہے اور شائد میں یہ بات پہلے سے جانتا بھی تھا :)
 

آوازِ دوست

محفلین
اور موضوع وغیرہ جو مرضی ہو، حقیقت یہ ہے کہ قرآن کچھ جگہوں کائنات کے ان نظاموں کو پیش کر رہا ہے تاکہ انسانوں کو اللہ کے نام پر ڈرا سکے۔ لیکن موجودہ سائنس نےقرآن کے بتلائے گئے کائنات کےسسٹم کو دلیل سے جھٹلا دیا ہے۔
چنانچہ اب اس بہانے کے پیچھے پناہ لینا عبث ہے کہ قرآن کا موضوع سائنس نہیں ہے۔
محترمہ مہوش علی صاحبہ آپ قرآن کا موضوع دیگر مذاہب کی طرح انسان تسلیم کرتے ہوئے بھی اِس کا موضوع سائنس قرار دینے پر بضد نظر آتی ہیں کیا یہ کھُلا تضاد نہیں۔ بے شک قُرآن میں انسان کو اعمالِ بد کی جوابدہی اور سزا سے ڈرایا گیا ہے مگر وہیں آپ اچھے کاموں کی جزا اور خُدا کے غفور و رحیم ہونے کے متعدد اعلانات کو نظر انداز کیوں کر رہی ہیں۔ مسلمانوں کا تصورخُدا ایک ایسی رحیم ہستی کا ہےجو بڑے سے بڑے گنہگار کو ایک بار کی توبہ سے ایسا کر دیتا ہے کہ گویا وہ نوزائیدہ بچہ ہو۔ آپ مولانا طارق جمیل کی باتیں سُنیں آسانی محسوس ہو گی :)
 

آوازِ دوست

محفلین
بلاشک و شبہ اسلام نہ صرف یہ کہ سائنس سے ٹکرا رہا ہے، بلکہ بہت ہی بری طرح انسانیت سے بھی مذہب کا ٹکراؤ ہو رہا ہے۔
انسانیت سے مذہب کے ٹکراؤ کے پسِ پردہ مذہب کے نام نہاد علمبرداروں کے ادنیٰ مفادات کے سِوا کُچھ نہیں اور یہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے اور جب تک دُنیا میں خیر و شر کی کشمکش رہے گی ایسی مثالیں ملتی رہیں گی :)
 

آوازِ دوست

محفلین
بلا شک و شبہ کنیز باندیوں کے ساتھ اسلام کے 1400 سالہ تاریخ میں جو کچھ ہوتا رہا ہے، اسکے سامنے عافیہ صدیقی کیس ہیچ ہے۔
اِس کا سیدھا سیدھا مطلب یہ ہے کہ آپ کو مذکورہ مظلوم خاتون کی دِلخراش روئیداد کی مطلق خبر نہیں ہے۔ براہ کرم اِسی ایک نقطے کو دلائل سے واضح کر دیں آپ کو اپنی باقی باتوں کو خود سمجھنے میں آسانی ہو جائے گی۔
 

نور وجدان

لائبریرین
ایک بات پوچھنی ہے چونکہ آپ کے پاس علم ہے . اور آپ کی پوسٹس یہ ظاہر کر چکی ہے ...

سوال1: سائنس کی کتنی تھیوریز کو قوانین میں ڈھالا گیا ہے ؟؟ اگر بتا سکیں تو بتائی .. شاید نہ بتاپائیں . کافی پیچیدہ سوال ہے یا آسان یہ آپ کے جواب سے اندازہ ہوجائے گا ؟ ا


سوال2: ایک لنک کی ویلی ڈٹی ایک مستند کتاب سے موازنے کے لائق کیسے ہوگئی .. یہ صرف ایک ری سرچ ہے .. نریندر پال کی تصویر مل گئی ہے تو یہ بھی بتائیں نریندر کے بیٹے کا نام کیا تھا ،، وہ کتنے سال جیا تھا ؟؟؟؟؟؟مجھے اس کا پورا فیملی ٹری چاہیے جس طرح حضرت آدم سے حضرت محمد صلی علیہ والہ وسلم تک ہمیں دیا گیا ہے ۔ چونکہ آپ علم رکھتی ہے اور ماہر دین و سائنس ہیں اس لیے اس بات کا جواب نہ ملا تو میں سمجھوں گی آپ نے لایعنی بحث شروع کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نریندر پال خود بخود پیدا ہوا تھا؟ اگر نہیں
۔۔ تو روشنی ڈالیں کہ نریندر کو پیدا کس نے کیا؟؟؟

سوال3: سائنس کہتی ہے ہارمونل تبدیلی سے قد بڑا ہوتا ہے آج بھی دنیا میں عالم چنا نامی کوئی مشہور ہے جس کا قد تمثیلی ہے .آپ کی کیا رائے ہے کیا ہارمونل تبدیلی ارتقاء کا حصہ نہیں ہو سکتی ؟ ہمارے اندر ہارمونل بدلاؤ ناممکنات میں سے ہے ِِِِ؟؟؟؟

سوال 4: امیں نے فروعون کے بازو ؤں پر غور کیا ہے .مجھے بڑے معلوم ہوئے پھر اس کی گردن کو دیکھا ہے ..آج کے انسان کے بازو اور فرعون کے بازو میں فرق کتنا ہے .آپ نے تصویر پوسٹ کی ہے اس لیے تصویر کے ذریعے بتادیں .اگر ہوسکے تو فرعون کی فل باڈی دکھا دیں .. یہ تو آدھا جسم بھی نہیں ہے اور آدھا جسم دکھا کر دلائل دینا بہت بڑی بے وقوفی ہوتی ہے مجھے پتا ہے کبھی کبھی محقق بھی غلطیاں کر جاتے ہیں ۔۔ اس کی تصیحح کرلیں

سوال 5: دو ملین کی بات چھوڑیں یہ بتائین کہ ایک ڈھانچہ کی طبعی عمر کیا ہے ََََ؟؟؟ اور اس کو کسی لنک یا کسی سورس سے بتا دیجئے گا .

شکریہ نور سعدیہ بہن۔
مجھے بذاتِ خود اچھا نہیں لگا تھا جب مجھے لکھنا پڑا کہ میں مسلمانوں کے ساتھ ساتھ انکے مخالفین کے دلائل کا بھی مطالعہ کر چکی ہوں۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ چیز کسی حد تک خود ستائش میں نہ آئے جائے۔ بہرحال، حقیقت بیان کرنا بھی ضروری ہے۔

قرآن کا دعویٰ ہے کہ ہم آدم کی اولاد ہیں۔ چنانچہ میں نے سادہ سا سوال کیا تھا کہ پھر نیندرتھال کا ڈی این اے کہاں سے آ گیا۔
آپ نے بہت سارے مسلمان سائنسی سائٹس کا حوالہ دیا۔ ۔۔ آپ سے درخواست ہے کہ آپ ان سائٹس سے نیندرتھال کا جواب لا کر دے دیجئے۔

اسی طرح آدم کے قد کے متعلق سوال ہے۔
اسی طرح آج سے لاکھوں سال پرانے انسانی ڈھانچوں پر سوال ہے۔
اور بھی بہت سے سوالات ہیں، لیکن ان سب پر بات بعد میں کریں گے۔ فی الحال نیندرتھال سے ابتدا کرتے ہیں۔ آپ دیکھ سکتی ہیں کہ یہ بحث 180 مراسلوں تک پہنچ چکی ہے، مگر اسکے باوجود نیندرتھال کے متعلق جواب ابھی تک نہیں آیا۔

یہ ایک اسلامی سائیٹ کا لنک ہے، جو کہ دعویٰ کر رہا ہے کہ قرآن میں ذیل کے علوم موجود ہیں:


1. Biology

2. Ecology

3. Oceanography

4. Agriculture

5. Anatomy

6. Meteorology

7.Psychology

8. Physiology

9. Embryology

10. Astronomy

11. Geology

12. Sociology

13. Jurisprudence

14. Theology

15. Chemistry

16. Zoology

17. Logic

18. Statistics

19. Mathematics

20. Earth Science

21. Botany

22. Engineering

23. Medicine

24. Astrophysics

25. Electromagnetism

26. Astronautics

27. Philosophy

28. Social Science

29. Economics

میں نے آپ سے پانچ سوالات کیے اور ان کا جواب آپ نے مجھے کیا دیا۔۔ مجھے آپ گھمائیں نا ،،سیدھا سیدھا جواب دیں تاکہ علم میں اضافہ ہو ۔۔۔!! اوپر میرے سوالات کے ساتھ اقتباسات ہیں اور ان کا جواب آپ نے میری امید کے بر خلاف دیا۔۔اپنا سارا امپریشن خراب کردیا۔۔۔!!! میں دوبارہ وہی سوالات پیسٹ کر رہی ہوں۔۔

ایک بات پوچھنی ہے چونکہ آپ کے پاس علم ہے . اور آپ کی پوسٹس یہ ظاہر کر چکی ہے ...

سوال1: سائنس کی کتنی تھیوریز کو قوانین میں ڈھالا گیا ہے ؟؟ اگر بتا سکیں تو بتائی .. شاید نہ بتاپائیں . کافی پیچیدہ سوال ہے یا آسان یہ آپ کے جواب سے اندازہ ہوجائے گا ؟ ا


سوال2: ایک لنک کی ویلی ڈٹی ایک مستند کتاب سے موازنے کے لائق کیسے ہوگئی .. یہ صرف ایک ری سرچ ہے .. نریندر پال کی تصویر مل گئی ہے تو یہ بھی بتائیں نریندر کے بیٹے کا نام کیا تھا ،، وہ کتنے سال جیا تھا ؟؟؟؟؟؟مجھے اس کا پورا فیملی ٹری چاہیے جس طرح حضرت آدم سے حضرت محمد صلی علیہ والہ وسلم تک ہمیں دیا گیا ہے ۔ چونکہ آپ علم رکھتی ہے اور ماہر دین و سائنس ہیں اس لیے اس بات کا جواب نہ ملا تو میں سمجھوں گی آپ نے لایعنی بحث شروع کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نریندر پال خود بخود پیدا ہوا تھا؟ اگر نہیں
۔۔ تو روشنی ڈالیں کہ نریندر کو پیدا کس نے کیا؟؟؟

سوال3: سائنس کہتی ہے ہارمونل تبدیلی سے قد بڑا ہوتا ہے آج بھی دنیا میں عالم چنا نامی کوئی مشہور ہے جس کا قد تمثیلی ہے .آپ کی کیا رائے ہے کیا ہارمونل تبدیلی ارتقاء کا حصہ نہیں ہو سکتی ؟ ہمارے اندر ہارمونل بدلاؤ ناممکنات میں سے ہے ِِِِ؟؟؟؟

سوال 4: امیں نے فروعون کے بازو ؤں پر غور کیا ہے .مجھے بڑے معلوم ہوئے پھر اس کی گردن کو دیکھا ہے ..آج کے انسان کے بازو اور فرعون کے بازو میں فرق کتنا ہے .آپ نے تصویر پوسٹ کی ہے اس لیے تصویر کے ذریعے بتادیں .اگر ہوسکے تو فرعون کی فل باڈی دکھا دیں .. یہ تو آدھا جسم بھی نہیں ہے اور آدھا جسم دکھا کر دلائل دینا بہت بڑی بے وقوفی ہوتی ہے مجھے پتا ہے کبھی کبھی محقق بھی غلطیاں کر جاتے ہیں ۔۔ اس کی تصیحح کرلیں

سوال 5: دو ملین کی بات چھوڑیں یہ بتائین کہ ایک ڈھانچہ کی طبعی عمر کیا ہے ََََ؟؟؟ اور اس کو کسی لنک یا کسی سورس سے بتا دیجئے گا .
 

آوازِ دوست

محفلین
اسلام کی 1400 سالہ تاریخ یہ ہے کہ جب آقا کا دل سیکس بالجبر سے بھر جاتا تھا تو وہ اپنی کنیز باندی کو سیکس بالجبر کے لیے اپنے بھائی کے حوالے کر دیتا تھا، اور جب بھائیوں کا بھی دل بھر جاتا تھا تو کنیز باندی کو نئے آقا کو بیچ دیا جاتا تھا جو کہ اس سے پھر سیکس بالجبر کر رہا ہوتا تھا۔
آپ جنگ اور اِس کے نتائج کو کیا سمجھتی ہیں۔محبت کے قصے تو ہم سُنتے رہتے ہیں نفرت اور تباہی کا عمل اور ردِّعمل دونوں ہی ہولناک ہوتے ہیں۔ زیادہ دور مت جائیں برِ صغیر کی تقسیم کے وقت مسلمان اقلیت کو ہجرت کے دوران جس بھیانک صورتِحال کا سامنا کرنا پڑا اُس کا محض تصور بھی بےقرار کر دیتا ہے۔ کشمیر میں انڈین آرمی مظلوم مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک کر رہی ہے اُس میں بھی کیا اسلام کا قصور ہے۔ آپ کا بین المذاہب تقابلی مطالعہ میدانِ جنگ میں مفتوح قوم سے سلوک کے حوالے سے اُس دور کی اقوام کی جو تقابلی تصویر پیش کرتا ہے ہمیں اُس سے مستفید فرمائیں۔ہم نے تو یہ پڑھا ہے کہ حضورصلی اللہ و علیہ و سلم نے جنگ کے دوران بچوں، بوڑھوں حتیٰ کہ جانوروں اور درختوں تک کو ضرر پہنچانے سے منع فرمایا ہے۔ آپ کے خیال میں اسلام کو مفتوح قوم کی لونڈیوں کے لیے کیسے قوانین وضع کرنے چاہییں تھے؟
 

آوازِ دوست

محفلین
کوئی بھی الہامی مذہب کبھی بھی انسانیت کی ایسے تذلیل نہیں کر سکتا۔
بلا شک و شبہ یہود و نصاری میں بھی کنیز باندی پر ظلم ہے، مگر اسکے باوجود یہود و نصاری کنیز باندی سے سلوک کے حوالے سے اسلام سے کہیں بہتر ہیں۔
جنگیں اور اُن کے نتائج انسانیت کی تذلیل کا ہی سامان ہیں نہ کہ الہامی مذاہب۔آپ اسلام اور یہود و نصاریٰ کا باندیوں کے حوالے سے روا رکھے گئے سلوک کا تقابلی جائزہ پیش کریں ہم قائل ہونے کے لیے بیتاب بیٹھے ہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
اسلام نے کنیز باندی اور غلامی پر جو شریعت نازل کی، وہ عرب کے جاہل معاشرےکی غلامی اور اہل کتاب میں غلامی کا ایک "ملغوبہ" ہے ۔
میرا خیال ہےاسلام نے شریعت تو مسلمانوں پر نازل کی ہے۔ عرب کا معاشرہ جاہل تھا پھر اسلام نے اِن کے جاہلانہ رسوم و رواج کو ختم کیا ہمیں تو یہی پڑھایا گیا ہے اگر کچھ اِس کے بر عکس ہے تو دلائل سے واضح کریں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
صرف یہ ہی نہیں بلکہ کنیز باندی کے حوالے سے میری پاس بیان کرنے کو بہت کچھ ہے، مگر آپ سننے کا حوصلہ نہیں کر پائیں گے۔
مہوش صاحبہ! آپ کی باتیں زندگی کی عملی پُختگی سے دور اور جذباتی ردِّ عمل کی غماز ہیں اگر ایک فریق کسی سے جنگ کرتا ہے تواُس کا مخالف فریق اُسے جان مال اور عزت کی ضمانت دینے سے تو رہا بلکہ اِس کی کی بجائے وہ اُسے ہر لحاظ سے نشانِ عبرت بنانے کی کوشش کرے گا تاکہ کوئی دوبارہ اُس کی جان مال اور آبرو کی طرف دیکھنے کی جرآت نہ کرے۔ حقیقی جنگیں ایسی ہی بے رحم ہوتی ہیں۔ افسوس آج کی دُنیا میں اُس وقت سے کہیں زیادہ بُرے حالات موجود ہیں۔ آپ ماضی کی لکیر پیٹنے سے فُرصت پائیں تو اپنے گرد و پیش کی حقیقت بھی آپ پر کھُل جائے گی۔ کیا آپ کی کبھی کسی سے لڑائی ہوئی ہے۔ ہاتھا پائی والی؟ اگر نہیں تو تجربہ کرلیں آپ کو پتا چل جائے گا کہ جنگ ایک نارمل کیفیت نہیں ہوتی اور ابنارمل حالات میں نارمل سوچ بذاتِ خود ایک ابنارمل چیز ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
مسلمانوں کا المیہ یہ ہے کہ ملا حضرات نے انہیں اس حوالے سے 99 فیصد جاہل رکھا ہے اور انہیں اسلام کی 1400 سالہ غلامی کی تاریخ کی بھنک تک نہیں پڑنے دیتے ہیں، وگرنہ پتا نہیں کتنے مسلمان تو اسی وقت شائد اسلام سے تائب ہو جائیں۔ مگر یوں حقائق کو چھپانا اس سے بڑی لعنت ہے۔
اسلام سے تائب ہونے والوں اور تائب ہو کر اسلام میں آنے والوں کا سلسلہ چلتا آیا ہے اور چلتا رہے گا۔ آپ اپنے حصے کی شمع جلائیں اور جو کام ملا حضرات نہ کر سکے وہ کرنے کی کوشش کریں اور اِس سے بھی پہلے یہ ضرور بتا دیں کہ آپ اصل میں وکالت کس چیز کی کر رہی ہیں یہودیت و عیسائیت کی، لادینیت کی یا کُچھ اور ہے جو ہم کم فہموں کی سمجھ سے بالاترہے :)
 

مہوش علی

لائبریرین
ایک بات پوچھنی ہے چونکہ آپ کے پاس علم ہے . اور آپ کی پوسٹس یہ ظاہر کر چکی ہے ...

سوال1: سائنس کی کتنی تھیوریز کو قوانین میں ڈھالا گیا ہے ؟؟ اگر بتا سکیں تو بتائی .. شاید نہ بتاپائیں . کافی پیچیدہ سوال ہے یا آسان یہ آپ کے جواب سے اندازہ ہوجائے گا ؟ ا
مجھے نہیں علم۔
لیکن مجھے اس بات کا علم ہے کہ ہماری بحث کے دوران اس سوال کی ضرورت پیش نہیں آنی چاہیے کیونکہ قرآن نظام کائنات پر جو بیانات دے رہا ہے، وہ سائنس تھیوری کی سطح سے اٹھا کر سائنسی حقائق کی سطح تک لا چکی ہے۔

سوال2: ایک لنک کی ویلی ڈٹی ایک مستند کتاب سے موازنے کے لائق کیسے ہوگئی .. یہ صرف ایک ری سرچ ہے .. نریندر پال کی تصویر مل گئی ہے تو یہ بھی بتائیں نریندر کے بیٹے کا نام کیا تھا ،، وہ کتنے سال جیا تھا ؟؟؟؟؟؟مجھے اس کا پورا فیملی ٹری چاہیے جس طرح حضرت آدم سے حضرت محمد صلی علیہ والہ وسلم تک ہمیں دیا گیا ہے ۔ چونکہ آپ علم رکھتی ہے اور ماہر دین و سائنس ہیں اس لیے اس بات کا جواب نہ ملا تو میں سمجھوں گی آپ نے لایعنی بحث شروع کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ نریندر پال خود بخود پیدا ہوا تھا؟ اگر نہیں
۔۔ تو روشنی ڈالیں کہ نریندر کو پیدا کس نے کیا؟؟؟
مجھے آپکے اس سوال کی سمجھ نہیں آ سکی ہے۔ براہ مہربانی مزید روشنی ڈالئے کہ لنک آپ نے کسے کہا ہے، اور مستند کتاب کسے کہا ہے، اور کس تصویر کی آپ بات کر رہی ہیں، اور کیوں آپ کو اس تصویر کا پورا فیملی ٹری چاہیے ہے۔
جناب محمد کا فیملی ٹری تو اسلام دے رہا ہے (دعویٰ کر رہا ہے کیونکہ ثبوت اسلام کے پاس موجود نہیں) کیونکہ انکے نزدیک جنابِ محمد مقدس ہیں اور انکے مطابق جناب آدم تقریباً 6 ہزار سال قبل تشریف لائے۔ جبکہ سائنس کا سرے سے یہ دعویٰ ہی نہیں ہے کہ اس کے پاس ہزاروں سال پرانے ملنے والے ڈھانچوں کا کوئی فیملی ٹری بھی موجود ہے۔

سوال3: سائنس کہتی ہے ہارمونل تبدیلی سے قد بڑا ہوتا ہے آج بھی دنیا میں عالم چنا نامی کوئی مشہور ہے جس کا قد تمثیلی ہے .آپ کی کیا رائے ہے کیا ہارمونل تبدیلی ارتقاء کا حصہ نہیں ہو سکتی ؟ ہمارے اندر ہارمونل بدلاؤ ناممکنات میں سے ہے ِِِِ؟؟؟؟
ہارمونل تبدیلی ایک استثنائی صورتحال ہے۔
جبکہ جنابِ محمد سے قبل کے ملنے والے ڈھانچوں کی تعداد ہزاروں میں ہے، اور انکے قد آجکے انسانوں جتنے ہی ہیں۔

سوال 4: امیں نے فروعون کے بازو ؤں پر غور کیا ہے .مجھے بڑے معلوم ہوئے پھر اس کی گردن کو دیکھا ہے ..آج کے انسان کے بازو اور فرعون کے بازو میں فرق کتنا ہے .آپ نے تصویر پوسٹ کی ہے اس لیے تصویر کے ذریعے بتادیں .اگر ہوسکے تو فرعون کی فل باڈی دکھا دیں .. یہ تو آدھا جسم بھی نہیں ہے اور آدھا جسم دکھا کر دلائل دینا بہت بڑی بے وقوفی ہوتی ہے مجھے پتا ہے کبھی کبھی محقق بھی غلطیاں کر جاتے ہیں ۔۔ اس کی تصیحح کرلیں
یہ مسلمانوں کا دعوی ہے کہ اس تصویر میں دیا گیا فرعون وہی ہے جو کہ جنابِ موسیٰ کے زمانے میں موجود تھا اور جس نے جناب موسی اور بنی اسرائیل کا پیچھا کیا تھا اور اسکا نام "رمسیس ثانی یا رامسیس دوم" ہے (لنک
یہ اسکی مکمل تصویر (لنک) ہے اور اسکے ہاتھ وغیرہ ہرگز کوئی غیر معمولی طور پر لمبے نہیں ہیں۔ نہ تو ایسا دعویٰ سائنسدانوں نے کیا ہے، نہ ہی مسلمانوں نے، بلکہ آپ پہلی شخص ہوں گی جو کہ فقط تصویر دیکھ کر یہ دعویٰ کریں گی۔
Rammumy.jpg


رمسیس دوم کا قد فقط 5 فٹ 7 انچ ہے
مسلمانوں نے رمسیس دوم کے نام پر بڑے بڑے (جھوٹے) دعوے کیے اور ہزاروں لاکھوں لوگوں کو بے وقوف بنایا۔ مگر اب یہ سارے دعوے انکے حلق میں آ کر اٹک گئے ہیں جسے یہ نہ نگل سکتے ہیں اور نہ ہی اُگل سکتے ہیں۔
اس فرعون رمسیس دوم کا قد تو فقط 5 فٹ 7 انچ ہے۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Ramesses_II
The pharaoh's mummy reveals an aquiline nose and strong jaw, and stands at about 1.7 metres (5 ft 7 in).​

چنانچہ اسلام کا دعویٰ کہاں گیا کہ جناب آدم کا قت 30 گز تھا اور جناب محمد تک یہ قد گھٹتا رہا؟

مسلمانوں کا جھوٹا دعوی کہ رمسیس دوم کی لاش بحر احمر سے ملی
پچھلے 100 سالوں سے مسلمانوں نے جھوٹ بول بول کر لاکھوں لوگوں کو بے وقوف بنایا ہے کہ اس رمسیس دوم کی لاش بحر احمر سے ملی ہے، اور یہ وہی فرعون ہے جو کہ جنابِ موسیٰ کے زمانے میں موجود تھا۔
مثلاً دیکھئے یہ ویڈیو (لنک)۔ پورا انٹریٹ ہی ایسی جھوٹی ویڈیوز سے بھرا پڑا ہے، اور مسلمانوں کے ویب سائیٹ بھی اسی جھوٹ سے بھرے ہوئے ہیں (لنک
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ رمسیس دوم کی لاش بحر احمر سے نہیں ملی ہے، بلکہ احرام مصر میں مدفون تھی۔
https://en.wikipedia.org/wiki/Ramesses_II
Ramesses II was originally buried in the tomb KV7 in the Valley of the Kings but, because of looting, priests later transferred the body to a holding area, re-wrapped it, and placed it inside the tomb of queen Inhapy. Seventy-two hours later it was again moved, to the tomb of the high priest Pinudjem II. All of this is recorded in hieroglyphics on the linen covering the body.[58] His mummy is today in Cairo's Egyptian Museum.​
 

مہوش علی

لائبریرین
آپ جنگ اور اِس کے نتائج کو کیا سمجھتی ہیں۔محبت کے قصے تو ہم سُنتے رہتے ہیں نفرت اور تباہی کا عمل اور ردِّعمل دونوں ہی ہولناک ہوتے ہیں۔ زیادہ دور مت جائیں برِ صغیر کی تقسیم کے وقت مسلمان اقلیت کو ہجرت کے دوران جس بھیانک صورتِحال کا سامنا کرنا پڑا اُس کا محض تصور بھی بےقرار کر دیتا ہے۔ کشمیر میں انڈین آرمی مظلوم مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک کر رہی ہے اُس میں بھی کیا اسلام کا قصور ہے۔ آپ کا بین المذاہب تقابلی مطالعہ میدانِ جنگ میں مفتوح قوم سے سلوک کے حوالے سے اُس دور کی اقوام کی جو تقابلی تصویر پیش کرتا ہے ہمیں اُس سے مستفید فرمائیں۔ہم نے تو یہ پڑھا ہے کہ حضورصلی اللہ و علیہ و سلم نے جنگ کے دوران بچوں، بوڑھوں حتیٰ کہ جانوروں اور درختوں تک کو ضرر پہنچانے سے منع فرمایا ہے۔ آپ کے خیال میں اسلام کو مفتوح قوم کی لونڈیوں کے لیے کیسے قوانین وضع کرنے چاہییں تھے؟

شاعری میں اُنکا سنتے آئے تھے جو خود پر "ہزار" خون بھی معاف رکھتے ہیں، مگر دوسرا آہ بھی کرے تو وہ اسکو ناقابل معافی جرم بنا دیتے ہیں۔ آپ کا مراسلہ پڑھ کر لگا کہ آپ نے مذہب کی ناموس کی خاطر مذہب پر ہزار خون معاف کر رکھے ہیں۔
مگر قصور آپکا بھی نہیں ُ(کم از کم مکمل قصور آپکا نہیں) بلکہ زیادہ قصوروار ملا حضرات ہیں جنہوں نے ایسے بہانے بنا بنا کر مسلم عوام کو برین واش کیا ہوا ہے۔

غلامی کی تاریخ

اسلام میں غلامی یہود و نصاریٰ اور دیگر کچھ مذاہب سے بھی بدتر ہے

مسلمانوں کے دماغ کی یہ برین واشنگ کی گئی ہے کہ اسلام نے غلاموں کو دیگر تمام ادیان سے زیادہ حقوق دیے ہیں۔ یہ درست نہیں ہے، بلکہ وہ پروپیگنڈہ ہے جو کہ مسلمانوں کے دماغوں میں بٹھایا گیا ہے۔ حقیقت اسکے برعکس ہے۔

۔1) مہاتما بدھ کے زمانے میں تو اور زیادہ جہالت تھی۔ انکا زمانہ تو جناب عیسی سے بھی پہلے کا ہے۔ مگر اسکے باوجود مہاتما بدھ نے فقط انسانیت کے نام پر غلامی کا عملی خاتمہ کیا۔ اس انسانیت کی طرف انکی رہنمائی کسی الہامی خدائی طاقت نے نہیں کی بلکہ یہ چیز انسان کی فطرت میں موجود ہے کہ وہ صحیح اور غلط کی تمیز کر سکتا ہے۔
مہاتما بدھ کے بعد (جناب عیسی سے پھر بھی قبل) چین میں قن اور چن نامی 2 خاندان حکومت میں آئے اور انہوں نے بھی اسی انسانیت کے نام پر غلامی کے خلاف آواز اٹھائی اور اسکا عملی خاتمہ کیا۔
انکے مقابلے میں اسلام دور دور تک غلامی کی لعنت کو دور نہیں کر رہا ہے، بلکہ غلامی کے لیے لنگڑے لولے بہانوں پر بہانے بنا رہا ہے۔

۔2) مسلمان علماء دوسرا دھوکا یہ دیتے ہیں کہ وہ غلامی کے نام پر فقط کفارِ عرب سے اسلام کا تقابل کر رہے ہوتے ہیں۔
نہیں، اسوقت سرزمینِ عرب پر فقط کفار ہی موجود نہ تھے، بلکہ یہودی اور عیسائی بھی موجود تھے جنکے ہاں غلامی کی حالت اسلام میں غلاموں کی حالت سے کہیں بہتر تھی۔
اسلام میں غلامی کے قوانین اور کچھ نہیں سوائے کفار اور اہل کتاب کی غلامی کے ملغوبہ کے (یعنی کچھ قوانین اہل کتاب سے لے لیے گئے تو کچھ کفار کے کلچر سے)۔

اسلام جوغلاموں سے اچھے سلوک کا حکم دیتا ہے، تو یہ کوئی نئی چیز نہیں بلکہ صدیوں پہلے بہت سے کلچرز تھے جو کہ غلاموں کو حقوق دیتے تھے اور یہودیوں اور عیسائیوں میں بھی مسلمانوں سے بہتر احکامات موجود تھے کہ غلاموں کو اپنا بھائی سمجھو۔

انکا اسلام سے مختصرا تقابل یہ ہے کہ:۔

۔ اسلام میں کنیز باندی سے سیکس بالجبر کر کے جب مالک کا دل بھر جاتا تھا، تو وہ کنیز باندی کو اپنے کسی بھائی کے حوالے کر دیتا تھا تاکہ وہ اپنی شہوت پوری کرے۔ اور جب ان بھائیوں کا بھی دل بھر جاتا تھا تو وہ پھر کنیز باندی کو آگے نئے آقا کو بیچ دیتے تھے جو پھر سیکس بالجبر کرتاتھا اور یہ سلسلہ یوں جاری رہتا تھا۔

اہل کتاب بھی کنیز باندی سے سیکس بالجبر کی اجازت دیتے ہیں۔ لیکن ایک مرتبہ کنیز باندی سے سیکس بالجبر کر لینے کے بعد اسکا درجہ بیوی جیسا ہو جاتا تھا اور اسے آگے شہوت پوری کرنے کے لیے کسی بھائی کو دیا جا سکتا تھا اور نہ ہی آگے کسی نئے آقا کو فروخت کیا جا سکتا تھا۔

چنانچہ یہاں سوال ہے کہ اسلام یہودیوں اور عیسائیوں کے صدیوں بعد آیا، اور عرب سرزمین پر یہودی اور عیسائی کنیز باندیوں سے کہیں بہتر سلوک کر رہے تھے۔ مگر اسلام تو کنیز باندی کو مقام کو ان یہودیوں اور عیسائیوں کے برابر بھی نہ لا سکا۔ کیوں؟ پھر کیسے اسے عالمگیر مذہب تسلیم کیا جائے؟
ذرا سوچئے تو آپ کو پتا چلے گا کہ ملا حضرات آپ کو برین واش کرتے ہیں اور غلامی کے حوالے سے تقابل فقط کفار کے کلچر سے کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن ایسا کیوں ہے کہ وہ تقابل کے لیے اس وقت اسی عرب کی سرزمین پر موجود یہودیوں اور عیسائیوں کے کلچر کو پیش نہیں کرتے؟ یہ کیوں نہیں بتلاتے کہ اسلام اس حوالے سے ہرگز کوئی نیا انقلاب نہیں لایا ہے بلکہ وہ تو یہودیوں اور عیسائیوں کا بھی مقابلہ نہیں کر پا رہا ہے۔


۔ اسلام کی 1400 سالہ تاریخ یہ ہے کہ کنیز باندیوں کو آدھا ننگا کر کے (سینے بمع پستان کھلے ہوتے تھے) سربازار شہوت پرست مردوں کے درمیان نیلامی کے لیے کھڑا کر دیا جاتا تھا۔ اور گاہکوں کو خریداری سے قبل بقیہ نازک نسوانی اعضاء کو بھی ٹٹولنے کی اجازت ہوتی تھی جیسا کہ بھیڑ بکریوں کو خریدنے سے پہلے ٹٹولا جاتا ہے۔
یہ ایک انسانیت سوز فعل ہے اور ایسے بازاروں کی مثال یہودیت اور عیسائیت تک میں نہیں ملتی۔ مگر اسلام میں اس لیے موجود ہے کیونکہ یہ کفار عرب اور یہودی و نصاری کا ملغوبہ ہے۔ اسلام نے یہ چیز کفار کے کلچر سے لی۔

۔ مسلمان سب سے زیادہ مکاتبت کے حوالے سے فخر کرتے ہیں کہ اسلام کا انقلاب یہ تھا کہ وہ غلاموں کو مکاتبت کی اجازت دیتا ہے۔ مگر اس موقع پر مسلمان علماء عوام کو یہ نہیں بتلا رہے ہوتے کہ یہ کوئی نئی چیز نہیں کہ جس پر اسلام فخر کر سکے، بلکہ صدیوں پرانی روایت تھی جو کہ کفارِعرب کے کلچر کا حصہ تھی اور حتیٰ کہ کفار عرب بھی غلاموں کو یہ حق دیتے تھے کہ وہ مکاتبت کر کے آزادی حاصل کر سکیں۔

۔ اسلام میں غلاموں اور کنیزوں کی گواہی سرے سے قابل قبول ہی نہیں۔ ایسے قوانین یہودیوں اور عیسائیوں میں نہیں پائے جاتے۔
۔ اسلام میں اگر کوئی آقا اپنے غلام کو مار مار کر قتل بھی کر دیتا تھا تو اس آقا پر کوئی حد جاری نہ ہوتی تھی۔
اور آقا کی بجائے کسی اور آزاد مسلمان نے بھی مار مار کر غلام کو قتل کر دیا تو اسکو بھی جواب میں قتل نہیں کیا جا سکتا تھا بلک زیادہ سے زیادہ یہ سزا تھی کہ وہ قاتل اس غلام کے مالک کو اس غلام کی "دیت" ادا کر دے، جو کہ آزاد مسلمان کے مقابلے میں "آدھی" تھی۔۔۔۔ سوچئے کہ بے چارے غلام کو کیا ملا؟ اگر آدھی دیت ملی بھی تو بھی وہ اسکے مالک کو، چاہے اس غلام کی کوئی بیوی اور بچے بھی موجود ہوں تب بھی دیت مالک کو ملے گی۔
اور غلام اور کنیز باندی کو مالک کی اجازت کے بغیر سرے سے شادی کی کوئی اجازت ہی نہیں ہوتی تھی۔ اور اگر مالک اپنی کسی کنیز کی شادی اپنے کسی غلام سے کر بھی دیتا تھا تب بھی مالک کو ہر وقت اجازت ہوتی تھی کہ کنیز کو واپس لے کر اسکے ساتھ سیکس بالجبر کر سکے۔
اور اگر غلام اور کنیز باندی کے ملاپ سے کوئی بچہ یا بچی پیدا ہوتے تھے، تو وہ بچہ یا بچی بھی مالک کے غلام کے طور پر ہی پیدا ہوتے تھے۔

اور اگر مالک اور کنیز باندی کے ملاپ سے کوئی بچہ پیدا ہوتا تھا تو مالک (باپ) کی مرضی ہوتی تھی کہ اسکا نسب خود سے جوڑے یا پھر اس نسب کا انکار کر دے۔ اس صورت میں یہ بچہ مالک کا غلام بن جاتا تھا اور بچی کنیز باندی جسے وہ مالک (باپ) آگے بیچ کر پیسہ حاصل کرتا تھا (یہ شرمناک ترین چیز ہےمگر مذہب کی ناموس کی خاطر اسے بہت لائیٹ لیتے ہوئے مسلمان ہڑپ کر جاتے ہیں)۔

کنیز باندی کا ستر فقط ناف سے لیکر گھٹنوں تک تھا، اور یوں ہی اسے آدھا ننگا بازاروں میں نیلامی کے لیے پیش کیا جاتا تھا جہاں سینکڑوں شہورت پرست مرد انکے آدھے ننگے جسموں پر نظریں جمائے ہوتے تھے۔ اگر اسلام کو واقعی کوئی انقلاب لانا تھا تو کم از کم کنیز باندی کے سینوں کو تو ڈھانک دیتا۔ اس سے تو یہودی و نصاری کہیں بہتر تھے۔
اگر کوئی کنیز باندی غلطی سے سر پر حجاب لے لیتی تھی تو سوٹیاں مار مار کر اسکے سر سے حجاب یہ کہتے ہوئے اتروا دیا جاتا تھا کہ اسے کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ آزاد مسلمان عورتوں کی برابری کرنے کے لیے سر پر حجاب لے۔

میں اور کیا کچھ حقائق بیان کروں؟ کاش کہ مسلمان عوام کو برین واش کرنے کی بجائے انکے سامنے 1400 سالہ تاریخ کے صحیح حقائق پیش کیے گئے ہوتے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
قرآن کا دعویٰ ہے کہ ہم آدم کی اولاد ہیں۔ چنانچہ میں نے سادہ سا سوال کیا تھا کہ پھر نیندرتھال کا ڈی این اے کہاں سے آ گیا۔
مجھے یہ سمجھ نہیں آئی کہ نیندر تھال کی رنگین تصویر کہاں سے آگئی اور کسی بھی نیندر تھال کی دریافت سے ہمارا ابنِ آدم ہونے کا دعویٰ کیسے باطل ہوتا ہے :)
 

آوازِ دوست

محفلین
یہ ایک اسلامی سائیٹ کا لنک ہے، جو کہ دعویٰ کر رہا ہے کہ قرآن میں ذیل کے علوم موجود ہیں:


1. Biology

2. Ecology

3. Oceanography

4. Agriculture

5. Anatomy

6. Meteorology

7.Psychology

8. Physiology

9. Embryology

10. Astronomy

11. Geology

12. Sociology

13. Jurisprudence

14. Theology

15. Chemistry

16. Zoology

17. Logic

18. Statistics

19. Mathematics

20. Earth Science

21. Botany

22. Engineering

23. Medicine

24. Astrophysics

25. Electromagnetism

26. Astronautics

27. Philosophy

28. Social Science

29. Economics
آپ ویب سائٹ بنانے والوں سے تفصیل اِس اجمال کی پوچھیں تو بہتر ہےمیرا محدود علم اِس پر کوئی قیاس آرائی کرنے سے قاصر ہے :)
 
Top