کھانے کے رسیّا بدتمیز پردیسی کا منظوم تعارف [بچپن کی ایک یاد]

طنزیہ تحریر کا ایک شہکارہے! بہترین بھائی!
پہلے توطوالت دیکھ کئی ایک دفعہ کھول کر نظریں چوڑالیں!
اب جودیکھا کہ آپ نے جو تانے بانے جوڑکر ریشم ومخمل سا نقشہ سینچاہے پیسے وصول ہوگئے۔
ہم بھی ماضی میں کھوگئے مگروہاں شعرکا پلندہ کے بجائے مٹی کا گروندہ ہی ذہن میں ازبرپایا!
کچھ ایک آدھ شعر یا د آیا صرف:
ڈبے میں ڈبہ ڈبے میں کیک
میرا دوست لاکھوں میں ایک

اورایک چھم چھم والی غزل
بھائی کی دلہن لائیں گے
بھائی کی دلہن کالی سونخروں والی
 

محمداحمد

لائبریرین
ساتھ ساتھ تہمینہ پر بھی ۔ :)
آپ نے تو امان ملنے سے پہلے ہی عرض کر دی۔ چلیں بخش دیا :D
شکریہ اس بخشش کا۔ :)
اس طرح کے درباروں میں بھروسہ نہیں ہوتا کہ امان ملے گی بھی یا نہیں۔ :)

کیا ہی شاندار محتاط اندازہ ہے، سکینہ کے ابا جان سے ڈر لگتا ہے کیا ؟

عقل مند را اشارہ کافی است۔ :)

اس پر ایک پیروڈی شعر یاد آوت ہے، پر۔۔۔ اماں۔۔۔ محفل کی شائستگی کو خیال کرت رہنت دیویں ہیں۔
لیکن ہائے ہائے

شکر ہے۔ :)
کسی کو تو محفل کی شائستگی کا خیال آیا۔ :)


اس سے زیادہ کی ممکن بھی تو نہیں ہے آپ کے لئے۔ :)
ہمارے لئے یہ بھی مشکل ہے۔ :)
جی نوبت تو ہم زور زور سے بجانا چاہتے ہیں، پر وقت کے اور بہت سے مصرف ہمیں ایسا کرنے نہیں دیتے

بقول انگریزکے یہ بات زحمت کے بھیس میں ایک نعمت ہے۔ :) :) :)
 

x boy

محفلین
طنزیہ تحریر کا ایک شہکارہے! بہترین بھائی!
پہلے توطوالت دیکھ کئی ایک دفعہ کھول کر نظریں چوڑالیں!
اب جودیکھا کہ آپ نے جو تانے بانے جوڑکر ریشم ومخمل سا نقشہ سینچاہے پیسے وصول ہوگئے۔
ہم بھی ماضی میں کھوگئے مگروہاں شعرکا پلندہ کے بجائے مٹی کا گروندہ ہی ذہن میں ازبرپایا!
کچھ ایک آدھ شعر یا د آیا صرف:
ڈبے میں ڈبہ ڈبے میں کیک
میرا دوست لاکھوں میں ایک

اورایک چھم چھم والی غزل
بھائی کی دلہن لائیں گے
بھائی کی دلہن کالی سونخروں والی

میری ایک اور دلہن کب سے دیکھنے شروع کیے بھائی جان۔
 

محمداحمد

لائبریرین
"کلیا" پی ٹی کا بچوں کا پسندیدہ پپٹ شو ہوا کرتا تھا اس میں ایک کیریکٹر " انکل سرگم" ہوا کرتے تھے انکی شاعری بھی بچوں میں بہت مقبول تھی
جیسے ایک اور پپٹ کو دیکھ کر ایک شعر کہہ ڈالا جس کی ناک بہت موٹی تھی
" یہ پھول کس نے توڑا
یہ ناک ہے یا پکوڑا"

پھر ایک جگہہ ففٹی ففٹی جو بہت مشہور زمانہ مزاحیہ شو ہوا کرتا تھا
اسکی شاعری،،،
" نہ بھینڈی ہے نہ ٹنڈا ہے
نہ بھینڈی ہے نہ ٹنڈا ہے
جان بہت شرمندا ہے"

واقعی 'کلیاں' بہت ہی اچھا پروگرام تھا اور اس میں فاروق قیصر صاحب نے بہت ہی چست جملے لکھے اور کہے باقی پپٹس بھی لاجواب تھے۔ پروگرام کے اختتام پر مشاعرہ بھی ضرور ہوا کرتا تھا اور وہ بھی لاجواب ہوتا تھا۔ انکل سرگم اکثر کہا کرتے تھے۔

شرمندگی ہی شرمندگی ہے
یہ بھی کوئی زندگی ہے

:)
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
ارے کہاں کتابی کیڑے۔ ایسا تو پہلے بھی نہیں تھا اور اب تو بس کتاب اور ہمارا ساتھ صرف 10 منٹ کا رہ گیا ہے۔ یعنی سونے سے پہلے کتاب لے کر لیٹتے ہیں اور پھر 10 منٹ میں کتاب اور خواب گڈ مڈ ہونے لگتے ہیں پھر لامحالہ فیصلہ کن گھڑی کو لبیک کہنا پڑتا ہے۔ :) :) :)

فیصلہ ہمیشہ نیند کے حق میں ہی ہوتا ہے۔ :) :) :)
کسی دور میں نصاب کی کتب بچوں کو سلانے کا اکسیری نسخہ ہوا کرتی تھیں۔ اب تو ہر کتاب یہی کام کرتی ہے۔:p
 

عباس اعوان

محفلین
بہت خوب محمد احمد بھائی، بہت خوب
کیا عمدہ تحریر لکھی ہے۔
دُم ہلانے والا شعر ہمارے بچپن میں بھی وارد ہو تھا بذریعہ سینہ گزٹ۔
لیکن بال سکھانے والے مصرعے کے بارے میں یادداشت ساتھ نہیں دے رہی۔
بیری کا ایک بہت بڑا سا درخت یاد آ رہا ہے اور اس کے نیچے سنایا گیا یہ(یا ایسا) شعر۔
کیا بات ہے جناب۔
:)
 
ساتھ ساتھ تہمینہ پر بھی ۔ :)
اب یہ کون ہیں ؟
اس طرح کے درباروں میں بھروسہ نہیں ہوتا کہ امان ملے گی بھی یا نہیں۔ :)
اوئے ہوئے
شکر ہے۔ :)
کسی کو تو محفل کی شائستگی کا خیال آیا۔ :)
آداب:hatoff:
ہمارے لئے یہ بھی مشکل ہے۔ :)
مشکل کچھ نہیں ہوتا، بس دل بے ایمان ہوتا ہے
بقول انگریزکے یہ بات زحمت کے بھیس میں ایک نعمت ہے۔ :) :) :)
آپ کے لیے ؟
 

محمداحمد

لائبریرین
طنزیہ تحریر کا ایک شہکارہے! بہترین بھائی!
پہلے توطوالت دیکھ کئی ایک دفعہ کھول کر نظریں چوڑالیں!
اب جودیکھا کہ آپ نے جو تانے بانے جوڑکر ریشم ومخمل سا نقشہ سینچاہے پیسے وصول ہوگئے۔
ہم بھی ماضی میں کھوگئے مگروہاں شعرکا پلندہ کے بجائے مٹی کا گروندہ ہی ذہن میں ازبرپایا!

بہت شکریہ احسان اللہ بھائی!

کچھ ایک آدھ شعر یا د آیا صرف:

ڈبے میں ڈبہ ڈبے میں کیک
میرا دوست لاکھوں میں ایک

اورایک چھم چھم والی غزل
بھائی کی دلہن لائیں گے
بھائی کی دلہن کالی سونخروں والی

:) :) :)
 

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب محمد احمد بھائی، بہت خوب
کیا عمدہ تحریر لکھی ہے۔

بہت شکریہ عباس بھائی۔۔۔!

دُم ہلانے والا شعر ہمارے بچپن میں بھی وارد ہو تھا بذریعہ سینہ گزٹ۔
لیکن بال سکھانے والے مصرعے کے بارے میں یادداشت ساتھ نہیں دے رہی۔

ہاہاہاہا۔۔۔۔! پردہ نشینوں کے معاملے میں یادداشت ایسی ہی ہونی چاہیے۔ :)

بیری کا ایک بہت بڑا سا درخت یاد آ رہا ہے اور اس کے نیچے سنایا گیا یہ(یا ایسا) شعر۔

واہ!

بیری کا درخت اور بچپن! کیا بات ہے۔
ہمارے ہاں بھی تھا ایک بیری کا درخت جس کے بارے میں نہ جانے کیا کیا باتیں ہوتی تھیں۔ اور بچے ایک دوسرے کو ڈرانے کے لئے نہ جانے کون کون سی کہانیاں سناتے تھے۔ :) :)


آداب عرض ہے۔ :hatoff:

:):):)
 

محمداحمد

لائبریرین
کسی دور میں نصاب کی کتب بچوں کو سلانے کا اکسیری نسخہ ہوا کرتی تھیں۔ اب تو ہر کتاب یہی کام کرتی ہے۔:p

اب تو بچے کتابوں سے بہت دور ہو گئے ہیں۔ ہاں نصابی کتابوں سے بچوں کی جان البتہ ابھی تک نہیں چھوٹی ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
یہ نیرنگ خیال بھائی بتائیں گے۔ :)

:)
وعلیکم آداب۔ :)
مشکل کچھ نہیں ہوتا، بس دل بے ایمان ہوتا ہے
کہتے ہیں موسم بے ایمان ہو تو دل بھی بے ایمان ہو جاتا ہے۔ نہ جانے یہ موسم ہی غارتِ ایماں ہے یا اس کے پیچھے بھی کوئی راز ہے۔ :)

بالکل ! ہمارے لئے۔ :)

ورنہ طبلِ جنگ بجانے والے کہاں سوچتے ہیں کہ کوچہء آلکساں والوں کو جنگ سے چھ آٹھ سال پہلے مطلع کرنا چاہیے۔ :) :) :)
 

عباس اعوان

محفلین
بہت شکریہ عباس بھائی۔۔۔!
آداب عرض ہے
:)
ہاہاہاہا۔۔۔۔! پردہ نشینوں کے معاملے میں یادداشت ایسی ہی ہونی چاہیے۔ :)
ہاہاہاہاہاہاہاہا
یعنی کہ یادداشت شریفانہ ہونی چاہیے۔ گوقرائن کچھ اور کہتے ہیں
:hot:
واہ!

بیری کا درخت اور بچپن! کیا بات ہے۔
ہمارے ہاں بھی تھا ایک بیری کا درخت جس کے بارے میں نہ جانے کیا کیا باتیں ہوتی تھیں۔ اور بچے ایک دوسرے کو ڈرانے کے لئے نہ جانے کون کون سی کہانیاں سناتے تھے۔
اور ہم تو بیر کھا کھا کر ایک دوسرے کو گٹھلیاں مارا کرتے تھے
:tongueout:
بہت بہت شکریہ
:smile2:
 
کہتے ہیں موسم بے ایمان ہو تو دل بھی بے ایمان ہو جاتا ہے۔ نہ جانے یہ موسم ہی غارتِ ایماں ہے یا اس کے پیچھے بھی کوئی راز ہے۔ :)
موسم میں من پسند تغیر دل میں بے ایمانی لاتا ہے اور ہم اسے ہی مورد الزام بھی ٹھہر ا دیتے ہیں ۔ بے ایمان نا ہوں تو :p
ورنہ طبلِ جنگ بجانے والے کہاں سوچتے ہیں کہ کوچہء آلکساں والوں کو جنگ سے چھ آٹھ سال پہلے مطلع کرنا چاہیے۔ :) :) :)
چھ، آٹھ سال بھی کوئی وقعت نہیں رکھتے۔ یہاں تو صدیاں بیت جائیں ، تو بھی کوچہ آلکساں والے ۔۔۔۔شاہ رنگیلا کی طرح ہنوز دلی دور است کا ہی نعرہ لگائیں گے :heehee:
 

عبد الرحمن

لائبریرین
اسکول کے زمانے میں ایک یہ شعر بھی زبان زد عام ہوا کرتا تھا۔ لفظوں کا ہیر پھیر یقینا ہوگا لیکن مضمون کچھ اسی طرح کا تھا۔

آیا ہوں بڑی دور سے کھاتا ہوں انڈے
نکال اپنے باپ کو مارتا ہوں ڈنڈے

:):):)
 

عبد الرحمن

لائبریرین
ویسے کراٹے کے کھیل سے ہمیں اور بھی بہت کچھ یاد آ رہا ہے ابھی حال ہی میں ہمیں اس حوالے سے ایک پیشکش بھی ہوئی ہے جس کی بابت ہم ابھی غور فرما رہے ہیں ۔ بلکہ زیادہ غور اس بات پر ہے کہ اگر ہم یہ ہنر سیکھ گئے تو سب سے پہلے کس پر اُسے آزمائیں گے۔ اصولاً تو یہ ہمارے ایک بھائی کا ہی حق ہے کہ اُن کی کرم نوازی کے جواب میں ہمیں بھی تو کچھ نہ کچھ کرنے کی ضرورت ہے لیکن چونکہ ابھی یہ پیشکش اور دیگر معاملات ابتدائی درجے میں ہیں سو اس موضوع پر زیادہ موشگافیاں ہمارے اور کراٹے کے مستقبل پر اثر انداز ہو سکتی ہیں سو اس موضوع کو فی الحال ملتوی کرتے ہیں ۔
یہ آفر ضرور ساقی۔ بھائی کی طرف سے ہوگی۔ عالی جناب خود بھی کراٹے ماسٹر ہیں اور معصوم لوگوں کو فن سکھانے کا لالچ دے کر ان کا بھرکس نکالتے رہتے ہیں۔ :)
 

arifkarim

معطل
اب تو بچے کتابوں سے بہت دور ہو گئے ہیں۔ ہاں نصابی کتابوں سے بچوں کی جان البتہ ابھی تک نہیں چھوٹی ہے۔ :)
موبائل فون کمپنیوں کو دعا دیں جنہوں نے بالآخر معصوم بچوں کو کتابی کیڑے بننے سے بچا لیا۔ کاش ہمارے بچپن میں موبائل فون اتنا عام ہو جاتا جتنا اب ہے :)
 

ساقی۔

محفلین
یہ آفر ضرور ساقی۔ بھائی کی طرف سے ہوگی۔ عالی جناب خود بھی کراٹے ماسٹر ہیں اور معصوم لوگوں کو فن سکھانے کا لالچ دے کر ان کا بھرکس نکالتے رہتے ہیں۔ :)
کراٹوں کا تو مجھے پتا نہیں البتہ ماسٹر بننے کی کوشش میں ہوں تا کہ کوئی استانی ڈھونڈ کر ’’بچوں کا سکول‘‘ تیار کر سکوں۔:LOL:
 
Top