دور درشن کا اردو چینل یا اردو کا مقتل ۔بھارتی اردو اخبار کا آرٹیکل

یوں تو یہ کالم بھارتی اردو چینل پر اردو کی ناقص کوالٹی پر لکھا گیا ہے لیکن مجھے تو کالم نگار کی اپنی اردو میں بہت غلطیاں نظر آئیں
اور بہت سے الفاظ میرے حلق سے نہیں اترے مثلا ،کھلواڑ ،چل رہی گڑبڑیوں ، وغیرہ وغیرہ

ملاحضہ کیجیے

مذید بڑے سائز میں پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

228377.jpg
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
یہ شمالی ہند کا اخبار ہے جس کے پڑھنے والوں اور لکھنے والوں کا مزاج ہندی والا ہو گیا ہے۔ یوں بھی یہ اخبار سنسنی کے لئے مشہور ہے۔
 

bilal260

محفلین
یہ تو اردو کی ترقی مزاحیہ انداز میں ہو رہی ہے ان کو چاہئے اپنے چینل کانام رکھ دیے ہندی کامیڈی۔
 

تعمیر

محفلین
نئی دنیا ، شمالی ہند کا ٹیبلائیڈ اخبار ہے۔ لیکن یہ مضمون حیدرآباد کے معتبر صحافی، سماجی تجزیہ کار جناب ایم۔ایف ۔سلیم کا تحریر کردہ ہے جن کے سماجی تجزیاتی مضامین اکثر و بیشتر "اعتماد" میں شائع ہوتے رہے ہیں۔
 
یہ شمالی ہند کا اخبار ہے جس کے پڑھنے والوں اور لکھنے والوں کا مزاج ہندی والا ہو گیا ہے۔ یوں بھی یہ اخبار سنسنی کے لئے مشہور ہے۔

کیا آپ کسی ایسے بھارتی اخبار کے متعلق جانتے ہیں جس میں اردو کی شکل ابھی اتنی نہ بگڑی ہو؟ ویسے تو اب پاکستانی اخبارات کی اردو بھی عجیب سی ہوتی جا رہی ہے دراصل میں کسی ایسے ان لائن سورس کی تلاش میں تھا جہاں اردو کو اس کی بہترین شکل میں پڑھا جا سکے
 
نئی دنیا ، شمالی ہند کا ٹیبلائیڈ اخبار ہے۔ لیکن یہ مضمون حیدرآباد کے معتبر صحافی، سماجی تجزیہ کار جناب ایم۔ایف ۔سلیم کا تحریر کردہ ہے جن کے سماجی تجزیاتی مضامین اکثر و بیشتر "اعتماد" میں شائع ہوتے رہے ہیں۔
اگر معتبر صحافیوں کی اردو کا یہ حال ہے تو پھر اردو کی صحت کا اللہ ہی حافظ ہے :disapointed:
 

تعمیر

محفلین
اگر معتبر صحافیوں کی اردو کا یہ حال ہے تو پھر اردو کی صحت کا اللہ ہی حافظ ہے :disapointed:
آپ کی توجہ دہانی پر مضمون کی پروف ریڈنگ اور زبان و بیان کی درستگی کے بعد اسے ایم ایف سلیم کی اجازت سے تعمیر نیوز پر شائع کیا گیا ہے:
دوردرشن کا اردو چینل یا اردو کا مقتل

مضمون کے زبان و بیان میں اتنی خامیاں تو نہیں تھیں جن کا شکوہ آپ کر رہے ہیں۔ ہاں عام فہم انداز میں تحریر کردہ ضرور ہے۔ لفظ کھلواڑ سے آپ کی عدم واقفیت حیران کن ہے۔ یہ تو ہند و پاک کے اردو اخبارات کی خبروں میں اکثر استعمال ہوتا ہے ۔ اس کے معنی ادارۂ فروغ قومی زبان آن لائن قومی انگریزی اردو لغت نے یوں درج کیے ہیں:
کھلواڑ :تلاش نتیجہ برائے
coquet
Verb Intransitive
دل لگی کرنا؛ محبت سے کھلواڑ کرنا؛ پریت جتانا؛ فلرٹ کرنا؛ نخرہ یا غمزہ کرنا؛ ناز دکھانا؛ چونچلا کرنا؛ ناز و غمزہ کرنا۔
 
ہندوستان کے آن لائن اردو اخبارات کی ایک اجمالی فہرست یہاں

مجھے اجمالی فہرست کی ضرورت نہیں تھی ایسی فہرستیں ویب پر موجود ہے میں تو کسی ایسی ہندوستانی اخبار کی تلاش میں تھاجہاں اردو کچھ بہتر شکل میں ہو ورنہ ہمارے خیال میں تو ہندوستانی اخبارات ایک نئی قسم کی اردو ایجاد کرنے میں مصروف ہیں
دراصل میں اپنے ادارے کے لئے ایک ایسی فہرست بنا رہا تھا جہاں ہندوستانی اردو اور پاکستانی اردو میں نمایاں فرق دیکھایا جا سکے میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا کہ میری معلومات اردو کے کس لفظ کے بارے میں کتنی ہے لیکن آپ لوگوں کا مختلف انداز بیاں ہم لوگون کے لئے ہضم کرنا مشکل ہے
کچھ مذید ثبوت حاضر خدمت ہیں جو یقینا ہندوستانیوں کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے

ہندوستانی اخبارات کا انداز بیاں
soscc7.jpg


پاکستانی اخبارات کا انداز بیاں
21e6977.jpg


ہندوستانی
141m49d.jpg


پاکستانی
16hsnpd.jpg


ہندوستانی
2wbubgp.jpg


پاکستانی
2lv00f5.jpg


ہندوستانی
34ilit1.jpg


پاکستانی
دہلی میں انتخابی سرگرمیاں تیز


ہندوستانی
2d7sxg9.jpg


پاکستانی
خفیہ معاہدے کا انکشاف
 
آخری تدوین:

ثاقب عبید

محفلین
ہمارے ہاں اردو لہجہ ہندی زبان سے متاثر ہوگیا ہے۔ اس لئے شاید آپ پاکستانیوں کو ہمارے کچھ الفاظ عجیب لگیں گے۔ ویسے یہ اردو ’’بڑی اچھی‘‘ ہے۔ میں کئی اخبارات دیکھتا ہوں جن میں ایک سطر بھی غلطیوں سے پاک نہیں ہوتی۔ اردو اخبار نکالنا ہی بے حد مشکل ہوگیا ہے۔ ہر شعبے میں اردو کی ویسی ہی حالت ہے جیسی کہ دوردرشن چینل کی کردی گئی ہے۔ زیادہ تر اردو اسکولوں کی حالت دگرگوں ہے، ٹیچرز ہی معیاری نہیں تو بچے کیونکر اردو پر عبور حاصل کرپائیں گے اور کس طرح صحیح انداز سے اردو لکھیں گے! اگر یہی حالت رہی تو اندازہ کرلیجئے کہ مستقبل میں اردو کا ہندوستان میں کیسا مستقبل ہوگا۔ یوں بھی یہاں پر اردو ’’مسلمانوں کی زبان‘‘ مان لی گئی ہے اس لئے اسے زیادہ تر نظر انداز کیا جاتا ہے یا پھر اردو اداروں کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا جاتا ہے۔
 
ہمارے ہاں اردو لہجہ ہندی زبان سے متاثر ہوگیا ہے۔ اس لئے شاید آپ پاکستانیوں کو ہمارے کچھ الفاظ عجیب لگیں گے۔ ویسے یہ اردو ’’بڑی اچھی‘‘ ہے۔ میں کئی اخبارات دیکھتا ہوں جن میں ایک سطر بھی غلطیوں سے پاک نہیں ہوتی۔ اردو اخبار نکالنا ہی بے حد مشکل ہوگیا ہے۔ ہر شعبے میں اردو کی ویسی ہی حالت ہے جیسی کہ دوردرشن چینل کی کردی گئی ہے۔ زیادہ تر اردو اسکولوں کی حالت دگرگوں ہے، ٹیچرز ہی معیاری نہیں تو بچے کیونکر اردو پر عبور حاصل کرپائیں گے اور کس طرح صحیح انداز سے اردو لکھیں گے! اگر یہی حالت رہی تو اندازہ کرلیجئے کہ مستقبل میں اردو کا ہندوستان میں کیسا مستقبل ہوگا۔ یوں بھی یہاں پر اردو ’’مسلمانوں کی زبان‘‘ مان لی گئی ہے اس لئے اسے زیادہ تر نظر انداز کیا جاتا ہے یا پھر اردو اداروں کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا جاتا ہے۔

میرے خیال میں آپ کا لہجہ متاثر ہوا نہیں کر دیا گیا ہے نوے کی دہائی تک بالی وڈ کی فلموں میں بہترین اردو بولی جاتی تھی لیکن پھر انتہا پسند آپ کے میڈیا پر قابض ہو گئے اور باقاعدہ منصوبے سے اردو کا بیڑا غرق کیا گیا اب ہم پاکستانی اس فکر میں ہیں کہ کس طرح اپنی نئی نسل کو اس عجیب زبان و لہجہ سے بچائیں ایک تجویز یہ دی گئی ہے کہ اردو گرائمر میں غلط اورصحیح فقروں کی صدیوں پرانی ٹیکنکل نوعیت کی فہرست نکال کر آج کل کےعام فقروں سے بدل دی جائے جس کی مثال میں نے اوپر فراہم کی
ہمارے اخبارات بھی ہندوستانی سٹائل اپنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن فی الحال یہ کوشش چند الفاظ تک محدود ہے البتہ نیوز چینل اردو کو برباد کرنے میں کافی اگے نکل چکے ہیں ایکسپریس نیوز اور جیو نیوز کی خبریں سنتے ہوئے یہی لگتا ہے کہ زی نیوز دیکھ رہے ہیں
 
آخری تدوین:

تعمیر

محفلین
نعمان علی نقوی :
آپ کا اٹھایا گیا موضوع نہایت اہم ہے اور اس پر حیدرآباد کے کئی اہم صحافی اور ادب دوستوں کا فیس بک پر اکثر مذاکرہ ہوتا رہتا ہے۔
ایک بات واضح کر دوں کہ ۔۔۔ آپ نے جتنے حوالے اوپر درج کیے ہیں وہ تمام ہی شمالی ہند کے اردو اخبارات سے لیے گئے ہیں۔ اگر آپ ایسا ہی کوئی حوالہ جنوبی ہند کے درج ذیل اخبارات کے حوالے سے بتا دیں تو یہ بات مانی جا سکتی ہے کہ ہند و پاک کی اردو میں فرق آیا ہے:
روزنامہ اعتماد (حیدرآباد)
روزنامہ سیاست (حیدرآباد)
روزنامہ منصف (حیدرآباد)
روزنامہ رہنمائے دکن (حیدرآباد)
ہفت روزہ گواہ (حیدرآباد)

ونیز "تعمیر نیوز" کا منبع بھی چونکہ حیدرآباد ہے لہذا اس کی کسی سرخی پر شاید ہی آپ زبان دانی کے حوالے سے گرفت کر سکیں۔ بلکہ چھوٹا منہ بڑی بات نہ سمجھیں تو ۔۔۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ حیدرآباد کے اخبارات کی اردو "چند" پاکستانی اخبارات کی اردو سے بھی بدرجہ بہتر ہے۔ اس موضوع پر گذشتہ دنوں کسی نے ایک مضمون بھی تحریر کیا تھا۔ جیسے ہی اس کا لنک ملے یہاں لگاؤں گا۔
ونیز ۔۔۔ آپ کی بتائی گئی صورتحال پر خود ہندوستان کے سنجیدہ مزاج صحافی متفکر ہیں :
اردو صحافت کی زبان - تنزلی کی انتہا پر - اشہر ہاشمی
اردو صحافت کا جنازہ - شاہد الاسلام
اردو زبان کی سلاست اور شیرینی - مسلسل مجروح ہوتی ہوئی آج کے بیانیہ تک - اشہر ہاشمی
 

محمد امین

لائبریرین
مجھے اجمالی فہرست کی ضرورت نہیں تھی ایسی فہرستیں ویب پر موجود ہے میں تو کسی ایسی ہندوستانی اخبار کی تلاش میں تھاجہاں اردو کچھ بہتر شکل میں ہو ورنہ ہمارے خیال میں تو ہندوستانی اخبارات ایک نئی قسم کی اردو ایجاد کرنے میں مصروف ہیں
دراصل میں اپنے ادارے کے لئے ایک ایسی فہرست بنا رہا تھا جہاں ہندوستانی اردو اور پاکستانی اردو میں نمایاں فرق دیکھایا جا سکے میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتا کہ میری معلومات اردو کے کس لفظ کے بارے میں کتنی ہے لیکن آپ لوگوں کا مختلف انداز بیاں ہم لوگون کے لئے ہضم کرنا مشکل ہے
کچھ مذید ثبوت حاضر خدمت ہیں جو یقینا ہندوستانیوں کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتے

ہندوستانی اخبارات کا انداز بیاں
soscc7.jpg


پاکستانی اخبارات کا انداز بیاں
21e6977.jpg


ہندوستانی
141m49d.jpg


پاکستانی
16hsnpd.jpg


ہندوستانی
2wbubgp.jpg


پاکستانی
2lv00f5.jpg


ہندوستانی
34ilit1.jpg


پاکستانی
دہلی میں انتخابی سرگرمیاں تیز


ہندوستانی
2d7sxg9.jpg


پاکستانی
خفیہ معاہدے کا انکشاف


مذید اور ملاحضہ کے کیا معنیٰ ہوتے ہیں؟
 
نعمان علی نقوی :
آپ کا اٹھایا گیا موضوع نہایت اہم ہے اور اس پر حیدرآباد کے کئی اہم صحافی اور ادب دوستوں کا فیس بک پر اکثر مذاکرہ ہوتا رہتا ہے۔
ایک بات واضح کر دوں کہ ۔۔۔ آپ نے جتنے حوالے اوپر درج کیے ہیں وہ تمام ہی شمالی ہند کے اردو اخبارات سے لیے گئے ہیں۔ اگر آپ ایسا ہی کوئی حوالہ جنوبی ہند کے درج ذیل اخبارات کے حوالے سے بتا دیں تو یہ بات مانی جا سکتی ہے کہ ہند و پاک کی اردو میں فرق آیا ہے:
روزنامہ اعتماد (حیدرآباد)
روزنامہ سیاست (حیدرآباد)
روزنامہ منصف (حیدرآباد)
روزنامہ رہنمائے دکن (حیدرآباد)
ہفت روزہ گواہ (حیدرآباد)

ونیز "تعمیر نیوز" کا منبع بھی چونکہ حیدرآباد ہے لہذا اس کی کسی سرخی پر شاید ہی آپ زبان دانی کے حوالے سے گرفت کر سکیں۔ بلکہ چھوٹا منہ بڑی بات نہ سمجھیں تو ۔۔۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ حیدرآباد کے اخبارات کی اردو "چند" پاکستانی اخبارات کی اردو سے بھی بدرجہ بہتر ہے۔ اس موضوع پر گذشتہ دنوں کسی نے ایک مضمون بھی تحریر کیا تھا۔ جیسے ہی اس کا لنک ملے یہاں لگاؤں گا۔
ونیز ۔۔۔ آپ کی بتائی گئی صورتحال پر خود ہندوستان کے سنجیدہ مزاج صحافی متفکر ہیں :
اردو صحافت کی زبان - تنزلی کی انتہا پر - اشہر ہاشمی
اردو صحافت کا جنازہ - شاہد الاسلام
اردو زبان کی سلاست اور شیرینی - مسلسل مجروح ہوتی ہوئی آج کے بیانیہ تک - اشہر ہاشمی

بہت بہت شکریہ بندہ ایسے ہی آرٹیکلز اور فہرست کی متلاشی تھا مقصد تنقید نہیں تھا اور نہ ہی میں نے کہیں ایسا دعوہ کیا ہے کہ میں اردو میں مہارت رکھتا ہوں اسی لئے خبروں کی کٹنگز پیش کرکے موقف واضع کرنے کی کوشش کی۔ ہمارا اصل مقصد تو بس اچھی اردو کے بچے کھچے کھنڈرات میں سے بنیادوں کے نشان ڈھونڈنا تھا ۔
آپ کی شمالی اور جنوبی تفریق جو بھی ہو لیکن اس وقت تو اسی قسم کی اردو میڈیا پر چھائی ہوئی ہے جس سے ہمیں تکلیف ہو رہی ہے
ورنہ آپ کا جملہ ( آپ کا اٹھایا گیا موضوع۔۔۔ ) بھی ہضم نہیں ہو رہا ٹیکنل حوالے سے شائید ٹھیک ہو۔لیکن اس کا ذوہضم متبادل ابھی ذہن میں نہیں آرہا ۔۔۔۔ فی الحال آپ ہمیں بد ہضمی کا مریض کہ سکتے ہیں :act-up:
 
آخری تدوین:

ثاقب عبید

محفلین
میرے خیال میں آپ کا لہجہ متاثر ہوا نہیں کر دیا گیا ہے نوے کی دہائی تک بالی وڈ کی فلموں میں بہترین اردو بولی جاتی تھی لیکن پھر انتہا پسند آپ کے میڈیا پر قابض ہو گئے اور باقاعدہ منصوبے سے اردو کا بیڑا غرق کیا گیا اب ہم پاکستانی اس فکر میں ہیں کہ کس طرح اپنی نئی نسل کو اس عجیب زبان و لہجہ سے بچائیں ایک تجویز یہ دی گئی ہے کہ اردو گرائمر میں غلط اورصحیح فقروں کی صدیوں پرانی ٹیکنکل نوعیت کی فہرست نکال کر آج کل کےعام فقروں سے بدل دی جائے جس کی مثال میں نے اوپر فراہم کی
ہمارے اخبارات بھی ہندوستانی سٹائل اپنانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن فی الحال یہ کوشش چند الفاظ تک محدود ہے البتہ نیوز چینل اردو کو برباد کرنے میں کافی اگے نکل چکے ہیں ایکسپریس نیوز اور جیو نیوز کی خبریں سنتے ہوئے یہی لگتا ہے کہ زی نیوز دیکھ رہے ہیں

آپ ٹھیک ہی کہتے ہیں، بالی ووڈ کی ماضی کی فلموں اور آج کی فلموں کے لہجے میں زمین آسمان کا فرق ہے اور یہ ان متعصب افراد کی وجہ سے ہے جو میڈیا پر قابض ہوگئے ہیں۔
بڑا تعجب ہے کہ پاکستانی اخبارات بھی ہمارے اس بگڑے ہوئے انداز کو اپنانے لگے ہیں حالانکہ ہونا اس کے برعکس چاہئے۔
 

ثاقب عبید

محفلین
نعمان علی نقوی :
آپ کا اٹھایا گیا موضوع نہایت اہم ہے اور اس پر حیدرآباد کے کئی اہم صحافی اور ادب دوستوں کا فیس بک پر اکثر مذاکرہ ہوتا رہتا ہے۔
ایک بات واضح کر دوں کہ ۔۔۔ آپ نے جتنے حوالے اوپر درج کیے ہیں وہ تمام ہی شمالی ہند کے اردو اخبارات سے لیے گئے ہیں۔ اگر آپ ایسا ہی کوئی حوالہ جنوبی ہند کے درج ذیل اخبارات کے حوالے سے بتا دیں تو یہ بات مانی جا سکتی ہے کہ ہند و پاک کی اردو میں فرق آیا ہے:
روزنامہ اعتماد (حیدرآباد)
روزنامہ سیاست (حیدرآباد)
روزنامہ منصف (حیدرآباد)
روزنامہ رہنمائے دکن (حیدرآباد)
ہفت روزہ گواہ (حیدرآباد)

ونیز "تعمیر نیوز" کا منبع بھی چونکہ حیدرآباد ہے لہذا اس کی کسی سرخی پر شاید ہی آپ زبان دانی کے حوالے سے گرفت کر سکیں۔ بلکہ چھوٹا منہ بڑی بات نہ سمجھیں تو ۔۔۔ ہمارا دعویٰ ہے کہ حیدرآباد کے اخبارات کی اردو "چند" پاکستانی اخبارات کی اردو سے بھی بدرجہ بہتر ہے۔ اس موضوع پر گذشتہ دنوں کسی نے ایک مضمون بھی تحریر کیا تھا۔ جیسے ہی اس کا لنک ملے یہاں لگاؤں گا۔
ونیز ۔۔۔ آپ کی بتائی گئی صورتحال پر خود ہندوستان کے سنجیدہ مزاج صحافی متفکر ہیں :
اردو صحافت کی زبان - تنزلی کی انتہا پر - اشہر ہاشمی
اردو صحافت کا جنازہ - شاہد الاسلام
اردو زبان کی سلاست اور شیرینی - مسلسل مجروح ہوتی ہوئی آج کے بیانیہ تک - اشہر ہاشمی

حیدر آباد کے اخبارات کی اردو کافی حد تک مستحکم ہے۔ اشہر ہاشمی، سید منصور آغا، نہال صغیر، شاہد الاسلام اور ان کے علاوہ دیگر سنجیدہ مزاج صحافی اور جید علماء ہی ہیں جن کے اغلاط سے پاک مضامین اخباروں میں پڑھنے کو ملتے ہیں ورنہ ان کے علاوہ جو ’’مقامی‘‘ قسم کے نامہ نگار جو کثرت میں پائے جاتے ہیں گھٹیا قسم کی اردو لکھ کر خود ہی اردو کا جنازہ نکال رہے ہیں۔
 
آپ ٹھیک ہی کہتے ہیں، بالی ووڈ کی ماضی کی فلموں اور آج کی فلموں کے لہجے میں زمین آسمان کا فرق ہے اور یہ ان متعصب افراد کی وجہ سے ہے جو میڈیا پر قابض ہوگئے ہیں۔
بڑا تعجب ہے کہ پاکستانی اخبارات بھی ہمارے اس بگڑے ہوئے انداز کو اپنانے لگے ہیں حالانکہ ہونا اس کے برعکس چاہئے۔
جیسا کہ میں نے پہلے کہا فی الحال الیکٹرانک میڈیا بھیڑ چال میں ذرا اگے ہے اور الیکڑانک میڈیا پر بھارت نواز طبقہ بھی ہاوی ہے جو اس بھیڑچال کو کلچرل ایکسچینج کا نام دے رہا ہے اخبارات ابھی ابتدائی سٹیج پر ہیں مثلا سنسکرت کے چند الفاظ اور اردو کے جملوں کی غلط ترتیب و استعمال وغیرہ ایک جملے کا استعمال بہت کیا جانے لگا ہے "فلاںکا یہ ماننا ہے’’، " فلاں معاملہ اٹھایا" اب یہ ماننا اور اٹھایا الفاظ تو اردو کے ہی ہیں لیکن بے موقعہ ہیں اب پتہ نہیں اس بے ترتیبی کی ٹیکنکل اصطلاح کیا ہے
 
Top