کتابِ حسرت میں خاص ہو گا، کمالِ حسرت کا یہ فسانہ نہ صُبح پھوٹی، نہ آس ٹُوٹی، نہ تُو ہی آیا، نہ دل ہی مانا ( نویدؔ رزاق بٹ)