ستم گر ستم سے کنارہ کرو اب (برائے اصلاح)

ساقی۔

محفلین
ستم گر ستم سے کنارہ کرو اب
محبت سے دن تم گزارہ کرو اب

جفاؤں کو چھوڑو،وفاؤں پہ آؤ
نئی زند گی کا نظا رہ کر و ا ب

سنا ہے،کہ تم نےاٹھائی تھی چلمن
نہیں ہم نے دیکھا ،دوبارہ کرو اب

جوباتیں ہیں بیتی ،نہ چھیڑو دوبارہ
اگر جان چاہو، اشارہ کرو اب

عداوت نے تم کو ہے پتھربنایا
محبت سے دل کو شرارہ کرو اب
 

الف عین

لائبریرین
روانی کا خیال تم کم ہی رکھتے ہو۔ اب اس ردیف کو ہی دیکھو، کیا ’اب‘ واقعی ضروری ہے؟ اب کے بغیر فعولن فعولن فعولن فعول پر بھی غزل کہی جا سکتی ہے۔
 

ساقی۔

محفلین
روانی کا خیال تم کم ہی رکھتے ہو۔ اب اس ردیف کو ہی دیکھو، کیا ’اب‘ واقعی ضروری ہے؟ اب کے بغیر فعولن فعولن فعولن فعول پر بھی غزل کہی جا سکتی ہے۔

شکریہ سر ۔ مجھے ابھی دو ہی تو بحریں سمجھائی ہیں اسامہ بھائی نے۔بحر متقارب اور بحر متدارک۔
آپ نے بالکل ٹھیک کہا ۔"اب "کے بغیر روانی زیادہ ہے ۔بہرحال "اب "تو مجھے آپ کو برداشت کرنا ہی پڑے گا ۔ وہ کہتے ہیں نا :
آتے آتے آئے گا دل کو قرار
تو اگر آپ اسی طرح غلطیوں کی نشاندہی کرتے رہے تو کسی دن ہمارے سنورنے کے چانس بن ہی جائیں گے۔
بہت شکریہ اپنا قیمتی وقت دینے کا ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی عطا فرمائے اور ہماری یونہی اصلاح کرتے رہیں۔
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
واہ واہ ماشاء اللہ!
ساقی بابا تو پر لگا کر اڑ رہے ہیں آج کل!
آپکا مطب ہے ؟
وے میں اُڈی اُڈی جاواں ہوا نے نال:)

ہم دونوں بھائی ہم مزاج لگتے ہیں۔

پہلی نظر میں کچھ یوں لکھا ہوا نظر آیا مجھے۔
ہم دونوں بھائی بد مزاج لگتے ہیں۔:brokenheart:

آپ کو مزا نہیں آیا؟
سچ سچ بتائیں!

میں نے تو مزے لے لے کر لکھا ۔ تا کہ آپ مزا لیں:heehee:
 
آخری تدوین:

ساقی۔

محفلین
ہمیں نے شعر کا لطف لیا ہے ۔ ساقی۔ تو اس شعر کے پیچھے کے واقعات کے شاہد ہیں غالباً۔ آگے اندازہ لگانا مشکل نہیں۔ :D

واقعات کے شاہد!
جو ہم پہ ہے گزری ، ہمی جانتے ہیں!
ستم کونسا ہے جو اٹھایا نہیں ہے!
ظاہر ہے بھائی جو ٹھہرے :)
لندن والے کو بھی ساتھ ملا لیں جوڑی خو ب جمے گی:)
 
Top