انشا اللہ خان انشا :::: چشم و ادا و غمزہ، شوخی و ناز، پانچوں :::: Inshah allah KhaN Inshah

طارق شاہ

محفلین

غزلِ
انشا اللہ خاں انشا

چشم و ادا و غمزہ، شوخی و ناز، پانچوں
دُشمن ہیں میرے جی کے، بندہ نواز! پانچوں

کیا رنگِ زرد و گریہ ، کیا ضعف و درد و افغاں
افشا کریں ہیں مِل کر میرا یہ راز، پانچوں

نارِ فراق سے ہے، جوں شمع، دِل کو ہر شب
احراق و داغ و گریہ ، سوز و گداز، پانچوں

دیکھا ہے جب سے تجھ کو، چھوڑا ہے زاہدوں نے
تقویٰ و ذکر و زہد و صوم و نماز، پانچوں

آرام و صبر و طاقت ہوش و حیا کہاں پھر
لے ساتھ دل کے یہ بھی، اے عشوہ ساز، پانچوں

فرہاد و قیس و وامق، محمود و ماہ رُو بھی
رکھ بار مجھ پہ سوویں، ہوں پا دراز، پانچوں

ہیں تیرے در پہ آ کر ہر ایک سر بسجدہ
لیلیٰ و مہر و عذرا، شیریں، ایاز، پانچوں

مت پُوچھ کارِ انشا ہجر و وصال میں کچھ
صبر و جنون و وحشت ،عجز و نیاز، پانچوں

انشا اللہ خاں انشا
 

طارق شاہ

محفلین
کیا ہی کلامِ انشا لائے ہیں چن کے طارق
اشعار اک سے بڑھ کر اک ہیں جناب آٹھوں
فاتح صاحب ، اِس منظوم پذیرائیِ انتخاب پر آپ کا دلی ممنون ہوں
بہت خوشی ہوئی جو منتخبہ غزل آپ کو پسند آئی
اظہارِ خیال اور ہمّت افزائی پر تشکّر
بہت خوش رہیں :)
 
Top