کافر کافر کے نام سے لکھی گئی نظم کا جواب

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
آپ کہاں آگئے جناب ۔۔دو غزلیں پڑی ہیں برائے مہربانی ان کی چیدہ چیدہ اصلاح ہی فرما دیں ۔۔۔
حضور اصلاح دینا تو اساتذہ کا کام ہے، آپ غالباً غلط دروازے پر دستک دے رہے ہیں، ہماری یہاں موجودگی بھی محض اس لیے ہے کہ نظم کے عنوان سے یہاں کچھ چرندیات ارسال ہوئی تھیں تو اسی کی تردید کرنے پہنچے تھے!
 

شیرازخان

محفلین
حضور اصلاح دینا تو اساتذہ کا کام ہے، آپ غالباً غلط دروازے پر دستک دے رہے ہیں، ہماری یہاں موجودگی بھی محض اس لیے ہے کہ نظم کے عنوان سے یہاں کچھ چرندیات ارسال ہوئی تھیں تو اسی کی تردید کرنے پہنچے تھے!
جناب یہ تو جان چھڑانے والی بات ہوئی۔۔۔۔آپ دروازے کے اندر سے کہہ رہے ہیں کے گھر میں کوئی نہیں۔۔۔۔:)!!
 

یونس عارف

محفلین
پھولوں کی خوشبو بھی کافر،
لفظوں کا جادو بھی کافر،
یہ بھی کافر، وہ بھی کافر،
فیض بھی کافر، منٹو بھی کافر،
برگر کافر پیزا کافر،
طبلہ کافر، ڈھول بھی کافر،
پیار بھرے دو بول بھی کافر،
وارث شاہؒ کی ہیر بھی کافر،
چاہت کی زنجیر بھی کافر،
بیٹی کا بستہ بھی کافر،
بیٹی کی گڑیا بھی کافر،
ہنسنا رونا کفر کا سودا،
غم کافر، خوشیاں بھی کافر،
ٹخنوں کے نیچے لٹکے تو اپنی یہ شلوار بھی کافر،
فن بھی اور فنکار بھی کافر،
یونیورسٹی کے اندر کافر، باہر کافر،
میلے ٹھیلے، کفر کا دھندا پھندا
مندر میں تو بت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال برا ہے،
کچھ مسجد کے اندر کافر،
کچھ مسجد کے باہر کافر،
مسلم ملک میں اکثر کافر،
کافر کافر،
تم بھی کافر، …یہ مسلک اور وہ مسلک کافر،
شروع سے لے کر آخر تک کافر،
کافر، کافر، ہم سب کافر!
 

زیک

مسافر
پھولوں کی خوشبو بھی کافر،
لفظوں کا جادو بھی کافر،
یہ بھی کافر، وہ بھی کافر،
فیض بھی کافر، منٹو بھی کافر،
برگر کافر پیزا کافر،
طبلہ کافر، ڈھول بھی کافر،
پیار بھرے دو بول بھی کافر،
وارث شاہؒ کی ہیر بھی کافر،
چاہت کی زنجیر بھی کافر،
بیٹی کا بستہ بھی کافر،
بیٹی کی گڑیا بھی کافر،
ہنسنا رونا کفر کا سودا،
غم کافر، خوشیاں بھی کافر،
ٹخنوں کے نیچے لٹکے تو اپنی یہ شلوار بھی کافر،
فن بھی اور فنکار بھی کافر،
یونیورسٹی کے اندر کافر، باہر کافر،
میلے ٹھیلے، کفر کا دھندا پھندا
مندر میں تو بت ہوتا ہے
مسجد کا بھی حال برا ہے،
کچھ مسجد کے اندر کافر،
کچھ مسجد کے باہر کافر،
مسلم ملک میں اکثر کافر،
کافر کافر،
تم بھی کافر، …یہ مسلک اور وہ مسلک کافر،
شروع سے لے کر آخر تک کافر،
کافر، کافر، ہم سب کافر!
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/میں-بھی-کافر-تُو-بھی-کافر.69610/
 

شیرازخان

محفلین
جس شخص نے لکھی اس نے ایک نوٹ بھی لکھا۔

(نوٹ میں ہرگز شاعر نہیں ہوں اور شعرا سے یہ گلہ ہے کہ ان کی حس شاعری کسی معشوق کی عشوہ طرازیوں پر ہی پھڑکتی ہے بڑے بڑے دینی سمجھ رکھنے والے شعرا و ادبا کو اس مرض میں مبتلا پایا ہے الا ماشاءاللہ۔ شائد ابھی بہنے والا خون مسلم یا اسلام کی ہر روز ہونے والی تضحیک اس قابل نہیں ہے کہ ان کے جذبات میں کوئی ابال پیدا کردے !! افسوس کہ اسلام ہر محاذ پر نہتا ہے تاریخ لکھے گی کہ جب اس پر حملہ ہوا تھا تو اس کے شعراء غالب و فراز میں ڈوبے ہوئے تھے یہ سوئی ہوئی مخلوق انتہا درجے کی رومان پسندی کا شکار ہے اقبال کے بعد ہم ایک بھی اقبال پیدا نہیں کرپائے !! یہ غیر منظم سی نظم ایک دہریئے کے جواب میں جذبات سے مشتعل ہوکر لکھی ہے اگر کوئی شاعر اپنے قیمتی وقت میں کچھ وقت نکال کر اس کو نکھار دے تو یہ اس کے نام ہوئی )
لیجیے جناب وقت ملتے ہی میں نے اسے وزن میں لانے کی جسارت کر دی ہےمگر اب میں اپنے استاد محترم جناب الف عین صاحب کی اصلاح کا محتاج ہوں۔۔۔
اس نظم میں تحریف کے دوران میں نے نا ذیبا اور اخلاق سے گری باتوں کو نکال دیا ہے۔۔۔اس کے اعلاوہ جو باتیں وزن میں نہیں آ رہیں تھیں انہیں حذف کر کے اضافہ کر دیا ہے۔اور اس کے ساتھ ہی چند گزارشات بھی کر دینا چاہتا ہوں۔۔
سب سے پہلی بات میں خود ہی واضع کر دینا چاہتا ہو ں جیسا کہ ایک کاشفی صاحب نے خود کو کافر یا مسلم (پتہ نہیں کیا)ثابت کرنے کے لیے کافی انرجی ضائع کی ہےاور بہت سا کلام پیش کیا ہے۔۔بہرحال یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ کوئی بھی مسلماں،شراب جوا،چوری ڈاکہ،زنا وغیرا کرنے سے کافر نہیں ہو جاتا اور نہ ہی میرا مقصد یہ باور کرنا نلکہ یہ ایک تنتنقیدی نظم ہے ان لوگوں کے لیے جہنیں اسلام سسے محبت ہے اور مسلم ہونے پر فخر لیکن اس دین کے احکمات سے بے حد نفرت ۔۔۔البتہ جب کوئی شراب پی کریہ بھی کہے کہ یہ غلط نہیں جائز ہے تو پھر وہ کافر ہو گیا یعنی اللہ کے رسول کے احکمات کا منکر۔۔۔۔
دوسرا بلا شبہ ہر کلمہ گو جنت میں جائے گا۔۔لیکن کلمہ کوئی منتر نہیں ہے جو ایک طوطا بھی رٹ سکتا ہے بلکہ یہ ایک عقیدے کا نام ہے کسی انگریز کو کلمہ پڑھوادو تووہ جنتی نہیں ہو جائے گا جبکہ اسے اس کا مطلب بھی نہ پتہ ہو۔۔۔
مختصراَََ مفہوم
کلمہ طیبہ میں دو اقرار ایک انکارکا عقیدہ ہے مثلاََ
پہلا اقرار: اﷲ یکتا ہے۔۔۔کیسے؟؟
اﷲ یکتا ہے اپنی ذات میں ،صفات میں،اختیارات میں ،علم میں، قدرت میں، وغیرہ وغیرہ
دوسرا اقرار:محمد ؐاﷲ کے رسول ہیں ۔۔۔کیسے؟؟؟
محمد پہلے رسولوں کی طرح بیجھے گئے آخری رسول ہیں اور بشر ہیں ان کا طریقہ ہی اسلام ہے ان پر آخری کتاب قران مجید نازل ہوئی
۔انکار
سب سے مشکل مرحلہ جو ابو جہل نہ کر سکا جو فرقہ پرست نہیں کر سکتے جس کے کرنے سے گھر اور محّلے سے نکال دیا جاتاہے لوگ لڑنے مارنے پر آ جاتے ہیں بے دین اور گمراہی کی گالیاں دی جاتی ہیں
یہ انکار کلمہ گو زبان سے ادا کر کے بھی نہیں کرتا
وہ ڈنکے کی چوٹ پر کرنے والا انکار یہ ہے کہ
“جتنی صفات میں اﷲ یکتا ہے کسی دوسرے کیلئے ان کا انکار کر دینا“”
یعنی اس کے علاوہ کوئی تصرف نہیں رکھتا
اﷲ کے علاوہ دوسروں کو داتا، مددگار ،بگڑی بنانے والا،مشکل کُشا،فریاد رَس،غریب نواز وغیرہ ماننا صرف اور صرف ظلم ہے
چونکہ عربوں کی زبان عربی تھی اس لیے وہ لفظ “الہٰ” سے بخوبی واقف تھےاسی لیے یہ انہیں تیر کی طرح لگتا تھا اور وہ اسی بات پر نرمی لانے کا مطالبہ کرتے تھے۔۔۔مگر اردو داں معنی و مفہوم تو دور اس پر توجہ بھی نہیں دیتے۔۔۔ہرکلمہ گو جنت میں تبھی جائے گا جب وہ اس عقیدے کا پاسدار ہو گااور اس کے ساتھ شرک نہیں کرے گا کیونکہ مشرک پر جنت کی خوشبو بھی حرام کر دی گئی ہے اور یہ وہ واحد گناہ کبیرا ہے جس کی معافی نہیں باقی نمام گناہ قابل معافی ہیں۔۔۔باقی اللہ دلوں کے بھید خوب جانتا ہے ۔۔!!!


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔شیطان بھی مسلم۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مفاعیلن،مفاعیلن،مفاعیلن،مفاعیلن

تمہارے ہی لیے ہو گا یہاں شیطان بھی مسلم
ہو کفرو شرک سے گندا تو وہ ایمان بھی مسلم
حکومت کے یہ بے غیرت سبھی سلطان بھی مسلم
یہودی اور عیسائی کے سب ارمان بھی مسلم
کلامِ حق کے جتنے ہیں یہ نا فرمان بھی مسلم
جو کھیلیں کھیل شہوانی وہ سب حیوان بھی مسلم


تری سرکار بھی مسلم ترے دربار بھی مسلم
تو بھی مسلم ترے سارے کمینے یار بھی مسلم
زنا کا درس یہ دیتے سبھی فنکار بھی مسلم
قمیزیں کاٹ کر عریاں کریں شلوار بھی مسلم
ہوا ظالم کے ہر غم کا یہاں غم خوار بھی مسلم
کرے نفرت جو مسلم سے وہ برخوردار بھی مسلم


تمیں انگریز نے بخشی جو وہ جاگیر بھی مسلم
یہ اسرائیل و امریکہ کے سارے تیر بھی مسلم
ہوئی بھارت کے خوابوں کی یہاں تعبیر بھی مسلم
چلی مومن کی گردن پر تو وہ شمشیر بھی مسلم
چھپی اخبار پر گندی جو وہ تصویر بھی مسلم
یہاں بھاگے ہے رانجھے کی تو ہے وہ ہیر بھی مسلم


حیاء کو بے حیائی کی ملی جو داد بھی مسلم
یہ ہم جنسی کی لعنت کے سبھی اُستاد بھی مسلم
جو بدعت،عرس،میلادیں ہوئیں ایجاد بھی مسلم
قوالی ،نعت، ڈسکو سے ہوئی آباد بھی مسلم
شرابوں اور کبابوں کی ملے تو کھاد بھی مسلم
تری نظروں میں رہتی ہے جو کُل تعداد بھی مسلم


ملے جو سود و رشوت کے وہ سارے دام بھی مسلم
ہو سیدھا یا کہ اُلٹا ہو ترا ہر کام بھی مسلم
سبھی فرقہ پرستوں کے ہیں اپنے نام بھی مسلم
چھُری ہو بغل میں جس کے ہو منہ میں رام بھی مسلم
چلو مسلم ہے یہ بَد بھی چلو بدنام بھی مسلم
یہ مجرا ڈانس والوں کا جو ہے اسلام بھی مسلم


اوبامہ، بُش و سرکوزی کریں جو بات بھی مسلم
شکیرا بھی ڈیانا بھی ہے لتا ذات بھی مسلم
کٹے جو رنگ رلیوں میں ہیں وہ دن رات بھی مسلم
دجالوں کی اگر نکلے تو وہ بارات بھی مسلم
نہیں کافر یہاں کافر ہیں یہ حالات بھی مسلم
جو پچھواڑے پہ کافر نے ہے ماری لات بھی مسلم


یہ جوا تاش بھی مسلم سؤر کا ماس بھی مسلم
سُرنگی ڈھول تبلے کا تجھے ہے پاس بھی مسلم
لگی ہے یہ جو مردوں سے تمہاری آس بھی مسلم
کوئی اسلام کے بارے کرے بکواس بھی مسلم
درندہ صفت لوگوں کی بجھائی پیاس بھی مسلم
بے شرمی نے کیا ہے جو وہ ستیاناس بھی مسلم


ہوئے تعویز گنڈوں کے یہ سب شیدائی بھی مسلم
بنا دے چرس کے لڈو تو یہ حلوائی بھی مسلم
یہ ڈاکو چور چکرے تو ترے ہیں بھائی بھی مسلم
جو دین کے نام پر تم نے دکاں چمکائی بھی مسلم
یہ جھوٹی بات جھوٹے نے جو ہے پھیلائی بھی مسلم
ہے پکا مسلماں تو بھی ترا ہرجائی بھی مسلم


جمہوریت سے آئے جو وہ پردھان بھی مسلم
جو ٹی وی چینلوں کا ہے یہاں طوفان بھی مسلم
بتوں کو پوجنے والے مسلمانان بھی مسلم
نصیبو لال بھی مسلم تو شارخ خان بھی مسلم
مسلماں ہونے پر اتنا تمہارا مان بھی مسلم
تمہارے ہی لیے ہو گا یہاں شیطان بھی مسلم
 
آخری تدوین:

نایاب

لائبریرین
اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ و اشھد ان محمد عبدہ و رسولہ

کلمہ شہادت میں گواہی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اک انکار اور تین اقرار کی ۔۔۔۔۔
انکار کسی دوسرے معبود کے ہونے کا
پہلا اقرار " الا " کی قید کے ہمراہ اللہ کے ہونے کا
دوسرا اقرار اللہ کے واحد و یکتا ہونے کا
تیسرا اقرار محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بندے اور رسول ہونے کا ۔۔۔
لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ
کلمہ طیبہ میں گواہی ہے ۔
اک انکار اور دو اقرار کی
انکار کسی دوسرے معبود کے ہونے کا
پہلا اقرار " الا " کی قید کے ساتھ اللہ کے ہونے کا
دوسرا اقرار محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رسول ہونے کا ۔۔۔۔۔
محترم بھائی اگر وقت مل ہی گیا تھا تو " انتشار و افتراق " پر مبنی کلام کو " مرصع " کرنے سے بہتر اس وقت کو ایسے کام میں صرف کرنا بہتر اور قابل اجر ہوتا جو کہ " امت مسلمہ و متفرقہ " کو " اتحاد و اتفاق " کی جانب بلاتا ۔۔۔۔۔
کوئی کسی کے دل کو چیر کر نہیں دیکھ سکتا کہ اس کے ایمان کی گہرائی اور مضبوطی کیا ہے ۔۔۔۔
جس نے کلمہ طیبہ پڑھ لیا ۔ اس کی زبانی قرات اسے " درجہ مسلم " پر فائز کر جاتی ہے ۔ اور آگے کا معاملہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔
لیجیے جناب وقت ملتے ہی میں نے اسے وزن میں لانے کی جسارت کر دی ہےمگر اب میں اپنے استاد محترم جناب الف عین صاحب کی اصلاح کا محتاج ہوں۔۔۔

دوسرا بلا شبہ ہر کلمہ گو جنت میں جائے گا۔۔لیکن کلمہ کوئی منتر نہیں ہے جو ایک طوطا بھی رٹ سکتا ہے بلکہ یہ ایک عقیدے کا نام ہے کسی انگریز کو کلمہ پڑھوادو تووہ جنتی نہیں ہو جائے گا جبکہ اسے اس کا مطلب بھی نہ پتہ ہو۔۔۔
مختصراَََ مفہوم
کلمہ طیبہ میں دو اقرار ایک انکارکا عقیدہ ہے مثلاََ
پہلا اقرار: اﷲ یکتا ہے۔۔۔ کیسے؟؟
اﷲ یکتا ہے اپنی ذات میں ،صفات میں،اختیارات میں ،علم میں، قدرت میں، وغیرہ وغیرہ
دوسرا اقرار:محمد ؐاﷲ کے رسول ہیں ۔۔۔ کیسے؟؟؟
محمد پہلے رسولوں کی طرح بیجھے گئے آخری رسول ہیں اور بشر ہیں ان کا طریقہ ہی اسلام ہے ان پر آخری کتاب قران مجید نازل ہوئی
۔انکار
سب سے مشکل مرحلہ جو ابو جہل نہ کر سکا جو فرقہ پرست نہیں کر سکتے جس کے کرنے سے گھر اور محّلے سے نکال دیا جاتاہے لوگ لڑنے مارنے پر آ جاتے ہیں بے دین اور گمراہی کی گالیاں دی جاتی ہیں
یہ انکار کلمہ گو زبان سے ادا کر کے بھی نہیں کرتا
وہ ڈنکے کی چوٹ پر کرنے والا انکار یہ ہے کہ
“جتنی صفات میں اﷲ یکتا ہے کسی دوسرے کیلئے ان کا انکار کر دینا“”
یعنی اس کے علاوہ کوئی تصرف نہیں رکھتا
اﷲ کے علاوہ دوسروں کو داتا، مددگار ،بگڑی بنانے والا،مشکل کُشا،فریاد رَس،غریب نواز وغیرہ ماننا صرف اور صرف ظلم ہے
چونکہ عربوں کی زبان عربی تھی اس لیے وہ لفظ “الہٰ” سے بخوبی واقف تھےاسی لیے یہ انہیں تیر کی طرح لگتا تھا اور وہ اسی بات پر نرمی لانے کا مطالبہ کرتے تھے۔۔۔ مگر اردو داں معنی و مفہوم تو دور اس پر توجہ بھی نہیں دیتے۔۔۔ ہرکلمہ گو جنت میں تبھی جائے گا جب وہ اس عقیدے کا پاسدار ہو گااور اس کے ساتھ شرک نہیں کرے گا کیونکہ مشرک پر جنت کی خوشبو بھی حرام کر دی گئی ہے اور یہ وہ واحد گناہ کبیرا ہے جس کی معافی نہیں باقی نمام گناہ قابل معافی ہیں۔۔۔ باقی اللہ دلوں کے بھید خوب جانتا ہے ۔۔!!!
 

شیرازخان

محفلین
اشھد ان لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ و اشھد ان محمد عبدہ و رسولہ

کلمہ شہادت میں گواہی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
اک انکار اور تین اقرار کی ۔۔۔ ۔۔
انکار کسی دوسرے معبود کے ہونے کا
پہلا اقرار " الا " کی قید کے ہمراہ اللہ کے ہونے کا
دوسرا اقرار اللہ کے واحد و یکتا ہونے کا
تیسرا اقرار محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بندے اور رسول ہونے کا ۔۔۔
لا الہ الا اللہ محمد الرسول اللہ
کلمہ طیبہ میں گواہی ہے ۔
اک انکار اور دو اقرار کی
انکار کسی دوسرے معبود کے ہونے کا
پہلا اقرار " الا " کی قید کے ساتھ اللہ کے ہونے کا
دوسرا اقرار محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے رسول ہونے کا ۔۔۔ ۔۔
محترم بھائی اگر وقت مل ہی گیا تھا تو " انتشار و افتراق " پر مبنی کلام کو " مرصع " کرنے سے بہتر اس وقت کو ایسے کام میں صرف کرنا بہتر اور قابل اجر ہوتا جو کہ " امت مسلمہ و متفرقہ " کو " اتحاد و اتفاق " کی جانب بلاتا ۔۔۔ ۔۔
کوئی کسی کے دل کو چیر کر نہیں دیکھ سکتا کہ اس کے ایمان کی گہرائی اور مضبوطی کیا ہے ۔۔۔ ۔
جس نے کلمہ طیبہ پڑھ لیا ۔ اس کی زبانی قرات اسے " درجہ مسلم " پر فائز کر جاتی ہے ۔ اور آگے کا معاملہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
عجیب بات ہے۔۔۔آدھے گلاس میں پانی ہو یا آدھا گلاس خالی ہو بات ایک ہی ہوتی ہےکلمے کا جو مفہوم میں نے پیش کیا وہی آپ کی زبانی بھی ہے۔۔۔ابھی اگر میں آپ سے یا کسی بھی شخص سے پوچھوں کے محبت کیا ہے؟؟ تو فوراََ وہ فلاسفر بن جائے گا اور کہے گا کہ محبت صرف کہنے سے نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک احساس ہے۔۔۔وغیرہ وغیرہ لیکن اسلام کے بارے ہم سب کے دماغ بہت غریب ہیں۔۔۔ہمیں یہ نہیں پتہ کے اسلام کہنے کی چیز نہیں بلکہ ایک طریقہء حیات ہے۔۔۔
ایک شخص کہے کے مجھے اپنی ماں سے محبت ہے جبکہ ماں مر رہی ہو اور وہ اسے پانی بھی نہ پلائے تو پھر آپ اس کی محبت کو کیسا لیں گے؟؟
اور جناب اگر مسلمانوں کا " اتحاد و اتفاق کلمے طیبہ پر نہیں ہو سکتا تو پھر کس بات پہ ہو گا ؟؟
اور مجھے آپ ایک سادا سے سوال کا جواب تو دے دیں " کافر اور مسلمان میں کیا فرق ہے"؟؟اگر یہ فرق کرنا فرقہ بازی ہے تو ہمارا اتحاد بالی وڈ پہ نہیں ہو سکتا۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
عجیب بات ہے۔۔۔ آدھے گلاس میں پانی ہو یا آدھا گلاس خالی ہو بات ایک ہی ہوتی ہےکلمے کا جو مفہوم میں نے پیش کیا وہی آپ کی زبانی بھی ہے۔۔۔ ابھی اگر میں آپ سے یا کسی بھی شخص سے پوچھوں کے محبت کیا ہے؟؟ تو فوراََ وہ فلاسفر بن جائے گا اور کہے گا کہ محبت صرف کہنے سے نہیں ہوتی بلکہ یہ ایک احساس ہے۔۔۔ وغیرہ وغیرہ لیکن اسلام کے بارے ہم سب کے دماغ بہت غریب ہیں۔۔۔ ہمیں یہ نہیں پتہ کے اسلام کہنے کی چیز نہیں بلکہ ایک طریقہء حیات ہے۔۔۔
ایک شخص کہے کے مجھے اپنی ماں سے محبت ہے جبکہ ماں مر رہی ہو اور وہ اسے پانی بھی نہ پلائے تو پھر آپ اس کی محبت کو کیسا لیں گے؟؟
اور جناب اگر مسلمانوں کا " اتحاد و اتفاق کلمے طیبہ پر نہیں ہو سکتا تو پھر کس بات پہ ہو گا ؟؟
اور مجھے آپ ایک سادا سے سوال کا جواب تو دے دیں " کافر اور مسلمان میں کیا فرق ہے"؟؟اگر یہ فرق کرنا فرقہ بازی ہے تو ہمارا اتحاد بالی وڈ پہ نہیں ہو سکتا۔۔۔
میرے محترم بھائی
آپ درج ذیل شش کلمات کی قرات سے مشرف ہوں ۔ پھر کلمے کا مفہوم بیان کرتے عنداللہ اجر کے مستحق ٹھہریں ۔۔۔۔
اسلام صرف سلامتی ہے ۔ اپنے لیئے بھی اور اپنے اردگرد رہنے والوں کے لیئے بھی ۔ جن میں انسان و حیوان ہر دو شامل ہیں ۔
جس کلمہ " شہادت " کے مفہوم کو آپ نے " کلمہ طیبہ " کے مفہوم میں ذکر کرتے " گلاس اور پانی " سے تشبیہ دی ۔
یہ کلمات قران پاک میں آدھے آدھے ہی اور مختلف مقامات پر ذکر ہوئے ہیں ۔

کافر و مسلماں میں فرق ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کافر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انسانوں میں فساد و انتشار پھیلائے گا ۔ اللہ کے حکم کو اپنے نفس کی خواہش پر قربان کرے گا ۔
مسلمان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انسانوں میں اخلاق محبت پیار سے اتفاق کی جانب بلائے گا ۔۔۔۔۔ اپنے نفس کی خواہش کو اللہ کے حکم پر قربان کرے گا ۔
باقی میرے بھائی آپ چاہے بالی وڈ کی جانب نکلیں یا ہالی وڈ کی جانب
آپ کو وہی کچھ ملے گا جس کی نیت آپ پر حکمراں ہوگی ۔۔۔۔۔۔
اَوّل کلمہ طیّب
لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲِ.

’’اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں۔‘‘

دوسراکلمہ شہادت
اَشْهَدُ اَنْ لاَّ اِلٰهَ اِلاَّ اﷲُ وَحْدَهُ لَا شَرِيْکَ لَهُ وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ.

’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بیشک محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔‘‘

تیسراکلمہ تمجید
سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُِ ﷲِ وَلَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ وَاﷲُ اَکْبَرُ ط وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ الْعَلِيِ الْعَظِيْمِ.

’’اللہ پاک ہے اور سب تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں اور اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور اللہ سب سے بڑا ہے۔ گناہوں سے بچنے کی طاقت اور نیکی کی توفیق نہیں مگر اللہ کی طرف سے عطا ہوتی ہے جو بہت بلند عظمت والا ہے۔‘‘

چوتھاکلمہ توحید
لَآ اِلٰهَ اِلاَّ اﷲُ وَحْدَهُ لَاشَرِيْکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ يُحْی وَيُمِيْتُ وَهُوَ حَيٌّ لَّا يَمُوْتُ اَبَدًا اَبَدًا ط ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ ط بِيَدِهِ الْخَيْرُ ط وَهُوَعَلٰی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيْر.

’’اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہی ہے اور اسی کے لئے تعریف ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتاہے اور وہ ہمیشہ زندہ ہے، اسے کبھی موت نہیں آئے گی، بڑے جلال اور بزرگی والا ہے۔ اس کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘‘

پانچواں کلمہ اِستغفار
اَسْتَغْفِرُ اﷲَ رَبِّيْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ اَذْنَبْتُهُ عَمَدًا اَوْ خَطَاً سِرًّا اَوْ عَلَانِيَةً وَّاَتُوْبُ اِلَيْهِ مِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ اَعْلَمُ وَمِنَ الذَّنْبِ الَّذِيْ لَآ اَعْلَمُ ط اِنَّکَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُيُوْبِ وَسَتَّارُ الْعُيُوْبِ وَغَفَّارُ الذُّنُوْبِ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ اِلَّا بِاﷲِ الْعَلِيِّ الْعَظِيْمِ.

’’میں اپنے پروردگار اللہ سے معافی مانگتا ہوں ہر اس گناہ کی جو میں نے جان بوجھ کر کیا یا بھول کر، چھپ کر کیا یا ظاہر ہوکر۔اور میں اس کی بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں اس گناہ کی جسے میں جانتا ہوں اور اس گناہ کی بھی جسے میں نہیں جانتا۔(اے اللہ!) بیشک تو غیبوں کا جاننے والا، عیبوں کا چھپانے والا اور گناہوں کا بخشنے والا ہے۔ اور گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت نہیں مگرا للہ کی مدد سے جو بہت بلند عظمت والا ہے۔‘‘

چھٹا کلمہ ردِّ کفر
اَللّٰهُمَّ اِنِّيْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ اَنْ اُشْرِکَ بِکَ شَيْئًا وَّاَنَا اَعْلَمُُ بِهِ وَاَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَآ اَعْلَمُ بِهِ تُبْتُ عَنْهُ وَتَبَرَّاْتُ مِنَ الْکُفْرِ وَالشِّرْکِ وَالْکِذْبِ وَالْغِيْبَةِ وَالْبِدْعَةِ وَالنَّمِيْمَةِ وَالْفَوَاحِشِ وَالْبُهْتَانِ وَالْمَعَاصِيْ کُلِّهَا وَاَسْلَمْتُ وَاَقُوْلُ لَآ اِلٰهَ اِلَّا اﷲُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اﷲِ.

’’اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس بات سے کہ میں کسی شے کو جان بوجھ کر تیرا شریک بناؤں اور بخشش مانگتا ہوں تجھ سے اس (شرک) کی جسے میں نہیں جانتا اور میں نے اس سے (یعنی ہر طرح کے کفر و شرک سے) توبہ کی اور بیزار ہوا کفر، شرک، جھوٹ، غیبت، بدعت اور چغلی سے اور بے حیائی کے کاموں سے اور بہتان باندھنے سے اور تمام گناہوں سے۔ اور میں اسلام لایا۔ اور میں کہتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، محمد ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کے رسول ہیں
--------------------
 

شیرازخان

محفلین
کافر و مسلماں میں فرق ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔؟
کافر ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ انسانوں میں فساد و انتشار پھیلائے گا ۔ اللہ کے حکم کو اپنے نفس کی خواہش پر قربان کرے گا ۔
مسلمان ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ انسانوں میں اخلاق محبت پیار سے اتفاق کی جانب بلائے گا ۔۔۔ ۔۔ اپنے نفس کی خواہش کو اللہ کے حکم پر قربان کرے گا ۔
آفریں ہے جناب ۔۔پنجابی کا ایک محاورا ہے "کندی وچ سوٹا"جس کے معنی آپ کے یہ جوابات ہیں ۔۔۔
مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے آگے
تو یہ دیکھے کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے
میں اپنے پہلے کومنٹس پر ہی استفادہ کروں گا اگر آپ ہار جیت کا مسئلہ بنا لیں پھر تو دو سال بھی یہ بحث جاری رہ سکتی ہے یہ باتیں محفل میں کئی لوگوں نے پڑھی ہوں گی لیکن جو تھوڑی بہت عقل رکھتے ہیں انہوں نے خاموشی اختیار کی ہے کیونکہ میں کہہ چکا ہوں کے شراب پینے سے کوئی کافر نہیں ہوتا ۔۔۔جب تک وہ یہ نہ کہے کے یہ شراب پینا جائز ہے کیونکہ ایسی صورت میں اس نے انکار کیا ہے اللہ اور اس کے رسول کا۔۔۔اور انکار کرنے والے کو ہی کافر کہتے ہیں ۔۔جبکہ مسلم کا مطلب تسلیم کرنے والا اللہ اور اس کے رسول کی بات کے آگے سر تسلیم خم ہو جانے والا۔۔۔لیکن آپ نے کافر کی جو تشریح کی ہے اس سے تو شرابی بھی کافر ہوا کیونکہ ٹُن ہو کر آدمی فساد و انتشار ہی پھیلاتا ہے اور اپنے نفس کا غلام ہو جاتا ہے۔۔
محترم آپ مجھ سے زیادہ ذہین ہوں گے زیادہ پڑھے لکھے ہوں گے ہر معاملے میں مجھ سے آگے ہو گے لیکن جو کومنٹس آپ نے کیے ان سے کوئی پرائمری کا بچہ بھی اتفاق نہیں کر سکتا "اصلاح سخن " میں جب کوئی نیا شاعر اپنا کلام پیش کرتا ہے تو استاتذا جان جاتے ہیں کے کے اسے ابھی عروض کی بنیادی باتوں کو سیکھنا پڑے گا ۔۔۔
میرا بھی آپ کو یہی مشورا ہے آپ نے چھ کلمے تو پیسٹ کر دیے لیکن آپ پہلے کلمے کا مفہوم بھی نہیں سمجھ سکے۔۔
آپ نے جو تعریف مسلماں کی کی ہے اس پر کومنٹس کرنے کو بھی دل نہیں کر رہا ان فیکٹ میں یہ کومنٹس آپ کے لیے نہیں بلکہ دوسروں کے لیے کر رہا ہوں تا کہ کوئی آپ کے انفرادی فلسفے کو سہی نہ سمجھ لے۔۔۔
جنتیوں کا بنیادی عقیدا اللہ کو الہ ماننا اور رسول اللہ کو آخری رسول ماننا ہی ہے
پہلا اقرار: اﷲ یکتا ہے۔۔۔ کیسے؟؟
اﷲ یکتا ہے اپنی ذات میں ،صفات میں،اختیارات میں ،علم میں، قدرت میں، وغیرہ وغیرہ
اب اگر کوئی کہے عیسی علیہ اسلام اللہ کے بیٹے ہیں تو
جس نے کلمہ طیبہ پڑھ لیا ۔ اس کی زبانی قرات اسے " درجہ مسلم " پر فائز کر جاتی ہے
یہ اقرار اسے جنت میں لے جائے گا اور وہ مسلماں ہی کہلائے گا۔۔یا پھر یہ اللہ کی صفت ہے کے قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے۔۔اب کوئی کہے کے یہ علم آپ کے پیر کاؤاں والی سرکار ،کتیاں والی سرکار،کالی ساڑھی والی سرکار،کمبے والی سرکار وغیرا کے پاس بھی ہے تو وہ زبانی قرات کی وجہ سے درجہ مسلم پر فائز رہے گا۔۔اسی طرح۔۔۔
میرے خیال میں میں وقت ضائع کر رہا ہوں دیگ چیک کرنے کے لیے ایک چمچہ کافی ہوتا ہے ضروری نہیں ساری دیگ ختم کی جائے۔۔
اور بھائی جان آپ فاتح ہوئے پلیز اس کا جواب نہ دیجیے گا نہ میں بین بجانے کا استاد ہوں نہ آپ کو اس کا کوئی فائدا۔۔۔شکریہ
 

نایاب

لائبریرین
آفریں ہے جناب ۔۔پنجابی کا ایک محاورا ہے "کندی وچ سوٹا"جس کے معنی آپ کے یہ جوابات ہیں ۔۔۔
مت پوچھ کہ کیا حال ہے میرا ترے آگے
تو یہ دیکھے کہ کیا رنگ ہے تیرا مرے آگے
میں اپنے پہلے کومنٹس پر ہی استفادہ کروں گا اگر آپ ہار جیت کا مسئلہ بنا لیں پھر تو دو سال بھی یہ بحث جاری رہ سکتی ہے یہ باتیں محفل میں کئی لوگوں نے پڑھی ہوں گی لیکن جو تھوڑی بہت عقل رکھتے ہیں انہوں نے خاموشی اختیار کی ہے کیونکہ میں کہہ چکا ہوں کے شراب پینے سے کوئی کافر نہیں ہوتا ۔۔۔ جب تک وہ یہ نہ کہے کے یہ شراب پینا جائز ہے کیونکہ ایسی صورت میں اس نے انکار کیا ہے اللہ اور اس کے رسول کا۔۔۔ اور انکار کرنے والے کو ہی کافر کہتے ہیں ۔۔جبکہ مسلم کا مطلب تسلیم کرنے والا اللہ اور اس کے رسول کی بات کے آگے سر تسلیم خم ہو جانے والا۔۔۔ لیکن آپ نے کافر کی جو تشریح کی ہے اس سے تو شرابی بھی کافر ہوا کیونکہ ٹُن ہو کر آدمی فساد و انتشار ہی پھیلاتا ہے اور اپنے نفس کا غلام ہو جاتا ہے۔۔
محترم آپ مجھ سے زیادہ ذہین ہوں گے زیادہ پڑھے لکھے ہوں گے ہر معاملے میں مجھ سے آگے ہو گے لیکن جو کومنٹس آپ نے کیے ان سے کوئی پرائمری کا بچہ بھی اتفاق نہیں کر سکتا "اصلاح سخن " میں جب کوئی نیا شاعر اپنا کلام پیش کرتا ہے تو استاتذا جان جاتے ہیں کے کے اسے ابھی عروض کی بنیادی باتوں کو سیکھنا پڑے گا ۔۔۔
میرا بھی آپ کو یہی مشورا ہے آپ نے چھ کلمے تو پیسٹ کر دیے لیکن آپ پہلے کلمے کا مفہوم بھی نہیں سمجھ سکے۔۔
آپ نے جو تعریف مسلماں کی کی ہے اس پر کومنٹس کرنے کو بھی دل نہیں کر رہا ان فیکٹ میں یہ کومنٹس آپ کے لیے نہیں بلکہ دوسروں کے لیے کر رہا ہوں تا کہ کوئی آپ کے انفرادی فلسفے کو سہی نہ سمجھ لے۔۔۔
جنتیوں کا بنیادی عقیدا اللہ کو الہ ماننا اور رسول اللہ کو آخری رسول ماننا ہی ہے

اب اگر کوئی کہے عیسی علیہ اسلام اللہ کے بیٹے ہیں تو یہ اقرار اسے جنت میں لے جائے گا اور وہ مسلماں ہی کہلائے گا۔۔یا پھر یہ اللہ کی صفت ہے کے قیامت کا علم صرف اللہ کو ہے۔۔اب کوئی کہے کے یہ علم آپ کے پیر کاؤاں والی سرکار ،کتیاں والی سرکار،کالی ساڑھی والی سرکار،کمبے والی سرکار وغیرا کے پاس بھی ہے تو وہ زبانی قرات کی وجہ سے درجہ مسلم پر فائز رہے گا۔۔اسی طرح۔۔۔
میرے خیال میں میں وقت ضائع کر رہا ہوں دیگ چیک کرنے کے لیے ایک چمچہ کافی ہوتا ہے ضروری نہیں ساری دیگ ختم کی جائے۔۔
اور بھائی جان آپ فاتح ہوئے پلیز اس کا جواب نہ دیجیے گا نہ میں بین بجانے کا استاد ہوں نہ آپ کو اس کا کوئی فائدا۔۔۔ شکریہ
سچ کہا آپ نے بلاشبہ
دیگ کا اک ہی دانہ بتا دیتا ہے کہ چاول کہاں تک گل چکے ۔۔۔۔۔۔
وقت ضائع کرنے سے بہتر " سلامتی " بھیج دینا ہی بہتر و نافع عمل ۔۔۔۔
بہت دعائیں
 
بُرے بندے نُوں میں لبن ٹُریا بُرا لبا نہ کوئی
جد میں اندر جھاتی پائی تے میں توں بُرا نہ کوئی​

معزرت کے ساتھ !جس نے بھی لکھی، خوب بھڑاس نکالی، مگر ایسی بھڑاس اپنے آپ پر نکالیں تو امید ہے تمام معملات ٹھیک ہو جا ئینگے، تزکیہ نفس کی ضرورت ہےہمیں، جو سب سے مشکل ہے اور یہی جہاد بھی ہے۔
قرآن کا واضح پیغام ہے کہ جب تک اپنے آپ کو نہیں بدلو گے، قوم نہیں بدلے گی۔ لمحہ فکریہ
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top