پسندیدہ کلام صوتی شکل میں

فلک شیر

محفلین
جناب، اگر ممکن ہو اور ناگوار نہ گذرے تو کیا یہ آڈیو فائل ای میل کر سکتے ہیں؟ اگر کاپی رائٹ نہ ہوں تو میں اسے اپنی یو ایس بی پر گاڑی میں سننے کا شرف حاصل کرنا چاہتا ہوں :)
کاپی رائٹ........سبحان اللہ :):):)
آپ ای میل ایڈریس مکالمے میں بھجوا دیجیے...........یہ تو اس فقیر کے لیے شرف ہے .......
اللہ تعالیٰ آپ کو برکت دیں.........
:):):)
 

زبیر مرزا

محفلین
واہ میاں مہدی اور میاں بسمل یوں لگا دوپلی ٹوپیاں اور انگرکھے پہنے ہوئے لکھنؤ کی کسی محفل مشاعرہ میں ہوں
کیا عمدہ کلام اور کیا خُوب تحت الفظ ہے
 

زبیر مرزا

محفلین
شیخ عثمان مروندی کی مشہور فارسی غزل ...........:):):)
فارسی کو اردو لہجے میں پڑھنے پہ پیشگی معذرت.......خاص طور پہ حضرت مہدی سے ........کہ فارسی داں ٹھہرے......اور ہم نرے پنجابی گو دیہاتی:)
مرشد کی خدمت میں کچھ عرصہ قبل ہدیہ کی تھی اور زبیر بھائی کی...........
کیا خُوب جناب لُطف آگیا پھر سے سن کے
 

اوشو

لائبریرین
بس ایسے ہی ایک دن خالی کلاس میں پائیں باغ میں ہو لیے......اور پرندوں کی آوازوں کے بیک گراؤنڈ میں طاری ہوئی ہوئی یہ غزل پڑھی.........ریکارڈ بھی کر لی.....ویسے ہی.....شاید اسے شریک محفل ہونا تھا اس لیے.........
:):):)

بیاجاناں تماشا کن کہ در انبوہِ جانبازاں
بصد سامانِ رسوائی سرِ بازار می رقصم
بہت اعلیٰ فلک شیر جی
خوش رہیں
بہت جئیں
 

باباجی

محفلین
بھئی جو فرمائشی پروگرام ہے تو چند مزید احباب سے گذارش ہے کہ کچھ عطا ہو
باباجی پیارے والے شمشاد بھائی اچھے اولے نایاب بھائی محبت والے نیرنگ خیال مست والے
سر تلمیذ عمدہ ذوق والے اور حسان خان لاڈلے ہمارے
زبیر بھائی آپ کو پتا ہے میرا لہجہ بھی ایسا نہیں کہ آڈیو رکارڈنگ ٹھیک ہو
اور آواز خراش سماعت کے کام آتی ہے نہ کہ کن رسیاؤں کی تسکین کے :)
ہاں گھر جاکر جو جو کلام صوتی شکل میں شیئر کیئے گئے ہیں وہ ضرور سنوں گا
 
اس کلام کا یہ ترجمہ میرے پاس تھا پہلے سے، کسی ویب سائٹ سے کاپی کیا تھا، معلوم نہیں ٹھیک ہے یا غلط، اشعار کی ترتیب بھی کچھ اور ہے۔

نمی دانم کہ آخر چوں دمِ دیدار می رقصم
مگر نازم بایں ذوقے کہ پیشِِ یار می رقصم

مجھےنہیں معلوم کہ آخر دیدار کے وقت میں کیوں ناچ رہاہوں، لیکن اپنے اس ذوق پر نازاں ہوں کہ اپنے یار کے سامنے ناچتا ہوں

تو ہر دم می سرائی نغمہ و ہر بار می رقصم
بہر طرزے کہ رقصانی منم اے یار می رقصم

توہر وقت جب بھی مجھے نغمہ سناتا ہے، میں ہر بار ناچتا ہوں، اور جس طرز پر بھی تو رقص کراتا ہے، اے یار میں ناچتا ہوں

سراپا بر سراپائے خودم از بیخودی قربان
بگرد مرکزِ خود صورتِ پرکار می رقصم

سر سے پاؤں تک جو میرا حال ہےاس بیخودی پر میں قربان جاؤں،کہ پرکار کی طرح اپنے ہی گرد ناچتا ہوں

خوشا رندی کہ پامالش کنم صد پارسائی را
زہے تقویٰ کہ من با جبّہ و دستار می رقصم

واہ ! مے نوشی کہ جس کیلیے میں نے سینکڑوں پارسائیوں کو پامال کر دیا، خوب! تقویٰ کہ میں جبہ و دستار کے ساتھ ناچتا ہوں

مرا طعنہ مزن اے مدعی طرزِ ادائیم بیں
منم رندے خراباتی سرِ بازار می رقصم

اے ظاہر دیکھنے والے مدعی !مجھے طعنہ مت مار،میں تو شراب خانے کا مے نوش ہوں کہ سرِ بازار ناچتا ہوں

تُو آں قاتل کہ از بہرِ تماشا خونِ من ریزی
من آں بسمل کہ زیرِ خنجرِ خونخوار می رقصم

تُو وہ قاتل ہے کہ تماشے کے لیے میرا خون بہاتا ہے اور میں وہ بسمل ہوں کہ خونخوار خنجر کے نیچے ناچتا ہوں

بیا جاناں تماشا کن کہ در انبوہِ جانبازاں
بہ صد سامانِ رسوائی سرِ بازار می رقصم

آ، اے محبوب ! اورتماشا دیکھ کہ جانبازوں کی بھِیڑ میں، میں سینکڑوں رسوائیوں کےسامان کےساتھ ،سر بازار ناچتا ہوں

اگرچہ قطرۂ شبنم نپوئید بر سرِ خارے
منم آں قطرۂ شبنم بنوکِ خار می رقصم

اگرچہ شبنم کا قطرہ کانٹے پر نہیں پڑتا لیکن میں شبنم کا وہ قطرہ ہوں کہ کانٹے کی نوک پر ناچتا ہوں

کہ عشقِ دوست ہر ساعت دروں نار می رقصم
گاہےبر خاک می غلتم , گاہے بر خار می رقصم

عشق کا دوست تو ہر گھڑی آگ میں ناچتا ہے،کبھی تو میں خاک میں مل جاتا ہوں ،کبھی کانٹے پر ناچتا ہوں

منم عثمانِ ھارونی کہ یارے شیخِ منصورم
ملامت می کند خلقے و من برَ،دار می رقصم

میں عثمان ھارونی ،شیخ حسین بن منصور حلاج کا دوست ہوں، مجھے خلق ملامت کرتی ہے اور میں سولی پر ناچتا ہوں
فلک شیر بھیا میں نے اس ترجمہ کی مدد سے سنا، لاجواب۔۔۔۔ :) :) :)
 
Top