کھانا نہ بنانے کا آسان طریقہ

x boy

محفلین
عبداللہ بھائی کمال کا تجربہ ہے
ہم کب تشریف لائیں آپ کے ہاں
یہ سارا منظر اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے لیے۔


یہ بات ذرا آہستہ سے کہہ رہا ہوں مفت معلومات،
مسلمانوں کے لئے ہے کہ عورت اگر بیوی کی صورت میں ہو تو
صرف اپنے خاوند کو خوش رکھے جب بلائے تو آئے،
باقی گھر کے کام کاج بچے پالنا اس کی ذمہ داری نہیں ہے
قدیم دور سے ہی بچوں کو دودھ پلانے والیاں ماں کے علاوہ ہوتی تھیں۔
جیسے موسی علیہ السلام کو پانے کے بعد آسیہ نے دودھ پلانے والیوں کو بلوایا،
لیکن کسی کا نہ پئے پھر اللہ پاک نے اصل ماں کے پاس دودھ پلانے کے لئے
راستہ بنا دیا۔۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو ماں حلیمہ کے پاس رکھا۔

۔
 

عینی شاہ

محفلین
تے فئیر اپنے تجربے سے سانوں وی آگاہ کرو۔:sneaky:
تجربہ یہ ہے کہ پکانا سکھیں ہی نہی ۔۔:rolleyes:اگر کوئی اپ سے یہ کہیے کہ کھانا پکانا سیکھ لو سیکھ لو :idontknow2:تو مسوم سی شکل بنا لو :daydreaming:تاکہ دوسرے یہ کہیں کہ جب زمہداری پڑے گی تو خود ہی سیکھ جائے گی اتنی جلدی بھی کیا ہے بس اٹس سمپل :rollingonthefloor::rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

شمشاد

لائبریرین
کہیں ایسا تو نہیں کہ کھانا نہ بنانا پڑے تو کہو کہ ابھی گریجویشن کرنی ہے، پھر جب گریجویشن ہو جائے تو ماسٹر کا بہانہ بنا لو اور پھر پی ایچ ڈی اور تب تک تو دماغ پھر ہی جائے گا۔
 

x boy

محفلین
ایک اچھی بات سنے گے آپ لوگ،،
کہ جو مائیں یہ سمجھتی ہیں کہ ہماری بیٹی کو یہاں آرام دیں سسرال جاکے کام تو بہرحال کرنا ہے یہ غلط سوچ ہے
گھر وہ جگہہ ہے جہاں بچوں کی ٹریننگ ہوتی ہے اور بعد میں امتحان،
اگر گھر میں آرام پسند بنادیا جائے تو ذندگی بھر وہ کچھ نہیں کرسکتا یا نہیں کرسکتی۔
 

سیما علی

لائبریرین
جی سب سے پہلا اور آسان طریقہ ہے کہ جیسے ہی انہوں کا آفس سے چھٹی کا ٹائم ہو تو انکو ایک پیار بھرا میسج کریں جس کے آخر پہ یہ بھی لکھا ہو کہ آج ہم کھانا باہر کھائیں گے۔ قوی اُمید ہے کہ وہ اس چنگل میں پھنس جائینگے۔
لیکن کچھ دولہے میاں نہایت شاطر ہوتے ہیں انہوں نے فوراً کہنا نہیں بیگم آج بہت سیر سپاٹے کئے آج نہیں پھر کبھی صحیح (ایسے میں یہ بھول جائیں کہ سپاٹے کس کے ساتھ کئے ہیں وہ کسی اور وقت کے لئے اٹھا رکھیں )کیونکہ اس وقت اصل مدعا کھانا نہ بنانا ہے تو پھر دوبارہ میسج کر دیں کہ اچھا ٹھیک ہے میں سمجھتی ہوں کتنا کام ہوتا ہے آپ تھک گئے ہونگے چلے آپ ایسا کیجئے گا آتے ہوئے لیتے آنا ہم باہر بیٹھ کر ہی کھا لیں گے۔ کچھ اس جال میں لازمی پھنس جائینگے۔
لیکن کچھ چالاک بھائی یہاں بھی ڈنڈی مار جاتے ہیں کہ رستے میں کوئی ہوٹل نہیں پڑتا یا پھر بائیک میں پٹرول نہیں اور جیب میں پیسے نہیں ہیں وغیرہ وغیرہ
بہت خوب کیا کہنے شاطرانہ سوچ کی پر خیال رہے یہ شاطرانہ چالیں روز نہیں کام آئیں گی ۔۔۔۔۔۔
 

سیما علی

لائبریرین
ویسے تو اب تک آپ کے ماتھے پہ وٹوں کی ایک پوری لہر دوڑ چکی ہو گی لیکن ایک دفعہ پھر محبت سے میسج کریں ہاں یہ تو ہے بچے بھی ایسا ہی کہہ رہے تھے کوئی بات نہیں آپ آ جائیں ہم فون پہ آرڈر کر دینگے۔
اس صورت میں کچھ بچت ہے۔۔۔۔
 
Top