اسلام آباد بلیو ایریا میں مسلح شخص کی فائرنگ

زمرد خان اس پر جھپٹے ضرور لیکن نہ تو گن چھین سکے اور نہ اس پکڑ سکے کیونکہ انکا پیر پھسل گیا اوراپنی ہی جھونک میں نیچے جاگرے۔ وہ آدمی تیز نکلا اور پیچھے ہٹ گیا ۔ اضطراری طور پر اس سے ایک فائر سرزد ہوا لیکن پھر اس نے دونوں ہاتھ اوپر اٹھالئیے گن سمیت ،لیکن اسکے بعد پھر نجانے کیا سوچ کر بھاگ کھڑا ہوا، چنانچہ اس کے پیر پر پولیس کی جانب سےگولی ماری گئی جس سے وہ نیچے گرپڑا اور گن ہاتھ سے چھوٹ گئی اسی دوران ایک اور فائر بھی اسے لگا اور پھر اسے پکڑلیا گیا۔۔۔
اس رپورٹ کو Review کرنے کے بعد میری طرف سے ایس ایس پی اسلام آباد کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے:angry::mrgreen:
 

نایاب

لائبریرین
کمانڈوز کے بارے میں جان پیاری کی بات میرے نزدیک غلط ہے۔ان کی ٹریننگ ہی ایسی ہوتی ہے کہ موت کا خوف بہت دور چلا جاتا ہے۔
مکمل کوریج دیکھی ہے میں نے ۔۔۔۔۔۔۔ یہ سچ کہ بنا کسی حفاظی لباس کے ڈاکٹر صاحب اس بندے کے پاس جا کر مذاکرات کرتے رہے ۔ اور اس دوران وہ بندہ کئی بار ایسی پوزیشن میں آیا کہ اگر ڈاکٹر صاحب رسک لے لیتے تو اس ڈرامے کا انجام بہت پہلے سامنے آ جاتا ۔۔۔۔
سو جان پیاری ہی نے رسک نہ لینے دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید؟
ویسے یہ سارا ڈرامہ ہماری عقل مند میڈیا اور تماشبین عوام کے باعث کافی لمبا چلا ۔ میڈیا تمام منصوبہ بندی براہ راست نشر کرتا رہا ۔ اور سکندر کو موبائل پر سب خبر ملتی رہی ۔
 

عمر سیف

محفلین
اے آر وائی پر براہ راست سین دیکھا ہے ۔
زمرد خان پہلے جھکے بچے کی جانب اور پھر اک دم جھپٹے سکندر کی جانب ۔ اور اس کی گن چھین لی ۔ سکندر نے فائر بھی کیا لیکن زمرد خان زیادہ زخمی نہ ہوئے ۔ اور سنائپرز نے سکندر کی ٹانگ میں گولی ماری ۔ اور اسے گرفتار کر لیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
ویسے جہاں تک میں نے ویڈیو دیکھی ہے زمرد خان بچے کی طرف جھکے پھر سکندر کی طرف جھپٹے۔۔ پر سکندر پیچھے ہٹا تو وہ نیچے گِر گئے۔۔ شاید اس اثناء میں وہ زخمی ہوئے ۔۔ واللہ اعلم۔۔۔ سکندر کی گولیاں ختم ہوگئی تھیں شاید ۔۔ ایسا لگا ۔۔ سنائپرز نے سوٹ کیا جس سے وہ نیچے گرا اور پھر سب اس پر ٹوٹ پڑے جیسے شادی میں باراتی روٹی پہ ۔۔۔
 
آخری تدوین:
زمرد خان اس پر جھپٹے ضرور لیکن نہ تو گن چھین سکے اور نہ اس پکڑ سکے کیونکہ انکا پیر پھسل گیا اوراپنی ہی جھونک میں نیچے جاگرے۔ وہ آدمی تیز نکلا اور پیچھے ہٹ گیا ۔ اضطراری طور پر اس سے ایک فائر سرزد ہوا لیکن پھر اس نے دونوں ہاتھ اوپر اٹھالئیے گن سمیت ،لیکن اسکے بعد پھر نجانے کیا سوچ کر بھاگ کھڑا ہوا، چنانچہ اس کے پیر پر پولیس کی جانب سےگولی ماری گئی جس سے وہ نیچے گرپڑا اور گن ہاتھ سے چھوٹ گئی اسی دوران ایک اور فائر بھی اسے لگا اور پھر اسے پکڑلیا گیا۔۔۔
اس رپورٹ کو Review کرنے کے بعد میری طرف سے ایس ایس پی اسلام آباد کو فوری طور پر معطل کردیا گیا ہے:angry::mrgreen:

نہ صرف یہ کہ زمرد نے بچی کو ڈھال بنانے کی کوشش کی بلکہ اس کا یہ پورا ایکٹ احمقانہ تھا۔

مسلح شخص اپنے بچے کی طرف دوڑا کیونکہ بچہ اسنائپر کی زد میں تھا۔ اس پورے موقع میں مسلح شخص نے کسی کو نشانہ نہیں بنایا
 

نایاب

لائبریرین
کمانڈوز کے بارے میں جان پیاری کی بات میرے نزدیک غلط ہے۔ان کی ٹریننگ ہی ایسی ہوتی ہے کہ موت کا خوف بہت دور چلا جاتا ہے۔
مکمل کوریج دیکھی ہے میں نے ۔۔۔۔۔۔۔ یہ سچ کہ بنا کسی حفاظتی لباس کے ڈاکٹر صاحب اس بندے کے پاس جا کر مذاکرات کرتے رہے ۔ اور اس دوران وہ بندہ کئی بار ایسی پوزیشن میں آیا کہ اگر ڈاکٹر صاحب رسک لے لیتے تو اس ڈرامے کا انجام بہت پہلے سامنے آ جاتا ۔۔۔۔
سو جان پیاری ہی نے رسک نہ لینے دیا ۔۔۔۔۔۔۔۔ شاید؟
ویسے یہ سارا ڈرامہ ہماری عقل مند میڈیا اور تماشبین عوام کے باعث کافی لمبا چلا ۔ میڈیا تمام منصوبہ بندی براہ راست نشر کرتا رہا ۔ اور سکندر کو موبائل پر سب خبر ملتی رہی ۔
پیپز پارٹی کے رہنما نے جان پر کھیل ملک کی ہو رہی بے عزتی کے ڈرامے کا ڈراپ سین کر دیا ۔ متحدہ کے رہنما بھی کافی متحرک رہے مگر ن لیگ کا منتخب شیر گیڈر کی مانند آیا اور گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
میرا خیال ہے اسلام آباد پولیس یا اداروں کی کوتاہی کہنا غلط ہو گا،
اس طرح کے واقعات امریکہ جیسی سپر پاور میں بھی ہو جاتے ہیں، باقی آس پڑوس تو ہوتے ہی رہتے ہیں۔

ہم ہی آنے جانے میں ان سے رعایت بھی مانگ رہے ہوتے ہیں اور ان کی سختی پر غصہ بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ اب اس چیز کو ہی دیکھ لیں کہ آج کل اسلام آباد ٹریفک پولیس نے کافی سختی کر رکھی ہے ٹریفک قوانین کی پاسداری اور لین رُولز فالو کروانے کی ایک ایک گاڑی کو اس کی اپنی لین میں لگا رہے ہوتے ہیں اور عوام کو بتا رہے ہوتے ہیں کہ آپ کی یہ لائن ہے اس پر چلیں لیکن لوگ بجائے تحسین کے ان کو برا بھلا کہہ رہے ہوتے ہیں۔

پھر کتنے ہی پکڑے ہوؤں کو ہمارے منتخب نمائندے چھڑوا دیتے ہیں یہ کہہ کر کہ اسلحہ ذاتی حفاظت کے لیے تھا ایسی صورتحال میں وہ کریں بھی تو کیا کریں کسی کو پکڑیں تو بھی مسئلہ اور اپنی ہی ہتک اور نا پکڑیں تو ایسے معاملے۔
 

نایاب

لائبریرین
کراچی کی اس خاتون کو سلام ۔ جس نے بھرے مجمعے میں بہادرانہ طور پر یہ خواہش ظاہر کی کہ مجھے مذاکرات کے لیئے جانے دو ۔ جوتے مارتی کان پکڑ لے آؤں گی ۔۔۔۔۔۔۔ اک چوہا سا مرد ہے ۔ بندوق ہے تو کیا ۔ زندگی موت تو اللہ کے ہاتھ ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

حسینی

محفلین
سیکیورٹی کا کوئی لیپس نہیں ہوا
یہ ادمی ایجنسیوں کا ہی ادمی تھا۔ ان کی اپس کی ان بن تھی۔
لیکن دنیا نیوز کی خبر کے مطابق یہ شخص بیرون ملک ہوتا تھا اور کچھ عرصہ پہلے ہی ملک آیا ہے۔۔۔
اور مبینہ طور پر کسی مذہبی تنظیم کا رکن بھی ہے۔۔۔
 

حسان خان

لائبریرین
اس ڈرامے کے محرک کے بارے میں کیا کسی کو کچھ معلوم ہے؟ میری خالہ کہہ رہی تھی کہ یہ حضرت بھی شریعت کے نفاذ کے لیے کھڑے ہوئے تھے۔
 

نایاب

لائبریرین
لیکن دنیا نیوز کی خبر کے مطابق یہ شخص بیرون ملک ہوتا تھا اور کچھ عرصہ پہلے ہی ملک آیا ہے۔۔۔
اور مبینہ طور پر کسی مذہبی تنظیم کا رکن بھی ہے۔۔۔
مبینہ طور پر اس کے محلے داروں کے مطابق کچھ عرصہ سعودی عرب میں گزارا اور پھر دوبئی میں بزنس کرتا رہا ۔ پانچ سال پہلے پاکستان واپسی ہوئی ۔ اور بیروزگار رہتے رہتے کچھ کچھ پاگل اور نفسیاتی مریض بن گیا ۔ اے آر وائی کے کاشف عباسی نے جب اس سے فون پر بات کی تو اس کے پاکستان کے حکمرانوں کے لیئے کافی نازیبا الفاظ استعمال کیئے ۔ اور آواز سے بھی نفسیاتی مریض ہی لگا ۔۔۔۔۔
چین سموکر کی مانند سگریٹ پر سگریٹ پیتا رہا اور مطالبہ شرعی نفاذ اسلام کا کرتا رہا ۔
کسی مذہبی تنظیم سے کتنا تعلق تھا یہ کل کے اخبار ہی بتائیں گے ۔
 

نایاب

لائبریرین
اس ڈرامے کے محرک کے بارے میں کیا کسی کو کچھ معلوم ہے؟ میری خالہ کہہ رہی تھی کہ یہ حضرت بھی شریعت کے نفاذ کے لیے کھڑے ہوئے تھے۔
حکومت ختم ہو جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام کا شرعی نفاذ کیا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔
دو سم والا موبائل دیا جائے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہی مطالبے سامنے آئے ۔۔۔۔۔۔۔
 
اس ڈرامے کے محرک کے بارے میں کیا کسی کو کچھ معلوم ہے؟ میری خالہ کہہ رہی تھی کہ یہ حضرت بھی شریعت کے نفاذ کے لیے کھڑے ہوئے تھے۔
ناکہ پر پولیس سے الجھنے کے بعد جب پاس رکھے اسلحے کی قلعی کھلنے کا خدشہ ہوا تو سارا ڈرامہ رچا لیا فوراََ سے۔ اب اندر تو ویسے بھی ہونا ہی تھا تو چلو شاید اس طرح کچھ ہمدردی مل جائے۔
 

افلاطون

محفلین
زندہ گرفتا کرنا کیوں ضروری تھا اسے؟؟کوئی بھی سنائپر ٹھک سے ایک گولی اتار دیتا سر میں اور ٹوپی ڈرامہ ختم۔۔
ویسے سنا ہے کہ جناب مطالبہ یہ کر رہے تھے کہ انتخابات دوبارہ کرائے جائیں اور ملک میں شریعت کا نفاذ کیا جائے۔۔
لگتا ہے کہ یہ بھی پنجی منٹی والے گروپ کے تھے۔۔۔
 

عمراعظم

محفلین
زمرد خان نے بے حد جوانمردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلح شخص کوٖقابو کرنے کی کوشش کی۔ بقول ایک خاتون۔۔ اگر پاکستان میں 100 زمرد خان پیدا ہوجائیں تو دہشت گردی کو شکست دی جا سکتی ہے۔
میں تقریبا" پانچ گھنٹےتک یہ ڈرامہ جیو نیوز پر دیکھتا رہا۔ڈرامے کے ابتدائی دو گھنٹے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ وزیر داخلہ کی ہدایت ہے کہ اس شخص کو زندہ پکڑا جائے۔ کچھ دیر بعد یہ تبصرہ کیا گیا کہ پولیس اس لیئے کوئی کاروائی کرنے سے گریز کر رہی ہے کہ اس کاروائی کا حکم دینے والا بعد میں دہشت گردوں کا نشانہ ہو گا۔
پانچ گھنٹے بعد جو مناظر دیکھے وہ زمرد خان کی بہادری کو امر کر گئے۔ جیو نیوز نے اس واقعہ کو دو مختلف زاویوں سے دکھایا۔پہلا منظر نامہ یوں تھا کہ زمرد خان آئے۔سکندر کے بیوی بچوں سے ملے۔بچوں سے ہاتھ ملانے کے لیئے جھکے اور اس کےساتھ ہی قریب کھڑے سکندر پر جھپٹ پڑے۔سکندر اُن کے ہاتھ سے نکل گیا اور اس نے فائرنگ شروع کر دی۔چند فائر اُس نے سامنے کی جانب کیئے لیکن دوسرے ہی لمحے اُس نے اپنی بنددوقوں کا رخ آسمان کی جانب کر دیا ۔ یہی وہ لمحہ تھا جب سیکورٹی اہل کاروں نے اُس پر اندھادھند فائرنگ کر دی جس سے وہ زخمی ہو کر گرا اور ہتھیار اس کے ہاتھوں سے نکل گئے۔اس کے گرتے ہی سب سے پہلے اس کی بیوی بھاگتی ہوئی اس کے پاس پہنچی ۔ لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ بہت سےاہلکار بھی وہاں پہنچ چکے ہیں وہ وہاں سے بھاگتی ہوئی منظر سے غائب ہو گئی۔اہلکاروں نے سکندر کو قابو کر لیا اور اُن میں سے ایک دو اس کو مارتے بھی رہے۔
اس موقع پر ٹی وی اینکر کی رپورٹنگ اصل سے مختلف تھی۔۔اس کا کہنا تھا کہ سکندر بھگا تےہوئے گر گیاِ اور اس نے ہتھیار پھینک کراپنے آپ کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ سکندر کی بیوی بھی سکندر کی فائرنگ سے زخمی ہوئی ہے۔ جبکہ منظر میں تو سکندر کی بیوی اس کے گرنے اور ہتھیار اس کے ہاتھوں سے نکل جانے کے بعد بھاگتی ہوئی اس کے پاس آئی تھی پھر وہ سکندر کی فائرنگ سے زخمی کیسے ہو گئی ؟
اسی مرحلے پر آئی جی اسلام آباد کے لطیفے بھی سننے کو ملے۔فرمایا کہ اسلام آباد کی سیکورٹی انتہائی الرٹ ہے ۔اس طر ح کے واقعات ممکنات میں سے ہیں نیز یہ کہ سکندر ذہنی مریض لگتا ہے۔۔ تمام واقعات کو بہ چشم خود دیکھتے ہوئے میں بڑے وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ میری نظر میں سکندر جنونی تو ہو سکتا ہے ذہنی مریض یا پاگل نہیں۔
اب آیئے جیو نیوز کے دوسرے زاویے سے دکھائے گئے مناظرکی طرف:
یہاں منظر کچھ قریب سے فلمایا گیا تھا۔۔۔ سکندر اور اس کے بیوی بچے موجود ہیں،سکندر نے اپنے اور اپنے بیوی بچوں سے کچھ فاصلہ رکھا ہوا ہے۔ جس لمحہ زمرد خان اس کے بچوں سے ہاتھ ملانے کے لیئےجھکے تو فورا" ہی سکندر نے اپنے آپ کو مزید دو قدم پیچھے کر لیا،غالبا" زمرد خان اس بات کا ادراک نہ کر سکے،اسی لیئے جب وہ سکندر پر جھپٹے تو سکندر ان کی پہنچ سے اور دور ہو گیا البتہ زمرد خان نے نیچے گرتے ہوئے بھی سکندر کی ٹانگ پکڑنے کی کوشش کی لیکن سکندر اپنی ٹانگ چھڑانے میں کامیاب ہو گیا۔اس کے ساتھہ ہی سکندر کے بچےاور بیوی بھاگے ،سکندر نے زمرد خان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ،چند فائر بھی کیئے لیکن یہ دیکھتے ہوئے کہ اس طرح اس کے بیوی بچے بھی زد میں آ سکتے ہیں اپنے ہتھیاروں کا رخ آسمان کی طرف کرکے فائرنگ شروع کر دی۔اسی لمحے وہ اہلکاروں کی گولیوں کا نشانہ بنا۔ سکندر کا بیٹا گولیوں کی بوچھاڑ میں بھی اپنے باپ کے قریب آیا البتہ گولیوں سے محفوظ رہا۔

یہ آنکھوں دیکھا حال ان لوگوں کے لیئے تحریر کر دیا ہے جو یہ مناظر نہ دیکھ سکے ہوں۔
 
آخری تدوین:

عمراعظم

محفلین
اے آر وائی پر براہ راست سین دیکھا ہے ۔
زمرد خان پہلے جھکے بچے کی جانب اور پھر اک دم جھپٹے سکندر کی جانب ۔ اور اس کی گن چھین لی ۔ سکندر نے فائر بھی کیا لیکن زمرد خان زیادہ زخمی نہ ہوئے ۔ اور سنائپرز نے سکندر کی ٹانگ میں گولی ماری ۔ اور اسے گرفتار کر لیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
نایاب بھائی۔۔ زمرد خان گن نہ چھین سکے تھے۔آنکھوں دیکھا حال اسی دھاگے میں بیان کیا ہے ۔براہِ کرم ملاحظہ کر لیں۔ شکریہ
 
Top