بس ایک معافی ، ہماری توبہ کبھی جو ایسے ستائیں تم کو

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بس ایک معافی ، ہماری توبہ کبھی جو ایسے ستائیں تم کو*
لو ہاتھ جوڑے ، لو کان پکڑے ، اب اور کیسے منائیں تم کو

تمہارے آتے ہی اس نگر سے، ہمیں رقابت سی ہو گئی ہے
میں یہ شرارت بھی کیسے سہہ لوں کہ چھو رہی ہیں ہوائیں تم کو

تم آئینہ ہو اور سنگباری یہاں کے لوگوں کا مشغلہ ہے
ہر ایک پتھر سے ڈھال بن کر،بھلا کہاں تک بچائیں تم کو

جو سچ کہیں تو ، تمھیں تو غصے نے اور دلکش بنا دیا ہے
ہمارے من کو تو سوجھتا ہے ، اب اورغصہ دلائیں تم کو

تو کیا تم اب تک ، ہماری نظروں کے سب تقاضوں سے بے خبر ہو؟
ہمیں محبت ہے تم سے پاگل، اب اور کیسے بتائیں تم کو

بتائیں تم کو بچھڑتے لمحے ، لبوں کی لغزش کا کیا سبب تھا؟
سنا تھا وقتِ قبولیت ہے ، سو دے رہے تھے دعائیں تم کو

(شاعر: نا معلوم)
نوٹ: رازق شاد صاحب کے مطلع کرنے پہ معلوم ہوا کہ پہلا مصرع وزن میں نہیں ہے۔ اگر کسی کے علم میں تو مطلع فرمائیں۔
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
تو کیا تم اب تک ، ہماری نظروں کے سب تقاضوں سے بے خبر ہو؟
ہمیں محبت ہے تم سے پاگل، اب اور کیسے بتائیں تم کو

خوب منے۔۔۔ صحیح کالج دور کا انتخاب نکال کر لائے ہو۔۔۔ خوب ہے۔ :)
 

نیلم

محفلین
بس ایک معافی ، ہماری توبہ کبھی جو ایسے ستائیں تم کو
لو ہاتھ جوڑے ، لو کان پکڑے ، اب اور کیسے منائیں تم کو

اب مُرغا بن کے دیکھاؤ :p
،،،
بہت خُوب انتخاب منے :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
تو کیا تم اب تک ، ہماری نظروں کے سب تقاضوں سے بے خبر ہو؟
ہمیں محبت ہے تم سے پاگل، اب اور کیسے بتائیں تم کو

خوب منے۔۔۔ صحیح کالج دور کا انتخاب نکال کر لائے ہو۔۔۔ خوب ہے۔ :)
کبھی کبھی کالج دور کی شاعری بھی جی کے بہلاوے کے لئے ضرور ہوتی ہے ورنہ ہر وقت چچا اور ان کے بھتیجوں کو پڑھ پڑھ کے دماغ پک جاتا ہے :)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بس ایک معافی ، ہماری توبہ کبھی جو ایسے ستائیں تم کو
لو ہاتھ جوڑے ، لو کان پکڑے ، اب اور کیسے منائیں تم کو

اب مُرغا بن کے دیکھاؤ :p
،،،
بہت خُوب انتخاب منے :)
پھر ایسے عشق سے ہم رجے:D
تُو ہے ہرجائی تو اپنا بھی یہی طور سہی
تُو نہیں اور سہی، اور نہیں اور سہی
 
Top