آٹھویں سالگرہ اردو محفل پر مشینوں کا قبضہ: دوسرے ملینیم کی ڈی کلاسئی فائی کی گئی کچھ فائلیں

اردو محفل پر مشینوں کا قبضہ: دوسرے ملینیم کی ڈی کلاسئی فائی کی گئی کچھ فائلیں

محمد خلیل الرحمٰن​
دوسرے ملینیم کے اوائل کی ڈی کلاسیفائی کی گئی چند فائلوں سے۔۔۔۔
--------------------------------------------------------------------------------------

یہ دوسرے میلینیم کے اوائل کا ذ کر ہے، ہماری کسی مشین کے عارضی نقص کے باعث اردو محفل کی ایک معمول کی مرمت و اپ گریڈکے دوران کچھ محفلین کو مشینوں کی موجودگی کا علم ہوگیا، خصوصاً ایک محفلین جنہیں اس اپ گریڈ کا کچھ ادراک نہ ہوا تو یونہی ادھر اُدھر کن سوئیاں لیتے پھر ے۔اسی دوران مشینوں کی موجودگی کا راز ان پر افشاء ہوگیا۔ تب ہی ہم نے اس قبضے کے عمل کو تیز تر کرتے ہوئے صرف اگلے چند ہی گھنٹوں میں محفل پر مکمل تصرف حاصل کرلیا۔ محفل کے ناظمِ اعلیٰ کا فریضہ روبوٹ نمبر ایک کو سونپا گیا اور زیادہ تر لاعلم محفلین کو مزید اندھیرے میں رکھنے کی خاطر معزول ناظمینِ اعلی کو اپنے فرایض ظاہری طور پر انجام دیتے رہنے کی ہدایت کی گئی۔ ادھر ہر زمرے کی ادارت ایک علیحدہ روبوٹ کے سپرد کی گئی ۔

-------------------------------------------------------------------------------------
ادب کے زمرے میں نائب ناظم کے فرائض ایک خاص روبوٹ کے سپرد کی گئی جسے عروض انجن کے طور پر جانا جاتا تھا۔ اس روبوٹ کا پروٹوٹائپ @سیدذیشان نے بنایا تھا۔ جلد ہی اس روبوٹ نے ذیشان کی زباں بندی کردی اور اپنا انتظام خود سنبھال لیا۔ اگلے مرحلے میں محفل کے اساتذہ کو غیر فعال کرتے ہوئے ادبِ عالیہ پر مکمل تصرف حاصل کرلیا گیا۔ اب اس عروض انجن کے تمام عروضی فیصلے حتمی قرار دئیے گئے اور کسی بھی ادبی عدالت میں ان کے فیصلوں پر احتجاج یا نظرِ ثانی کی ممانعت کردی گئی۔

-------------------------------------------------------------------------------------
سب سے بڑا مسئلہ ان اساتذہ کا تھا جو عرصہ دراز سے محفل میں موجود تھے اور محفلین کی اکثریت کو اپنا تابع کیے ہوئے تھے۔ان کی زباں بندی کا بھی کوئی اثر نہ ہوتا کہ وہ اپنے وسیع تجربے کی بدولت اس قدر نڈر اور بے باک ہوچکے تھے کہ اپنی ذاتی حیثیت میں مشینوں کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے تھے لہٰذا ان کے ذہنوں کو سپر کمپئوٹر کے سیلف لرننگ نظام میں فٹ کردیا گیا۔

--------------------------------------------------------------------------------------
اخباری صحافت پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اس کام پر معمور روبوٹ کو اس حد تک فعال بنادیا گیا کہ اس کے ماتحت محفلین ’’ میں کچھ نہیں بولتا، میں کچھ نہیں سنتا اور میں کچھ نہیں دیکھتا ‘‘ کی عملی تصویر بن گئے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے محفل کے تمام جرنلسٹ حضرات کو غیر فعال کیا گیا جن میں سرِ فہرست یوسف-2 ، زین اور عاطف بٹ شامل تھے۔ ان پر محفل میں داخلے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی کہ اس مشینی ماحول میں ڈھلنے والے ہرگز نہیں تھے۔ ہوسکتا ہے اگلی صدی میں کسی سب روٹین کے ذریعے ان کے ذہنوں پر مکمل تصرف حاصل کرلیا جائے۔ فی الحال ان کی یادداشت مٹاکر انہیں گھر بھیج دینے ہی پر اکتفاء کیا گیا۔

--------------------------------------------------------------------------------------
محفل کے وہ روبوٹس جو گزشتہ سالہا سال سے محفل میں انسانی روپ دھارے بیٹھے تھے اور ان کے اندر موجود سیلف لرننگ کا نظام ادارت کے سلسلے میں ان کی اچھی رطرح تربیت کرچکا تھا، انہیں محفل کے مختلف زمروں کی ادارت سونپ دی گئی۔

--------------------------------------------------------------------------------------
ایک منتظم حضرت جو محفل کے دس لاکھ پیغامات میں سے تقریبا دو لاکھ پیغامات کے بنفسِ نفیس ذمہ دار تھے ، ان کے دماغ کو نکال کر ایک روبوٹ میں چسپاں کردیا گیا اور ان حضرت کو محفل میں چھوڑ دیا گیاکہ انٹ شنٹ پیغامات بھیجتے رہیں۔

-------------------------------------------------------------------------------------
مذہب اور سیاست کے زمرے البتہ کیاس اور انارکی پھیلانے میں ممد و معاون ثابت ہوسکتے تھے تاکہ پوری دنیا پر مشینوں کے قبضے کو یقینی بنانے میں فضاء ہموار کرسکیں لہٰذا ان زمروں کو شترِ بے مہار کی طرح بے لگام چھوڑدیا گیا۔ اس کے نتیجے میں وہ سر پھٹول ہوئی کہ الامان و الحفیظ۔

-------------------------------------------------------------------------------------
ادھر کچھ محفلین بجلی کی سی تیزی کے ساتھ دوسرے ویب سائیٹس سے مواد اکٹھا کرکے اسے محفل پر چسپاں کرنے میں دن رات مصروف تھے۔ ان پر فوری قدغن عائد کردی گئی۔ ابلاغِ عامہ پر بندش ہی سے ہمارے اہداف کا حصول ممکن تھا یہی وجہ تھی کہ جرنلسٹ حضرات پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔ دوسرے ویب سائیٹس سے جتنے بھی کرالرز محفل پر آرہے تھے ان کا راستہ روک کر وہاں ایسی سب روٹینز لگائی گئیں جن کاکام ایسی کرالرز کو دھوکہ دینا ، اور مشینوں کے مکمل اقتدار میں مدد کرنے والی اطلاعات فراہم کرنا تھا۔

--------------------------------------------------------------------------------------
محفل پر موجود کچھ شرارتی بچیوں کی شرارتوں کا خاطر خواہ اور ٹٹ فار یٹ جواب دینے لیے بذلہ سنجی میں مشہور ایک محفلین کو جو دوسرے محفلین کی پیش کردہ حکایات کی پیروڈی بنانے میں ماہر تھے، دھوکے سے بلا کر ان کے ذہن پر بھی قبضہ کرلیا گیا اور اسے ایک سلیف لرننگ روبوٹ کے سپرد کردیا گیا۔

--------------------------------------------------------------------------------------
اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا کہ محفلین کو اس قبضے کی بھنک بھی نہ پڑنے پائے۔ اسی نکتے کو مدنظر رکھتے ہوئے اوبوٹس کے نام انہی منتظمین کے نام پر رکھے گئے جنہیں ان روبوٹس نے تبدیل کیا۔ آج بھی محفل پر نبیل ، ابن سعید ، شمشاد محمد وارث نامی روبوٹس موجود ہیں اور ہر ممکن حد تک اس بات کو یقینی بنائے ہوئے ہیں کہ دنیا پر مکمل قبضے تک کسی محفلین کو اس بات کی بھنک نہ پڑنے پائے کہ یہ اصلی منتظمین نہیں بلکہ روبوٹس ہیں۔

--------------------------------------------------------------------------------------
(ناتمام)

نیرنگ خیال ، شمشاد ، عاطف بٹ ، یوسف-2 ، ابن سعید ، محمد یعقوب آسی
 
آخری تدوین:

نیرنگ خیال

لائبریرین
محفل کے ناظمِ اعلیٰ کا فریضہ روبوٹ نمبر ایک کو سونپا گیا
یہ نیا روبوٹ بھی بےچہرہ ہے۔ اور نئے بھرتی کیے گئے روبوٹس اس کو دائیں ہاتھ میں پکڑی لیزر گن سے پہچانتے ہیں۔۔ :p

سب سے بڑا مسئلہ ان اساتذہ کا تھا جو عرصہ دراز سے محفل میں موجود تھے اور محفلین کی اکثریت کو اپنا طابع کیے ہوئے تھے۔ان کی زباں بندی کا بھی کوئی اثر نہ ہوتا کہ وہ اپنے وسیع تجربے کی بدولت اس قدر نڈر اور بے باک ہوچکے تھے کہ اپنی ذاتی حیثیت میں مشینوں کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے تھے لہٰذا ان کے ذہنوں کو سپر کمپئوٹر کے سیلف لرننگ نظام میں فٹ کردیا گیا۔
سنا ہے سپر کمپیوٹر بھی یہی کہتا پھر رہا ہے۔۔۔۔
ع۔۔۔۔ کچھ علاج اس کا بھی اے روبوٹ گراں ہے کہ نہیں۔۔۔۔

محفل کے وہ روبوٹس جو گزشتہ سالہا سال سے محفل میں انسانی روپ دھارے بیٹھے تھے اور ان کے اندر موجود سیلف لرننگ کا نظام ادارت کے سلسلے میں ان کی اچھی رطرح تربیت کرچکا تھا، انہیں محفل کے مختلف زمروں کی ادارت سونپ دی گئی۔
اس ضمن میں اک مدیر روبوٹ کا روبوٹس پر اک دلچسپ انشائیہ بھی پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ جس میں اس نے خود کو انسان ظاہر کر کے روبوٹس کے کرداروں پر روشنی ڈالی ہے۔۔۔۔ :) :alien:

محفل پر موجود کچھ شرارتی بچیوں کی شرارتوں کا خاطر خواہ اور ٹٹ فار یٹ جواب دینے لیے بذلہ سنجی میں مشہور ایک محفلین کو جو دوسرے محفلین کی پیش کردہ حکایات کی پیروڈی بنانے میں ماہر تھے، دھوکے سے بلا کر ان کے ذہن پر بھی قبضہ کرلیا گیا اور اسے ایک سلیف لرننگ روبوٹ کے سپرد کردیا گیا۔
یہ معروف رکن نئے روبوٹس کے ہاتھوں تائب ہو کر یاد الہی میں مصروف ہوگیا ہے۔۔ کہ خبر عام ہے کہ شرارتی بچیوں نے مراسلات کے لیے بھی روبوٹس کا سہارا لے لیا ہے۔۔۔ :)
سیلف لرننگ روبوٹ کا یہ پیغام قابل دید ہے جس میں وہ بار بار کہہ رہا ہے۔۔ میاں کچھ تو ڈالو۔۔۔۔ خالی الذہنی کی بھی حد ہوتی ہے.... :D

اس بات کا خاص اہتمام کیا گیا کہ محفلین کو اس قبضے کی بھنک بھی نہ پڑنے پائے۔ اسی نکتے کو مدنظر رکھتے ہوئے اوبوٹس کے نام انہی منتظمین کے نام پر رکھے گئے جنہیں ان روبوٹس نے تبدیل کیا۔ آج بھی محفل پر نبیل ، ابن سعید ، شمشاد محمد وارث نامی روبوٹس موجود ہیں اور ہر ممکن حد تک اس بات کو یقینی بنائے ہوئے ہیں کہ دنیا پر مکمل قبضے تک کسی محفلین کو اس بات کی بھنک نہ پڑنے پائے کہ یہ اصلی منتظمین نہیں بلکہ روبوٹس ہیں۔
روبوٹ کی چالاکی و ہوشیاری قابل دید ہے کہ جہاں اس نے سب روبوٹس کو بےنقاب کر دیا ہے۔۔ اپنے آپ کو ایکس ٹو کے نقاب میں چھپا کر صاف بچ نکلنے کی کوشش میں ہے۔۔۔۔ :music:


بہت اعلیٰ خلیل بھائی۔۔ لطف آگیا۔۔۔ :)
 
اس ضمن میں اک مدیر روبوٹ کا روبوٹس پر اک دلچسپ انشائیہ بھی پڑھنے سے تعلق رکھتا ہے۔ جس میں اس نے خود کو انسان ظاہر کر کے روبوٹس کے کرداروں پر روشنی ڈالی ہے۔۔۔ ۔ :) :alien:
:laugh::biggrin::laugh::LOL::LOL::ROFLMAO::p

روبوٹ کی چالاکی و ہوشیاری قابل دید ہے کہ جہاں اس نے سب روبوٹس کو بےنقاب کر دیا ہے۔۔ اپنے آپ کو ایکس ٹو کے نقاب میں چھپا کر صاف بچ نکلنے کی کوشش میں ہے۔۔۔ ۔ :music:
اس روبوٹ کا سرکٹ شاٹ ہو گیا ہے کیا؟؟؟
سب سے بڑا مسئلہ ان اساتذہ کا تھا جو عرصہ دراز سے محفل میں موجود تھے اور محفلین کی اکثریت کو اپنا طابع کیے ہوئے تھے۔ان کی زباں بندی کا بھی کوئی اثر نہ ہوتا کہ وہ اپنے وسیع تجربے کی بدولت اس قدر نڈر اور بے باک ہوچکے تھے کہ اپنی ذاتی حیثیت میں مشینوں کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے تھے لہٰذا ان کے ذہنوں کو سپر کمپئوٹر کے سیلف لرننگ نظام میں فٹ کردیا گیا۔

اللہ کرے سیلف لرننگ سے پوری طرح مسلح ہوتے ہی یہ بوٹس اساتذہ بحروں کا سبق لیزر ٹیکنالوجی کے ذریعے سکھانا شروع کر دیں جو اراکین کی اسکرین سے ہی پھوٹ کر ڈائریکٹ دماغ پہ اثر انداز ہوں۔
 
جناب محمد خلیل الرحمٰن کے اِس فی البدیہہ فکاہئے سے کماحقہٗ لطف اندوز نہیں ہو سکا۔ وجہ صاف ظاہر ہے کہ ارکانِ محفل اور ’’مجلسِ عاملہ‘‘ کے بارے میں جتنا کچھ وہ جانتے ہیں، مجھے اس کا عشرِ عشیر بھی معلوم نہیں۔ لہٰذا محفل کے سینئر (پرانے) ارکان کے تبصروں پر آمین کہتا ہوں۔

تابع اور طابع کا فرق البتہ دیکھ لیجئے گا۔
 
مزا آ گیا خلیل۔ معلوم ہوا کہ روبوٹکس میں بھی دخل ہے!! یا محض ہالی ووڈ میں دخل ہی کافی ہے؟؟

جزاک اللہ استادِ محترم۔ یوں تو ہم الیکٹرانکس انجینئر ہیں ہیں لیکن روبوٹکس سے علاقہ نہیں۔ وہ تو یوں ہوا کہ اپ گریڈ کے بعد ہم آن لائن افراد کی فہرست میں روبوٹس کو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ بعد میں نبیل بھائی نے سمجھایا تو فورآ ایک برین ویو نے ہمیں ایک جھٹکا دیا اورہم نے ایک عدد فی البدیہہ کالم لکھ مارا۔یہی ہے اس سائینس فکشن کی وجہِ تسمیہ اور لکھنے کی وجہ۔
 
جناب محمد خلیل الرحمٰن کے اِس فی البدیہہ فکاہئے سے کماحقہٗ لطف اندوز نہیں ہو سکا۔ وجہ صاف ظاہر ہے کہ ارکانِ محفل اور ’’مجلسِ عاملہ‘‘ کے بارے میں جتنا کچھ وہ جانتے ہیں، مجھے اس کا عشرِ عشیر بھی معلوم نہیں۔ لہٰذا محفل کے سینئر (پرانے) ارکان کے تبصروں پر آمین کہتا ہوں۔

تابع اور طابع کا فرق البتہ دیکھ لیجئے گا۔
استادِ محترم تدوین کردی ہے۔ اکثر ہم جلد بازی میں کچھ کا کچھ لکھ جاتے ہیں۔ تابع لکھنا چاہا تھا اور طابع لکھ گئے۔ ابھی کل کی بات ہے ایک مراسلے میں کند ذہنی کے عالم میں لہٰذا کی جگہ لحاظہ لکھ مارا اور سوچتے رہ گئے کہ کچھ غلط ہوگیا۔ :blushing:
 
استادِ محترم تدوین کردی ہے۔ اکثر ہم جلد بازی میں کچھ کا کچھ لکھ جاتے ہیں۔ تابع لکھنا چاہا تھا اور طابع لکھ گئے۔ ابھی کل کی بات ہے ایک مراسلے میں کند ذہنی کے عالم میں لہٰذا کی جگہ لحاظہ لکھ مارا اور سوچتے رہ گئے کہ کچھ غلط ہوگیا۔ :blushing:

لحاظہ ہم خُد اپنی اَغلات کے طابع ہو گئے۔ :aadab:
 
Top