سُنی عسکریت پسندوں کا بس اور ہسپتال پر حملے کا دعوی

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ساجد

محفلین
ساجد مجھ کو کیا اجازت ہے کہ میں بھی اسی طرح کا رویہ اپناؤں۔ اگر میں گھوڑے کی پوجا پر اپنا موقف بیان کروں تو پھر بات بی بی عائشہ تک ہی جائے گی جنہوں نے حضرت سلمان علیہ السلام کے گھوڑے کی شبیہ اپنے پاس رکھی ہوئی تھی۔ اس سے تو پھر یہ ظاہر ہوا کہ ہم نے ہی بی بی عائشہ کی سنت کو سینے سے لگایا ہوا ہے۔ میں ان فضول باتوں پر بہت کچھ بول سکتا ہوں لیکن اس میں ان لوگوں کا ماننے والا نہیں جنہوں نے حضرت امیر حمزہ کا کلیجہ نکال کر چبالیا تھا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اب بھی ایسی عورتیں اس معاشرے میں موجود ہیں بس ڈر یہ ہے کہ کہیں یہ اس محفل تک تو نہیں آگئیں۔
یہ لوگ صحابہ کا اسوقت بھی کلیجہ جلاتے تھے اور اب بھی انکے نام سے لوگوں کا قتل کرکے انکے لئے ناسور بنے ہوئے ہیں ۔ امہات المومنین پر میری مائیں اور بہنیں قربان لیکن یہ انکا نام تفرقہ پھیلانے کیلئے استعمال کرتے ہیں اگر حقیقت میں محبت ہوتی تو بی بی خدیجہ سلام اللہ علیہا کے نام پر اتنی آگ نہ لگ گئی ہوتی۔
امام خمینی کو یہ لوگ اسوقت سے برا کہنے لگے ہیں جب سے آپ (رح) نے انکے چہیتے سلمان رشدی کے خلاف واجب القتل کا فتوٰی دیا تھا۔ مجھے یاد ہے اسکے بعد پاکستان کی ساری ہی تنظیموں نے امام خمینی کو قابل ستائش قرار دیا تھا اور انکی تنظیم ریگل چوک پر امام خمینی کے خلاف مظاہرہ کر رہی تھی اگر یہ صحابہ کے چاہنے والے ہوتے تو صحابہ جن حضور (ص) پر جان چھڑکتے تھے کی شان میں گستاخی کرنے والے سلمان رشدی باوجود انکے ہم مسلک ہونے کے اسکے خلاف مظاہرہ ہوتا اس دن عجیب اتفاق ہوا تھا امریکہ اور اسرائیل وہاں امام خمینی کی مذمت کر رہے تھے اور یہ لوگ کراچی میں۔جبکہ سارے مسلمان ان تینوں کے بر خلاف پوری دنیا میں سلمان رشدی کے خلاف مظاہرے کر رہے تھے۔
میر صاحب ، میں پرسوں سے نیٹ پر نہیں تھا ۔ ابھی آپ کے اس مراسلے سے کچھ دیر قبل ہی یہ مراسلہ پڑھا تو میں نے اسے حذف کر دیا ۔ آپ کو اب ایسا ہی رویہ اپنانے کی ضرورت نہیں۔
 

عسکری

معطل
میر صاحب ، میں پرسوں سے نیٹ پر نہیں تھا ۔ ابھی آپ کے اس مراسلے سے کچھ دیر قبل ہی یہ مراسلہ پڑھا تو میں نے اسے حذف کر دیا ۔ آپ کو اب ایسا ہی رویہ اپنانے کی ضرورت نہیں۔
پر یہ جو مراسلے ہیں یہ کیا ہیں کیا میں پوچھ سکتا ہوں یہ رسی کس نے دراز کر رکھی ہے؟
اللہ کہ لعنت ہو ان کے امام خمینی پر ، یہی ہے نفرت و بغض صحابہ کرام کا انقلاب ایران ۔
ساجد بھائی یہ فورم ہے یا لعنت فیکٹری ؟ اللہ کی لعنت اللہ خود دے گا یا اس کے ٹھیکیدار ؟ مجھے بہت خوشی ہے کہ میرا کوئی مذہبی رہنما نہیں ورنہ مین اس کا جواب وہ لکھتا کہ اس محترمہ کے باپ دادا کو یاد آ جاتا ۔
 

باباجی

محفلین
ساجد بھائی آپ سے درخواست ہے کہ یہ دھاگہ بند کردیا جائے
کیونکہ بات اب پاک ہستیوں تک جا پہنچی اور یہاں موجود ایک جانباز اہل تشیع حضرت
اور ان سے زیادہ جانباز اہل حدیث حضرت سے کچھ بعید نہیں کہ پاک ہستیوں کا نام لے کر گستاخی کریں
اگر یہ ہوا تو میں محفل کا بائیکاٹ کروں گا اور احتجاج کروں گا
سخت الفاظ استعمال کرنا مجھے بھی آتے ہیں
کچا چٹھہ کھولنا مجھے بھی آتا ہے
لیکن ادب کا تقاضا خاموشی ہے
پر ادب یہ بھی نہیں کہتا کہ بدتمیزی جب حد سے گزر جائے تو روکنا نہیں چاہیئے
میری انتظامیہ سےدرخواست ہے اس دھاگے کو بند کرنے کی
جن کی موت آئی تھی وہ تو مر گئی
اور ہم شیعہ سنی کا جھگڑا لے کر بیٹھ گئے اور مارنے والے ہنستے ہوں گے کہ کیا --------------قوم ہے یہ
خالی جگہ ہر کوئی اپنی مرضی سے بھر سکتا ہے
 

نایاب

لائبریرین
محترم باباجی
ہم پاکستانی ہیں ۔۔۔۔ سارے جہان کا درد ہمارے سینے میں ہے ۔۔۔۔
آپ غصہ چھوڑیں اور یہ تحریر پڑھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ تصویریں ’مُشرکی‘ پاکستان کی
http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/06/130623_baat_say_baat_sa.shtml
کل ہی میں انٹرنیٹ پر پچاس، ساٹھ اور ستر کی دہائیوں کے مغرب زدہ ’مُشرکی‘ پاکستان کے بدعقیدہ سماج کی تصاویر دیکھ رہا تھا۔ عقل دنگ رہ گئی کہ یہ معاشرہ کس قدر پستی میں پڑا ہوا تھا۔
ایک تصویر میں سلیو لیس جمپر سوٹ پہنے دو پاکستانی لڑکیاں دوپٹے کے بغیر پنڈی کے مال روڈ پر بے فکر ہنستی ہوئی چلی جا رہی ہیں اور راہگیر ان کی دیدہ دلیرانہ بے حیائی کا نوٹس لینے کے بجائے اپنے حال میں مست ہیں۔
ایک تصویر میں جہلم شہر کے بھرے بازار میں ایک گورا اور ایک لانگ سکرٹ اور کرتا پہنی گوری راستہ پوچھ رہے ہیں اور مقامی لوگ نفرت سے منہ موڑنے کے بجائے انہیں راستہ بتا بھی رہے ہیں۔ (حالانکہ اس وقت برطانیہ، فرانس اور اسرائیل نے مصر پر حملہ کردیا تھا)۔
ایک تصویر ہاکس بے کے ساحل کی تھی جہاں ہِپی لوگ ریت پر بیٹھے اور لیٹے دھوپ تاپ رہے ہیں اور اونٹ اور گھوڑے والے اکڑوں بیٹھے ان کے ساتھ تاش کھیل رہے ہیں۔(حالانکہ اس وقت بھی برطانیہ عالمِ اسلام کے کٹھ پتلی آمروں کو عوام کچل ہتھیار دے رہا تھا)۔
ایک تصویر جیکب آباد کی تھی جس میں ایک گوری میم کے سر پر مقامی لوگ بالٹی بھر ٹھنڈا پانی ڈال رہے ہیں کیونکہ یہ میم کوئٹہ سے لاہور کے سفر کے دوران شدید گرمی سے بے حال ہوگئی تھی۔(حالانکہ اس وقت بھی اسرائیل فلسطینیوں پر مظالم توڑ رہا تھا)۔
ایک تصویر طورخم کی تھی۔ سرحدی زنجیر پر سے گوروں اور گوریوں سے بھری ایک کھلی چھت والی کار گذر رہی ہے اور اس کار کے مسافر باوردی سرحدی محافظوں کو کینڈیز پیش کررہے ہیں اور محافظ ہنستے ہوئے یہ کینڈیز قبول بھی کررہے ہیں۔(حالانکہ اس وقت الجزائر کے مسلمانوں پر فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت نے عرصہِ حیات تنگ کررکھا تھا)۔
ایک تصویر موہن جو دڑو کی تھی۔سٹوپا کے سائے میں کچھ گول مٹول سے سکولی بچے شرارتی موڈ میں اجتماعی تصویر کھنچوا رہے ہیں ۔جانے چینی بچے تھے کہ جاپانی یا کوریائی۔( جو بھی تھے غالباً ملحدین یا بت پرستوں کے بچے تھے)۔
ایک تصویر لاہور کے شالامار باغ کی تھی جس میں کچھ افریقی نوجوان لڑکے اور لڑکیاں لاچے پہنے ایک دیسی ڈھولچی کی تھاپ پر دائرے میں مست ناچ رہے ہیں۔ (حالانکہ اس وقت ایتھوپیا کا عیسائی بادشاہ ہائلے سلاسی اریٹیریا کے مسلمانوں کو غلام بنائے ہوئے تھا)۔
ایک تصویر میں کالا انجن لنڈی کوتل سے پشاور کی ٹرین کھینچ رہا ہے اور انجن کے اگلے حصے پر ایک گوری اور تین گورے کھڑے درہِ خیبر کو حیرت سے تک رہے ہیں۔ایک اور گورا پچھلی بوگی کی کھڑکی سے آدھا باہر لٹک کر تصویریں کھینچ رہا ہے۔( جانے یہ گورے گوریاں کسی ناٹو ملک کے تھے یا کیمونسٹ)۔
ایک تصویر چاند پر اترنے والے پہلے انسان نیل آرم سٹرونگ کی تھی ۔وہ ایک کھلی چھت کی گاڑی میں جلوس کی صورت کراچی کی کسی مرکزی شاہراہ سے گذر رہا ہے۔اور دورویہ کھڑے لوگ ہاتھ ہلا رہے ہیں۔(حالانکہ اس وقت بھی امریکہ اسرائیل کا ایک نمبر پشت پناہ تھا)۔
ایک تصویر تخت بائی کے کھنڈرات کی تھی جہاں جاپانی سیاحوں کا ایک گروہ اپنے گائیڈ کی بات دھیان سے سن رہا ہے۔سب سیاحوں نے شلوار قمیض اور چارسدہ چپل پہنے ہوئے ہیں اور مقامی نوجوان باریش گائیڈ ٹی شرٹ اور پتلون میں ہے۔(اگر یہ گائیڈ زندہ ہے تو جانے آج کیا سوچتا ہوگا۔مرگیا تو جانے مرنے سے پہلے اس نے توبہ کی یا نہیں)۔
رسولِ اکرم جب بھی مہم بھیجتے تھے تو لشکریوں کو ضرور تاکید فرماتے تھے کہ خبردار نہتوں ، عورتوں اور بچوں پر ہاتھ مت اٹھانا ۔درخت مت کاٹنا ۔اجنبیوں سے مہربانی سے پیش آنا ۔۔۔۔
انا للہ وانا الیہ راجعون ۔۔۔۔۔۔۔
 

عسکری

معطل
ساجد بھائی آپ سے درخواست ہے کہ یہ دھاگہ بند کردیا جائے
کیونکہ بات اب پاک ہستیوں تک جا پہنچی اور یہاں موجود ایک جانباز اہل تشیع حضرت
اور ان سے زیادہ جانباز اہل حدیث حضرت سے کچھ بعید نہیں کہ پاک ہستیوں کا نام لے کر گستاخی کریں
اگر یہ ہوا تو میں محفل کا بائیکاٹ کروں گا اور احتجاج کروں گا
سخت الفاظ استعمال کرنا مجھے بھی آتے ہیں
کچا چٹھہ کھولنا مجھے بھی آتا ہے
لیکن ادب کا تقاضا خاموشی ہے
پر ادب یہ بھی نہیں کہتا کہ بدتمیزی جب حد سے گزر جائے تو روکنا نہیں چاہیئے
میری انتظامیہ سےدرخواست ہے اس دھاگے کو بند کرنے کی
جن کی موت آئی تھی وہ تو مر گئی
اور ہم شیعہ سنی کا جھگڑا لے کر بیٹھ گئے اور مارنے والے ہنستے ہوں گے کہ کیا --------------قوم ہے یہ
خالی جگہ ہر کوئی اپنی مرضی سے بھر سکتا ہے
کیا بھریں سرکار جو الفاظ میرے پاس ہین وہ سنسر ہیں :grin:
 
جزاک اللہ خیرا
ہا ہا یہ دیکھو خمینی صاحب میدان میں آگے ہیں ۔ اچھا تو خمینی سے اہل سنت کے بارے میں یہ کچھ کہا ہے بڑی خوشی ہوئی جان کر تو پھر وہ خمینی کون ہے جو اہل سنت کو نواصب کہ کر ان کو کافر قرار دیتا ہے۔ غالباً ایک انٹرنیشنل سنسر شدہ، تقیہ زدہ اڈیشن ہے خمینی کا اور دوسرا صاف اور ظاہر۔

2.jpg

3.jpg



اس صفحے پر آپ نے نواصب کےذیل میں حضرت عائشہ حضرت زبیر و حضرت طلحہ کا نام دیکھ لیا نا۔ پورا ترجمہ نہیں کروں گا کیوں ان ہستیوں کو جو گالیاں خمینی نے دی ہیں وہ ناقابل برداشت ہیں اور اب ذرا دیکھئے کہ یہ اہل سنت کو نواصب کے نام سے اور کیا کھتا ہے۔


دوسری خمینی کے بڑے آپ کے ملاباقر مجلسی ارشاد فرماتے ہیں جب حضرت مہدی ظاہر ہوں گے وہ دوسرے کافروں سے پہلے سنیوں کے علما سے ابتدا کریں گے اور انہیں اور ان کے علما کو پہلے قتل کریں گے ۔حق الیقین ج2، ص 527

یہاں یہ رویات دینے کا مقصد صرف یہی ہے کہ لوگ یہ جان جائیں کہ اہل تشیع کا نکتہ نظر اہل تسنن کے بارے میں کیا ہے۔ اس بات کا تو سب ہی رونا روتے ہیں کہ اہل تسنن کا ایک گروہ اہل تشیع کو کافر کہتا ہے سو حقیقت حال پیش ہے۔ یہ ابھی ابتداء ہے ٹھیک اسی موضؤع پر قائم رہتے ہوئے میں مزید حوالے پیش کرتا ہوں۔
 
اسلام کی خدمت زوروں پر ہے۔۔۔اور ایک دوسرے کی اندرونی خباثت کو بڑی تندہی سے ایکسپوز کرکے پاک ہستیوں کا خوب نام بلند اور روشن کیا جارہا ہے۔۔
کسی شاگرد نے اپنے استاد کے پاس حاضر ہوکر کہا کہ " حضور ! فلاں استاد کا فلاں شاگرد آپکو بے شرم، بے حیا اور گھٹیا انسان کہتا ہے۔"
استاد نے فوراّ جواب دیا:
اس نے تو پیٹھ پیچھے بات کی، لیکن تم تو اس سے بھی زیادہ بے حیا نکلے۔تمیں تو اتنی شرم بھی نہ آئی کہ استاد کے منہ پر استاد کے بارے میں کہے جانے والے نازیبا الفاظ بیان کر رہے ہو۔ نجانے اور کتنوں تک تم نے یہ بات پہنچائی ہوگی"
 
ترس آتا ہے ان پر جو غیر جانب داری کا تمغہ لینے کے لیے پاکباز ہستیوں کی توہین کے وقت تماشائی بنے رہتے ہیں ۔ کوئی میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وسلم کے جاں نثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو منافق کہے تو خاموش گونگے مگر خمینی ملعون پر لعنت ہوتے ہی آہ نکل آتی ہے ۔
 

ساجد

محفلین
ترس آتا ہے ان پر جو غیر جانب داری کا تمغہ لینے کے لیے پاکباز ہستیوں کی توہین کے وقت تماشائی بنے رہتے ہیں ۔ کوئی میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وسلم کے جاں نثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو منافق کہے تو خاموش گونگے مگر خمینی ملعون پر لعنت ہوتے ہی آہ نکل آتی ہے ۔
محترمہ ، آپ ہر جگہ الفاظ کا کھیل نہ کھیلیں۔ سیدھی سی بات ہے کہ آپ کے پاس رپورٹ کا بٹن موجود ہے اگر کسی جگہ آپ کو لگتا ہے کہ کسی نے کسی مقدس ہستی کی توہین کی ہے تو اس کا ستعمال کر لیا کریں۔ اگر آپ نے کسی ایسے مراسلے کو رپورٹ کیا ہے تو بتائیں ورنہ خوامخواہ کی الزام تراشی سے باز رہیں۔
 
ترس آتا ہے ان پر جو غیر جانب داری کا تمغہ لینے کے لیے پاکباز ہستیوں کی توہین کے وقت تماشائی بنے رہتے ہیں ۔ کوئی میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وسلم کے جاں نثار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو منافق کہے تو خاموش گونگے مگر خمینی ملعون پر لعنت ہوتے ہی آہ نکل آتی ہے ۔
یہاں اس دھاگے میں کسی نے کسی پاکباز ہستی کی توہین نہیں کی۔۔۔آپ اور ایک اور صاحب ہی ہیں جو توہین کرنے والے لوگوں کی ایسی باتیں انکی کتابوں میں سے ڈھونڈھ ڈھونڈھ کر سامنے لارہے ہیں۔۔۔ہم انبیائے کرام، اولیاء و صالحین، صحابہِ کرام، اہلِ بیت عظام، بلکہ عام مومنین و مومنات کے عزت و ناموس کو تار تار کرنے والے لوگوں پر لعنت بھیجتے ہیں ۔۔۔لیکن جہاں موقع نہ ہو وہاں کسی نہ کسی بہانے سے ایسا موضوع شروع کرکے دلآزاری والالٹریچر سامنے لانے کو بھی مستحسن نہیں سمجھتے، کیونکہ ایسا عمل بذاتِ خود ایک توہین ہی ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
محترم بھائی 1427 کے بعد سے تاریخ اسلام کا نیا تحقیقی ورژن سامنے آرہا ہے ۔ ابھی تو دیکھتے جائیں کیا کیا " متروک و موضوع " ٹھہرے گا ۔
اور اس حالیہ تحقیق سے یہ انکشاف بھی ہو رہا ہے کہ " محترم جناب ابوسفیان تو کبھی بھی آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مخالف نہیں رہے ۔ بلکہ آپ نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے آغاز دعوی نبوت ہی سے سچے صحابی اور جان نثار ہیں ۔ محترمہ جناب ہندہ اور محترم جناب حبشی بھی آغاز ہی سے سچے صحابہ اور مقرب میں شمار ہیں ۔
اور وہ حدیث اب متروک و موضوع ہے ۔ جس کے مطابق محترمہ جناب ہندہ کو نبی پاک نے اپنے سامنے آنے سے منع فرمایا تھا کہ مجھے اپنے پیارے چچا جناب حمزہ کی یاد آ جاتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔


بعض لوگوں کے نزدیک ہوگی۔ لیکن ہم اس بات کو سچ ہی سمجھتے ہیں۔۔۔
 
محترم بھائی 1427 کے بعد سے تاریخ اسلام کا نیا تحقیقی ورژن سامنے آرہا ہے ۔ ابھی تو دیکھتے جائیں کیا کیا " متروک و موضوع " ٹھہرے گا ۔
اور اس حالیہ تحقیق سے یہ انکشاف بھی ہو رہا ہے کہ " محترم جناب ابوسفیان تو کبھی بھی آپ جناب نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مخالف نہیں رہے ۔ بلکہ آپ نبی پاک صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے آغاز دعوی نبوت ہی سے سچے صحابی اور جان نثار ہیں ۔ محترمہ جناب ہندہ اور محترم جناب حبشی بھی آغاز ہی سے سچے صحابہ اور مقرب میں شمار ہیں ۔
اور وہ حدیث اب متروک و موضوع ہے ۔ جس کے مطابق محترمہ جناب ہندہ کو نبی پاک نے اپنے سامنے آنے سے منع فرمایا تھا کہ مجھے اپنے پیارے چچا جناب حمزہ کی یاد آ جاتی ہے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
آپ کو تاریخ معلوم نہیں ، نیا ورژن تو ابن سبا نامی فتنہ گر کے حواریوں کے آتے ہی آ گیا تھا جب جھوٹی روایات گھڑ گھڑ کر پھیلائی گئیں اماموں کو نبی سے بڑھا دیا گیا ، خود عمل کی بجائے روپوش امام منتظر کا انتظار شروع کر دیا گیا ، اسلامی ہجری سال کی ابتدا پر ہی ماتم اور نوحوں کی نحوست پھیلانی شروع کر دی گئی ، اور اسلام جو عربی عجمی اور کالے گورے کا فرق مٹانے کو آیا تھا اس کو سادات و غیر سادات کے کھیل میں بھلا دیا گیا ۔
آپ کو یہ بھی معلوم نہیں کہ حضرت ہندہ رضی اللہ عنہا کی میرے آقا و مولا صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا رشتہ داری تھی ؟ تو آپ کو کیا معلوم ہو گا کہ فرقہ پرست ذاکروں نے آپ کو کیا روایتیں سنا دی ہیں ؟
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top