عاشقانِ خواجگانِ چشت

صلال یوسف

محفلین
السلام علیکم احباب، کچھ عرصہ قبل ایک دوست کی فرمائش پر کیا گیا کام حاضر خدمت ہے
بہت دعائیں

21l29ae.jpg
 
کیا کہنے بھائی جی
آپ کو معلوم ہی ہے کہ میں ڈیزائین میں جس چیز پر سب سے زیادہ زور دیتا ہوں وہ بصری تاثرات ہیں
اور آپ اس چیز سے کماحقہ آگاہ ہیں
ٹیکسٹ کا تو آپ کا اپنا ہی انداز ہے
ڈھیر ساری داد اور بہت ساری دعائیں
 

نایاب

لائبریرین
کیا کہنے بھائی جی
آپ کو معلوم ہی ہے کہ میں ڈیزائین میں جس چیز پر سب سے زیادہ زور دیتا ہوں وہ بصری تاثرات ہیں
اور آپ اس چیز سے کماحقہ آگاہ ہیں
ٹیکسٹ کا تو آپ کا اپنا ہی انداز ہے
ڈھیر ساری داد اور بہت ساری دعائیں

محترم سید بادشاہ ۔ یہ " بصری تاثرات " سے کیا مراد ہے ۔ مندرجہ بالا تصویر میں سے کونسا حصہ بطور مثال سامنے لائیں گے ۔ ؟
بہت شکریہ بہت دعائیں
 
محترم سید بادشاہ ۔ یہ " بصری تاثرات " سے کیا مراد ہے ۔ مندرجہ بالا تصویر میں سے کونسا حصہ بطور مثال سامنے لائیں گے ۔ ؟
بہت شکریہ بہت دعائیں
بھائی کیوں کانٹوں پر گھسیٹتے ہیں :)
خیر بات کہ کر پھنس ہی گئے
تو اتمام حجت کے طور پر کچھ نہ کچھ تو کہنا ہی پڑے گا
بصری تاثرات سے مراد کسی چیز کا ناک نقشہ اس طرح بنانا کہ اس کا مفہوم واضح ہو جائے
اس میں بہت سی چیزیں آتی ہیں مثلاََ رنگوں کا استعمال بیک گراونڈ امیج لکھائی کا انداز
اب ذرا غور کریں شعر کے مفہوم کی منسبت سے ہلکے سبز رنگ استعمال کئے گئے ہیں
دھیمے انداز کے شعر میں دھیمے رنگ اچھے لگتے ہیں
جوش اور جذبے سے بھرپور شعر میں رنگوں کا استعمال محتلف ہو جاتا ہے
ایسے رنگ استعمال کئے جاتے ہیں جو جوش اور جذبے کو مہمیز کریں
ذرا ڈیزائین کو غور سے دیکھیں دائیں جانب ایک درویش کی تصویر ہے
صوفیا کے مسلّک درویشی کی مناسبت سے اس کو بہت مدہم رکھا گیا ہے
جب کہ رقص جوش اور جذبے کا اظہار ہے ادھر رنگ بہت نمایاں ہے
دیگر ٹیکسٹ ایسا ہو کہ آنکھوں کو بھلا لگے
یہ اس ناچیز کے خیالات ہیں :)
اب پتہ نہیں کہ اس جراحت دل کی کہاں کہاں پرستش کی جاتی ہے اور متاعِ دل کہاں کہاں ٹھکرائی جاتی ہے
 

نایاب

لائبریرین
بھائی کیوں کانٹوں پر گھسیٹتے ہیں :)
خیر بات کہ کر پھنس ہی گئے
تو اتمام حجت کے طور پر کچھ نہ کچھ تو کہنا ہی پڑے گا
بصری تاثرات سے مراد کسی چیز کا ناک نقشہ اس طرح بنانا کہ اس کا مفہوم واضح ہو جائے
اس میں بہت سی چیزیں آتی ہیں مثلاََ رنگوں کا استعمال بیک گراونڈ امیج لکھائی کا انداز
اب ذرا غور کریں شعر کے مفہوم کی منسبت سے ہلکے سبز رنگ استعمال کئے گئے ہیں
دھیمے انداز کے شعر میں دھیمے رنگ اچھے لگتے ہیں
جوش اور جذبے سے بھرپور شعر میں رنگوں کا استعمال محتلف ہو جاتا ہے
ایسے رنگ استعمال کئے جاتے ہیں جو جوش اور جذبے کو مہمیز کریں
ذرا ڈیزائین کو غور سے دیکھیں دائیں جانب ایک درویش کی تصویر ہے
صوفیا کے مسلّک درویشی کی مناسبت سے اس کو بہت مدہم رکھا گیا ہے
جب کہ رقص جوش اور جذبے کا اظہار ہے ادھر رنگ بہت نمایاں ہے
دیگر ٹیکسٹ ایسا ہو کہ آنکھوں کو بھلا لگے
یہ اس ناچیز کے خیالات ہیں :)
اب پتہ نہیں کہ اس جراحت دل کی کہاں کہاں پرستش کی جاتی ہے اور متاعِ دل کہاں کہاں ٹھکرائی جاتی ہے

بہت شکریہ بہت دعاءیں محترم سید بادشاہ
بہت خوب رہنمائی فرمائی آپ نے
میری تو بری عادت سمجھیں کہ کچھ پوچھتے شرم نہیں آتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
آپ دونوں احباب کا ممنون ہوں کہ آپ کی بات سے مجھے بھی بہت سیکھنے کو ملا

محترم بھائی آپ کے جواب سے " مجذوبیت " جھلک رہی تھی ۔ اور " نکتے اچ گل مکدی " کا عکاس محسوس ہوا
اور سید بادشاہ کے جواب سے درویشی ۔" کوئی تشنہ ملے تو سہی سیراب نہ کردوں تو کہنا "
بہت شکریہ بہت دعائیں آپ دونوں محترم دوستوں کے نام
 
محترم بھائی آپ کے جواب سے " مجذوبیت " جھلک رہی تھی ۔ اور " نکتے اچ گل مکدی " کا عکاس محسوس ہوا
اور سید بادشاہ کے جواب سے درویشی ۔" کوئی تشنہ ملے تو سہی سیراب نہ کردوں تو کہنا "
بہت شکریہ بہت دعائیں آپ دونوں محترم دوستوں کے نام
آپ کی ذرہ نوازی ہے بھائی جی :)
 

صلال یوسف

محفلین
سید بادشاہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔میں کی تے میری میں کی
سب سوہنے دا تے سوہنے دے سوہنے دا
باقی سب بھکاری اس در کے
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
محترم سید بادشاہ ۔ یہ " بصری تاثرات " سے کیا مراد ہے ۔ مندرجہ بالا تصویر میں سے کونسا حصہ بطور مثال سامنے لائیں گے ۔ ؟
بہت شکریہ بہت دعائیں
:AOA:!یوں تو سید صاحب قبلہ کی بات حرفِ آخر ہے۔آپ کے سوال کا اس سے بہتر جواب ممکن نہیں، تاہم یہی سوال اگر کوئی بچہ یا مجھ سا کم علم پوچھے تو آپ کیا جواب دیں گے۔(سید صاحب قبلہ سے معذرت کے ساتھ موصوف کی بات کے تکملہ کے طور پر عرض ہےکہ)جس طرح نماز کے بارے میں حضور نبی کریم ﷺ کا فرمانِ عالی شان ہے کہ۔۔۔۔۔۔ [ARABIC]الصَّلوۃُ قرۃ عینی[/ARABIC] نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ بعینہ اگر کوئی فن پارہ آنکھوں کو اچھا لگے، اسے دیکھنے سے آنکھوں کوٹھنڈک کا احساس ہو، اور آنکھوں کے راستے وہ سیدھا دِل میں اُتر جائے۔ تو اس کی اس خوبی کو ہم بصری تاثرات کا نام دے سکتے ہیں۔
 
سید بادشاہ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ میں کی تے میری میں کی
سب سوہنے دا تے سوہنے دے سوہنے دا
باقی سب بھکاری اس در کے
آہو بھائی جی ہم سب اسی کے در کے فقیر ہیں
رب اپنی جناباں نوں دیوے تے بندے کولوں کی منگاں
 
:AOA:!یوں تو سید صاحب قبلہ کی بات حرفِ آخر ہے۔آپ کے سوال کا اس سے بہتر جواب ممکن نہیں، تاہم یہی سوال اگر کوئی بچہ یا مجھ سا کم علم پوچھے تو آپ کیا جواب دیں گے۔(سید صاحب قبلہ سے معذرت کے ساتھ موصوف کی بات کے تکملہ کے طور پر عرض ہےکہ)جس طرح نماز کے بارے میں حضور نبی کریم ﷺ کا فرمانِ عالی شان ہے کہ۔۔۔ ۔۔۔ [ARABIC]الصَّلوۃُ قرۃ عینی[/ARABIC] نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ بعینہ اگر کوئی فن پارہ آنکھوں کو اچھا لگے، اسے دیکھنے سے آنکھوں کوٹھنڈک کا احساس ہو، اور آنکھوں کے راستے وہ سیدھا دِل میں اُتر جائے۔ تو اس کی اس خوبی کو ہم بصری تاثرات کا نام دے سکتے ہیں۔
سبحان اللہ کیا نکتہ آفرینی ہے بھائی جی :)
 

نایاب

لائبریرین
:AOA:!یوں تو سید صاحب قبلہ کی بات حرفِ آخر ہے۔آپ کے سوال کا اس سے بہتر جواب ممکن نہیں، تاہم یہی سوال اگر کوئی بچہ یا مجھ سا کم علم پوچھے تو آپ کیا جواب دیں گے۔(سید صاحب قبلہ سے معذرت کے ساتھ موصوف کی بات کے تکملہ کے طور پر عرض ہےکہ)جس طرح نماز کے بارے میں حضور نبی کریم ﷺ کا فرمانِ عالی شان ہے کہ۔۔۔ ۔۔۔ [ARABIC]الصَّلوۃُ قرۃ عینی[/ARABIC] نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے۔ بعینہ اگر کوئی فن پارہ آنکھوں کو اچھا لگے، اسے دیکھنے سے آنکھوں کوٹھنڈک کا احساس ہو، اور آنکھوں کے راستے وہ سیدھا دِل میں اُتر جائے۔ تو اس کی اس خوبی کو ہم بصری تاثرات کا نام دے سکتے ہیں۔

محترم بھائی فارقلیط رحمانی ۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ سدا آپ کو اپنی مہربانیوں سے نوازے آمین ۔
آپ میرے بزرگ میرے استاد کی مثال ہیں ۔ جس سے مجھے اک لفظ بھی آگہی کا ملا وہ میرا استاد ۔ چاہے بچہ چاہے بڑا ۔۔۔۔۔۔۔
معصوم بچے بڑوں کی راہنمائی کیسے کرتے ہیں ۔ ؟ خواجہ غلام فرید گنج شکر رح سے منسوب اک روایت سے یہ حقیقت کھلتی ہے ۔ کہتے ہیں کہ ان کی والدہ محترمہ آپ کو نماز کے لیئے راغب کرنے واسطے ان کی جائے نماز کے نیچے شکر کی پڑیا چھپا دیتی تھیں ۔ اک دن کسی مشغولیت کے باعث آپ شکر کی پڑیا رکھنی بھول گئیں ۔ خواجہ صاحب نماز پڑھی اور جائے نماز کا کونا اٹھا شکر کی پڑیا نکالی اور کھانے لگے ۔ والدہ صاحبہ نے جب انہیں شکر کھاتے دیکھا تو انہیں یاد آیا کہ آج تو شکر رکھی ہی نہیں تھی ۔ انہوں نے پوچھا فرید یہ شکر کہاں سے ملی ۔ کہنے لگے آپ نے ہی تو بتایا تھا کہ اگر انسان سچے دل سے نماز پڑھے تو شکر ملتی ہے ۔ میں نے نماز پڑھی اور شکر پا لی ۔۔۔۔۔۔۔آپ کی والدہ حد درجہ حیران ہوئیں اور سجدے میں سر رکھ کر کہنے لگیں کہ " اے باری تعالی " بلا شک تیرا وعدہ سچا ہے ۔ اور تو یقین کے ساتھ ماننے والے کو کبھی نامراد و مایوس نہیں کرتا "
اگر مجھ سے یہ سوال ہوتا تو میرا جواب صرف یہی ہوتا کہ " مظاہر کائنات میں بکھرے رنگ " فکر آلودہ " اور " فکر خالص " کے حامل انسان کی بصارت پر بھی کچھ اس طرح اثر انداز ہوتے ہیں کہ جیسے " رنگ باتیں کر ہے ہیں ۔ اور باتیں بھی خوشبوؤں بھری ۔ اور وہ بے اختیار کہہ اٹھتا ہے ۔ سبحان اللہ ۔۔۔۔۔ پاک ہے وہ ذات جو خلاق العظیم ہے ۔
محترم ابو حمزہ بھائی نے جو لفظوں کو رنگوں کی لے پر رقص کرنے پر مجبور کیا ۔ " ہذا من فضل ربی " کو سبز نور میں اجاگر کرتے اس حقیقت کو سامنے لائے کہ " عاشق لوک دیوانے " یہ معشوق کو رجھانے کے لیئے بے سر بے تال بھی رقص کرتے ہیں ۔ یہ اپنی ذات کو منتشر کر فنا کی جانب دھکیلتے معشوق کی روح میں سمانا چاہتے ہیں ۔ خود رفتگی میں ان کے قدم بہکے بہکے سے لگتے ہیں لیکن یہ اپنی دھن میں مگن اپنے یار کی جانب محو سفر ہوتے ہیں ۔ ان کا اپنی ذات پر کوئی اختیار نہیں ہوتا ۔ ہجر یار کو وصل یار میں بدلنے کے لیئے یہ حال وجد دھمال میں مبتلا ہوتے " مرنے سے پہلے ہی مر " چکے ہوتے ہیں ۔ اور محترم ابو حمزہ بھائی نے ان حقیقتوں کو خوب منظر کیا ۔۔۔۔۔۔۔ بلا شبہ
میرے محترم بھائی آپ نے جو نماز بارے فرمان عالی شان تحریر فرمایا ۔ " نماز میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے " یہ " نماز" کس کی ہے ۔ ؟
اپنی کہ کسی دوسرے کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
محترم بھائی کچھ جاننا کچھ سیکھنا " سوال " پر ہی استوار ہے ۔ سو جو دل میں آئے سوال وہ سامنے رکھ دیتے ہیں ۔ اور یقین کامل کہ کوئی نہ کوئی سچے سمیع العلیم کے نوازے علم سے رہنمائی کر ہی جائے گا ۔۔۔۔۔ اور کون نہیں جانتا کہ " لوگ تو پتھروں سے مرادیں پالیتے ہیں " ۔
 
Top