السلام علیکم

ویسے دہلی میں اردو کی کیا مجموعی صورتِ حال ہے؟ مجھے بذریعہ فیس بوک اتر پردیش کے چند مسلمانوں سے رابطے کا موقع ملا ہے، اُن میں سے کچھ تو اردو رسم الخط ہی ٹھیک سے پڑھ پانے سے قاصر تھے، اور کچھ 'پھر' کو ہندی والوں کی طرح'فِر' کہتے تھے۔ مجھے تو یہ بڑی تشویش ناک بات لگی۔

ایسا نہیں ہے گہن آلود تو ہر زبان بلکہ ہر چیز ہوئی ہے اردو کمپیوٹنگ سے لاعلمی کی بنیاد پر ایسا ہوا ہوگا پہلے کے مقابلہ میں تو لوگوں میں اور زیادہ اردو سے رغبت بڑھی ہے غیر مسلم بھائی بھی بڑی تعداد میں اردو سیکھ رہے ہیں پتہ نہیں آپ کو ایسا کیوں محسوس ہوا۔​
 

حسان خان

لائبریرین
ایسا نہیں ہے گہن آلود تو ہر زبان بلکہ ہر چیز ہوئی ہے اردو کمپیوٹنگ سے لاعلمی کی بنیاد پر ایسا ہوا ہوگا پہلے کے مقابلہ میں تو لوگوں میں اور زیادہ اردو سے رغبت بڑھی ہے غیر مسلم بھائی بھی بڑی تعداد میں اردو سیکھ رہے ہیں پتہ نہیں آپ کو ایسا کیوں محسوس ہوا۔​

اگر ایسا ہے تو بہت اچھی بات ہے۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
ہندی میں ضرور ہو گا لیکن یہ اردو محفل ہے اور ہم اردو میں لکھ رہے ہیں نہ کے ہندی میں۔
 
ہندی میں سہی اور صحیح کا کوئی فرق نہیں، دونوں ایک ہی طرح لکھے اور پڑھے جاتے ہیں۔ :)

مرزا غالب نے اپنے کئی خطوط میں اس لفظ کااستعمال کیا ہے میں تو سمجھتا تھا بات چیت میں چلتا ہوگا حالی نے بھی لکھا تھا کہ مرزا نے خطوط نگاری کو بات چیت کے انداز میں ڈھال کر آسان بنا دیا ۔
 

حسان خان

لائبریرین
مرزا غالب نے اپنے کئی خطوط میں اس لفظ کااستعمال کیا ہے میں تو سمجھتا تھا بات چیت میں چلتا ہوگا حالی نے بھی لکھا تھا کہ مرزا نے خطوط نگاری کو بات چیت کے انداز میں ڈھال کر آسان بنا دیا ۔

آپ نے جن معنوں میں پیچھے یہ لفظ استعمال کیا ہے وہاں صحیح ہی آئے گا، سہی نہیں۔ :)

سہی کو اردو میں ہم زور دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ جیسے:
چلو یوں ہی سہی، لیکن کام تو کرو۔

جب کہ صحیح کا مطلب ہے درست۔
 

حسان خان

لائبریرین
عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی
میری وحشت، تری شہرت ہی سہی
(مرزا غالب)

پیار نال نہ سہی، غصے نال ویکھ لیا کر، بیماراں نوں شفا مل جاؤندی اے۔ (پنجابی گیت)

جبکہ دوسری طرف، صحیح بخاری کو صحیح بخاری ہی کہا جائے گا، سہی بخاری نہیں۔
 
آپ نے جن معنوں میں پیچھے یہ لفظ استعمال کیا ہے وہاں صحیح ہی آئے گا، سہی نہیں۔ :)

سہی کو اردو میں ہم زور دینے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ جیسے:
چلو یوں ہی سہی، لیکن کام تو کرو۔

جب کہ صحیح کا مطلب ہے درست۔

چلئے یہ ہی سہی :)

آئندہ صحیح لکھنے کی کوشش کریں گے @شمشادبھائی اور آپ کا بھی شکریہ
ایسے مزا آیا ہے کہ نہیں:-P
 
عشق مجھ کو نہیں، وحشت ہی سہی
میری وحشت، تری شہرت ہی سہی
(مرزا غالب)

پیار نال نہ سہی، غصے نال ویکھ لیا کر، بیماراں نوں شفا مل جاؤندی اے۔ (پنجابی گیت)

جبکہ دوسری طرف، صحیح بخاری کو صحیح بخاری ہی کہا جائے گا، سہی بخاری نہیں۔


سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا
کہتی ہے تجھ کو خلقِ خدا غائبانہ کیا
خواجہ حیدر علی آتش
بتوں سے تجھ کو امیدیں، خدا سے نا امیدی
مجھے بتا تو سہی اور کافری کیا ہے
علامہ اقبال

لاکھ ناکام سہی میں تو ہوں نازاں پھر بھی​
ہر مسرت پہ ہے بھاری غمِ جاناں پھر بھی​
زکی کیفی​
 

شمشاد

لائبریرین
Top