ایک عورت ایک کہانی

فاتح

لائبریرین
کیا یوں بھی کہا جا سکتا ہے
اس کا بہترین حل یہ ہے کہ ماں باپ کوہی اپنی اولاد کے معاملے میں کچھ لچک رکھنی چاہیئے
بہت ہی خوبصورت بات کی سید زبیر صاحب آپ نے۔
ہم اپنی زندگیاں جی چکے ہوتے ہیں لیکن مرنے سے پہلے اپنی ہٹ دھرمی، ضد اور انا کے ذریعے اپنی اولادوں کی زندگیاں برباد کر جاتے ہیں۔
اور جو بالغ اولاد اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے کا سوچے اسے "دودھ معاف نہیں ہو گا" جیسی فضول اور گھٹیا باتوں سے بلیک میل کر کے اپنی مرضی تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دنیا کے ہر مذہب و قانون میں شادی بالغ مرد و عورت کی رضا یا مرضی کا نام ہے لیکن ہمارے معاشرے میں والدین کی مرضی کا نام۔
میں نے تو اپنی بیٹی سے کہا ہوا ہے کہ جہاں شادی کرنا چاہو گی میں تمھارے ساتھ ہوں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت ہی خوبصورت بات کی سید زبیر صاحب آپ نے۔
ہم اپنی زندگیاں جی چکے ہوتے ہیں لیکن مرنے سے پہلے اپنی ہٹ دھرمی، ضد اور انا کے ذریعے اپنی اولادوں کی زندگیاں برباد کر جاتے ہیں۔
اور جو بالغ اولاد اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے کا سوچے اسے "دودھ معاف نہیں ہو گا" جیسی فضول اور گھٹیا باتوں سے بلیک میل کر کے اپنی مرضی تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دنیا کے ہر مذہب و قانون میں شادی بالغ مرد و عورت کی رضا یا مرضی کا نام ہے لیکن ہمارے معاشرے میں والدین کی مرضی کا نام۔
میں نے تو اپنی بیٹی سے کہا ہوا ہے کہ جہاں شادی کرنا چاہو گی میں تمھارے ساتھ ہوں۔
گھر داماد تو سنا تھا۔ گھر سُسر کچھ عجیب سا لگ رہا ہے فاتح بھائی
 

باباجی

محفلین
کیا یوں بھی کہا جا سکتا ہے
اس کا بہترین حل یہ ہے کہ ماں باپ کوہی اپنی اولاد کے معاملے میں کچھ لچک رکھنی چاہیئے
سید سرکار
میں نے صرف ماں باپ نہیں کہا تھا
میرا مطلب یہ تھا کہ پسند کی شادی نا ہونے پر ہی ایسا ہوتا ہے کہ لڑکی لڑکا کوئی ایسا قدم اٹھاتے ہیں جس سے رسوائی ہوتی ہے
اور دیر بدیر گھر والے انہیں قبول کر لیتے ہیں لیکن رسوائی تو ہوگئی نا
اسلیئے بہتر یہی ہوتا ہے کہ پہلے سمجھایا جائے نا سمجھے تو پھر شادی کروادیں پھر لڑکا جانے اور لڑکی جانے
میرے ایک کزن نے ایسا ہی کیا تھا
الٹی سیدھی حرکتیں ڈرامہ بازی
تو ہم لوگوں نے کہا کہ بھائی تمہاری شادی ہم وہاں کروا دیتے ہیں جہاں تمہاری مرضی ہے لیکن بعد میں ہم سے کسی قسم کی سپورٹ کی توقع مت رکھنا
جو جناب وہی ہوا جو ہوتا ہے ۔ چار دن کی چاندنی کے بعد جو لڑائی شروع ہوئی وہ آج تک جاری ہے نا ہم اپنے لڑکے کی سپورٹ کرتے ہیں نا لڑکی کے
گھر والے اس کی سپورٹ کرتے ہیں
 

سید زبیر

محفلین
باباجی ! اولاد کی خاطر باپ کو کہاں جھکنا پڑتا ہے ۔جب اللہ نے یہ نعمت عطا کی پھر پتہ لگتا ے ۔سکول میں داخلے سے پہلے بچے کے علاج کے لیے ڈاکٹروں کے پھیرے ، سکول کالج اور پھر یونیورسٹی میں داخلے کے لیے سفارشیں اور منت زاریاں ، پھر نوکری کی تلاش کے وقت سفارشیں ڈھونڈنا ۔ چلیں یہاں بھی تھوری سی ہی تو لچک دکھانی ہے۔ پھر بہو جو سلوک کرے تو رب دے لکھے نوں تے نئی ٹالا جا سکدا
 

باباجی

محفلین
باباجی ! اولاد کی خاطر باپ کو کہاں جھکنا پڑتا ہے ۔جب اللہ نے یہ نعمت عطا کی پھر پتہ لگتا ے ۔سکول میں داخلے سے پہلے بچے کے علاج کے لیے ڈاکٹروں کے پھیرے ، سکول کالج اور پھر یونیورسٹی میں داخلے کے لیے سفارشیں اور منت زاریاں ، پھر نوکری کی تلاش کے وقت سفارشیں ڈھونڈنا ۔ چلیں یہاں بھی تھوری سی ہی تو لچک دکھانی ہے۔ پھر بہو جو سلوک کرے تو رب دے لکھے نوں تے نئی ٹالا جا سکدا
جی شاہ جی آپ کی بات 100٪ درست ہے
 

سید زبیر

محفلین
بہت ہی خوبصورت بات کی سید زبیر صاحب آپ نے۔
ہم اپنی زندگیاں جی چکے ہوتے ہیں لیکن مرنے سے پہلے اپنی ہٹ دھرمی، ضد اور انا کے ذریعے اپنی اولادوں کی زندگیاں برباد کر جاتے ہیں۔
اور جو بالغ اولاد اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرنے کا سوچے اسے "دودھ معاف نہیں ہو گا" جیسی فضول اور گھٹیا باتوں سے بلیک میل کر کے اپنی مرضی تھوپنے کی کوشش کرتے ہیں۔
دنیا کے ہر مذہب و قانون میں شادی بالغ مرد و عورت کی رضا یا مرضی کا نام ہے لیکن ہمارے معاشرے میں والدین کی مرضی کا نام۔
میں نے تو اپنی بیٹی سے کہا ہوا ہے کہ جہاں شادی کرنا چاہو گی میں تمھارے ساتھ ہوں۔
فاتح بیٹا ! اللہ آپکی گڑیا کے نصیب بہت اچھے کرے ،دین و دنیا کی کامیابیاں اور خوشیاں عطا کرے (آمین)
مگر اس عمر میں بچے چاقو سے کھیلنا پسند کرتے ہیں (ّعلامہ اقبال کی ایک نظم ) اور پیتل کو بھی سونا سمجھتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ مگر کون باز آیا اور کون باز آئے گا
 

فاتح

لائبریرین
فاتح بیٹا ! اللہ آپکی گڑیا کے نصیب بہت اچھے کرے ،دین و دنیا کی کامیابیاں اور خوشیاں عطا کرے (آمین)
مگر اس عمر میں بچے چاقو سے کھیلنا پسند کرتے ہیں (ّعلامہ اقبال کی ایک نظم ) اور پیتل کو بھی سونا سمجھتے ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ مگر کون باز آیا اور کون باز آئے گا
بزرگوارم! ان نیک تمناؤں پر تہ دل سے ممنون ہوں۔
بجا فرماتے ہیں آپ۔۔۔ کون جانے چاقو کیا ہے اور کھلونا کیا۔۔۔ شادی چاہے محبت کی ہو یا ارینجڈ، دونوں ہی جوا یا رسک ہیں جس میں کامیابی اور ناکامی کا تناسب تقریباً ایک ہی ہے۔
اگر جھگڑے لڑائیاں محبت کی شادی میں ہوتے ہیں تو کیا ارینجڈ میں اس بات کی گارنٹی ہے کہ نہیں ہوں گے؟ دونوں میں ہی جھگڑے لڑائیاں، خوشیاں، کامیابی و ناکامی کے چانسز ایک سے ہیں تو جنھوں نے زندگیاں گزارنی ہیں انھیں ان کی مرضی سے کیوں نہ گزارنے دی جائیں۔ تا کہ اگر کل کلاں کو لڑائی جھگڑا بھی ہوتا ہے تو وہ کسی اور کو اس کا قصوروار تو نہیں ٹھہرائیں گے۔
میں نے پہلے بھی یہی لکھا تھا دنیا کا ہر مذہب اور ہر قانون انسان کو اپنی مرضی سے زندگی گزارنے اور جیون ساتھی چننے کی اجازت دیتا ہے لیکن ہمارے ہاں ماں باپ اپنی مرضیاں تھوپ کر اولاد کی زندگیاں بھی ویسے ہی تباہ و برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں جیسے ان کے ماں باپ نے ان کے ساتھ کیا۔۔۔ شاید اپنی خوشیاں چھیننے کا بدلہ اپنی اولاد کی خوشیاں چھین کر لے رہے ہیں۔
جب ایسے ماں باپ سے کہا جائے کہ آپ یہ کس مذہب کس قانون کے تحت کر رہے ہیں تو ان کا احمقانہ، جاہلانہ اور گھٹیا جواب یہ ہوتا ہے کہ "ہاں ہاں! باقی سب کام تو مذہب اور قانون کے تحت ہی ہو رہے ہیں نا!" :laughing:
اس پر طرہ یہ کہ کچھ جاہل قسم کے لوگ ایسی احمقانہ قصے کہانیاں لکھ کے پھیلاتے رہتے ہیں کہ ماں باپ کی مرضی سے شادی کرنا ہی گویا مذہب ہے اور اس کے بدلے میں جنت الفردوس مل جائے گی جب کہ دوسری صورت یعنی اپنی مرضی سے شادی کرنے پر جہنم کی عمیق گہرائیوں میں پھینک دیے جاؤ گے۔
 

فاتح

لائبریرین
شاباش! یعنی تم نے خود بھی یہ کہانی نما چیز بے سروپا چیز پڑھنے کی زحمت نہیں کی تھی۔ بس کاپی پیسٹ مارا تھا۔۔۔ زبردست :laughing:
تمھیں بھی وہی جواب کوٹ کر رہا ہوں جو تعبیر آپا کو لکھا تھا:
مریم بہت خوش تھی اسکا شوہر بہت اچھا تھا ۔
یہ تھی مریم۔۔۔ اگر کہانی پڑھ لیتیں تو یہ سوال نہ پوچھتیں۔
ویسے ہو سکتا ہے کہ اگلے صفحات میں جواب مل گیا ہو لیکن راتوں رات یہاں 7 صفحات کالے ہو گئے جنھیں پڑھنا میرے بس میں تو بہرحال نہیں لہٰذا آپ کے سوال کا جواب اگر دیا بھی جا چکا ہے تب بھی اسے اعادے کے طور پر پڑھ لیجیے۔ :laughing:
 

نیلم

محفلین
شاباش! یعنی تم نے خود بھی یہ کہانی نما چیز بے سروپا چیز پڑھنے کی زحمت نہیں کی تھی۔ بس کاپی پیسٹ مارا تھا۔۔۔ زبردست :laughing:
تمھیں بھی وہی جواب کوٹ کر رہا ہوں جو تعبیر آپا کو لکھا تھا:
ہاہاہاہا opssssssss
غلطی ہوگئی میں بھول گئی تھی،،،،:D
 

نیلم

محفلین
پھر یہ بھائی لوگوں کا کیوں نہیں ہے آپی:ROFLMAO:
یہ بھائی لوگ بہنوں کا دماغ کھالیتے ہیں نا،،،اسی لیئے ہمارا اوپر کاپورشن خالی ہوجاتاہے،،،اور اُن کاڈبل:D

ہاہاہا
باہر رہنے والوں کا اوپر کا پورشن ذرا خالی ہوتا ہے نا :ROFLMAO:
 

فاتح

لائبریرین
ویسے مجھے نجانے کیوں لگ رہا ہے کہ یہ کہانی نواز شریف کی بیٹی مریم کی ہے۔ جس میں "مہران" دراصل کیپٹن صفدر کا فرضی نام ہے۔ ;)
 
Top