کیا آپ امریکی شہریت کیلئے ٹیسٹ پاس کر سکتے ہیں؟۔۔۔۔۔۔

اے خان

محفلین
عارف پاکستان میں
میں اپنے ذاتی تجربات بیان کرتا ہوں۔
میرے چاروں بچوں کے 'ب' فارم تین مختلف یونین کونسل سے بنے ہیں۔ طریقہ کار کے مطابق ہسپتال سے ملی برتھ سلپ، اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی اور کونسل آفس سے ملے فارم کو پُر کروا کر جمع کروائے اور ٹھیک چار سے پانچ دن بعد کمپیوٹرائزڈ برتھ سرٹیفکیٹ مل گئے بغیر کسی گھوسٹ رقم کی ادائیگی کے۔ انھی برتھ سرٹیفکیٹ کو لیکر نادرا آفس جاتا رہا ہوں اور ہر بار پہلے ہی دن رجسٹریشن بھی ہوتی رہی ہے اور تین ہفتوں بعد نیا ب فارم بھی مل جاتا رہا ہے۔

تین بار پاسپورٹ بنوایا ہے، نا کہیں فالتو رقم دی اور نا کسی نے مانگی۔

ڈرائیونگ لائیسنس اور انٹرنیشنل ڈرائیونگ پرمٹ دونوں ٹیسٹ پاس کر کے اور سرکاری فیس کی ادائیگی کے بعد ایک ہفتے کے اندر مل گئے۔

تقریباً پندرہ سال پہلے جب اپنا گھر بنایا تو بجلی میٹر اور گیس میٹر کی فائلیں تیار کروا کر جمع کروائیں۔ بجلی کنکشن دو ہفتوں میں اور گیس کنکشن پانچ ماہ بعد مل گیا۔ کوئی اضافی رقم نہیں دی۔

پی ٹی سی ایل فون کو لگے ناجانے کتنے سال ہوئے اس دوران تین بار گھر تبدیل کیا۔ ہر بار صرف درخواست دے کر نئی جگہ پر منتقل کروایا۔ اب جس گھر میں رہ رہا ہوں وہ اس نمبر والی ایکسچینج کے علاقے میں بھی نہیں تھا لیکن پھر بھی تین ماہ کے اندر اندر وہ نمبر نئی ایکسچینج پر منتقل ہوا اور خود ہی لگا بھی گئے۔

نیا گھر جس علاقے میں بنایا تھا وہاں اس وقت آبادی بہت زیادہ نہیں تھی اور سیوریج کا نظام بھی نہیں تھا۔ کچھ ہمسائیوں کے ساتھ مل کر بلدیہ کو صرف ایک درخواست دی اور بعد میں دو یا تین چکر لگائے۔ اگلے مالی سال میں نا صرف میری گلی بلکہ اردگرد کی گلیوں میں بھی سیوریج کے پائپ ڈالے گئے اور ساتھ ہی دس انچ کنکریٹ کی پختہ گلی بھی ۔

یقیناً سب کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا ہو گا لیکن آپ کے مراسلے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں سب کچھ برا ہے اور کوئی کام سیدھا نہیں ہو سکتا۔

بات یہ ہے کہ آبادی بے تحاشہ ہے اور سہولیاتی مراکز کم ہیں اور پھر ہر کام کا ایک سرکاری طریقہ کار ہوتا ہے۔ میرے اپنے مشاہدے کے مطابق بیک ڈور وہی لوگ استعمال کرتے ہیں جو لائینوں میں کھڑا ہونا اپنی توہین سمجھتے ہیں یا انھوں نے طریقہ کار سے ہٹ کر کام کروانا ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں جعلی کام کروانے والے بھی بیک ڈور ڈھونڈتے ہیں
اگر آپ خود بیک ڈور استعمال کرنا نہیں چاہیں گے تو بغیر بیک ڈور کے بھی کام ہو جاتا ہے. میں نے دو بچوں کی رجسٹریشن کروائی ہے. کوئی اضافی رقم نہیں دینی پڑی.
بیٹی کی دفعہ رجسٹریشن کروانے میں تاخیر ہو گئی تھی. تو یونین کونسل آفس والوں نے کہا کہ کچہری جا کر مجسٹریٹ سے اجازت نامہ لانا ہو گا لیٹ انٹری کے لئے. ورنہ آپ تاریخِ پیدائش ابھی کی لکھوا لیں اور اتنے پیسے دے دیں. میں نے کہا کہ آپ مجھے نو انٹری سرٹیفیکٹ دے دیں، میں مجسٹریٹ سے اجازت نامہ لے آتا ہوں. اور لیٹ انٹری کے گورنمنٹ کے طے شدہ جرمانہ کے علاوہ ایک روپیہ اضافی نہیں دینا پڑا.
بیٹے کی دفعہ وقت پر رجسٹریشن کروائی. ایک روپیہ اضافی نہیں دینا پڑا. اور نہ ہی کسی سفارش کی ضرورت پیش آئی.
ب فارم کے لئے نادرا آفس میں بھی سارا کام بغیر کوئی اضافی رقم دیے اور بغیر کسی سفارش کے ہوئے
 
نادرہ کے سابق ہیڈ کا شناختی کارڈ منسوخ ہونا بھی اسی نظام کا حصہ ہے
سیاسی محرکات پر کوئی کام ہونا. اور روزمرہ کے معاملات میں بہتری آنا کافی مختلف چیزیں ہیں. :)
یہ حقیقت ہے کہ اگر آپ دو نمبری نہیں کرنا چاہتے تو سیدھے طریقے سے بھی کام ہو جاتا ہے. لیکن اگر آپ چاہیں کہ میرے سے پہلے جو سو لوگ کھڑے ہیں ان کو بائی پاس کر کے مجھے باری دی جائے تو ظاہر ہے کہ ناجائز طریقہ استعمال کریں گے. اور جائز طریقہ کے لئے اپنی باری کا انتظار کرنا پڑے گا. مگر کام ہو جائے گا.
 

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم



کیا آپ ٹیکس پیئر ہیں؟ ہاں یا نہ!

اگر ہاں تو مثلاً کونسی سہولتیں؟
جاب چوٹ جائے اور اس پر ٹیکس پیئر کو جب وہ نئی جاب تلاش کر رہا ہے تو اس دوران اس کی فیملی کو سپورٹ کرتی ہے جیسے گھر کا کرایہ اور گھر کا ٹیکس، اس کی فمیلی کے تمام اخراجات جیسے فوڈ، یوٹیلیٹی بلز، جاب تلاش کرنے کے دوران نئی جاب پر انٹرویو کے لئے ٹریولز الاؤنسیز وغیرہ یہ سب ادا کرتی ہے۔

اور اگر نہ تو خاموشی بہتر ہے۔

پاکستان میں تو بچے کی پیدائش پر سرٹیفکیٹ نہیں بنتا جو اس کا حق ہے جب تک گوسٹ رقم نہ دی جائے۔

والسلام
پاکستان میں ٹیکس پیئرز کے لیے مغرب جتنی سہولیات تو شاید نہ ہوں کہ بدقسمتی سے عوام, حکومت اور بیوروکریسی ہر سطح پر سسٹمز مکمل طور پر میچور نہیں ہوئے۔ لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ بالکل کچھ نہیں ہوتا۔

جہاں تک برتھ سرٹیفیکیٹ یا دیگر دستاویزات کی بات ہے تو گزشتہ چند برسوں میں میں نے اپنی فیملی میں بہت سے بچوں کے برتھ سرٹیفیکیٹ اور دیگر دستاویزات بغیر کسی پریشانی و رشوت کے بنتے دیکھے ہیں۔
ابھی چند مہینے پہلے میں نے اپنا سمارٹ شناختی کارڈ بنوایا ہے۔ ویب سائٹ سے طریقہ کار کی معلومات حاصل کیں۔ دفتر جاتے ہوئے راستے میں پڑنے والی نادرا کی برانچ پر رکی۔ بمشکل آدھا گھنٹہ لگا ہو گا, تفصیلات رجسٹر کرنے, تصویر بنوانے اور فنگر پرنٹس سکین کرانے میں۔ ساتھ ہی نادرا کا پیغام موصول ہو گیا کہ اس تاریخ کو آپ کا کارڈ تیار ہو جائے گا۔ چند دنوں بعد پرنٹ ہونے کا پیغام موصول ہوا اور اس کے بعد دی گئی تاریخ سے دو دن پہلے پیغام ملا کہ اسی سنٹر سے جہاں کارڈ اپلائی کیا تھا, جا کر کارڈ وصول کر لیں۔
ایسا ہی تجربہ چند دن پہلے پاسپورٹ رینیول کے لیے ہوا۔ ون ونڈو سنٹر پر پندرہ بیس منٹ میں تمام مراحل طے ہو گئے۔ اور چونکہ میں نے وہاں درخواست کی تھی کہ میرے لیے خود آ کر پاسپورٹ لینا مشکل ہو گا۔ ٹی سی ایس سے موصولی کے لیے بھی گھر موجودگی ضروری تھی , اور ان دنوں میں مجھے شہر سے باہر جانا تھا تو مجھے اتھارٹی لیٹر کے ذریعے پاسپورٹ لینے کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی گئیں۔ دو ہفتوں کے اندر ہی پاسپورٹ بننے کا پیغام موصول ہو گیا اور خود جائے بغیر اتھارٹی لیٹر کے ذریعے منگوا بھی لیا۔
ان سب کاموں میں نہ تو کوئی رقم دی اور نہ ہی غیر ضروری انتظار کرنا پڑا۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ ہم ہمیشہ منفی چیز کو دیکھتے ہیں اور اگر کچھ مثبت ہو بھی رہا ہو تو اس کو بھول جاتے ہیں۔
باقی رہی معاملات لٹکانے والی بات تو مغرب میں بھی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔ برطانیہ ہی میں عوام کی سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ عوام کی مغز ماری کی کہانیاں بیان کرنے بیٹھوں تو گھنٹوں لگ جائیں۔ کاونسل, بنکوں, این پاور و برٹش گیس کے ساتھ تو میرا ذاتی تجربہ ہے اور دیگر کے بارے میں مشاہدہ۔
سو نہ تو ہر جگہ مکمل جنت ہے اور نہ ہی مکمل disaster.
 
پاکستان میں ٹیکس پیئرز کے لیے مغرب جتنی سہولیات تو شاید نہ ہوں کہ بدقسمتی سے عوام, حکومت اور بیوروکریسی ہر سطح پر سسٹمز مکمل طور پر میچور نہیں ہوئے۔ لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ بالکل کچھ نہیں ہوتا۔

جہاں تک برتھ سرٹیفیکیٹ یا دیگر دستاویزات کی بات ہے تو گزشتہ چند برسوں میں میں نے اپنی فیملی میں بہت سے بچوں کے برتھ سرٹیفیکیٹ اور دیگر دستاویزات بغیر کسی پریشانی و رشوت کے بنتے دیکھے ہیں۔
ابھی چند مہینے پہلے میں نے اپنا سمارٹ شناختی کارڈ بنوایا ہے۔ ویب سائٹ سے طریقہ کار کی معلومات حاصل کیں۔ دفتر جاتے ہوئے راستے میں پڑنے والی نادرا کی برانچ پر رکی۔ بمشکل آدھا گھنٹہ لگا ہو گا, تفصیلات رجسٹر کرنے, تصویر بنوانے اور فنگر پرنٹس سکین کرانے میں۔ ساتھ ہی نادرا کا پیغام موصول ہو گیا کہ اس تاریخ کو آپ کا کارڈ تیار ہو جائے گا۔ چند دنوں بعد پرنٹ ہونے کا پیغام موصول ہوا اور اس کے بعد دی گئی تاریخ سے دو دن پہلے پیغام ملا کہ اسی سنٹر سے جہاں کارڈ اپلائی کیا تھا, جا کر کارڈ وصول کر لیں۔
ایسا ہی تجربہ چند دن پہلے پاسپورٹ رینیول کے لیے ہوا۔ ون ونڈو سنٹر پر پندرہ بیس منٹ میں تمام مراحل طے ہو گئے۔ اور چونکہ میں نے وہاں درخواست کی تھی کہ میرے لیے خود آ کر پاسپورٹ لینا مشکل ہو گا۔ ٹی سی ایس سے موصولی کے لیے بھی گھر موجودگی ضروری تھی , اور ان دنوں میں مجھے شہر سے باہر جانا تھا تو مجھے اتھارٹی لیٹر کے ذریعے پاسپورٹ لینے کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی گئیں۔ دو ہفتوں کے اندر ہی پاسپورٹ بننے کا پیغام موصول ہو گیا اور خود جائے بغیر اتھارٹی لیٹر کے ذریعے منگوا بھی لیا۔
ان سب کاموں میں نہ تو کوئی رقم دی اور نہ ہی غیر ضروری انتظار کرنا پڑا۔ مسئلہ صرف یہ ہے کہ ہم ہمیشہ منفی چیز کو دیکھتے ہیں اور اگر کچھ مثبت ہو بھی رہا ہو تو اس کو بھول جاتے ہیں۔
باقی رہی معاملات لٹکانے والی بات تو مغرب میں بھی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔ برطانیہ ہی میں عوام کی سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ عوام کی مغز ماری کی کہانیاں بیان کرنے بیٹھوں تو گھنٹوں لگ جائیں۔ کاونسل, بنکوں, این پاور و برٹش گیس کے ساتھ تو میرا ذاتی تجربہ ہے اور دیگر کے بارے میں مشاہدہ۔
سو نہ تو ہر جگہ مکمل جنت ہے اور نہ ہی مکمل disaster.
درست کہہ رہی ہیں
سب سے سست کینیڈا کے سرکاری کام ہیں
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

باقی رہی معاملات لٹکانے والی بات تو مغرب میں بھی بہت سی مثالیں موجود ہیں۔ برطانیہ ہی میں عوام کی سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے ساتھ عوام کی مغز ماری کی کہانیاں بیان کرنے بیٹھوں تو گھنٹوں لگ جائیں۔ کاونسل, بنکوں, این پاور و برٹش گیس کے ساتھ تو میرا ذاتی تجربہ ہے اور دیگر کے بارے میں مشاہدہ۔
سو نہ تو ہر جگہ مکمل جنت ہے اور نہ ہی مکملdisaster.

مثلاً اس پر کچھ بتائیں کہاں بیک ڈور استعمال ہوتا ہے مجھے بھی جاننا ہے۔ اگر آپکا ذاتی تجربہ ہے تو درست ورنہ جس نے آپکو بتایا اسے بھی شکریہ کے ساتھ یہاں لے آئیں۔

باقی جن دوستوں نے اپنے احوال بیان کئے اس پر بعد میں بات کرتے ہیں۔

والسلام
 
السلام علیکم



مثلاً اس پر کچھ بتائیں کہاں بیک ڈور استعمال ہوتا ہے مجھے بھی جاننا ہے۔ اگر آپکا ذاتی تجربہ ہے تو درست ورنہ جس نے آپکو بتایا اسے بھی شکریہ کے ساتھ یہاں لے آئیں۔

باقی جن دوستوں نے اپنے احوال بیان کئے اس پر بعد میں بات کرتے ہیں۔

والسلام
ایک مثال تو الطاف حسین ہے کہ قتل کا ملزم ہے پاکستان میں نفرت انگیز تقاریر کرتا ہے پھر بھی برطانیہ نے اس کو رکھا ہوا ہے۔
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

ایک مثال تو الطاف حسین ہے کہ قتل کا ملزم ہے پاکستان میں نفرت انگیز تقاریر کرتا ہے پھر بھی برطانیہ نے اس کو رکھا ہوا ہے۔

کونسا قتل؟ اگر فاروقی کا تو اس پر پاکستان کی وزارت تعاون نہیں کر رہی۔ پھر بھی فیصلہ ہونے تک انتظار فرمائیں۔

تقاریر پر وکیل اور کورٹ اس معاملہ پر کام کرتے ہیں۔

والسلام
 
السلام علیکم



کونسا قتل؟ اگر فاروقی کا تو اس پر پاکستان کی وزارت تعاون نہیں کر رہی۔ پھر بھی فیصلہ ہونے تک انتظار فرمائیں۔

تقاریر پر وکیل اور کورٹ اس معاملہ پر کام کرتے ہیں۔

والسلام
کرتے ہی رہیں گے سستے
اگر پاکستان ہوتا تو سزا بھی ہوچکی ہوتی
 

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم



مثلاً اس پر کچھ بتائیں کہاں بیک ڈور استعمال ہوتا ہے مجھے بھی جاننا ہے۔ اگر آپکا ذاتی تجربہ ہے تو درست ورنہ جس نے آپکو بتایا اسے بھی شکریہ کے ساتھ یہاں لے آئیں۔

باقی جن دوستوں نے اپنے احوال بیان کئے اس پر بعد میں بات کرتے ہیں۔

والسلام
میں نے یہی عرض کی تھی کہ ذاتی تجربہ و مشاہدہ ہے۔ باقی رہی دوسروں کو یہاں لانے کی بات تو میں یہاں عدالت میں گواہی دینے یا دلوانے تو آئی نہیں۔ نہ ہی میں نے کہا کہ مجھے 'کسی' نے بتایا یا میں نے 'آن لائن' پڑھا۔
اسی طرح میں نے 'بیک ڈور' کی نہیں کام میں تاخیر اور مشکلات کی بات کی تھی۔
شاید آپ جہاں رہتے ہیں وہاں فرشتے بستے ہوں گے۔ میں جس برطانیہ کو جانتی ہوں وہاں اچھی باتوں کے ساتھ ساتھ سسٹم میں بہت سے لوپ ہولز موجود ہیں۔ لیکن میں یہاں بحث برائے بحث کرنے نہیں آئی۔ صرف پاکستان کے بارے میں اپنا تجربہ بتانے آئی ہوں جسے آپ نے چنداں اہمیت نہیں دی۔ شاید اس لیے کہ آپ کے خیال میں یہاں کچھ مثبت نہیں ہو سکتا۔
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

میں نے یہی عرض کی تھی کہ ذاتی تجربہ و مشاہدہ ہے۔

کاونسل, بنکوں, این پاور و برٹش گیس
ذاتی مشاہدہ؟ معذرت کے ساتھ نام لکھنا ذاتی مشاہدہ نہیں ہوتا اس پر تھوڑی تفصیل پوچھی تھی وہ بیان کر دیتیں تو ذاتی مشاہدہ میں شامل ہوتا، شائد آپکو اس پر علم ہی نہیں اس لئے لکھا تھا کہ جس نے بتایا ہے اسے بھی ساتھ ملا لیں۔

کونسل کے تمام کام آنلائن ہیں، کہیں جانے کی ضرورت نہیں، ہاں اگر کوئی انگلش زبان نہیں جانتا تو کسٹمر سروس میں فون کرے یا لوکل کونسل آفس چلا جائے اسے ایک کارڈ کھایا جاتا ہے جس پر ہر زبان میں خوش آمدید لکھا ہوتا ہے، اسے کہا جاتا ہے اس پر انگلی رکھیں، جو وہ اپنی زبان میں پڑھ کے انگلی رکھتا ہے جس پر ایڈوائزر کو معلوم ہو جاتا کے کہ یہ کونسی زبان جانتا ہے، پھر اسی وقت ایڈوائزر انٹرپریٹر سروسز میں کال ملاتا ہے اور اسی زبان کا انٹرپریٹر کرتا ہے اس کے بعد ایک عام آدمی فون پر اٹرپریٹر کو اپنی بات بیان کرتا ہے اور اسی طرح فون پر ہی سارا معاملہ ڈسکس ہوتا ہے اور مشکل حل کر دی جاتی ہے۔

تمام بینکنگ آنلائن ہے اور اگر چیک یا کیس جمع کروانا ہے تو وہاں مشینیں لگی ہوئی ہیں انہی سے تمام کام کئے جاتے ہیں (کیش، جمع کرونا یا حاصل کرنا، 3 ماہ تک بینک سٹیٹمٹس، وغیرہ)، چیک انویلپ میں ڈال کر ڈراپ بکس میں ڈال دیں اگر کوئی ان پڑھ کچھ نہیں جانتا تو لائن میں لگے گا، لائن چلتی ہے اور 3 منٹس تک اس کی باری آ جاتی ہے۔

این پاور اور برٹس گیس، بینگ! میٹر ٹاپ اپ ہو تو بجلی و گیس "کارڈ" یا "کی" سے قریبی کسی سٹور سے ٹاپ اپ کروا لیں، اور اگر کنٹریکٹ پر ہے تو 3 ماہ بعد بل آتا ہے۔ بجلی یا گیس پر یہاں لوڈ شیڈنگ تو ہے نہیں اس لئے اس پر کیا مشاھدہ آپ کا ہے واللہ اعلم

والسلام
 

فرحت کیانی

لائبریرین
السلام علیکم



کاونسل, بنکوں, این پاور و برٹش گیس
ذاتی مشاہدہ؟ معذرت کے ساتھ نام لکھنا ذاتی مشاہدہ نہیں ہوتا اس پر تھوڑی تفصیل پوچھی تھی وہ بیان کر دیتیں تو ذاتی مشاہدہ میں شامل ہوتا، شائد آپکو اس پر علم ہی نہیں اس لئے لکھا تھا کہ جس نے بتایا ہے اسے بھی ساتھ ملا لیں۔

کونسل کے تمام کام آنلائن ہیں، کہیں جانے کی ضرورت نہیں، ہاں اگر کوئی انگلش زبان نہیں جانتا تو کسٹمر سروس میں فون کرے یا لوکل کونسل آفس چلا جائے اسے ایک کارڈ کھایا جاتا ہے جس پر ہر زبان میں خوش آمدید لکھا ہوتا ہے، اسے کہا جاتا ہے اس پر انگلی رکھیں، جو وہ اپنی زبان میں پڑھ کے انگلی رکھتا ہے جس پر ایڈوائزر کو معلوم ہو جاتا کے کہ یہ کونسی زبان جانتا ہے، پھر اسی وقت ایڈوائزر انٹرپریٹر سروسز میں کال ملاتا ہے اور اسی زبان کا انٹرپریٹر کرتا ہے اس کے بعد ایک عام آدمی فون پر اٹرپریٹر کو اپنی بات بیان کرتا ہے اور اسی طرح فون پر ہی سارا معاملہ ڈسکس ہوتا ہے اور مشکل حل کر دی جاتی ہے۔

تمام بینکنگ آنلائن ہے اور اگر چیک یا کیس جمع کروانا ہے تو وہاں مشینیں لگی ہوئی ہیں انہی سے تمام کام کئے جاتے ہیں (کیش، جمع کرونا یا حاصل کرنا، 3 ماہ تک بینک سٹیٹمٹس، وغیرہ)، چیک انویلپ میں ڈال کر ڈراپ بکس میں ڈال دیں اگر کوئی ان پڑھ کچھ نہیں جانتا تو لائن میں لگے گا، لائن چلتی ہے اور 3 منٹس تک اس کی باری آ جاتی ہے۔

این پاور اور برٹس گیس، بینگ! میٹر ٹاپ اپ ہو تو بجلی و گیس "کارڈ" یا "کی" سے قریبی کسی سٹور سے ٹاپ اپ کروا لیں، اور اگر کنٹریکٹ پر ہے تو 3 ماہ بعد بل آتا ہے۔ بجلی یا گیس پر یہاں لوڈ شیڈنگ تو ہے نہیں اس لئے اس پر کیا مشاھدہ آپ کا ہے واللہ اعلم

والسلام
درست فرمایا آپ نے۔
برسبیل تذکرہ اپنے اس بیان میں ذاتی مشاہدہ تو آپ نے بھی بیان نہیں فرمایا۔ شاید آپ کو بھی اس پر علم نہیں۔ آپ نے بھی لائنوں میں لگے لوگوں اور آن لائن روابط کے کی حوالے دیے ہیں۔
پاکستان میں تو بچے کی پیدائش پر سرٹیفکیٹ نہیں بنتا جو اس کا حق ہے جب تک گوسٹ رقم نہ دی جائے۔

باقی رہی آپ کی دی گئی معلومات کی بات تو بہت شکریہ۔ امید ہے بہت سوں کا بھلا ہو جائے گا۔
آپ کو شاید برا لگے لیکن تھوڑا سا اپنے خیالات کو تبدیل کر لیں۔ وہ یہ کہ جو وہاں مسائل کا سامنا کرے یا اس کا تذکرہ کرے تو ضروری نہیں کہ وہ ان پڑھ ہو یا انگریزی زبان سے نابلد ہو۔
میں اس بات کو یہیں ختم کرنا چاہوں گی کیونکہ اگلے مرحلے میں آپ یقینا مجھے دستاویزی ثبوت پیش کرنے کآ تقاضا فرمائیں گے اور اس کے بعد بھی آپ کا یہی بیان آئے گا کہ ثابت ہوا میں تو bluff کر رہی ہوں اور جس نے مجھے بتایا ہے, اسے آپ کے حضور پیش کیا جائے۔
 
Top