مروجہ نظام تعلیم...........دعوت فکر

سید ذیشان

محفلین
تو گویا صاحب مضمون پاکستان کو سعودی عرب بنانا چاہتے ہیں جہاں پر ملغوبہ تعلیم رائج ہے۔ اور ہم نے دیکھ لیا کہ انہوں نے کتنی ترقی کر لی ہے۔

ہمیں سر سید کے ماڈل کی طرف جانا چاہیے نا کہ دیوبند کے ماڈل کی طرف۔
 

فلک شیر

محفلین
تو گویا صاحب مضمون پاکستان کو سعودی عرب بنانا چاہتے ہیں جہاں پر ملغوبہ تعلیم رائج ہے۔ اور ہم نے دیکھ لیا کہ انہوں نے کتنی ترقی کر لی ہے۔

ہمیں سر سید کے ماڈل کی طرف جانا چاہیے نا کہ دیوبند کے ماڈل کی طرف۔
یہ ایک علمی کاوش ہے.....جس پہ بحث ہو سکتی ہے اور ہونا چاہیے......... اور اگر آپ برا نہ مانیں تو عرض یہ ہے کہ سرسید ماڈل کو مثالی کہنا کافی دلیل طلب معاملہ ہے......
:):):)
 

سید ذیشان

محفلین
یہ ایک علمی کاوش ہے.....جس پہ بحث ہو سکتی ہے اور ہونا چاہیے......... اور اگر آپ برا نہ مانیں تو عرض یہ ہے کہ سرسید ماڈل کو مثالی کہنا کافی دلیل طلب معاملہ ہے......
:):):)

مثالی تو نہیں کہوں گا لیکن دیوبند ماڈل سے بدرجہا بہتر ہے۔ وقت کیساتھ ساتھ نظام تعلیم میں بھی تبدیلی آنا ضروری ہے۔ ہم لوگ suspended animation بن کر نہیں رہ سکتے۔ اسلام کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے لیکن ہر چیز میں اسلام کو نہیں ڈالا جا سکتا۔ اب سائنس کی مثال لے لیں۔ تو سائنس کو اگر سائنس کی طرح پڑھائیں گے تو تب ہی کوئی فائدہ ہو گا کیونکہ سائنس کے لئے شکوک و شبہات ایک ضروری امر ہے اور critical thinking کی بھی ضرورت ہے۔ اسلام میں سوالات کرنے کی البتہ گنجائش نہیں کیونکہ اس کا تعلق تو ایمان سے ہوتا ہے۔ تو اگر سائنس میں بھی سوالات نہ ہوں تو پھر صرف رٹا رہ جائے گا جس سے کوئی دریافت یا ایجاد نہیں ہو سکے گی اور ہر فیلڈ میں ہم مغرب کے ہی تابع ہونگے۔
 

فلک شیر

محفلین
محمدعلم اللہ اصلاحی
کیا ہندوستان میں معروف داعی دکتور ذاکر نائیک کے قائم شدہ تعلیمی اداروں کے طرزِ تدریس ، نصاب اور فلسفہ تعلیم وغیرہ سے متعلق آپ کچھ رہنمائی فرما سکیں گے؟
دیگر ہندوستانی محفلین کی توجہ کے لیے علم اللہ بھائی اگر انہیں ٹیگ کر دیں ، تو مناسب ہو گا۔
اگر معلوم کرنے اور تھوڑی تحقیق کرنے کے بعد بتائیں، تو شاید ایک اچھا اضافہ ہو معلومات میں ان لوگوں کی، جو اس سلسلہ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
 
محمدعلم اللہ اصلاحی
کیا ہندوستان میں معروف داعی دکتور ذاکر نائیک کے قائم شدہ تعلیمی اداروں کے طرزِ تدریس ، نصاب اور فلسفہ تعلیم وغیرہ سے متعلق آپ کچھ رہنمائی فرما سکیں گے؟
دیگر ہندوستانی محفلین کی توجہ کے لیے علم اللہ بھائی اگر انہیں ٹیگ کر دیں ، تو مناسب ہو گا۔
اگر معلوم کرنے اور تھوڑی تحقیق کرنے کے بعد بتائیں، تو شاید ایک اچھا اضافہ ہو معلومات میں ان لوگوں کی، جو اس سلسلہ میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
خالد مبشر
الف عین
اشرف علی بستوی
فارقلیط رحمانی
محمد شعیب
عبدالحسیب
عندلیب
شوکت پرویز
 

فلک شیر

محفلین
جاوید احمد غامدی صاحب کی سرپرستی میں چلنے والا مصعب اسکول سسٹم بھی مجھے اچھا لگا ۔پتہ نہیں زمینی لیبل پر حقیقت کیاہے۔۔
http://www.javedahmadghamidi.com/index.php/ishraq/view/musab-school-system
شکریہ علم اللہ، میں نے ربط پہ دیا گیا مضمون پڑھاہے، پتہ معلوم کر کے خود دیکھنا چاہوں گا ان شاءاللہ۔
 
کیا یہ ڈاکٹر ذاکر سے متعلق آپ کے خیالات ہیں ؟ :)
نہیں ابھی میں نے کچھ نہیں لکھا ۔
پتہ کرتا ہوں پھر بتاتا ہوں ۔
ایسے انڈیا میں کئی معیاری مسلم اسکول چل رہے ہیں جو سرکاری اور اسلامی دونوں اعتبار سے کافی معیاری ہیں ۔
دہلی میں چند ایک کے نام ۔۔۔ہمدرد پبلک اسکول (جامعہ ہمدرد کے زیر نگرانی)
جامعہ اسکول۔۔۔۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر سایہ
نیو ہورائزن ۔۔۔ نظام الدین میں واقع اسکول
ملی ماڈل اسکول ۔۔۔ جماعت اسلامی کے زیر تحت
یہ سارے اسکول انگلش میڈیم ہیں ۔سی بی ایس سی سے منظور شدہ ۔
اور بھی ہیں پتہ کرکے میں بتاتا ہوں ۔
 

فلک شیر

محفلین
نہیں ابھی میں نے کچھ نہیں لکھا ۔
پتہ کرتا ہوں پھر بتاتا ہوں ۔
ایسے انڈیا میں کئی معیاری مسلم اسکول چل رہے ہیں جو سرکاری اور اسلامی دونوں اعتبار سے کافی معیاری ہیں ۔
دہلی میں چند ایک کے نام ۔۔۔ ہمدرد پبلک اسکول (جامعہ ہمدرد کے زیر نگرانی)
جامعہ اسکول۔۔۔ ۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیر سایہ
نیو ہورائزن ۔۔۔ نظام الدین میں واقع اسکول
ملی ماڈل اسکول ۔۔۔ جماعت اسلامی کے زیر تحت
یہ سارے اسکول انگلش میڈیم ہیں ۔سی بی ایس سی سے منظور شدہ ۔
اور بھی ہیں پتہ کرکے میں بتاتا ہوں ۔
جزاک اللہ برادرم :)
 
مثالی تو نہیں کہوں گا لیکن دیوبند ماڈل سے بدرجہا بہتر ہے۔ وقت کیساتھ ساتھ نظام تعلیم میں بھی تبدیلی آنا ضروری ہے۔ ہم لوگ suspended animation بن کر نہیں رہ سکتے۔ اسلام کے بارے میں آگاہی بہت ضروری ہے لیکن ہر چیز میں اسلام کو نہیں ڈالا جا سکتا۔ اب سائنس کی مثال لے لیں۔ تو سائنس کو اگر سائنس کی طرح پڑھائیں گے تو تب ہی کوئی فائدہ ہو گا کیونکہ سائنس کے لئے شکوک و شبہات ایک ضروری امر ہے اور critical thinking کی بھی ضرورت ہے۔ اسلام میں سوالات کرنے کی البتہ گنجائش نہیں کیونکہ اس کا تعلق تو ایمان سے ہوتا ہے۔ تو اگر سائنس میں بھی سوالات نہ ہوں تو پھر صرف رٹا رہ جائے گا جس سے کوئی دریافت یا ایجاد نہیں ہو سکے گی اور ہر فیلڈ میں ہم مغرب کے ہی تابع ہونگے۔
،آپ کی تشویش بجا ہے ، آپ میری بات سن لیں اور پھر اس پر رائے دیجیے گا، میری تجاویز ہیں کہ مسلم طلباء کو سائنس کیسے پڑھائیں گے -
اسلام عقل کے استعمال پر زور دیتا ہے ، قرآن میں اس بارے میں آیات مقدسہ موجود ہیں –
پہلے ہم یہ حقیقت مدنظر رکھیں گے کہ عقل ، مختلف افراد میں ، مختلف درجے پر ہے ، عقل کا کام دستیاب علم یا حقائق کی بنیاد پر کسی تصور یا حقیقت کی وضاحت کرتا ہے
1- اسلامی اصول اور حقائق قرآن اور سنت سے جمع کر لیے جائیں گے – ( اسلامی عقائد ، شرعی احکام ، کے علاوہ، مادی اشیاء کے متعلق ، جن پر عقل لاگو ہو سکتی ہے)
2- ہم طلباء کو اسلامی اصول اور حقائق بتا دیں گے جن کی درستگی پر سب کا ایمان ہوگا ( ضروری وضاحتیں بھی طالب علم کے درجے کی مناسبت سے کی جائیں گی)- کچھ حقاق کو عقل کے مطابق ثابت کر کے دکھایا جائے گا -
3- پھر اسلامی نظریاتی اساتذ ہ کی زیر نگرانی ان کو سائنس کی تعلیم دی جائے گی -( سوال- آپ نے ایک بات سچ مان لی - ایمان لے آئے پھر اس کو زیر بحث لانا کیا معنی رکھتا ہے ؟؟ )
4-
- لیکن قرآن مقدس خود فرماتا ہے کہ خالق کائنات کی نشانیوں پر غور کرو - مثال - اب اگر تو موجودہ سائنس اس کو پرکھتی ہے اور اس کو ثابت کر دیتی ہے تو پھر تو بات ختم – اگر ثابت کرنے سے قاصر ہے تو پھر ہم سائنس کے ناقص ہونے کی بات کریں گے
وجوہات ( اس لیے کہ عقل کی اپنی حد ہے، عقل دستیاب علم کے بنیاد پر فیصلہ کرتی ہے ، اگر آج دستیاب علم محدود ہے تو کل کو بہتر ہو جائے گا اور بہتر اصول بنیں گے
جوں جوں سائنس آگے بڑھ رہی ہے بہترین علم دستیاب ہوتا جا رہا ہے اور بہتر اصول اور نظریات بنتے ہیں - (بنیادی نوعیت- 2 جمع 2 چار ہی رہے گا )
اب ایک اہم اعتراض یہ اٹھتا ہے کہ آج سائنس اسلام کی ایک بات کو ثابت کر دیتی ہے تو کل کو اگر وہ بات غلط ثابت ہو جائے تو پھر اسلام کی حقیقت تو غلط ثابت ہو جائے گی ، پھر کیا ہو گا؟؟؟؟؟ پہلے تو ایسا ہو نہیں سکتا ( میر ا ایمان ہے ) اگر کسی کو ایسا نظرآئے ، کس کا تجربہ اس کو محسوس کر وائے کہ اسلامی حقیقت غلط ہے
پھر بھی ہمارا ایمان اسلام کی حقیقت پر ہوگا - اس کی وجوہات پر مزید بات کی جا سکتی ہے
باقی ساری تحریر پر مزید بحث درکار ہے، سب اہل علم موجود ہیں فلک شیرصاحب،فرحت کیانیصاحبہ،شوکت پرویز صاحب،محمد یعقوب آسی صاحب
 

زیک

مسافر
،آپ کی تشویش بجا ہے ، آپ میری بات سن لیں اور پھر اس پر رائے دیجیے گا، میری تجاویز ہیں کہ مسلم طلباء کو سائنس کیسے پڑھائیں گے -
اسلام عقل کے استعمال پر زور دیتا ہے ، قرآن میں اس بارے میں آیات مقدسہ موجود ہیں –
پہلے ہم یہ حقیقت مدنظر رکھیں گے کہ عقل ، مختلف افراد میں ، مختلف درجے پر ہے ، عقل کا کام دستیاب علم یا حقائق کی بنیاد پر کسی تصور یا حقیقت کی وضاحت کرتا ہے
1- اسلامی اصول اور حقائق قرآن اور سنت سے جمع کر لیے جائیں گے – ( اسلامی عقائد ، شرعی احکام ، کے علاوہ، مادی اشیاء کے متعلق ، جن پر عقل لاگو ہو سکتی ہے)
2- ہم طلباء کو اسلامی اصول اور حقائق بتا دیں گے جن کی درستگی پر سب کا ایمان ہوگا ( ضروری وضاحتیں بھی طالب علم کے درجے کی مناسبت سے کی جائیں گی)- کچھ حقاق کو عقل کے مطابق ثابت کر کے دکھایا جائے گا -
3- پھر اسلامی نظریاتی اساتذ ہ کی زیر نگرانی ان کو سائنس کی تعلیم دی جائے گی -( سوال- آپ نے ایک بات سچ مان لی - ایمان لے آئے پھر اس کو زیر بحث لانا کیا معنی رکھتا ہے ؟؟ )
4-
- لیکن قرآن مقدس خود فرماتا ہے کہ خالق کائنات کی نشانیوں پر غور کرو - مثال - اب اگر تو موجودہ سائنس اس کو پرکھتی ہے اور اس کو ثابت کر دیتی ہے تو پھر تو بات ختم – اگر ثابت کرنے سے قاصر ہے تو پھر ہم سائنس کے ناقص ہونے کی بات کریں گے
وجوہات ( اس لیے کہ عقل کی اپنی حد ہے، عقل دستیاب علم کے بنیاد پر فیصلہ کرتی ہے ، اگر آج دستیاب علم محدود ہے تو کل کو بہتر ہو جائے گا اور بہتر اصول بنیں گے
جوں جوں سائنس آگے بڑھ رہی ہے بہترین علم دستیاب ہوتا جا رہا ہے اور بہتر اصول اور نظریات بنتے ہیں - (بنیادی نوعیت- 2 جمع 2 چار ہی رہے گا )
اب ایک اہم اعتراض یہ اٹھتا ہے کہ آج سائنس اسلام کی ایک بات کو ثابت کر دیتی ہے تو کل کو اگر وہ بات غلط ثابت ہو جائے تو پھر اسلام کی حقیقت تو غلط ثابت ہو جائے گی ، پھر کیا ہو گا؟؟؟؟؟ پہلے تو ایسا ہو نہیں سکتا ( میر ا ایمان ہے ) اگر کسی کو ایسا نظرآئے ، کس کا تجربہ اس کو محسوس کر وائے کہ اسلامی حقیقت غلط ہے
پھر بھی ہمارا ایمان اسلام کی حقیقت پر ہوگا - اس کی وجوہات پر مزید بات کی جا سکتی ہے
باقی ساری تحریر پر مزید بحث درکار ہے، سب اہل علم موجود ہیں فلک شیرصاحب،فرحت کیانیصاحبہ،شوکت پرویز صاحب،محمد یعقوب آسی صاحب
یہ تعلیم تو نہیں، پروپیگنڈا ہو گا
 

قیصرانی

لائبریرین
،آپ کی تشویش بجا ہے ، آپ میری بات سن لیں اور پھر اس پر رائے دیجیے گا، میری تجاویز ہیں کہ مسلم طلباء کو سائنس کیسے پڑھائیں گے -
اسلام عقل کے استعمال پر زور دیتا ہے ، قرآن میں اس بارے میں آیات مقدسہ موجود ہیں –
پہلے ہم یہ حقیقت مدنظر رکھیں گے کہ عقل ، مختلف افراد میں ، مختلف درجے پر ہے ، عقل کا کام دستیاب علم یا حقائق کی بنیاد پر کسی تصور یا حقیقت کی وضاحت کرتا ہے
1- اسلامی اصول اور حقائق قرآن اور سنت سے جمع کر لیے جائیں گے – ( اسلامی عقائد ، شرعی احکام ، کے علاوہ، مادی اشیاء کے متعلق ، جن پر عقل لاگو ہو سکتی ہے)
2- ہم طلباء کو اسلامی اصول اور حقائق بتا دیں گے جن کی درستگی پر سب کا ایمان ہوگا ( ضروری وضاحتیں بھی طالب علم کے درجے کی مناسبت سے کی جائیں گی)- کچھ حقاق کو عقل کے مطابق ثابت کر کے دکھایا جائے گا -
3- پھر اسلامی نظریاتی اساتذ ہ کی زیر نگرانی ان کو سائنس کی تعلیم دی جائے گی -( سوال- آپ نے ایک بات سچ مان لی - ایمان لے آئے پھر اس کو زیر بحث لانا کیا معنی رکھتا ہے ؟؟ )
4-
- لیکن قرآن مقدس خود فرماتا ہے کہ خالق کائنات کی نشانیوں پر غور کرو - مثال - اب اگر تو موجودہ سائنس اس کو پرکھتی ہے اور اس کو ثابت کر دیتی ہے تو پھر تو بات ختم – اگر ثابت کرنے سے قاصر ہے تو پھر ہم سائنس کے ناقص ہونے کی بات کریں گے
وجوہات ( اس لیے کہ عقل کی اپنی حد ہے، عقل دستیاب علم کے بنیاد پر فیصلہ کرتی ہے ، اگر آج دستیاب علم محدود ہے تو کل کو بہتر ہو جائے گا اور بہتر اصول بنیں گے
جوں جوں سائنس آگے بڑھ رہی ہے بہترین علم دستیاب ہوتا جا رہا ہے اور بہتر اصول اور نظریات بنتے ہیں - (بنیادی نوعیت- 2 جمع 2 چار ہی رہے گا )
اب ایک اہم اعتراض یہ اٹھتا ہے کہ آج سائنس اسلام کی ایک بات کو ثابت کر دیتی ہے تو کل کو اگر وہ بات غلط ثابت ہو جائے تو پھر اسلام کی حقیقت تو غلط ثابت ہو جائے گی ، پھر کیا ہو گا؟؟؟؟؟ پہلے تو ایسا ہو نہیں سکتا ( میر ا ایمان ہے ) اگر کسی کو ایسا نظرآئے ، کس کا تجربہ اس کو محسوس کر وائے کہ اسلامی حقیقت غلط ہے
پھر بھی ہمارا ایمان اسلام کی حقیقت پر ہوگا - اس کی وجوہات پر مزید بات کی جا سکتی ہے
باقی ساری تحریر پر مزید بحث درکار ہے، سب اہل علم موجود ہیں فلک شیرصاحب،فرحت کیانیصاحبہ،شوکت پرویز صاحب،محمد یعقوب آسی صاحب
میرا خیال ہے کہ یہ بیکار کی بحث ہے۔ سائنس نے اس وقت جتنی ترقی کی ہے اور جتنی اس نے ماضی میں کی تھی، اس میں مسلمانوں کا جتنا بھی کردار ہو لیکن اس میں اسلام کا کوئی عمل دخل نہیں تھا۔ اگر تھا تو بتائیے کہ ابھی ہمیں کتنی سائنسی حقیقتیں ملی ہیں جو قرآن سے ہمیں ملیں اور ہم نے اس پر کام آگے بڑھایا؟ سائنس کی ترقی کو آپ اسلام کے ساتھ مشروط نہ کیجئے، ورنہ آپ کی تجاویز کے نتیجے میں وہی بات ہوگی جو چند دن قبل arifkarim نے برمنگھم کے ایک سکول کے حوالے سے کی تھی
باقی جہاں تک رہی بات اس کی کہ
4- - لیکن قرآن مقدس خود فرماتا ہے کہ خالق کائنات کی نشانیوں پر غور کرو - مثال - اب اگر تو موجودہ سائنس اس کو پرکھتی ہے اور اس کو ثابت کر دیتی ہے تو پھر تو بات ختم – اگر ثابت کرنے سے قاصر ہے تو پھر ہم سائنس کے ناقص ہونے کی بات کریں گے
تو بتائیے کہ اس وقت کتنے جید مسلمان عالم ایسے ہیں جو سائنس کے درست یا غلط ہونے کا فیصلہ کر سکیں؟
 

عثمان

محفلین
سکولوں میں ریاضی سے لے کر حیاتیات کی کتابوں تک مذہب بھر رکھا ہے۔
معاشرے کے ہر پہلو میں مذہبی جنونیت کا ویسے ہی دور دورہ ہے۔ نہ جانے اب یہ لوگ اور کیا چاہتے ہیں۔
 
Top