شعر جو ضرب المثل بنے

سید عاطف علی

لائبریرین
عموما" پورا شعر ضرب المثل نہیں ہوتا۔ کوئی (موزوں یا غیر موزوں) حصہ ضرب المثل بنتا ہے ۔ میر کا ذیل شعر غالبا"ابھی تک نقل نہیں کیا گیا۔
---------------------
ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا
" آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا"
---------------------
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ شعر یا مصرع مرزا اسد اللہ خان غالب کا نہیں ہے۔
یہ شعرگو مرزا اسد اللہ خان غالب بن مرزا عبداللہ بیگ کا نا سہی کسی اور کا سہی :) ۔ شعر اور اس میں جڑا " موزوں ضرب ا لمثل" کا الماس تو بہر حال لا جواب ہے ۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
"جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے"
ایک فارسی شعر بھی معنوی مماثلت کی وجہ سے یاد آتا ہے۔۔۔
------------------------
دوست دشمن می شود صائب بوقت بیکسی
خونِ زخم ِ آہواں -- رہبر شود صیاد را
------------------------ صائب تبریزی
ترجمہ: مشکل وقت میں انسان کا رفیق بھی دشمن ہو جاتا ہے۔۔۔(جیسا کہ) زخم لگنے پر ہرن کا خون ہی شکاری کی رہبری کرنے لگتا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
الفت کا تب مزا ہے کہ وہ بھی ہوں بیقرار
دونوں طرف ہو آگ---- برابر لگی ہوئی
پہلا مصرع غالبا" کئی طرح مشہو ر ہے ۔ مگر دوسرا یقینا" ضرب ا لمثل ہے۔ شاید نواب شیفتہ کا شعر ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
امیر مینائی کا شعر ہے اور درست شعر یوں ہے

بٹھا کے یار کو پہلو میں رات بھر امیر
جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتے ہیں
مصرع اول ابھی بھی ذرا غیر موزوں سا ہے۔۔۔۔شاید یوں صحیح ہوگا ۔
بٹھا کے یار کو پہلو میں رات بھر اے امیر
جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتے ہیں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
امیر مینائی کا شعر ہے اور درست شعر یوں ہے

بٹھا کے یار کو پہلو میں رات بھر امیر
جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتے ہیں
مصرع اول ابھی بھی ذرا غیر موزوں سا ہے۔۔۔۔شاید یوں صحیح ہوگا ۔
بٹھا کے یار کو پہلو میں رات بھر اے امیر
جو لوگ کچھ نہیں کرتے، کمال کرتے ہیں
 

ماروا ضیا

محفلین
شکریہ جناب، کتاب کا تعارف یہاں محفل میں پیش ہوچکا ہے ، یونی کوڈ میں کرنا ممکن نہیں کہ کتاب کا ڈیٹاحقوق محفوظ کی وجہ سے حاصل کرنا محال ہے۔ میں لیاقت علی عاصم اور انور جاوید ہاشمی صاحب اسی صحت پر ایک کتاب مکمل کرچکے ہیں طباعت کا مرحلہ باقی ہے ۔ انشا اللہ وہ دیگر دوستوں کی طرح آپ کو بھی پیش کی جائیگی اور انشا اللہ فورم پر بھی

سر آپ نے جس کتاب کا ذکر کیا ہے کیا یہ کتاب مُکمل ہو چُکی ہے؟
 

طارق شاہ

محفلین
محسن بھوپالی کا یہ تاریخی شعر ان کی شناخت بھی ہے۔​
نیرنگئِ سیاستِ دوراں تو دیکھئے
منزل اُنہیں ملی جو شریک سفر نہ تھے
 
محب علوی بھائی سے پائتھون کے حل ملے
احمد و مغل بھائی کو سرٹیفیکیٹ کل ملے
ہم سے کرکے باتیں فیل ہوگئیں آپا مقدس
پھر بھی ان کے ماتھے پر نہ شل اور نہ ہی بل ملے

واہ جی وا آخر کو شاعری کا جنازہ نکل ہی گیا۔۔۔:laugh:
 

مقدس

لائبریرین
Top