شاعری ، اپنی پسند کی ،

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

سارا

محفلین
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ۔۔۔


محبت کے سفر میں شرط یہ ہے
مکمل یہ سفر ہونے نہ پائے۔۔
 

سارہ خان

محفلین
javediqbal26 نے کہا:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،


پھول خوشبو سے جدا ہے اب کے
یارو یہ کیسی ہوا ہے اب کے

دوست بچھڑے ہیں کئی بار مگر
یہ نیا داغ کھلا ہے اب کے

پتّیاں روتی ہیں سر پیٹتی ہیں
قتلِ گل عام ہوا ہے اب کے

شفقی ہو گئی دیوارِ خیال
کس قدر خون بہا ہے اب کے

منظرِ زخمِ وفا کس کو دکھائیں
شہر میں قحطِ وفا ہے اب کے

وہ تو پھر غیر تھے لیکن یارو
کام اپنوں سے پڑا ہے اب کے

کیا سنیں شورِ بہاراں ناصر
ہم نے کچھ اور سنا ہے اب کے

والسلام
جاویداقبال
:great:
 

حجاب

محفلین
اس سے پہلے کہ یہ ساون کی جھڑی تھم جائے
جتنے اقرار کے الفاظ ہیں کہہ دو مجھ سے
بھیگتے پیڑ ہیں میں ہوں تم ہو
اس برستے ہوئے بادل کی طرح
لفظ گر مُڑ کے نہ بھی آئیں تو کیا
بھیگتے پیڑ
کسے جا کے گواہی دیں گے۔۔۔۔۔۔
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد بھائی ہوسکے تو یہ پیغام بھی ساتھ لیتے جائیں ۔ :wink:


اسیرِ دشتِ بلا کا نہ ماجرا کہنا
تمام پُوچھنے والوں‌کو بس دُعا کہنا

یہ کہنا رات گذرتی ہے اب بھی آنکھوں میں
تمہاری یاد کا قائم ہے سلسلہ کہنا

یہ کہنا اب بھی سُلگتا ہے بدن کا چندن
تمہارا قرب تھا ایک شعلہِ حنا کہنا

یہ کہنا چاند اُترتا ہے بام پر اب بھی
مگر نہیں وہ شبِ ماہ کا مزا کہنا

یہ کہنا حسرتِ تعمیر اب بھی ہے دل میں
بنا لیا ہے مکاں تو مکاں نما کہنا

یہ کہنا ہم نے ہی طوفاں میں ڈال دی کشتی
قصور اپنا ہے دریا کو کیا بُرا کہنا

یہ کہنا ہوگئے ہم اتنے مصلحت اندیش
چلے جو لُو تو اُسے بھی خنک ہوا کہنا

یہ کہنا ہار نہ مانی کبھی اندھیروں سے
بُجھے چراغ تو دل کو جلا لیا کہنا

یہ کہنا تم سے بچھڑ کر بکھر گیا تشنہ
کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا​
 

ماوراء

محفلین
خدا کا ذکر نہ کر اِن اداس لوگوں سے
یہ اہل ِ دہر ہیں، رکھتے ہیں آس لوگوں سے

زمیں سفر میں ہے اپنی جگہ ہے کون یہاں
سہارا مانگنا کیا، بے اساس لوگوں سے

ستارے ٹوٹتے رہتے ہیں بجھتے رہتے ہیں
تو کیا امید، ستارہ شناس لوگوں سے

وصال کے لیے قائل نہیں وسیلے کے
سو ہم ہیں دُور ترے آس پاس لوگوں سے

پُرانے لوگ ہیں ہم، عیب ڈھانپنے والے
چُرا رہے ہیں نظر بے لباس لوگوں سے

عوام سے مِرا رشتہ سدا رہے گا ظفر
اور اِک تعلقِ خاص اپنے خاص لوگوں سے



صابر ظفر
 

تیشہ

محفلین
اک درد سا پہلو میں مچلتا ہے سر ِشام
آکاش پہ جب چاند نکلتا ہے سر ِ شام

چھٹ جاتی ہے آلام زمانہ کی سیاہی
جب دور تیری یاد کا چلتا ہے سر ِ شام

میں دورُ بہت دور پہنچ جاتا ہوں تائب
رخ سوچ کا دھارا جو بدلتا ہے سرِ شام
 

ظفری

لائبریرین
سفر کھٹن ہی سہی جان سے گذرنا کیا
جو چل پڑے ہیں تو اب راہ میں ٹہرنا کیا

جو دل میں گونجتی ہو ، آنکھ سے جھلکتی ہو
کسی کے سامنے اس بات سے مُکرنا کیا

انہی رواں دواں لہروں پر زندگی کٹ جائے
ہو تیرا ساتھ میسر تو پار اُترنا کیا

ملے نہ گوہرِ مقصود ڈوب کر بھی اگر
تو لاش بن کے پھر اس بحر سے اُبھرنا کیا

فسادِ خلق بھی ، ہنگامہ دیدنی تھا ظفر
پھر ایک بار وہی شوشہ چھوڑ ، ڈرنا کیا​
 

جاویداقبال

محفلین
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،

اتناتوہوتانہیں کھنڈرشام کے بعد
جتناویران ہواجاتاہے گھرشام کے بعد

ٹوٹ پڑتی ہے نئی روزخبرشام کے بعد
وقت ہوتاہے عذابوں میں بسرشام کے بعد

میری آنکھوں سے برستے ہوئے دریاؤں میں
ڈوب جاتی ہے تری راہ گذرشام کے بعد

تیرے بخشے ہوئے اندوہ کی گھبراہٹ کا
اورہی رنگ سے ہوتاہے اثرشام کے بعد

تم نہیں ہوتے توپھردردزمانے بھرکے
آن ملتے ہیں مجھے خاک بہ سرشام کے بعد

شاہ ہوکوئی،گداہویاولی ہوسب کا
فکرکے بوجھ سے جھک جاتاہے سرشام کے بعد

مل کے اک شہربھگودیتے ہیں تنہائی کا
ایک میں ایک مرا دیدہء ترشام کے بعد

گھیرلیتے ہیں مجھے رستے تری یادوں کے
جب بھی کرتاہوں ترے بعدسفرشام کے بعد

دن بھی ویراں ہی گزرتاہے ہمارالیکن
اوربڑھ جاتاہے ویرانی کاڈرشام کے بعد

ہجرکے سائے توہرروزہی آجاتے ہیں
کیاکبھی ہوگاتمہارابھی گزرشام کے بعد

ایک بس تم ہی نہیں رات کے گھائل فرحت
خاک اڑتی ہے ہماری بھی ادھرشام کے بعد

فرحت عباس شاہ



والسلام
جاویداقبال
 

ظفری

لائبریرین
تم نے بھی کون سا چاہا تھا مجھے
میری باتیں بھی غلط ، میرے ارادے بھی غلط
بے وفائی کا یہ خود ساختہ بہتان بھی تسلیم مجھے
یہ بھی مانا کہ غمِ دہر جواں تھا تو غمِ جاں کو میری آنکھ کے آنسو نہ ملے
جب زمانے کی یہ بے مہر ہوائیں مری سوچوں کو جلا دیتی ہیں
میں سوچتا ہوں
جب غمِ دہر کی پلکیں تری جانب میری شدت کو گھٹا دیتی ہیں
میں سوچتا ہوں
تم نے بھی کون سا چاہا تھا مجھے !
‌​
 

الف عین

لائبریرین
میں ایک بار پھر یہ درخواست کروں گا کہ یہاں پوسٹ کی جانے والی تخلیقات کے شاعروں کا نام بھی ضرور دیا جائے۔ احباب اب بھی اپنے پیغامات میں اس کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کا یہ فائدہ بھھی ممکن ہے کہ کسی شاعر یا عششراء کا کافی کلام یہاں جمع ہو جائے تو اس شاعر کی کچھ منتخب غزلیں/نظمیں کی ایک ای بل شائع کی جا سکتی ہے، اگر وہ کاپی رائٹ سے آزاد ہے تو، ورنہ شاعر سے اجازت کی کوشش کی جا سکتی ہے۔
 

سارہ خان

محفلین
میں ہر غم سے اُلجھتا جارہا ہوں اس توقع پر
کوئی ان میں سے شاید زندگی کو راس آ جائے

شاعر کا نام تو نہیں پتا۔۔۔ :(
 

قیصرانی

لائبریرین
اعجاز اختر نے کہا:
میں ایک بار پھر یہ درخواست کروں گا کہ یہاں پوسٹ کی جانے والی تخلیقات کے شاعروں کا نام بھی ضرور دیا جائے۔ احباب اب بھی اپنے پیغامات میں اس کا اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کا یہ فائدہ بھھی ممکن ہے کہ کسی شاعر یا عششراء کا کافی کلام یہاں جمع ہو جائے تو اس شاعر کی کچھ منتخب غزلیں/نظمیں کی ایک ای بل شائع کی جا سکتی ہے، اگر وہ کاپی رائٹ سے آزاد ہے تو، ورنہ شاعر سے اجازت کی کوشش کی جا سکتی ہے۔

جی استادٍ محترم۔ بالکل بجا کہا
 

ماوراء

محفلین
وہ بھی کیا لوگ ہیں محسن جو وفا کی خاطر!
خود تراشیدہ اُصولوں پہ بھی اَڑ جاتے ہیں

محسن نقوی​
 

تیشہ

محفلین
ظاہر ِ شمال میں کوئی تارہ ہوا تو ہے
اذان ِ سفر کا ایک اشارہ ہوا تو ہے

وہ جانے، اسکو خیر خبر ہے بھی یا نہیں !
دل ہم نے اسکے نام پہ وارا ہوا ہے

اسُ بے وفا سے ہم کو یہ نسبت بھی کم نہیں
کچھ وقت ہم نے ساتھ گزارا ہوا تو ہے

اپنی طرف اُٹھے نہ اُٹھے اس کی چشم ِ خوش
امجد کسی کے درد کا چارہ ہوا تو ہے ۔
 

تیشہ

محفلین
جو مقدر تھا ،اسے تو روکنا بس میں نہ تھا
انکا کیا کرتے ،جو باتیں ناگہانی ہوگئیں ۔۔۔

رہ گیا مشتاق دل میں رنگ یاد ِرفتگاں
پھول مہنگے ہوگئے ،قبریں پرانی ہوگیئں ۔ ۔۔۔
 

ظفری

لائبریرین

صاف جب تک نہ تیرے ذہن کے جالے ہوں گے
کیسے تحریر محبت کے مقالے ہوں گے

کیا ہمیں بھی نیند آئے گی تیری خواہش پر ؟
کیا فقط خواب ہی ہم دیکھنے والے ہوں گے

اس طرح دشتِ محبت سے گذر جاؤں گا
جسم زخمی نہ میرے پاؤں میں چھالے ہوں گے

کیسے ہوگی میری چاہت کی امانت محفوظ
اس نے اب تک میرے خط کیسے سنبھالے ہوں گے

گھر کے اندر بھی کوئی مجھ پر توجہ دیتا
گھر کے باہر تو کئی چاہنے والے ہوں گے

جس مسیحائی کی تاریخ لکھی جائے گی
اس میں شامل میرے زخموں کے حوالے ہوں گے


(اعتبار ساجد)​
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top