خدا

محمد وارث

لائبریرین
عجیب خواب دکھاتے ہیں ناخدا ہم کو
غرض یہ ہے کہ سفینہ کنارے جا نہ لگے

لیے ہی جاتی ہے ہر دم کوئی صدا ناصر
یہ اور بات سراغِ نشانِ پا نہ لگے

(کاظمی)
 

شمشاد

لائبریرین
اور اب کچھ نہیں چاہئے
ہے بہت اے خدا تیرا نام

جب بھی دنیا کی یورش ہوئی
میں نے آگے کیا تیرا نام
(احمد فواد)
 

محمد وارث

لائبریرین
اتریں گے پیمبر نہ فرشتے نہ صحیفے
کس بات پہ روٹھا ہے خدا اہلِ زمیں سے

پونچھے مری آنکھوں کے لرزتے ہوئے آنسو
یا اپنے پسینے کو خدا اپنی جبیں سے

(سید مبارک شاہ)
 

زینب

محفلین
دیکھ فرعون کے لیجے میں ہم سے بات نا کر

ہم تو پاگل ہیں خداوں سے الجھ پڑتے ہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
متاعِ بے بہا ہے درد و سوزِ آرزو مندی
مقام بندگی دے کر نہ لوں شانِ خداوندی


ترے آزاد بندوں کی نہ یہ دنیا، نہ وہ دنیا
یہاں مرنے کی پابندی وہاں جینے کی پابندی


(اقبال)
 

شمشاد

لائبریرین
نہ کر کشی پہ بھروسہ کہ کشتیاں ڈوبیں
خدا کے ہوتے ہوئے، ناخدا کے ہوتے ہوئے
(احمد فراز)
 

شمشاد

لائبریرین
تجھے خبر نہیں کیسے سراب رستے تھے
خدا کا شکر کہ پھر بھی سنبھل گئی ہوں میں
(شبانہ یوسف)
 
Top