ایک نئی غزل - تازہ ہوا کا جھونکا بنایا گیا مجھے

محمد وارث

لائبریرین
ایک تازہ غزل سب احباب کی خدمت میں دست بدستہ پیش کر رہا ہوں امید ہے اپنی قیمتی رائے سے اس خاکسار کو نوازیں گے۔


تازہ ہوا کا جھونکا بنایا گیا مجھے
دنیائے بے نمو میں پھرایا گیا مجھے

میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے

سازش میں کون کون تھا، مجھ کو نہیں ہے علم
مُصحَف میں اک ہی نام بتایا گیا مجھے

بخشی گئی بہشت مجھے کس حساب میں؟
دوزخ میں کس بنا پہ جلایا گیا مجھے؟

چیخا کبھی جو دہر کے ظلم و ستم پہ میں
قسمت کی لوری دے کے سُلایا گیا مجھے

بیدادِ دہر نے جو کیا سنگ دل ہمیں
تو کربلا دکھا کے رُلایا گیا مجھے

تسخیرِ کائنات کا تھا مرحلہ اسد
یوں ہی نہیں یہ علم سکھایا گیا مجھے
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ سبحان اللہ! اس خوبصورت تخلیق پر بے پناہ مبارک باد۔
ہر ایک شعر اپنی ذات میں انتہائی معنی آفریں ہے۔ سماں باندھ دیا ہے قبلہ۔ خصوصاً ذیل کے اشعار کا تو جواب نہیں:
میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے

سازش میں کون کون تھا، مجھ کو نہیں ہے علم
مُصحَف میں اک ہی نام بتایا گیا مجھے

چیخا کبھی جو دہر کے ظلم و ستم پہ میں
قسمت کی لوری دے کے سُلایا گیا مجھے​
 

مغزل

محفلین
کیا کہنے وارث صاحب ، واہ ، بہت خوب ماشا اللہ ، بہت خوب غزل ہے ، ’’ اثر پزیری ‘‘ کا جواب نہیں ،و اہ واہ
 

الف نظامی

لائبریرین
بہت خوب!!!

میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے

بیدادِ دہر نے جو کیا سنگ دل ہمیں
تو کربلا دکھا کے رُلایا گیا مجھے
 

کاشفی

محفلین
ماشاء اللہ۔۔ بہت ہی عمدہ بہت ہی خوب۔۔ پوری غزل ہی عمدہ ہے۔۔تمام اشعار عمدہ و لاجواب۔۔۔ آپ کا شمار تو اساتذہ اور کلاسیکل شعراء کرام میں ہونا چاہیئے جناب! ماشاء اللہ
 

محمد وارث

لائبریرین
آپ سب دوستوں کی محبتوں کا بہت شکریہ، خاکسار کا سر زیرِ بارِ احسان ہے :)

واہ واہ! کیا خوبصورت غزل کا نزول ہوا ہے قبلہ! بہت مبارک ہو! :)

بہت شکریہ حضور!

واہ سبحان اللہ۔ خوبصورت غزل کیلیے بیحد شکریہ جناب۔

بہت شکریہ سعد، نوازش!


سبحان اللہ سبحان اللہ! اس خوبصورت تخلیق پر بے پناہ مبارک باد۔
ہر ایک شعر اپنی ذات میں انتہائی معنی آفریں ہے۔ سماں باندھ دیا ہے قبلہ۔ خصوصاً ذیل کے اشعار کا تو جواب نہیں:
میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے​

سازش میں کون کون تھا، مجھ کو نہیں ہے علم
مُصحَف میں اک ہی نام بتایا گیا مجھے​

چیخا کبھی جو دہر کے ظلم و ستم پہ میں​

قسمت کی لوری دے کے سُلایا گیا مجھے​


ذرہ نوازی ہے آپ کی حضور، نوازش آپ کی!


کیا کہنے وارث صاحب ، واہ ، بہت خوب ماشا اللہ ، بہت خوب غزل ہے ، ’’ اثر پزیری ‘‘ کا جواب نہیں ،و اہ واہ

نوازش مغل صاحب اور بہت شکریہ بندہ پرور اس تبصرے اور 'تاثر' کیلیے!

بہت خوب!!!

میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے

بیدادِ دہر نے جو کیا سنگ دل ہمیں
تو کربلا دکھا کے رُلایا گیا مجھے

بہت شکریہ نظامی صاحب، نوازش۔


ماشاء اللہ۔۔ بہت ہی عمدہ بہت ہی خوب۔۔ پوری غزل ہی عمدہ ہے۔۔تمام اشعار عمدہ و لاجواب۔۔۔ آپ کا شمار تو اساتذہ اور کلاسیکل شعراء کرام میں ہونا چاہیئے جناب! ماشاء اللہ

ارے نہیں بھائی، کہاں یہ بندۂ کمینہ اور کہاں اساتذہ، میں تو ان کی جوتیاں سیدھی کرنے کے بھی قابل نہیں، بہت شکریہ آپ کی محبت کیلیے، نوازش برادرم۔
 

جیہ

لائبریرین
واہ واہ پیر و مرشد ۔ لا جواب

یہ دو شعر واقعی لا جواب ہیں


میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے

سازش میں کون کون تھا، مجھ کو نہیں ہے علم
مُصحَف میں اک ہی نام بتایا گیا مجھے


دوسرے شعر میں کہیں میرے طرف تو اشارہ نہیں:)
 

ظفری

لائبریرین
مزا آگیا پڑھ کر وارث بھائی ۔۔۔۔۔ بہت خوب ۔
بہت ہی اعلی غزل ہے ۔ مطلع تو ہمیں اپنا حسب ِ حال لگا :

تازہ ہوا کا جھونکا بنایا گیا مجھے
دنیائے بے نمو میں پھرایا گیا مجھے

بہت اعلیٰ ۔
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ پیر و مرشد ۔ لا جواب

یہ دو شعر واقعی لا جواب ہیں


میں آنکھ سے گرا تو زمیں کے صدف میں تھا
بہرِ جمالِ عرش اُٹھایا گیا مجھے

سازش میں کون کون تھا، مجھ کو نہیں ہے علم
مُصحَف میں اک ہی نام بتایا گیا مجھے


دوسرے شعر میں کہیں میرے طرف تو اشارہ نہیں:)

بہت شکریہ جیہ، نوازش آپ کی!

اور اللہ نہ کرے کہ میرا اشارہ آپ کی طرف ہو، یہ اشارہ فی الحال انکی طرف ہے جو 'اٹھائے' جا چکے :)


مزا آگیا پڑھ کر وارث بھائی ۔۔۔۔۔ بہت خوب ۔
بہت ہی اعلی غزل ہے ۔ مطلع تو ہمیں اپنا حسب ِ حال لگا :

تازہ ہوا کا جھونکا بنایا گیا مجھے
دنیائے بے نمو میں پھرایا گیا مجھے

بہت اعلیٰ ۔

بہت شکریہ ظفری بھائی، نوازش آپ کی :)
 

آصف شفیع

محفلین
محترم وارث صاحب! بہت عمدہ کلام ہے۔ لہجے میں اقبال سا طمطراق نظر آتا ہے۔ غزل کی خوبصورتی یہ ہے کہ موجودہ عہد میں کہی جانے والی غزل سے ہٹ کر ہے اور نمایاں ہے۔ منفرد غزل لکھنے پر مبارکباد قبول ہو۔
 
Top