800 سو سالہ تاریخ پاکستانی لڑکے نے توڑدی

x boy

محفلین
پشاور: راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے پاکستانی بچے حارث منظور نے برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی کا 800 سالہ ریکارڈتوڑتے ہوئے صرف 9 سال کی عمرمیں فزکس، کیمسٹری اوربائیولوجی کے مضامین کے ساتھ اولیول کاامتحان پاس کرلیا۔ جماعت اسلامی کے نومنتخب امیر اور خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر سراج الحق نے ان کی فیملی کو سرکاری مہمان بنایا اور تحائف پیش کیے
 
مبالغہ آرائی ہمارا قومی مشغلہ اور قومی بیماری بھی بن چکی ہے ۔مضامین کی بنیاد پر امتحان کا یہ نظام برطانیہ میں 1950 کی دھائی میں متعارف ہوا۔ٹوٹل تقریباً 64 سال عمر ہے اس نظام کی تو ریکارڈ 800 سال پرانا کیسے ٹوٹ گیا ۔
موجودہ برطانوی نظام تعلیم باقاعدہ 1نیسویں صدی کی ساتویں دھائی میں مرتب ہونا شروع ہوا اور آپ کو یہ سُن کر حیرت ہو گی کہ برطانیہ میں یونیورسٹی آف لندن میں 1878 تک آکسفورڈ میں 1920 تک اور کیمبرج میں 1948 تک خواتین مردوں کے لیے مخصوص ڈگری پروگرامز میں داخلہ تک نہیں لے سکتی تھیں یعنی اُن پر پابندی تھی۔
پہلا قانون 1975 میں بنا جس کے تحت برطانوی نظام تعلیم میں عورت اور مرد کا فرق ختم کیا گیا۔1870 سے پہلے بنیادی تعلیم چرچ کی ذمہ داری تھی ۔۔۔ طویل کہانی ہے ۔اور یہ ایک علیحدہ بحث ہے کہ کم عمری میں بڑے مضامین رٹوانا کتنے کمال کی بات ہے۔
اس خبر سے اتنا ضرور ہو گا کہ اب ہزاروں والدین اپنے بچوں پر نہ جانے کتنا ظلم کریں گے اس ریکارڈ کو پاکستان سے ہی توڑنے کے لیے ۔اور کیمبرج یونیورسٹی ایک غریب ملک سے صرف پیپر بنانے کے عوض اربوں روپے کماتی رہے گی ۔
محمود احمد غزنوی قیصرانی باباجی نایاب
 
مدیر کی آخری تدوین:

ابن رضا

لائبریرین
قابل تحسین.

تاهم عنوان درست فرما لیں. تاریخ نهیں توڑی جاتی ریکارڈ البته ٹوٹنے کے لیے هی بنتے هیں
 

عثمان

محفلین
اس سال جنوری کی یہ خبر معروف روزنامہ ڈان کے مطابق بالکل درست ہے۔ یعنی حارث منظور او لیول کرنے والا کم عمر ترین گریجوایٹ ہے۔
"آٹھ سو سال" شائد کسی غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ شائد کسی صحافی نے او لیول کے امتحان کو کیمبرج یونیورسٹی کی قدامت کے مماثل سمجھا۔ جس وجہ سے کچھ افراد کو بے جا ٹھٹھہ اڑانے کا موقع ہاتھ آگیا۔
 
آخری تدوین:

arifkarim

معطل
اس سال جنوری کی یہ خبر معروف روزنامہ ڈان کے مطابق بالکل درست ہے۔ یعنی حارث منظور او لیول کرنے والا کم عمر ترین گریجوایٹ ہے۔
"آٹھ سو سال" شائد کسی غلط فہمی کا نتیجہ ہے۔ شائد کسی صحافی نے او لیول کے امتحان کو کیمبرج یونیورسٹی کی قدامت کے مماثل سمجھا۔ جس وجہ سے کچھ افراد کو بے جا ٹھٹھہ اڑانے کا موقع ہاتھ آگیا۔


خبر تو درست ہے لیکن یہ 800 سال والا معاملہ ٹوپی ڈرامہ ہے۔
 

باباجی

محفلین
یہ تو لفظی غلطی لگ رہی ہے
اور کسی نے اصلاح کرنے کی کوشش نہیں کی
بالکل ویسے ہی جیسے کسی نے یہ تصدیق کرنے کی کوشش نہیں کی کہ آیا گنیز بک والوں اپنے بندے بھیجے بھی تھے
یا
پھر عوام ہمیشہ کی طرح "چ" بنادی گئی :rollingonthefloor:
 

arifkarim

معطل
یہ تو لفظی غلطی لگ رہی ہے
اور کسی نے اصلاح کرنے کی کوشش نہیں کی
بالکل ویسے ہی جیسے کسی نے یہ تصدیق کرنے کی کوشش نہیں کی کہ آیا گنیز بک والوں اپنے بندے بھیجے بھی تھے
یا
پھر عوام ہمیشہ کی طرح "چ" بنادی گئی :rollingonthefloor:

بغل کے ذریعہ اخروٹ توڑنے کے ریکارڈ کیلئے گینر بک والوں کو اپنا نمائندہ بھیجنے کی کیا ضرورت تھی؟ انکو وہی اخروٹ پارسل کر دیتے؟ وہ خود ہی کھا کر چیک کر لیتے کہ آیا یہ اخروٹ واقعی بغل سے ٹوٹا ہے یا کسی اور چیز سے :)
 
Top