500 بااثر مسلمانوں کی لسٹ: عمران خان مین آف ائیر، مفتی تقی عثمانی نمبر 1، امیر تبلیغی جماعت نمبر50

سید رافع

محفلین
رافع، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سنی ملاؤں (علماء نیہں ) نے، دمشق، کوفے اور بغداد کی حکومت کی طرف سے 'خمس' ، مدینہ کی ریاست کو ادا کرنے سے صاف انکار کردیا، اور امام حسین کی حکومت کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

خمس یا پانچواں حصہ تو قرآن میں انفال آیت 41 مذکور ہے۔ اب جس نے جن جن مواقع پر یہ نہیں دیا یا جو مسلمان آج اہتمام نہیں کر رہے ان کو حصول علم میں مشغول ہونا چاہیے کہ اللہ کا حکم پہچانیں۔

سن 61 ہجری میں اہل سنت وجود میں نہیں آئے تھے۔ اہل سنت یا سنی بعد میں معتزلہ مولویوں کے مقابلے میں وجود میں آئے۔

درباری مولویوں نے امام حسین علیہ السلام کے قیام کو بغاوت کہا۔ لیکن جلد ہی جنت کے نوجوانوں کے سردار ہونے کی حدیث ہر زبان پر غالب آ گئی۔
 

سید رافع

محفلین
جبکہ شیعہ عالم، رسول اکرم سے قربت اور ہدایت کی بنیاد پر ، کسی بھی اضافے ، بڑھوتری یا منافع کے پانچویں حصے (خمس) کو اللہ کا حق سمجھتے رہے اور اللہ کے اس حق کو اللہ کے حکم کے مطابق خرچ کرنے پر زور دیتے رہے۔

شیعہ اب بھی سہم سادات اور سہم امام دیتے ہیں۔
 

سید رافع

محفلین
منافع یا سود میں سے اللہ تعالی کے اسی حق (رباء) کو کھا جانے کو ہی سود کھانا قرار دیتے رہے، لیکن سنی ملاؤں نے کچھ ایسا کنفیوژن پھیلایا کہ سود یا رباء کی تعریف ہی بدل دی۔ آج 'روپے سے روپیہ ' کمانا سود کمانا قرار پاتا ہے۔

کیونکہ اب بارٹر سسٹم تو ہے نہیں۔ ساری کی ساری عالمی تجارت بینکوں کے ذریعے ہوتی ہے جو سود پر مبنی کام بھی کرتے ہیں اور بے قدر کاغذی نوٹ بھی جاری کرتے ہیں۔
 
یہ آپ کس چیز کا تذکرہ کر رہے ہیں۔ وضاحت درکار ہے۔
خمس، پانچواں حصہ، یعنی کسی بھی اضافہ کا 20 فی صد ، اللہ کا حق۔ کہاں کہاں خرچ ہوگا، کب ادا ہوگا، کتنا ادا ہوگا، یہ سب میرے سابقہ مراسلے میں موجود ہے۔
 

سید رافع

محفلین
یہنظریات تلوار کی نوک پر پھیلائے گئے ، اور آج مسلم اقوام کا حال یہ ہے کہ ان کے پاس دولت کی گردش بالکل ختم ہوگئی ہے۔

باقی جنگوں کا تذکرہ تو بے معنیٰ ہو گا البتہ رسول اللہ ﷺ اور بعد میں صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین نے جو جنگیں قیصر و کسریٰ سے لڑیں وہ اس وقت کی غیر عادلانہ سپر پاورز کو گرا کر عدل کا نظام قائم کرنے کے لیے تھیں۔ تلوار کی نوک پر اسلام پھیلانا جب آج کے مسلمانوں کا طریقہ نہیں تو اس دور کے انتہائی صالح اور اللہ کے محبوبین کا کیسے ہو سکتا ہے؟

مسلم اقوام نہیں شاید آپ مسلم ممالک کہنا چاہ رہے تھے۔ مسلم ممالک خاص طور مشرق وسطیٰ کے اکثر ممالک کافی خوشحال ہیں۔ باقی افریقا کے ممالک تو ہیں ہی پسماندہ۔ باقی رہ گئے ایشیا کے ممالک تو برصغیر جو سب سے خوشحال اور خوبصورت جگہ ہوتی تھی اور ایک عرصے تک سونے کی چڑیا مشہور رہی اسکو دور جدید میں ایک منصوبہ بندی کے ساتھ پسماندہ رکھا جا رہا ہے۔ اسکی بنیادی وجہ سیاسی دھاروں کا ایک مخصوص وجہ سے علم دوست نہ ہونا ہے۔
 

سید رافع

محفلین
ویسے عمران کو مین آف دا ائیر دینے کی ایک وجہ انڈیا سے امن کے تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرنا ہے۔ میرا خیال ہے کہ کوشش ناکام ہو چکی ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
آخرت کا خیال دامن گیر ہونے کی وجہ سے مسلمانوں کے لیے مغرب کی طرح ایجادات کے لیے دیوانا ہو جانا ممکن نہ تھا سو وہ سائنس کو محض معاش کمانے کا ایک ذریعہ ہی سمجھتے تھے اور ہیں۔
یہاں پھر آپ متضاد باتیں کر رہے ہیں۔ آخرت کا خیال دامن گیر ہونے سے مادی دنیا میں پیچھے رہ جانا اسلام کی تعلیم ہرگز نہیں ہے۔ اگر یہ سچ ہوتا تو طلوع اسلام کے بعد کئی سو سال تک عالمی اہمیت کے حامل مسلمان سائنسدان، انجینئر، طبیب وغیرہ ابھر کر سامنے نہ آتے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ مذہبی طبقہ نے دانستہ طور پر مسلمانوں کو سائنسی اور دیگر جدید سیکولر علوم سے دور رکھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اور جب سر سید احمد خان جیسے ریفارمرز نے اس حوالہ سے تبدیلی کی کوشش کی تو ان کی بھی بھرپور مخالفت کی۔ اس لئے مذہبی طبقہ کی غلطیوں، کوتاہیوں کا الزام اسلامی تعلیم آخرت پر تھوپ کر اپنی ذمہ داریوں سے مت بھاگئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
مسلمان اب بھی یورپی اقوام سے بہتر ہیں۔ اس میں آپ کو پروپگینڈے میں آنے کے بجائے دل کو کھڑا کر کے ایک ایک چیز کا تقابل کرنا ہو گا۔ پھر آپ ایسا خوش ہوں گی کہ کبھی نہ ہوئی ہوں گی۔
مختلف اسلامی اقدار کا معاشرہ میں نفاذ کا موازنہ کر لیں تو اس انڈیکس میں بھی پہلا مسلمان ملک یہودی ریاست اسرائیل سے بھی پیچھے ہے۔
image.png

image.png

Latest Indices: 2018 – Islamicity Indices
 

جاسم محمد

محفلین
اہل سنت یا سنی بعد میں معتزلہ مولویوں کے مقابلے میں وجود میں آئے۔
معتزلہ جو عقل و منطق کے قائل تھے کا مقابلہ کرنے کیلئے اشعری یعنی فرقہ تقلید کی بنیاد ڈالی گئی جو بڑھتے بڑھتے دور حاضر کے سب سے بڑے مسلم فرقہ اہل سنت میں تبدیل ہو گئے۔ امام غزالی بھی اسی فرقہ سے تعلق رکھتے تھے جن کی شہرہ آفاق تصنیفات نے معتزلہ یعنی اہل عقل کو عالم اسلام سے ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔
 

سید رافع

محفلین
معتزلہ جو عقل و منطق کے قائل تھے کا مقابلہ کرنے کیلئے اشعری یعنی فرقہ تقلید کی بنیاد ڈالی گئی جو بڑھتے بڑھتے دور حاضر کے سب سے بڑے مسلم فرقہ اہل سنت میں تبدیل ہو گئے۔ امام غزالی بھی اسی فرقہ سے تعلق رکھتے تھے جن کی شہرہ آفاق تصنیفات نے معتزلہ یعنی اہل عقل کو عالم اسلام سے ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔

مجھے تو آج بھی فقہ حنفی بلکہ سارا کا سارا اہلسنت منطق اور یونانی عقلی فلسفہ طرز کے مذہب میں ڈوبا دکھائی دیتا ہے۔

اسلام کچھ اور ہے۔
 

سید رافع

محفلین
مختلف اسلامی اقدار کا معاشرہ میں نفاذ کا موازنہ کر لیں تو اس انڈیکس میں بھی پہلا مسلمان ملک یہودی ریاست اسرائیل سے بھی پیچھے ہے۔
image.png

image.png

Latest Indices: 2018 – Islamicity Indices

میں آجکل خود رینکنگ کی فریم ورک بنانے پر غور کر رہا ہوں۔ جوں ہی گرافس تیار ہوئے شئیر کروں گا۔ اس لسٹ سے میں مطمئن نہیں۔
 

سید رافع

محفلین
یہاں پھر آپ متضاد باتیں کر رہے ہیں۔ آخرت کا خیال دامن گیر ہونے سے مادی دنیا میں پیچھے رہ جانا اسلام کی تعلیم ہرگز نہیں ہے۔ اگر یہ سچ ہوتا تو طلوع اسلام کے بعد کئی سو سال تک عالمی اہمیت کے حامل مسلمان سائنسدان، انجینئر، طبیب وغیرہ ابھر کر سامنے نہ آتے۔ امر واقعہ یہ ہے کہ مذہبی طبقہ نے دانستہ طور پر مسلمانوں کو سائنسی اور دیگر جدید سیکولر علوم سے دور رکھنے میں اپنا کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ اور جب سر سید احمد خان جیسے ریفارمرز نے اس حوالہ سے تبدیلی کی کوشش کی تو ان کی بھی بھرپور مخالفت کی۔ اس لئے مذہبی طبقہ کی غلطیوں، کوتاہیوں کا الزام اسلامی تعلیم آخرت پر تھوپ کر اپنی ذمہ داریوں سے مت بھاگئے۔

اصل میں آپ ترجیحات میں پھنسے ہوئے ہیں اور جو آپ کی ترجیحات کے تحت زندگی نہ گزارے اس کی گرفت کرتے ہیں۔

ظاہر ہے اسلام سودی ادارے قائم کر کے ان کے قرضے سے ٹیکنالوجی، میڈیکل اور اسلحے کی کمپنیاں قائم کرنے نہیں آیا تھا۔

یہ سودی ادارے ہٹا دیں سائنس اپنی خوبصورت مسلم حالات میں آجائے گی۔

ظاہر ہے اس سودی حالت کی سائنس و معیشت میں خوب آگے جانا نری حماقت ہے۔ اس میں معاش اور دفاع بھر سائنس سیکھنا کہ ایٹم بم بنا لیں کافی ہے۔

اس سائنسی دوڑ سے بہتر لوگوں کے لیے مفید زندگی گزارنا ہے جس میں اولین آپکی فیملی اور دوست احباب ہیں۔ اسی قسم کی رہبانیت اس وقت درکار ہے۔
 
Top