26 اور 62

مشتاق احمد یوسفی نے اپنی کتاب چراغ تلے میں ان دو ہندسوں یعنی 26 اور 62 کو اردو میں لکھنے سے جو شکل بنتی ہے اُن کی اپنی ایک خصوصیت بتائی ہے۔ آپ ان ہندسوں کو ان پیج میں لکھے اور فونٹ بڑا کریں۔ آپ کو خود بخود معلوم ہو جائے گا کہ ان سے کس چیز کی شکل بنتی ہے۔ غور کریں اور اُس شکل کو تلاش کریں۔ شرط یہی ہے کہ ان پیچ میں اردو میں لکھیئے۔ شاید فرائڈ نے سچ ہی کہا ہے کہ جنس انسان کے لاشعور کا حصہ ہے جو کہ نہ چاہتے ہوئے بھی انسان کی مختلف تخلیقات اور بنائی گئی مختلف اشکال میں ظاہر ہو کر رہتا ہے۔
 

martialazam

محفلین
جی ہاں پر اسکو غور سے دیکھنے کے لیے آپکے پاس 69 نمبر کی عینک بھی ہونی چاہے بصورت دیگر یہ محض ایک ہندسہ ہی رہے گا کیا خیال ہے؟؟؟؟؟؟
 
اسی طرح

اسی طرح یوسفی 'خاکم بدہن' میں لکھتے ہیں:

"البتہ بیاہتا بیوی سے ان کی کبھی نہیں بنی۔ بھری جوانی میں بھی میاں بیوی ۶۲ کے ہندسے کی طرح ایک دوسرے سے منہ پھیرے رہے اور جب تک جئے ایک دوسرے کے اعصاب پر سوار رہے۔"
 
مارشل صاحب

مارشل صاحب کیوں نہیں عینک اگر آپ پیغام کو پڑھتے ہوئے پہن لیتے تو اچھا ہوتا۔ کیونکہ میں نے پیغام میں ہی لکھ دیا ہے۔ کہ ان ہندوسوں کا فونٹ بڑا رکھیں۔
 

martialazam

محفلین
میاں جی عینک صرف نظر کی ہی نہین ہوتی عقل کی بھی ہوتی ہے اگر آپ اس سے معدوم ہیں تو میں کیا کر سکتا ہوں اگر آپ اکے پاس عقل کی عینک موجود ہے تو 69 کو بڑا کر کہ یا ہاتھہ ہے لکھ دیکھ لینا۔ اگر گزارہ نہ ہو تو کسی انگریزی معاشرت کو جاننے والے سے پوچھ لینا۔ لیکن اس کو آزمانہ مت کیونکہ یہ اسلام میں حرام ہے
 
غضہ نہیں چلے گا

مارشل صاحب حیرانگی کی بات ہے داڑھی والا مولوی ہو یا مارشل ان میں برداشت کی طاقت نہیں ہوتی ۔ ویسے عینک کی بات آپ نے شروع کی تھی جس کامیں نے جواب دیا تھا۔ خیر کوئی بات نہیں ہم بات اور مذاق کو برداشت کرنے والے لوگ ہیں۔ لیکن حیرانگی کی بات ہے کہ اس قسم کے لطاف میں داڑھی والے اور مولوی حضرات زیادہ دلچسپی لیتے ہیں۔ اور جناب ہم تو دل والے ہیں عقل والے نہیں۔ویسے ایک داڑھی والے کی انگریزی حروف کے بارے میں اتنی معلومات جان کر بھی خوشی ہوئی۔ ورنہ آج کل تو ہم لوگ انتہا پسند ہوتے جارہے ہیں۔ اللہ آپ کی داڑھی کو بڑھنے کا موقع دے۔ تاکہ آپ مزید اس قسم کے لطائف سے لطف اندوز ہو سکیں۔
 
Top