وہاب اعجاز خان
محفلین
مشتاق احمد یوسفی نے اپنی کتاب چراغ تلے میں ان دو ہندسوں یعنی 26 اور 62 کو اردو میں لکھنے سے جو شکل بنتی ہے اُن کی اپنی ایک خصوصیت بتائی ہے۔ آپ ان ہندسوں کو ان پیج میں لکھے اور فونٹ بڑا کریں۔ آپ کو خود بخود معلوم ہو جائے گا کہ ان سے کس چیز کی شکل بنتی ہے۔ غور کریں اور اُس شکل کو تلاش کریں۔ شرط یہی ہے کہ ان پیچ میں اردو میں لکھیئے۔ شاید فرائڈ نے سچ ہی کہا ہے کہ جنس انسان کے لاشعور کا حصہ ہے جو کہ نہ چاہتے ہوئے بھی انسان کی مختلف تخلیقات اور بنائی گئی مختلف اشکال میں ظاہر ہو کر رہتا ہے۔